1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ مَقْدَمِ النَّبِيِّ ﷺ وَأَصْحَابِهِ المَدِين...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3957. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وُعِكَ أَبُو بَكْرٍ وَبِلَالٌ قَالَتْ فَدَخَلْتُ عَلَيْهِمَا فَقُلْتُ يَا أَبَتِ كَيْفَ تَجِدُكَ وَيَا بِلَالُ كَيْفَ تَجِدُكَ قَالَتْ فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ إِذَا أَخَذَتْهُ الْحُمَّى يَقُولُ كُلُّ امْرِئٍ مُصَبَّحٌ فِي أَهْلِهِ وَالْمَوْتُ أَدْنَى مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ وَكَانَ بِلَالٌ إِذَا أَقْلَعَ عَنْهُ الْحُمَّى يَرْفَعُ عَقِيرَتَهُ وَيَقُولُ أَلَا لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً بِو...

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

(

باب: نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام کا مدینہ م...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3957.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو حضرت ابوبکر ؓ  اور حضرت بلال  ؓ   کو بخار آنے لگا۔ میں (تیمارداری کرنے کے لیے) دونوں کے پاس گئی اور کہا: ابا جان! کیا حال ہے؟ اے بلال! تم کیسے ہو؟ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا کہ جب حضرت ابوبکر ؓ کو بخار آتا تو کہتے: ہر کوئی اپنے اہل خانہ میں صبح کرتا ہے، حالانکہ موت اس کے جوتے کے تسمے سے زیادہ قریب ہے۔ اور حضرت بلال ؓ کا بخار جب اتر جاتا تو وہ بآواز بلند کہتے: کاش! مجھے پتہ چل جائے کیا میں اس وادی میں رات گزاروں گا، جبکہ میرے اردگرد اذخر اور جلیل نامی گھاس ہو ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى بَابُ عِيَادَةِ النِّسَاءِ الرِّجَالَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5701. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ المَدِينَةَ، وُعِكَ أَبُو بَكْرٍ وَبِلاَلٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَتْ: فَدَخَلْتُ عَلَيْهِمَا، قُلْتُ: يَا أَبَتِ كَيْفَ تَجِدُكَ؟ وَيَا بِلاَلُ كَيْفَ تَجِدُكَ؟ قَالَتْ: وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ إِذَا أَخَذَتْهُ الحُمَّى، يَقُولُ: [البحر الرجز] كُلُّ امْرِئٍ مُصَبَّحٌ فِي أَهْلِهِ ... وَالمَوْتُ أَدْنَى مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ وَكَانَ بِلاَلٌ إِذَا أَقْلَعَتْ عَنْهُ يَقُولُ: [البحر الطويل] أَلاَ لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً ... بِوَادٍ و...

صحیح بخاری:

کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں

(

باب: عورتیں مردوں کی بیماری میں پوچھنے کے لیے ج...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5701.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو حضرت ابو بکر ؓ اور حضرت بلال ؓ کو بخار ہو گیا۔ میں ان دونوں کے پاس (مزاج پرسی کے لیے) گئی تو میں نےکہا: اباجان! آپ کا کیا حال ہے؟ بلال! آپ کی صحت کیسی ہے؟ جب حضرت ابوبکر صدیق ؓ کو بخار ہوا تو وہ یہ شعر پڑھا کرتے تھے: ”ہر آدمی اپنے اہل خانہ میں صبح کرتا ہے۔ حالانکہ موت اس کے جوتے کے تسمے سے بھی زیادہ قریب ہوتی ہے۔“ حضرت بلال ؓ کو جب افاقہ ہوتا تو یہ شعر پڑھتے: کاش! میں ایسی وادی میں رات بسر کرتا کہ میرے ارد گرد اذخر اور جلیل نامی گھاس ہوتی۔ کیا میں کبھی مجنہ کے چشموں...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى بَابُ مَنْ دَعَا بِرَفْعِ الوَبَاءِ وَالحُمَّى

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5724. حَدَّثَنا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّهَا قَالَتْ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وُعِكَ أَبُو بَكْرٍ وَبِلاَلٌ، قَالَتْ: فَدَخَلْتُ عَلَيْهِمَا، فَقُلْتُ: يَا أَبَتِ كَيْفَ تَجِدُكَ؟ وَيَا بِلاَلُ كَيْفَ تَجِدُكَ؟ قَالَتْ: وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ إِذَا أَخَذَتْهُ الحُمَّى يَقُولُ: [البحر الرجز] كُلُّ امْرِئٍ مُصَبَّحٌ فِي أَهْلِهِ ... وَالمَوْتُ أَدْنَى مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ وَكَانَ بِلاَلٌ إِذَا أُقْلِعَ عَنْهُ يَرْفَعُ عَقِيرَتَهُ فَيَقُولُ: [البحر الطويل] أَلاَ لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً...

صحیح بخاری:

کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں

(باب:جو شخص وبا اور بخار کے دور کرنے کے لیے دعا کرے)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5724.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا جب رسول اللہ ﷺ ہجرت کر کے مدینہ طیبہ تشریف لائے تو حضرت ابوبکر صدیق ؓ اور حضرت بلال ؓ کو بخار نے آ لیا۔ میں ان دونوں کے پاس عیادت کے لیے گئی اور پوچھا: والد محترم! آپ کا کیا حال ہے؟ بلال! تم کیسے ہو؟ جب حضرت ابوبکر صدیق ؓ کو بخار ہوتا تو یہ شعر پڑھتے: ”ہرشخص اپنے اہل خانہ میں صبح کرتا ہے لیکن موت اس کے جوتے کے تسمے سے بھی زیادہ قریب ہے“ حضرت بلال ؓ کا جب بخار اترتا تو بآواز بلند یہ اشعار پڑھتے: کاش میں ایسی وادی میں رات بسر کرتا کہ میرے چاروں طرف اذخر اور جلیل نامی گھاس ہو۔ کیا میں کسی زور مجنہ کے چشموں تک پہ...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ الدُّعَاءِ بِرَفْعِ الوَبَاءِ وَالوَجَعِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6429. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اللَّهُمَّ حَبِّبْ إِلَيْنَا المَدِينَةَ كَمَا حَبَّبْتَ إِلَيْنَا مَكَّةَ أَوْ أَشَدَّ، وَانْقُلْ حُمَّاهَا إِلَى الجُحْفَةِ، اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي مُدِّنَا وَصَاعِنَا»...

صحیح بخاری:

کتاب: دعاؤں کے بیان میں

(

باب: دعا سے وباء اور پریشانی دور ہو ہوجاتی ہے

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6429.

سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے مدینہ طیبہ کی ایسی ہی محبت کر دے جیسے تو نے مکہ مکرمہ کی محبت ہمارے دلوں میں پیدا کی ہے بلکہ اس سے بھی زیادہ، اور اس کے بخار کو مقام حجفہ میں منتقل کر دے۔ ”اے اللہ! ہمارے لیے مد اور ہمارے صاع میں برکت فرما۔“

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ التَّرغِيبِ فِي سُكنَی المَدِينَةِ وَالصَّبر...

صحیح

3404. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ وَهِيَ وَبِيئَةٌ، فَاشْتَكَى أَبُو بَكْرٍ، وَاشْتَكَى بِلَالٌ، فَلَمَّا رَأَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَكْوَى أَصْحَابِهِ، قَالَ: «اللهُمَّ حَبِّبْ إِلَيْنَا الْمَدِينَةَ كَمَا حَبَّبْتَ مَكَّةَ أَوْ أَشَدَّ، وَصَحِّحْهَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي صَاعِهَا وَمُدِّهَا، وَحَوِّلْ حُمَّاهَا إِلَى الْجُحْفَةِ»...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: مدینہ میں رہنے کی ترغیب اور اس کی تنگ دستی ا...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3404.

عبدہ نے ہمیں ہشام سے حدیث بیان کی، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، ام المؤمنین عائشہ صدیقہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ک‬ہتی ہیں کہ جب ہم مدینہ میں (ہجرت کر کے) آ ئے تو وہاں وبائی بخار پھیلا ہوا تھا۔ اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور سیدنا بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیمار ہو گئے، پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب کی بیماری دیکھی تو دعا کی کہ  ’’اے اللہ! ہمارے مدینہ کو ہمارے لئے دوست کر دے جیسے تو نے مکہ کو دوست کیا تھا یا اس سے بھی زیادہ اور اس کو صحت کی جگہ بنا دے اور ہمیں اس کے &r...