1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا بَابُ إِذَا قَالَ: أَخْدَمْتُكَ هَذِهِ الجَارِيَةَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2655. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: هَاجَرَ إِبْرَاهِيمُ بِسَارَةَ، فَأَعْطَوْهَا آجَرَ، فَرَجَعَتْ، فَقَالَتْ: أَشَعَرْتَ أَنَّ اللَّهَ كَبَتَ الكَافِرَ وَأَخْدَمَ وَلِيدَةً ، وَقَالَ ابْنُ سِيرِينَ: عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَأَخْدَمَهَا هَاجَرَ»...

صحیح بخاری:

کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان

(

باب : عام دستور کے مطابق کسی نے کسی شخص سے کہا ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2655.

حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’حضرت ابراہیم ؑ نے حضرت سارہ کے ہمراہ جب ہجرت کی تو اہل مصر نے آپ کو ہاجرہ دے دی۔ حضرت سارہ نے واپس آکر حضرت ابراہیم ؑ سے کہا: آپ کو پتہ ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ نے کافر کو ذلیل و خوار کیا اور اس نےایک لڑکی خدمت کے لیے دی ہے۔‘‘  ابن سیرین نے حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے بیان کیا، وہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’اس نے سارہ کو ہاجرہ بطور خدمت دی۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ اتِّخَاذِ السَّرَارِيِّ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5124. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ تَلِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَكْذِبْ إِبْرَاهِيمُ إِلَّا ثَلَاثَ كَذَبَاتٍ بَيْنَمَا إِبْرَاهِيمُ مَرَّ بِجَبَّارٍ وَمَعَهُ سَارَةُ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ فَأَعْطَاهَا هَاجَرَ قَالَتْ كَفَّ اللَّهُ يَدَ الْكَافِرِ وَأَخْدَمَنِي آجَرَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَتِلْكَ أُمُّكُمْ يَا بَنِي ...

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

(

باب: جس نےلونڈی کو آزاد کیا پھرشادی کر لی

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5124.

سیدنا ابو ہریرۃ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے فرمایا: سیدنا ابراہیم ؑ نے بظاہر تین خلاف باتیں کی ہیں : ایک یہ کہ آپ کا گزر ایک ظالم بادشاہ کے پاس سے ہوا جبکہ آپ کے ہمراہ آپ کی بیوی سیدہ سارہ تھیں۔ اسکے بعد مکمل حدیث بیان کی، (اس میں ہے کہ) اس (بادشاہ) نے بی بی ہاجرہ دے کر ان کو رخصت کیا۔ سیدہ سارہ فرماتی ہیں کہ اللہ تعالٰی نے کافر کا ہاتھ مجھ سے روکے رکھا اور مجھے خدمت کے لیے ہاجرہ بھی عنایت کر دی۔ سیدنا ابو ہریرہ ؓ نے فرمایا: اے آسمان کے پانی سے گزر اوقات کرنے والو! یہی ہاجرہ تمہاری والدہ ہیں۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِكْرَاهِ بَابٌ: مِنَ الإِكْرَاهِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7014. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَاجَرَ إِبْرَاهِيمُ بِسَارَةَ دَخَلَ بِهَا قَرْيَةً فِيهَا مَلِكٌ مِنْ الْمُلُوكِ أَوْ جَبَّارٌ مِنْ الْجَبَابِرَةِ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ أَنْ أَرْسِلْ إِلَيَّ بِهَا فَأَرْسَلَ بِهَا فَقَامَ إِلَيْهَا فَقَامَتْ تَوَضَّأُ وَتُصَلِّي فَقَالَتْ اللَّهُمَّ إِنْ كُنْتُ آمَنْتُ بِكَ وَبِرَسُولِكَ فَلَا تُسَلِّطْ عَلَيَّ الْكَافِرَ فَغُطَّ حَتَّى رَكَضَ بِرِجْلِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: زبردستی کام کرانے کے بیان میں

(

باب : اکراہ کی برائی کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7014.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: حضرت ابراہیم ؑ نے حضرت سارہ کو ساتھ لے کر ہجرت کی تو ایک ایسی بستی میں پہنچے جس میں ظالم بادشاہوں میں سے ایک ظالم بادشاہ رہتا تھا۔ اس ظالم نے حضرت ابراہیم ؑ کو پیغام بھیجا کہ میرے پاس سارہ کو بھیج دو۔ جب وہ ان کے پاس گیا تو وہ وضو کر کے نماز پڑھ رہی تھیں۔ انہوں نے دعا کی: ”اے اللہ! اگر میں تجھ پر اور تیرے رسول پر ایمان رکھتی ہوں تو مجھ پر اس کافر کو مسلط نہ کر۔“ پھر ایسا ہوا کہ اس ظالم کا دم گھٹنے لگا اور گر کر زمین پر پاؤں مارنے (ایڑیاں رگڑنے) لگا۔

...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ بَابُ مِنْ فَضَائِلِ إِبْرَاهِيمِ الْخَلِيلِ

صحیح

6302. وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَمْ يَكْذِبْ إِبْرَاهِيمُ النَّبِيُّ عَلَيْهِ السَّلَامُ، قَطُّ إِلَّا ثَلَاثَ كَذَبَاتٍ، ثِنْتَيْنِ فِي ذَاتِ اللهِ، قَوْلُهُ: إِنِّي سَقِيمٌ، وَقَوْلُهُ: بَلْ فَعَلَهُ كَبِيرُهُمْ هَذَا، وَوَاحِدَةٌ فِي شَأْنِ سَارَةَ، فَإِنَّهُ قَدِمَ أَرْضَ جَبَّارٍ وَمَعَهُ سَارَةُ، وَكَانَتْ أَحْسَنَ النَّاسِ، فَقَالَ لَهَا: إِنَّ هَذَا الْجَبَّارَ، إِنْ يَعْلَمْ أَنَّكِ امْرَأَتِي يَغْل...

صحیح مسلم:

کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان

(باب: حضرت ابرا ہیم خلیل اللہؑ کے فضائل)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6302.

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی  عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ابراہیم علیہ السلام نے تین دفعہ توریہ و  تعریض کے سوا کبھی توریہ سے کام نہیں لیا، دو دفعہ اللہ کی خاطر، آپ کا کہنا، میں بیمار ہوں، (روحانی طور پر ) بلکہ یہ کام ان کے بڑے نے کیا ہے اور ایک بار حضرت سارہ کے معاملے میں، کیونکہ وہ ایک جابر حکمران کی زمین  میں آئے اور حضرت سارہ ان کے ساتھ تھیں، جو بہت  زیادہ حسین  تھیں تو آپ نے اس سے کہا، اس جابر (سرکش) کو اگر یہ پتہ چل گیا تو میری بیوی ہے، تیرے سلسلہ  میں مجھ پر غالب آ جائے گا، (تجھے مجھ سے چھین لے گ...

6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَقُولُ لِامْرَأَتِهِ يَا أُخْ...

صحیح

2215. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، >أَنَّ إِبْرَاهِيمَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَكْذِبْ قَطُّ إِلَّا ثَلَاثًا, ثِنْتَانِ فِي ذَاتِ اللَّهِ تَعَالَى: قَوْلُهُ: {إِنِّي سَقِيمٌ}[الأنبياء: 63]، وَقَوْلُهُ: {بَلْ فَعَلَهُ كَبِيرُهُمْ هَذَا}[الصافات: 89]، وَبَيْنَمَا هُوَ يَسِيرُ فِي أَرْضِ جَبَّارٍ مِنَ الْجَبَابِرَةِ، إِذْ نَزَلَ مَنْزِلًا فَأُتِيَ الْجَبَّارُ فَقِيلَ لَهُ: إِنَّهُ نَزَلَ هَاهُنَا رَجُلٌ مَعَهُ امْرَأَةٌ هِيَ أَحْسَنُ النَّاسِ، قَالَ: فَأَرْسَلَ إِلَي...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طلاق کے احکام و مسائل

(باب: شوہر اپنی بیوی کو بہن کہہ دے تو؟)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2215.

سیدنا ابوہریرہ ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ: ”بلاشبہ ابراہیم ؑ نے کبھی جھوٹ نہیں بولا مگر تین مواقع پر۔ دو بار اللہ عزوجل کے بارے میں۔ جبکہ آپ نے (قوم سے) کہا: تھا {إِنِّي سَقِيمٌ} ”میں بیمار ہوں، یا میری طبیعت ناساز ہے۔“ دوسری بار آپ نے کہا: تھا: {بَلْ فَعَلَهُ كَبِيرُهُمْ هَذَا} ”یہ تو ان کے اس بڑے نے کیا ہے۔“ اور تیسری بار جب کہ وہ ایک جابر بادشاہ کے علاقے میں سے جا رہے تھے کہ ایک جگہ پڑاؤ کیا تو اس ظالم بادشاہ کو خبر دی گئی اور کہا گیا کہ یہاں ایک شخص اترا ہے اور ...

7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الأَنْبِيَاءِ عَلَيْهِمُ السّ...

صحیح

3484. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى الْأُمَوِيُّ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَكْذِبْ إِبْرَاهِيمُ عَلَيْهِ السَّلَام فِي شَيْءٍ قَطُّ إِلَّا فِي ثَلَاثٍ قَوْلِهِ إِنِّي سَقِيمٌ وَلَمْ يَكُنْ سَقِيمًا وَقَوْلُهُ لِسَارَّةَ أُخْتِي وَقَوْلِهِ بَلْ فَعَلَهُ كَبِيرُهُمْ هَذَا وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْتَغْرَبُ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ قَالَ أَبُو عِيسَى ه...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ انبیاء سے بعض آیات کی تفسیر​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3484.

ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ابراہیم ؑ نے تین معاملات کے سوا کسی بھی معاملے میں کبھی بھی جھوٹ نہیں بولا، ایک تو یہ ہے کہ آپ ؑ نے کہا: میں بیمار ہوں، حالانکہ آپ بیمار نہیں تھے، (دوسرا) آپ ؑ نے سارہ کو اپنی بہن کہا: (جب کہ وہ آپ کی بیوی تھیں) (تیسرا،آپ نے بت توڑا) اور پوچھنے والوں سے آپ نے کہا: بڑے (بت) ان کے اس بڑے نے توڑے ہیں، (ان سے پوچھ لیں)‘‘۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
۲۔ یہ حدیث کئی سندوں سے ابوہریرہ کے واسطہ سے نبی اکرم ﷺ سے آئی ہے، اور ابوالزناد کے واسطہ سے ابن ا سحاق ک...