1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ بَابُ مَنْ أَجْرَى أَمْرَ الأَمْصَارِ عَلَى مَا يَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2229. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ حَجَمَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبُو طَيْبَةَ فَأَمَرَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِصَاعٍ مِنْ تَمْرٍ وَأَمَرَ أَهْلَهُ أَنْ يُخَفِّفُوا عَنْهُ مِنْ خَرَاجِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

(

باب : خریدو فروخت اور اجارے میں ہر ملک کے دستور...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2229.

حضرت انس بن مالک   سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ ابو طیبہ  ؓ نے رسول اللہ ﷺ کو سینگی لگائی تو آپ نے اسے ایک صاع کھجور دینے کا حکم دیا، نیز آپ نے اس کے مالکان سے کہا کہ اس کے محصول سے کچھ کمی کردیں۔

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِجَارَةِ بَابُ مَنْ كَلَّمَ مَوَالِيَ العَبْدِ: أَنْ يُخَفّ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2300. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُلَامًا حَجَّامًا فَحَجَمَهُ وَأَمَرَ لَهُ بِصَاعٍ أَوْ صَاعَيْنِ أَوْ مُدٍّ أَوْ مُدَّيْنِ وَكَلَّمَ فِيهِ فَخُفِّفَ مِنْ ضَرِيبَتِهِ

صحیح بخاری:

کتاب: اجرت کے مسائل کا بیان

(

باب: اس کے متعلق جس نے کسی غلام کے مالکوں سے غل...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2300.

حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نےکہا کہ نبی ﷺ سینگی لگانے والے غلام کو بلایا تو اس نے آپ کو پچھنےلگائے اور آپ نے اس کے لیے ایک صاع یا دوصاع یا ایک یا دو غلہ دینے کا حکم دیا اور اس کے معاملے کے متعلق گفتگوفرمائی تو اس کے مقررہ یومیہ ٹیکس میں کمی کردی گئی۔

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ الحِجَامَةِ مِنَ الدَّاءِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5743. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ أَجْرِ الحَجَّامِ، فَقَالَ: احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَجَمَهُ أَبُو طَيْبَةَ، وَأَعْطَاهُ صَاعَيْنِ مِنْ طَعَامٍ، وَكَلَّمَ مَوَالِيَهُ فَخَفَّفُوا عَنْهُ، وَقَالَ: «إِنَّ أَمْثَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الحِجَامَةُ، وَالقُسْطُ البَحْرِيُّ» وَقَالَ: «لاَ تُعَذِّبُوا صِبْيَانَكُمْ بِالْغَمْزِ مِنَ العُذْرَةِ، وَعَلَيْكُمْ بِالقُسْطِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں

(باب: بیماری کی وجہ سے پچھنا لگوانا درست ہے)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5743.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے ان سے سینگی لگوانے والے کی مزدوری کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے سینگی لگوائی تھی آپ کو ابو طیبہ ؓ نے سینگی لگائی تھی اور آپ نے اسے دو صاع غلہ دیا تھا، نیز آپ نے ابو طیبہ ؓ کے آقاؤں سے اس کے ٹیکس کے متعلق گفتگو کی تو انہوں نے اس میں تخفیف کر دی تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بہترین علاج جو تم کرتے ہو وہ پچھنےلگوانا ہے اور عود بحری استعمال کرنا ہے۔“ آپ نے مزید فرمایا : ”تم اپنے بچوں کو حلق کی بیماری کی وجہ سے ان کا تالو دبا کر تکلیف نہ دیا کرو بلکہ (اس کے لیے) تم قسط ہندی استعمال کیا کرو۔“

...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ بَابُ حِلِّ أُجْرَةِ الْحِجَامَةِ

صحیح

4123. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ: سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، عَنْ كَسْبِ الْحَجَّامِ؟ فَقَالَ: احْتَجَمَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَجَمَهُ أَبُو طَيْبَةَ، فَأَمَرَ لَهُ بِصَاعَيْنِ مِنْ طَعَامٍ، وَكَلَّمَ أَهْلَهُ، فَوَضَعُوا عَنْهُ مِنْ خَرَاجِهِ، وَقَالَ: «إِنَّ أَفْضَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الْحِجَامَةُ»، أَوْ «هُوَ مِنْ أَمْثَلِ دَوَائِكُمْ....

صحیح مسلم:

کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت

(باب: پچھنے لگانے کی اجرت کا جواز)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4123.

اسماعیل بن جعفر نے ہمیں حمید سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے پچھنے (سینگی) لگانے والے کی کمائی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے پچھنے لگوائے، آپﷺ کو ابوطیبہ نے پچھنے لگائے تو آپﷺ نے اسے غلے سے دو صاع دینے کا حکم دیا اور اس کے مالکوں سے بات کی تو انہوں نے اس کے محصول میں کچھ تخفیف کر دی اور آپﷺ نے فرمایا: ’’تم لوگ جو علاج کرواؤ اس میں سے بہترین سینگی لگوانا ہے۔‘‘ یا (فرمایا: ) ’’یہ تمہارے بہترین علاجوں میں سے ہے۔‘‘

...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ بَابُ حِلِّ أُجْرَةِ الْحِجَامَةِ

صحیح

4123. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ: سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، عَنْ كَسْبِ الْحَجَّامِ؟ فَقَالَ: احْتَجَمَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَجَمَهُ أَبُو طَيْبَةَ، فَأَمَرَ لَهُ بِصَاعَيْنِ مِنْ طَعَامٍ، وَكَلَّمَ أَهْلَهُ، فَوَضَعُوا عَنْهُ مِنْ خَرَاجِهِ، وَقَالَ: «إِنَّ أَفْضَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الْحِجَامَةُ»، أَوْ «هُوَ مِنْ أَمْثَلِ دَوَائِكُمْ....

صحیح مسلم:

کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت

(باب: پچھنے لگانے کی اجرت کا جواز)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4123.

اسماعیل بن جعفر نے ہمیں حمید سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے پچھنے (سینگی) لگانے والے کی کمائی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے پچھنے لگوائے، آپﷺ کو ابوطیبہ نے پچھنے لگائے تو آپﷺ نے اسے غلے سے دو صاع دینے کا حکم دیا اور اس کے مالکوں سے بات کی تو انہوں نے اس کے محصول میں کچھ تخفیف کر دی اور آپﷺ نے فرمایا: ’’تم لوگ جو علاج کرواؤ اس میں سے بہترین سینگی لگوانا ہے۔‘‘ یا (فرمایا: ) ’’یہ تمہارے بہترین علاجوں میں سے ہے۔‘‘

...

8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ بَابُ حِلِّ أُجْرَةِ الْحِجَامَةِ

صحیح

4123. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ: سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، عَنْ كَسْبِ الْحَجَّامِ؟ فَقَالَ: احْتَجَمَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَجَمَهُ أَبُو طَيْبَةَ، فَأَمَرَ لَهُ بِصَاعَيْنِ مِنْ طَعَامٍ، وَكَلَّمَ أَهْلَهُ، فَوَضَعُوا عَنْهُ مِنْ خَرَاجِهِ، وَقَالَ: «إِنَّ أَفْضَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الْحِجَامَةُ»، أَوْ «هُوَ مِنْ أَمْثَلِ دَوَائِكُمْ....

صحیح مسلم:

کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت

(باب: پچھنے لگانے کی اجرت کا جواز)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4123.

اسماعیل بن جعفر نے ہمیں حمید سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے پچھنے (سینگی) لگانے والے کی کمائی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے پچھنے لگوائے، آپﷺ کو ابوطیبہ نے پچھنے لگائے تو آپﷺ نے اسے غلے سے دو صاع دینے کا حکم دیا اور اس کے مالکوں سے بات کی تو انہوں نے اس کے محصول میں کچھ تخفیف کر دی اور آپﷺ نے فرمایا: ’’تم لوگ جو علاج کرواؤ اس میں سے بہترین سینگی لگوانا ہے۔‘‘ یا (فرمایا: ) ’’یہ تمہارے بہترین علاجوں میں سے ہے۔‘‘

...

10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّخْصَةِ فِي كَسْبِ الْحَجّ...

صحیح

1339. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ قَالَ سُئِلَ أَنَسٌ عَنْ كَسْبِ الْحَجَّامِ فَقَالَ أَنَسٌ احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحَجَمَهُ أَبُو طَيْبَةَ فَأَمَرَ لَهُ بِصَاعَيْنِ مِنْ طَعَامٍ وَكَلَّمَ أَهْلَهُ فَوَضَعُوا عَنْهُ مِنْ خَرَاجِهِ وَقَالَ إِنَّ أَفْضَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الْحِجَامَةَ أَوْ إِنَّ مِنْ أَمْثَلِ دَوَائِكُمْ الْحِجَامَةَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَخَّصَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ...

جامع ترمذی: كتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل (باب: پچھنا لگانے والے کی کمائی کے جائز ہونے کا بیا...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1339.

حمید کہتے ہیں کہ انس ؓ سے پچھنا لگانے والے کی کمائی کے بارے میں پوچھاگیا توانس ؓ نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے پچھنا لگوایا، اورآپ کو پچھنا لگانے والے ابوطیبہ تھے، توآپ نے انہیں دوصاع غلہ دینے کا حکم دیا اوران کے مالکوں سے بات کی، توانہوں نے ابوطیبہ کے خراج میں کمی کردی اورآپﷺ نے فرمایا: ’’جن چیزوں سے تم دواکرتے ہوان میں سب سے افضل پچھنا ہے‘‘ یا فرمایا: ’’تمہاری بہتر دواؤں میں سے پچھنا ہے‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ انس ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔
۲۔ اس باب میں علی، ابن عباس اور ابن عمر‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آ...