2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجُمُعَةِ بَابُ الخُطْبَةِ عَلَى المِنْبَرِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

930. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَنَسٍ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ جِذْعٌ يَقُومُ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا وُضِعَ لَهُ الْمِنْبَرُ سَمِعْنَا لِلْجِذْعِ مِثْلَ أَصْوَاتِ الْعِشَارِ حَتَّى نَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَيْهِ قَالَ سُلَيْمَانُ عَنْ يَحْيَى أَخْبَرَنِي حَفْصُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: جمعہ کے بیان میں

(

باب: خطبہ منبر پر پڑھنا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

930.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ مسجد میں ایک کھجور کا تنا تھا جس پر ٹیک لگا کر نبی ﷺ کھڑے ہوتے تھے۔ جب آپ کے لیے منبر رکھا گیا تو ہم نے اس تنے سے دس ماہ کی حاملہ اونٹنی کے بلبلا نے جیسی آواز سنی۔ آخرکار نبی ﷺ منبر سے اترے اور اس تنے پر اپنا دست مبارک رکھا۔ سلیمان بن بلال نے بھی یحییٰ بن سعید سے اسی طرح بیان کیا ہے (تاہم انہوں نے ابن انس کا نام بھی ذکر کیا ہے)۔

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3610. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُومُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِلَى شَجَرَةٍ أَوْ نَخْلَةٍ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ أَوْ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا نَجْعَلُ لَكَ مِنْبَرًا قَالَ إِنْ شِئْتُمْ فَجَعَلُوا لَهُ مِنْبَرًا فَلَمَّا كَانَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ دُفِعَ إِلَى الْمِنْبَرِ فَصَاحَتْ النَّخْلَةُ صِيَاحَ الصَّبِيِّ ثُمَّ نَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَضَمَّهُ إِلَيْهِ تَئِنُّ أَنِينَ الصَّبِيِّ الَّذِي يُسَكَّنُ ...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3610.

حضرت جابر بن عبداللہ  ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ جمعہ کے دن درخت یاکھجور کے تنے سے ٹیک لگا کر خطبہ دیاکرتے تھے۔ انصار کی ایک عورت یامرد نے کہا: اللہ کےرسول ﷺ ! ہم آپ کے لیے ایک منبر نہ بنائیں؟آپ نے فرمایا: ’’ٹھیک ہے تمہاری مرضی۔‘‘ توانھوں نے آپ کے لیے ایک منبر تیار کیا۔ پھر جب جمعے کادن آیاتو آپ خطبہ دینے کے لیے منبر کی طرف منتقل ہوگئے اور کھجور کاتنا بچوں کی طرح سسکیاں لے کر رونے لگا۔ نبی کریم ﷺ نے منبر سے اتر کر اسے اپنے سینے سے لگا لیا تو وہ اس بچے کی طرح ہچکیاں بھرنے لگا جسے چپ کرایا جاتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’وہ خش...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3611. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي حَفْصُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ كَانَ الْمَسْجِدُ مَسْقُوفًا عَلَى جُذُوعٍ مِنْ نَخْلٍ فَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا خَطَبَ يَقُومُ إِلَى جِذْعٍ مِنْهَا فَلَمَّا صُنِعَ لَهُ الْمِنْبَرُ وَكَانَ عَلَيْهِ فَسَمِعْنَا لِذَلِكَ الْجِذْعِ صَوْتًا كَصَوْتِ الْعِشَارِ حَتَّى جَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَيْهَا فَسَكَنَتْ...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3611.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ مسج کی چھت کھجور کے تنوں سے بنائی گئی تھی۔ نبی کریم ﷺ (جب خطبہ دیتے تو) کھجور کے ایک تنے کے پاس کھڑے ہوتے تھے۔ جب آپ ﷺ کے لیے منبرتیار ہوگیا اور آپ ﷺ اس پر تشریف لے گئے تو ہم نے کھجور کے اس تنے کے رونے کی آوازسنی، جیسے دس ماہ کی حاملہ اونٹنی آواز نکالتی ہے حتیٰ کہ نبی کریم ﷺ اس کے پاس تشریف لائے اور اس پر اپنا دست شفقت رکھا تو وہ خاموش ہوگیا۔

...

5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي بَدْءِ شَأْنِ الْمِنْبَرِ

صحیح

1481. حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُومُ إِلَى أَصْلِ شَجَرَةٍ - أَوْ قَالَ إِلَى جِذْعٍ - ثُمَّ اتَّخَذَ مِنْبَرًا، قَالَ: «فَحَنَّ الْجِذْعُ - قَالَ جَابِرٌ - حَتَّى سَمِعَهُ أَهْلُ الْمَسْجِدِ، حَتَّى أَتَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَسَحَهُ فَسَكَنَ» ، فَقَالَ بَعْضُهُمْ: لَوْ لَمْ يَأْتِهِ لَحَنَّ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: سب سے پہلے منبر کیسے بنا ؟)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1481.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ایک درخت کی جڑیا فرمایا ایک درخت کے تنے کے قریب کھڑے ہوتے تھے پھر آپ نے منبر بنوا لیا تو تنا رونے لگا حتی کہ مسجد میں موجود لوگوں نے اس کی آواز سنی (وہ روتا رہا) حتی کہ رسول اللہ ﷺ نے اس کے پاس آ کر اس پر ہاتھ پھیرا تو وہ خاموش ہو گیا۔ ایک آدمی نے کہا: اگر آپ ﷺ اس کے پاس نہ آتے تو وہ قیامت تک روتا رہتا۔

...