1 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ جَوَازِ الصَّوْمِ وَالْفِطْرِ فِي شَهْرِ رَم...

صحیح

2664. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، جَمِيعًا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْحَسَنِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَرَأَى رَجُلًا قَدِ اجْتَمَعَ النَّاسُ عَلَيْهِ، وَقَدْ ظُلِّلَ عَلَيْهِ، فَقَالَ: «مَا لَهُ؟» قَالُوا: رَجُلٌ صَائِمٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَيْسَ الْبِرَّ أَنْ تَصُومُوا فِي السَّفَ...

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

(باب: اگر سفر گناہ کے لیے نہیں تو رمضان میں مسافر ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2664.

ابو بکر بن ابی شیبہ، محمد بن مثنیٰ اور ابن بشار، سب نے محمد بن جعفر (عندر) سے روایت کی، ابو بکرنے کہا: ہمیں غندر نے شعبہ سے حدیث سنائی، انھوں نے محمد بن عبدالرحمان بن سعد سے، انھوں نے محمد بن عمرو بن حسن سے اور انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ ایک سفر میں تھے۔ آپ ﷺ نے ایک آدمی کو دیکھا جس پر  لوگ جھمگٹھا کیے ہوئے تھے اور اس پر سایہ بھی کیا گیا تھا، آپﷺ نے پوچھا: ’’اسے کیا ہوا؟‘‘ لوگوں نے بتایا: روزہ دار ہے۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’تمہارا سفر میں روزہ رکھنا (جب وہ شدید&n...

2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ اخْتِيَارِ الْفِطْرِ

صحیح

2414. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ سَعْدِ بْنِ زُرَارَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَسَنٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَجُلًا يُظَلَّلُ عَلَيْهِ، وَالزِّحَامُ عَلَيْهِ فَقَالَ: لَيْسَ مِنَ الْبِرِّ الصِّيَامُ فِي السَّفَرِ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل

(باب: سفر میں افطار کو ترجیح دینا)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2414.

سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے دیکھا ایک شخص کو سایہ کیا جا رہا ہے اور لوگ اس پر ازدحام کیے ہوئے ہیں۔ (روزے اور گرمی کے باعث وہ غش کھا گیا تھا) تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”سفر میں روزہ رکھنا کوئی نیکی کا کام نہیں ہے۔“

3 سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ الْعِلَّةِ الَّتِي مِنْ أَجْلِهَا قِيلَ ذَلِ...

صحیح

2264. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا بَكْرٌ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نَاسًا مُجْتَمِعِينَ عَلَى رَجُلٍ فَسَأَلَ فَقَالُوا رَجُلٌ أَجْهَدَهُ الصَّوْمُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ مِنْ الْبِرِّ الصِّيَامُ فِي السَّفَرِ...

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: وہ سبب جس کی بنا پر یہ الفاظ کہے گئے ‘نیز اس ...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2264.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے لوگوں کو ایک شخص کے اردگرد جمع دیکھا تو پوچھا (کیا بات ہے؟) لوگوں نے کہا: ایک آدمی ہے جسے روزے کی وجہ سے سخت تکلیف ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”سفر کے دوران میں (اس حد تک پہنچانے والا) روزہ رکھنا نیکی نہیں۔“

4 سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ الْعِلَّةِ الَّتِي مِنْ أَجْلِهَا قِيلَ ذَلِ...

صحیح

2265. أَخْبَرَنِي شُعَيْبُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ إِسْحَقَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِرَجُلٍ فِي ظِلِّ شَجَرَةٍ يُرَشُّ عَلَيْهِ الْمَاءُ، قَالَ: «مَا بَالُ صَاحِبِكُمْ هَذَا؟» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ صَائِمٌ، قَالَ: «إِنَّهُ لَيْسَ مِنَ الْبِرِّ أَنْ تَصُومُوا فِي السَّفَرِ، وَعَلَيْكُمْ بِرُخْصَةِ اللَّهِ الَّتِي رَخَّصَ لَكُمْ فَاق...

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: وہ سبب جس کی بنا پر یہ الفاظ کہے گئے ‘نیز اس ...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2265.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ ایک آدمی کے پاس سے گزرے جسے ایک درخت کے سائے تلے لٹایا گیا تھا اور اس (کے منہ) پر پانی کے چھینٹے مارے جا رہے تھے۔ آپ نے فرمایا: ”تمہارے اس ساتھی کو کیا ہوا ہے؟“ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس نے روزہ رکھا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”یہ نیکی نہیں کہ تم سفر کے دوران میں (اس طرح کے) روزے رکھو، بلکہ جو اللہ تعالیٰ نے تمہیں رخصت دی ہے، اس سے فائدہ اٹھاؤ اور اسے قبول کرو۔“

...

5 سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى عَلِيِّ بْنِ الْم...

صحیح

2267. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا وَكِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ مِنْ الْبِرِّ الصِّيَامُ فِي السَّفَرِ عَلَيْكُمْ بِرُخْصَةِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَاقْبَلُوهَا...

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

(

باب: علی بن مبارک کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2267.

حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”سفر کے دوران میں (اس قسم کا) روزہ رکھنا نیکی نہیں، بلکہ اللہ تعالیٰ کی رخصت سے فائدہ اٹھاؤ اور اسے قبول کرو۔“