1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض بَابُ تَرْكِ الحَائِضِ الصَّوْمَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

309. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي زَيْدٌ هُوَ ابْنُ أَسْلَمَ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ، قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَضْحَى أَوْ فِطْرٍ إِلَى المُصَلَّى، فَمَرَّ عَلَى النِّسَاءِ، فَقَالَ: «يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ تَصَدَّقْنَ فَإِنِّي أُرِيتُكُنَّ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ» فَقُلْنَ: وَبِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «تُكْثِرْنَ اللَّعْنَ، وَتَكْفُرْنَ العَشِيرَ، مَا رَأَيْتُ مِنْ نَاقِصَاتِ عَقْلٍ وَدِينٍ أَذْهَبَ لِلُبِّ الرَّجُلِ الحَازِمِ مِنْ إِحْدَاكُنَّ»، قُلْنَ: وَمَا ...

صحیح بخاری:

کتاب: حیض کے احکام و مسائل

(

باب: اس بارے میں کہ حائضہ عورت روزے چھوڑ دے (بع...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

309.

حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ عیدالفطر یا عیدالاضحیٰ کے دن عید گاہ تشریف لے گئے۔ پھر آپ کا گزر عورتوں پر ہوا تو آپ نے فرمایا: ’’اے عورتوں کے گروہ! تم صدقہ زیادہ کیا کرو کیونکہ میں نے تمہاری اکثریت جہنم میں دیکھی ہے۔‘‘ وہ بولیں: یا رسول اللہ! ایسا کیوں ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’تم لعنت بہت کرتی ہو اور اپنے خاوند کی ناشکری کرتی ہو۔ میں نے تم سے زیادہ کسی کو دین و عقل میں نقص رکھنے کے باوجود پختہ رائے مرد کی عقل کو لے جانے والا نہیں پایا۔‘‘ انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ہماری عقل اور دین ...

2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العِيدَيْنِ بَابُ الخُرُوجِ إِلَى المُصَلَّى بِغَيْرِ مِنْبَرٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

968. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سَرْحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ يَوْمَ الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى إِلَى الْمُصَلَّى فَأَوَّلُ شَيْءٍ يَبْدَأُ بِهِ الصَّلَاةُ ثُمَّ يَنْصَرِفُ فَيَقُومُ مُقَابِلَ النَّاسِ وَالنَّاسُ جُلُوسٌ عَلَى صُفُوفِهِمْ فَيَعِظُهُمْ وَيُوصِيهِمْ وَيَأْمُرُهُمْ فَإِنْ كَانَ يُرِيدُ أَنْ يَقْطَعَ بَعْثًا قَطَعَهُ أَوْ يَأْمُرَ بِشَيْءٍ أَمَرَ بِهِ ثُمَّ يَنْصَرِفُ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ فَلَمْ يَزَلْ النّ...

صحیح بخاری:

کتاب: عیدین کے مسائل کے بیان میں

(

باب: عیدگاہ میں خالی جانا منبر نہ لے جانا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

968.

حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ کے دن عیدگاہ تشریف لے جاتے تو پہلے جو کام کرتے وہ نماز ہوتی، اس سے فراغت کے بعد آپ لوگوں کے سامنے کھڑے ہوتے۔ لوگ اپنی صفوں میں بیٹھے رہتے۔ تب آپ انہیں نصیحت و تلقین کرتے اور اچھی باتوں کا حکم دیتے۔ پھر اگر آپ کوئی لشکر بھیجنا چاہتے تو اسے تیار کرتے یا جس کام کا حکم کرنا چاہتے اس کا حکم دے دیتے۔ اس کے بعد گھر لوٹ آتے۔ حضرت ابوسعید ؓ فرماتے ہیں کہ اس کے بعد بھی لوگ ایسا ہی کرتے رہے یہاں تک کہ میں ایک دفعہ مروان کے ہمراہ عیدالفطر یا عیدالاضحیٰ پڑھنے گیا۔ وہ ان دنوں مدینے کا گورنر تھ...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ الزَّكَاةِ عَلَى الأَقَارِبِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1478. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي زَيْدٌ هُوَ ابْنُ أَسْلَمَ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَضْحًى أَوْ فِطْرٍ إِلَى الْمُصَلَّى ثُمَّ انْصَرَفَ فَوَعَظَ النَّاسَ وَأَمَرَهُمْ بِالصَّدَقَةِ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ تَصَدَّقُوا فَمَرَّ عَلَى النِّسَاءِ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ تَصَدَّقْنَ فَإِنِّي رَأَيْتُكُنَّ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ فَقُلْنَ وَبِمَ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ تُكْثِرْنَ اللَّعْنَ وَتَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ مَا رَأَيْتُ مِنْ نَ...

صحیح بخاری:

کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان

(

باب: اپنے رشتہ داروں کو زکوٰۃ دینا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1478.

حضرت ابو سعید خدری ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ عید الاضحیٰ یا عید الفطر کے دن عیدگاہ تشریف لے گئے، جب نماز سے فارغ ہوئے تو لوگوں کو وعظ و نصیحت کی اور انھیں صدقہ کرنے کا حکم دیا، فرمایا:’’لوگو! صدقہ کیا کرو۔‘‘ پھر عورتوں کےپاس گئے اورفرمایا:’’اے عورتوں کی جماعت!صدقہ کرو، میں نے تمھیں بکثرت جہنم میں دیکھا ہے۔‘‘ انھوں نے عرض کیا:اللہ کے رسول اللہ ﷺ !ایسا کیوں ہے؟آپ نے فرمایا:’’تم لعن و طعن بہت کرتی ہواور اپنے شوہروں کی نافرمانی کرتی ہو، اے عورتو!میں نے عقل ودین میں تم سے زیادہ ناق...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ بَابُ شَهَادَةِ النِّسَاءِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2678. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي زَيْدٌ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أَلَيْسَ شَهَادَةُ المَرْأَةِ مِثْلَ نِصْفِ شَهَادَةِ الرَّجُلِ؟»، قُلْنَ: بَلَى، قَالَ: «فَذَلِكَ مِنْ نُقْصَانِ عَقْلِهَا»...

صحیح بخاری:

کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان

(

باب : عورتوں کی گواہی کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2678.

حضرت ابو سعید خدری  ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تو کیا عورت کی گواہی مرد کی گواہی کے نصف کی مانند نہیں ہے؟‘‘ عورتوں نے جواب دیا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ’’یہی تو ان کی عقل کاناقص ہونا ہے۔‘‘

...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ بَيَانِ نُقْصَانِ الْإِيمَانِ بِنَقْصِ الطَّ...

صحیح

246. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ الْمِصْرِيُّ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ الْهَادِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ، تَصَدَّقْنَ وَأَكْثِرْنَ الِاسْتِغْفَارَ، فَإِنِّي رَأَيْتُكُنَّ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ» فَقَالَتِ امْرَأَةٌ مِنْهُنَّ جَزْلَةٌ: وَمَا لَنَا يَا رَسُولَ اللهِ أَكْثَرُ أَهْلِ النَّارِ؟ قَالَ: «تُكْثِرْنَ اللَّعْنَ، وَتَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ، وَمَا رَأَيْتُ مِنْ نَاقِصَاتِ عَقْلٍ وَدِينٍ أَغْلَبَ لِذِي لُبٍّ مِنْكُنَّ» قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللهِ، وَمَا نُقْصَانُ ...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: اللہ کی اطاعت میں کمی کی وجہ سے ایمان میں کمی...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

246.

لیثؒ نے ابن الھاد لیثیؒ سے خبر دی کہ عبد اللہ بن دینارؒ نے حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے اور انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: ’’اے عورتوں کی جماعت! تم صدقہ کیا کرو، اور زیادہ سے زیادہ استغفار کیا کرو، کیونکہ میں نے دوزخیوں میں اکثریت تمہاری دیکھی ہے۔‘‘ ان میں سے ایک دلیر اورسمجھ دار عورت نے کہا: اللہ کے رسول! ہمیں کیا ہے، دوزخ میں جانے والوں کی اکثریت ہماری (کیوں) ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم لعنت بہت بھیجتی ہو اور خاوند کا کفران (نعمت) کرتی ہو، میں نے عقل و دین میں کم ہونے کے باوجود، عقل مند شخص پر غالب آنے میں تم سے...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ

صحیح

2089. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَخْرُجُ يَوْمَ الْأَضْحَى وَيَوْمَ الْفِطْرِ فَيَبْدَأُ بِالصَّلَاةِ فَإِذَا صَلَّى صَلَاتَهُ وَسَلَّمَ قَامَ فَأَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ وَهُمْ جُلُوسٌ فِي مُصَلَّاهُمْ فَإِنْ كَانَ لَهُ حَاجَةٌ بِبَعْثٍ ذَكَرَهُ لِلنَّاسِ أَوْ كَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ بِغَيْرِ ذَلِكَ أَمَرَهُمْ بِهَا وَكَانَ يَقُولُ تَصَدَّقُوا تَصَدَّقُوا تَصَدَّقُوا وَكَانَ أَكْثَرَ مَنْ يَت...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز عیدین کے احکام و مسائل

(باب: دو عیدوں(عید الفطر اور عید الاضحٰی)کی نماز)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2089.

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کہ رسول اللہ ﷺ عید الاضحیٰ اور عید الفطر کے دن تشریف لاتے تو نماز سے آغاز فرماتے اور جب اپنی نماز پڑھ لیتے اور سلام پھیرتے تو کھڑے ہو جاتے لوگوں کی طرف رخ فرماتے جبکہ لو گ اپنی نماز پڑھنے کی جگہ میں بیٹھے ہوتے اگر آپ کو کوئی لشکر بھیجنے کی ضرورت ہوتی تو اس کا لوگو ں کے سامنے ذکر فرماتے اور اگر آپﷺ کو اس کے سوا کوئی اور ضرورت ہوتی تو انھیں اس کا حکم دیتے اور فرمایا کرتے ’’صدقہ کرو صدقہ کرو صدقہ کرو‘‘ زیادہ صدقہ عورتیں دیا کرتی تھیں پھر آپﷺ واپس ہو جاتے اور یہی معمول چلتا رہا حتیٰ کہ مروان ب...

7 سنن النسائي: كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ بابُ اسْتِقْبَالِ الْإِمَامِ النَّاسَ بِوَجْهِهِ ف...

صحیح

1582. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ دَاوُدَ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَخْرُجُ يَوْمَ الْفِطْرِ وَيَوْمَ الْأَضْحَى إِلَى الْمُصَلَّى فَيُصَلِّي بِالنَّاسِ فَإِذَا جَلَسَ فِي الثَّانِيَةِ وَسَلَّمَ قَامَ فَاسْتَقْبَلَ النَّاسَ بِوَجْهِهِ وَالنَّاسُ جُلُوسٌ فَإِنْ كَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ يُرِيدُ أَنْ يَبْعَثَ بَعْثًا ذَكَرَهُ لِلنَّاسِ وَإِلَّا أَمَرَ النَّاسَ بِالصَّدَقَةِ قَالَ تَصَدَّقُوا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَكَانَ مِنْ أَكْثَرِ مَنْ يَتَصَدَّقُ النِّسَاءُ...

سنن نسائی:

کتاب: نماز عیدین کے متعلق احکام و مسائل

(باب: خطبہ کےدوران میں امام کا لوگو ں کی طرف منہ کر...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1582.

حضرت ابوسعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ میں عیدگاہ تشریف لے جاتے اور لوگوں کو نماز پڑھاتے۔ جب دوسری رکعت کے بعد بیٹھ کر سلام پھیرتے تو لوگوں کی طرف منہ کرکے کھڑے ہوجاتے۔ سب لوگ (اپنی اپنی جگہوں پر) بیٹھے رہتے۔ اگر آپ لشکر بھیجنے کی ضرورت محسوس فرماتے تو لوگوں کے سامنے ذکر فرماتے، ورنہ لوگوں کو صدقہ وغیرہ کرنے کا حکم دیتے۔تین دفعہ فرماتے: ”صدقہ کرو۔“ تو صدقہ کرنے والی اکثر عورتیں ہی ہوتیں۔

...

8 سنن النسائي: كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ بَابُ حَثِّ الْإِمَامِ عَلَى الصَّدَقَةِ فِي الْخُ...

صحیح

1585. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي عِيَاضٌ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَخْرُجُ يَوْمَ الْعِيدِ فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ يَخْطُبُ فَيَأْمُرُ بِالصَّدَقَةِ فَيَكُونُ أَكْثَرَ مَنْ يَتَصَدَّقُ النِّسَاءُ فَإِنْ كَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ أَوْ أَرَادَ أَنْ يَبْعَثَ بَعْثًا تَكَلَّمَ وَإِلَّا رَجَعَ...

سنن نسائی:

کتاب: نماز عیدین کے متعلق احکام و مسائل

(باب: خطبے میں امام کا صدقے کی ترغیب دلانا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1585.

حضرت ابوسعید ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ عید کے دن باہر تشریف لے جاتے، دو رکعتیں پڑھتے، پھر خطبہ ارشاد فرماتے اور صدقے کا حکم دیتے۔ اکثر عورتیں ہی صدقہ کرتیں۔ اگر کوئی ضرورت پیش ہوتی یا لشکر بھیجنا مقصود ہوتا تو اس سے متعلق کلام فرماتے، ورنہ واپس تشریف لے آتے۔

9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الْخُطْبَةِ فِي الْعِيدَيْنِ

صحیح

1346. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ يَوْمَ الْعِيدِ فَيُصَلِّي بِالنَّاسِ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ يُسَلِّمُ فَيَقِفُ عَلَى رِجْلَيْهِ فَيَسْتَقْبِلُ النَّاسَ وَهُمْ جُلُوسٌ فَيَقُولُ تَصَدَّقُوا تَصَدَّقُوا فَأَكْثَرُ مَنْ يَتَصَدَّقُ النِّسَاءُ بِالْقُرْطِ وَالْخَاتَمِ وَالشَّيْءِ فَإِنْ كَانَتْ حَاجَةٌ يُرِيدُ أَنْ يَبْعَثَ بَعْثًا يَذْكُرُهُ لَهُمْ وَإِلَّا انْصَرَفَ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: عیدین کے خطبے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1346.

حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ عید کے دن باہر (عید گاہ میں) تشریف لے جاتے تھے لوگوں کو دو رکعت نماز پڑھاتے، پھر سلام پھیر کر اپنے پاؤں پر کھڑے ہو جاتے۔ لوگوں کی طرف چہرہٴ مبارک کر لیتے جب کہ لوگ بیٹھے رہتے۔ آپ فرماتے: ’’صدقہ کرو، صدقہ کرو۔‘‘ تو زیادہ تر عورتیں صدقہ کرتیں، بالی انگوٹھی اور(اس طرح کی) کوئی چیز (صدقہ میں پیش کرتیں) اگر آپ کوئی لشکر روانہ کرنے کی ضرورت محسوس فرماتے تو یہ بات بھی لوگوں کو بتا دیتے ورنہ (خطبہ ختم کر کے) واپس آ جاتے۔

...