3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ بَابُ فَضْلِ نَسَبِ النَّبِيِّ ﷺ وَتَسْلِيمِ الْحَ...

صحیح

6087. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ طَهْمَانَ، حَدَّثَنِي سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنِّي لَأَعْرِفُ حَجَرًا بِمَكَّةَ كَانَ يُسَلِّمُ عَلَيَّ قَبْلَ أَنْ أُبْعَثَ إِنِّي لَأَعْرِفُهُ الْآنَ»...

صحیح مسلم:

کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان

(باب: نبی کریم ﷺ کے نسب کی فضیلت اور بعثت سے پہلے آ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6087.

حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں مکہ میں اس پتھر کو اچھی طرح پہچانتا ہوں جو بعثت سے پہلے مجھے سلام کیا کرتا تھا،بلاشبہ میں اس پتھر کو اب بھی پہچانتا ہوں۔‘‘

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ بَابُ تَفْضِيلِ نَبِيِّنَا ﷺ عَلَى جَمِيعِ الْخَلَ...

صحیح

6088. حَدَّثَنِي الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى أَبُو صَالِحٍ، حَدَّثَنَا هِقْلٌ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ، عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ، حَدَّثَنِي أَبُو عَمَّارٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ فَرُّوخَ، حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَا سَيِّدُ وَلَدِ آدَمَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَأَوَّلُ مَنْ يَنْشَقُّ عَنْهُ الْقَبْرُ، وَأَوَّلُ شَافِعٍ وَأَوَّلُ مُشَفَّعٍ»...

صحیح مسلم:

کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان

(باب: ہمارے نبی کریم ﷺ کی تمام مخلوقات پر فضیلت)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6088.

عبداللہ بن فروخ نے کہا:مجھے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں قیامت کے دن (تمام) اولاد آدم کا سردار ہوں گا، پہلا شخص ہوں گا جس کی قبر کھلے گی، سب سے پہلا شفاعت کرنے والا ہوں گا اور سب سے پہلا ہوں گا جس کی شفاعت قبول ہو گی۔‘‘

...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ بَابُ فِي مُعْجِزَاتِ النَّبِيِّ ﷺ

صحیح

6093. وحَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ، حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ أُمَّ مَالِكٍ، كَانَتْ تُهْدِي لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عُكَّةٍ لَهَا سَمْنًا، فَيَأْتِيهَا بَنُوهَا فَيَسْأَلُونَ الْأُدْمَ، وَلَيْسَ عِنْدَهُمْ شَيْءٌ، فَتَعْمِدُ إِلَى الَّذِي كَانَتْ تُهْدِي فِيهِ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَتَجِدُ فِيهِ سَمْنًا، فَمَا زَالَ يُقِيمُ لَهَا أُدْمَ بَيْتِهَا حَتَّى عَصَرَتْهُ، فَأَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «عَصَرْتِيهَا؟» قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ «لَوْ تَرَكْتِيهَا مَا زَالَ قَائِمًا»...

صحیح مسلم:

کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان

(باب: نبی کریم ﷺ کے معجزات)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6093.

سیدنا جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ام مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہا ر‬سول اللہ ﷺ کو ایک کپی میں بطور تحفہ کے گھی بھیجا کرتی تھیں، پھر اس کے بیٹے آتے اور اس سے سالن مانگتے اور گھر میں کچھ نہ ہوتا تو ام مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہا اس کپی کے پاس جاتی، تو اس میں گھی ہوتا۔ اسی طرح ہمیشہ اس کے گھر کا سالن قائم رہتا۔ ایک بار ام مالک نے (حرص کر کے) اس کپی کو نچوڑ لیا، پھر وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئیں تو آپ ﷺ نے استفسار فرمایا کہ کیا تم نے اس کو نچوڑ لیا ہے؟ انہوں نے جواب دیا ہاں تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ ’’اگر تو اس کو یوں ہی رہنے دیتی (اور ضرورت کے وقت لیتی...

8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي تَقْدِيمِ الضَّعَفَةِ مِنْ جَم...

صحیح

919. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَقَلٍ مِنْ جَمْعٍ بِلَيْلٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأُمِّ حَبِيبَةَ وَأَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ وَالْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ

جامع ترمذی: كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: مزدلفہ سے کمزوروں (عورتوں اور بچوں) کو رات ہی...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

919.

عبداللہ بن عباس‬ ؓ ک‬ہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے مجھے مزدلفہ سے رات ہی میں اسباب (کمزور عورتوں اور ان کے اسباب) کے ساتھ روانہ کر دیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں: اس باب میں عائشہ ؓ، ام حبیبہ، اسماء بنت ابی بکر اور فضل بن عباس ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔

9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي تَقْدِيمِ الضَّعَفَةِ مِنْ جَم...

صحیح

920. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ الْمَسْعُودِيِّ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدَّمَ ضَعَفَةَ أَهْلِهِ وَقَالَ لَا تَرْمُوا الْجَمْرَةَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ لَمْ يَرَوْا بَأْسًا أَنْ يَتَقَدَّمَ الضَّعَفَةُ مِنْ الْمُزْدَلِفَةِ بِلَيْلٍ يَصِيرُونَ إِلَى مِنًى و قَالَ أَكْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ بِحَدِيثِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُمْ لَا يَرْمُونَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَرَخَّصَ بَ...

جامع ترمذی: كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: مزدلفہ سے کمزوروں (عورتوں اور بچوں) کو رات ہی...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

920.

عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے اپنے گھر والوں میں سے کمزوروں (یعنی عورتوں اور بچّوں) کو پہلے ہی روانہ کر دیا، اور آپ نے (ان سے) فرمایا: ’’جب تک سورج نہ نکل جائے رمی جمار نہ کرنا‘‘۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابن عباس‬ ؓ ک‬ی حدیث حسن صحیح ہے۔
۲- ابن عباس‬ ؓ ک‬ی حدیث ((بَعَثَنِي رَسُولُ اللهِ ﷺ فِي ثَقَلٍ)) صحیح حدیث ہے، یہ ان سے کئی سندوں سے مروی ہے، شعبہ نے یہ حدیث مشاش سے اور مشاش نے عطاء سے اور عطا نے ابن عباس سے اور ابن عباس نے فضل بن عباس سے روایت کی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ا...