1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ إِسْبَاغِ الوُضُوءِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

142. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ كُرَيْبٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ: دَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِالشِّعْبِ نَزَلَ فَبَالَ، ثُمَّ تَوَضَّأَ وَلَمْ يُسْبِغِ الوُضُوءَ فَقُلْتُ الصَّلاَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَقَالَ: «الصَّلاَةُ أَمَامَكَ» فَرَكِبَ، فَلَمَّا جَاءَ المُزْدَلِفَةَ نَزَلَ فَتَوَضَّأَ، فَأَسْبَغَ الوُضُوءَ، ثُمَّ أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ، فَصَلَّى المَغْرِبَ ثُمَّ أَنَاخَ كُلُّ إِنْسَانٍ بَعِيرَهُ فِي مَنْزِلِهِ، ثُمَّ أُقِيمَتِ العِشَاءُ فَصَلَّى،...

صحیح بخاری:

کتاب: وضو کے بیان میں

(

باب: وضو پورا کرنے کے بارے میں

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

142.

حضرت اسامہ بن زید ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ عرفات سے لوٹے، جب گھاٹی میں پہنچے تو آپ اترے، پیشاب کیا، پھر وضو فرمایا لیکن وضو پورا نہ کیا۔ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! نماز کا وقت قریب ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’نماز آگے چل کر پڑھیں گے۔‘‘ پھر آپ سوار ہوئے، جب مزدلفہ آئے تو اترے اور پورا وضو کیا، پھر نماز کی تکبیر کہی گئی اور آپ نے مغرب کی نماز ادا کی۔ اس کے بعد ہر شخص نے اپنا اونٹ اپنے مقام پر بٹھایا، پھر عشاء کی تکبیر ہوئی اور آپ نے نماز پڑھی اور دونوں کے درمیان نفل وغیرہ نہیں پڑھے۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ النُّزُولِ بَيْنَ عَرَفَةَ وَجَمْعٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1684. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَيْثُ أَفَاضَ مِنْ عَرَفَةَ مَالَ إِلَى الشِّعْبِ فَقَضَى حَاجَتَهُ فَتَوَضَّأَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتُصَلِّي فَقَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَكَ...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(باب : عرفات اور مزدلفہ کے درمیان اترنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1684.

حضرت اسامہ بن زید  ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ جب عرفات سے واپس ہوئے تو راستے میں ایک گھاٹی کی طرف متوجہ ہوئے۔ آپ نے قضائے حاجت سے فراغت کے بعد وضو فرمایا تو میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! کیا آپ نماز پڑھیں گے؟آپ نے فرمایا: ’’(نہیں)نماز تو آگے ہوگی۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ النُّزُولِ بَيْنَ عَرَفَةَ وَجَمْعٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1686. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي حَرْمَلَةَ عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ قَالَ رَدِفْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَاتٍ فَلَمَّا بَلَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشِّعْبَ الْأَيْسَرَ الَّذِي دُونَ الْمُزْدَلِفَةِ أَنَاخَ فَبَالَ ثُمَّ جَاءَ فَصَبَبْتُ عَلَيْهِ الْوَضُوءَ فَتَوَضَّأَ وُضُوءًا خَفِيفًا فَقُلْتُ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَكَ فَرَكِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى أَتَى الْمُزْدَ...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(باب : عرفات اور مزدلفہ کے درمیان اترنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1686.

حضرت اسامہ بن زید  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں عرفات سے واپسی کے وقت رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ سوار ہوا۔ جب رسول اللہ ﷺ بائیں گھاٹی کے پاس پہنچے جو مزدلفہ کے قریب ہے تو اپنی اونٹنی کو بٹھایا، وہاں پیشاب کیا۔ پھر واپس تشریف لائے تو میں نے آپ پر وضو کاپانی ڈالا تو آپ نے ہلکا پھلکا وضو کیا۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! نماز پڑھنی ہے؟آپ ﷺ نے فرمایا: ’’نماز آگے ہوگی۔‘‘ اس کے بعد آپ سوارہوئے حتیٰ کہ مزدلفہ تشریف لائے، وہاں نماز پڑھی، پھر مزدلفہ کی صبح کو حضرت فضل بن عباس  ؓ آپ کے ہمراہ سوار ہوئے۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ الجَمْعِ بَيْنَ الصَّلاَتَيْنِ بِالْمُزْدَلِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1689. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ كُرَيْبٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ دَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ فَنَزَلَ الشِّعْبَ فَبَالَ ثُمَّ تَوَضَّأَ وَلَمْ يُسْبِغْ الْوُضُوءَ فَقُلْتُ لَهُ الصَّلَاةُ فَقَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَكَ فَجَاءَ الْمُزْدَلِفَةَ فَتَوَضَّأَ فَأَسْبَغَ ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّى الْمَغْرِبَ ثُمَّ أَنَاخَ كُلُّ إِنْسَانٍ بَعِيرَهُ فِي مَنْزِلِهِ ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّى وَلَمْ يُصَلِّ بَيْنَهُمَا...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(باب : مزدلفہ میں دو نمازیں ایک ساتھ ملا کر پڑھنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1689.

حضرت اسامہ بن زید  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ جب رسول اللہ ﷺ عرفات سے واپس ہوئے تو گھاٹی میں اترے۔ وہاں پیشاب کیا۔ پھر وضو فرمایا لیکن پورا نہیں بلکہ ہلکا سا تھا۔ میں نے آپ سے عرض کیا: نماز پڑھنی ہے؟آپ نے فرمایا: ’’نماز تو آگے ہوگی۔‘‘ اس کے بعد آپ مزدلفہ تشریف لائے اوروضو کیا، یعنی کامل وضو کیا۔ پھر نماز کے لیے اقامت کہی گئی تو آپ نے نماز مغرب پڑھی۔ پھر یہ آدمی نے اپنا اونٹ اپنے ٹھکانے پر بٹھایا۔ پھر نماز کے لیے اقامت کہی گئی تو آپ نے نماز عشاء پڑھائی اور ان کے درمیان کوئی نفل وغیرہ نہیں پڑھے۔

...