1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ الِاسْتِعْفَافِ عَنِ المَسْأَلَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1487. حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَأَنْ يَأْخُذَ أَحَدُكُمْ حَبْلَهُ فَيَأْتِيَ بِحُزْمَةِ الْحَطَبِ عَلَى ظَهْرِهِ فَيَبِيعَهَا فَيَكُفَّ اللَّهُ بِهَا وَجْهَهُ خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَسْأَلَ النَّاسَ أَعْطَوْهُ أَوْ مَنَعُوهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان

(باب: سوال سے بچنے کا بیان)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1487.

حضرت زبیر بن عوام ؓ  سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:’’تم میں سے کوئی رسی لے اور لکڑیوں کا گٹھا اپنی پشت پر لاد کر لائے اور اسے فروخت کرے۔ اللہ تعالیٰ اس وجہ سے اس کے چہرے کو سوال سے بچائے تو یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ وہ لوگوں سے مانگتا پھرے، وہ اسے دیں یا نہ دیں۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُسَاقَاةِ بَابُ بَيْعِ الحَطَبِ وَالكَلَإِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2392. حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَأَنْ يَأْخُذَ أَحَدُكُمْ أَحْبُلًا فَيَأْخُذَ حُزْمَةً مِنْ حَطَبٍ فَيَبِيعَ فَيَكُفَّ اللَّهُ بِهِ وَجْهَهُ خَيْرٌ مِنْ أَنْ يَسْأَلَ النَّاسَ أُعْطِيَ أَمْ مُنِعَ...

صحیح بخاری:

کتاب: مساقات کے بیان میں

(

باب: لکڑی اور گھاس بیچنا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2392.

حضرت زبیر بن عوام  ؓ سے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی شخص رسیاں اٹھا کر لکڑیوں کا گٹھا بنائے، پھر اسے فروخت کردے، اس کے باعث اللہ تعالیٰ اس کی خود داری محفوظ رکھے تو یہ اس بات سے بہتر ہے کہ وہ لوگوں کے سامنے دست سوال دراز کرے، اسےکچھ دیا جائے یا نہ دیا جائے۔‘‘

...

3 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ كَرَاهِيَةِ الْمَسْأَلَةِ

صحیح

1907. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَعَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَوْدِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَأَنْ يَأْخُذَ أَحَدُكُمْ أَحْبُلَهُ، فَيَأْتِيَ الْجَبَلَ، فَيَجِيءَ بِحُزْمَةِ حَطَبٍ عَلَى ظَهْرِهِ فَيَبِيعَهَا، فَيَسْتَغْنِيَ بِثَمَنِهَا، خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَسْأَلَ النَّاسَ، أَعْطَوْهُ أَوْ مَنَعُوهُ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: زکاۃ کے احکام و مسائل

(باب: مانگنے کی ممانعت کا بیان)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1907.

حضرت ہشام بن عروہ اپنے والد حضرت عروہ بن زبیر سے اور وہ ہشام کے دادا (حضرت زبیر بن عوام ؓ) سے روایت کرتے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: آدمی کا رسی لے کر پہاڑ پر جانا، اور (وہاں سے) ایندھن کا گٹھا اپنی پیٹھ پر (اٹھا کر) لانا، اسے بیچ کر اس کی قیمت پر قناعت کرنا، اس بات سے بہتر ہے کہ لوگوں سے مانگتا پھرے، وہ اسے کچھ دیں یا نہ دیں۔

...