1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ بَابٌ: كَمْ يَجُوزُ الخِيَارُ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2125. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ نَافِعًا عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْمُتَبَايِعَيْنِ بِالْخِيَارِ فِي بَيْعِهِمَا مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا أَوْ يَكُونُ الْبَيْعُ خِيَارًا قَالَ نَافِعٌ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا اشْتَرَى شَيْئًا يُعْجِبُهُ فَارَقَ صَاحِبَهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

(

باب: کب تک بیع توڑنے کا اختیار رہتا ہے اس کا بی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2125. حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: " خریدو فروخت کرنے والے ہر ایک کو اپنے سودے میں اختیار ہے جب تک وہ جدانہ ہو جائیں یا اس سودے میں خیار شرط ہو۔ " حضرت نافع کہتے ہیں کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب کوئی ایسی چیز خریدتے جو انھیں پسند ہوتی تو اپنے ساتھی سے جلدی جدا ہو جاتے۔ ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ بَابُ إِذَا لَمْ يُوَقِّتْ فِي الخِيَارِ، هَلْ يَج...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2127. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا أَوْ يَقُولُ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ اخْتَرْ وَرُبَّمَا قَالَ أَوْ يَكُونُ بَيْعَ خِيَارٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

(

باب: اگر بائع یا مشتری اختیار کی مدت معین نہ کر...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2127. حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: "بائع اور مشتری دونوں کو اختیار ہے جب تک وہ جدانہ ہوں یاان میں سے ایک اپنے دوسرے ساتھی سے کہہ دے کہ تجھے اختیار ہے۔ "بعض اوقات راوی نے یہ الفاظ بیان کیے: "یا بیع خیار ہو۔ "

10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْبَيِّعَيْنِ بِالْخِيَارِ مَ...

صحیح

1304. حَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا أَوْ يَخْتَارَا قَالَ فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا ابْتَاعَ بَيْعًا وَهُوَ قَاعِدٌ قَامَ لِيَجِبَ لَهُ الْبَيْعُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَرْزَةَ وَحَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَسَمُرَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ ب...

جامع ترمذی: كتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل (باب: بیچنے والا اورخریدار دونوں کو جب تک وہ جدانہ ...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1304.

عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ’’بیچنے والا اورخریدنے والا دونوں کو جب تک وہ جدا نہ ہوں بیع کوباقی رکھنے اورفسخ کرنے کا اختیار ہے ۱؎ یا وہ دونوں اختیار کی شرط کرلیں‘‘ ۲؎۔ نافع کہتے ہیں: جب ابن عمر کوئی چیز خریدتے اور بیٹھے ہوتے تو کھڑے ہوجاتے تاکہ بیع واجب (پکی) ہوجائے (اور اختیار باقی نہ رہے)۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ ابن عمر ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔
۲۔ اس باب میں ابوبرزہ، حکیم بن حزام، عبداللہ بن عباس، عبداللہ بن عمرو، سمرہ اور ابوہریرہ‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔
۳- صحابہ کرام وغیرہم ...