1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ بَابُ البَيْعِ وَالشِّرَاءِ مَعَ النِّسَاءِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2175. حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ أَبِي عَبَّادٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ قَالَ سَمِعْتُ نَافِعًا يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا سَاوَمَتْ بَرِيرَةَ فَخَرَجَ إِلَى الصَّلَاةِ فَلَمَّا جَاءَ قَالَتْ إِنَّهُمْ أَبَوْا أَنْ يَبِيعُوهَا إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطُوا الْوَلَاءَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ قُلْتُ لِنَافِعٍ حُرًّا كَانَ زَوْجُهَا أَوْ عَبْدًا فَقَالَ مَا يُدْرِينِي...

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

(

باب : عورتوں سے خرید و فروخت کرنا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2175.

حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ  ؓ نے حضرت بریرۃ  ؓ  کاسودا کیا۔ آپ ﷺ نماز کے لیے تشریف لے گئے۔ جب واپس آئے تو ام المومنین  ؓ نے کہا کہ وہ لوگ حضرت بریرہ  ؓ کو فروخت کرنے سے انکاری ہیں مگر اس شرط پر کہ ولاء ان کی ہو۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’ولاء تو اس کا حق ہے جس نے اسے آزاد کیا ہو۔‘‘ (راوی حدیث ہمام کہتے ہیں کہ) میں نے (اپنے شیخ) حضرت نافع سے پوچھا: بریرہ ؓ کا شوہر آزاد تھا یا غلام؟انھوں نے فرمایا: مجھے معلوم نہیں ہے۔

...

2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ المُكَاتِبِ مَا يَجُوزُ مِنْ شُرُوطِ المُكَاتَبِ، وَمَنِ اشْتَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2582. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: أَرَادَتْ عَائِشَةُ أُمُّ المُؤْمِنِينَ أَنْ تَشْتَرِيَ جَارِيَةً لِتُعْتِقَهَا، فَقَالَ أَهْلُهَا: عَلَى أَنَّ وَلاَءَهَا لَنَا، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ يَمْنَعُكِ ذَلِكِ، فَإِنَّمَا الوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ»...

صحیح بخاری:

کتاب: مکاتب کے مسائل کا بیان

(

باب : مکاتب سے کونسی شرطیں کرنا درست ہیں اور جس...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2582.

حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ام المومنین حضرت عائشہ  ؓ نے ایک لونڈی خرید کر اسے آزاد کرنا چاہا تو اس کے مالکان نے کہا: وہ اس شرط پر اسے خریدسکتی ہی کہ اس کی ولا کے ہم خود مالک ہوں گے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ شرط تمھیں خریدنے سے نہیں روک سکتی کیونکہ ولا کا مالک تو وہی ہے جو آزاد کرے۔‘‘

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ بَابُ إِذَا أَسْلَمَ عَلَى يَدَيْهِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6817. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ جَارِيَةً تُعْتِقُهَا فَقَالَ أَهْلُهَا نَبِيعُكِهَا عَلَى أَنَّ وَلَاءَهَا لَنَا فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا يَمْنَعُكِ ذَلِكِ فَإِنَّمَا الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ...

صحیح بخاری:

کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں

(

باب : جب کوئی کسی مسلمان کے ہاتھ پر اسلام لائے ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6817.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ام المومنین حضرت عائشہ ؓ نے لونڈی (بریرہ) خرید کر آزاد کرنے کا ارادہ کیا تو لونڈی کے آقاؤں نے کہا: ہم آپ کو لونڈی اس شرط پر فروخت کرتے ہیں کہ اس کی ولا ہمارے لیے ہوگی۔ ام المومنین ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا: ’’ان کی شرط تمہیں خریدنے سے منع نہ کرے کیونکہ ولا کا حق دار تو وہی ہوتا ہے جو اسے آزاد کرتا ہے۔‘‘

...

6 سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ الْبَيْعِ يَكُونُ فِيهِ الشَّرْطُ الْفَاسِدُ...

صحیح

4662. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ عَائِشَةَ، أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ جَارِيَةً تَعْتِقُهَا، فَقَالَ أَهْلُهَا: نَبِيعُكِهَا عَلَى أَنَّ الْوَلَاءَ لَنَا، فَذَكَرَتْ ذَلِكِ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «لَا يَمْنَعُكِ ذَلِكِ، فَإِنَّ الْوَلَاءَ لِمَنْ أَعْتَقَ»...

سنن نسائی:

کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: اگر بیع میں کوئی فاسد شرط لگالی جائے تو بیع ص...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4662.

حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ ؓ نے ایک لونڈی کو خریدنے کا ارادہ کیا۔ ان کا ارادہ اسے آزاد کرنے کا تھا۔ اس لونڈی کے مالکان نے کہا: ہم لونڈی بیچ دیتے ہیں مگر ولا کا حق ہمیں حاصل ہو گا۔ حضرت عائشہ ؓ نے یہ بات رسول اللہ ﷺ سے ذکر کی تو آپ نے فرمایا: ”یہ شرط بیع میں رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔ ولا اسی کو ملتی ہے جو (غلام کو) آزاد کرتا ہے۔“

...