1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض بَابُ الِاسْتِحَاضَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

311. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ: قَالَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي لَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلاَةَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا ذَلِكِ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِالحَيْضَةِ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الحَيْضَةُ فَاتْرُكِي الصَّلاَةَ، فَإِذَا ذَهَبَ قَدْرُهَا، فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ فَصَلِّي»...

صحیح بخاری:

کتاب: حیض کے احکام و مسائل

(

باب: استحاضہ کے بیان میں

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

311.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: فاطمہ بنت ابی حبیش‬ ؓ ن‬ے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! مجھے پاکی حاصل نہیں ہوتی، کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ ایک رگ کا خون ہے، حیض نہیں، لہذا جب حیض آئے تو نماز چھوڑ دو اور جب حیض کے ایام گزر جائیں تو خود سے خون دھو ڈالو، یعنی غسل کرو اور نماز پڑھو۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض بَابُ إِقْبَالِ المَحِيضِ وَإِدْبَارِهِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

325. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ أَبِي حُبَيْشٍ، كَانَتْ تُسْتَحَاضُ، فَسَأَلَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «ذَلِكِ عِرْقٌ وَلَيْسَتْ بِالحَيْضَةِ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الحَيْضَةُ، فَدَعِي الصَّلاَةَ وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْتَسِلِي وَصَلِّي»...

صحیح بخاری:

کتاب: حیض کے احکام و مسائل

(

باب: اس بارے میں کہ حیض کا آنا اور اس کا ختم ہو...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

325.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ فاطمہ بنت ابی حبیش‬ ؓ ک‬و استحاضے کا عارضہ تھا۔ انھوں نے نبی ﷺ سے دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ’’یہ حیض نہیں بلکہ رگ کا خون ہے، لہذا جب حیض کی آمد ہو تو نماز ترک کر دو اور جب حیض ختم ہو جائے تو غسل کر کے نماز ادا کرو۔‘‘

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض بَابُ إِذَا حَاضَتْ فِي شَهْرٍ ثَلاَثَ حِيَضٍ،

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

330. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي رَجَاءٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ عُرْوَةَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ أَبِي حُبَيْشٍ، سَأَلَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: إِنِّي أُسْتَحَاضُ فَلاَ أَطْهُرُ، أَفَأَدَعُ الصَّلاَةَ، فَقَالَ: «لاَ إِنَّ ذَلِكِ عِرْقٌ، وَلَكِنْ دَعِي الصَّلاَةَ قَدْرَ الأَيَّامِ الَّتِي كُنْتِ تَحِيضِينَ فِيهَا، ثُمَّ اغْتَسِلِي وَصَلِّي»...

صحیح بخاری:

کتاب: حیض کے احکام و مسائل

(

باب: اس بارے میں کہ اگر کسی عورت کو ایک ہی مہین...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

330.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، حضرت فاطمہ بنت ابی حبیش‬ ؓ ن‬ے نبی ﷺ سے پوچھا: مجھے استحاضے کا خون آتا ہے اور میں مدتوں پاک نہیں ہو سکتی، تو کیا میں نماز چھوڑ دیا کروں؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں، یہ تو ایک رگ کا خون ہے۔ ہاں، اتنے دن نماز چھوڑ دیا کرو جن میں اس (بیماری) سے قبل تمہیں حیض آیا کرتا تھا۔ اس کے بعد غسل کر کے نماز پڑھا کرو۔‘‘

...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ بَابُ الْمُسْتَحَاضَةِ وَغَسْلِهَا وَصَلَاتِهَا

صحیح

770. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ، جَاءَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ، إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ فَلَا أَطْهُرُ. أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ؟ فَقَالَ: «لَا. إِنَّمَا ذَلِكِ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِالْحَيْضَةِ فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ فَدَعِي الصَّلَاةَ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ وَصَلِّي»....

صحیح مسلم:

کتاب: حیض کا معنی و مفہوم

(باب: مستحاضہ ( جس عورت کو استحاضہ ہو جائے )، اس کا...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

770.

وکیع نے ہشام بن عروہ سے، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت کیا، انہوں نے کہا: فاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ تعالی عنہا  نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! میں ایک ایسی عورت ہوں جسے استحاضہ ہوتا ہے، اس لیے میں پاک نہیں ہو سکتی تو کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں، یہ تو بس ایک رگ (کا خون) ہے حیض نہیں ہے، لہٰذا جب حیض شروع ہو تو نماز چھوڑ دو اور جب حیض بند ہو جائے تو اپنے(جسم) سے خون دھو لیا کرو اور نماز پڑھو۔‘‘

...

6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ مَنْ رَوَى أَنَّ الْحَيْضَةَ إِذَا أَدْبَرَت...

صحیح

282. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ أَبِي حُبَيْشٍ جَاءَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ فَلَا أَطْهُرُ، أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ؟ قَالَ: >إِنَّمَا ذَلِكَ عِرْقٌ، وَلَيْسَتْ بِالْحَيْضَةِ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ فَدَعِي الصَّلَاةَ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ، ثُمَّ صَلِّي...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

(باب: جب حیض ختم ہوجائے تو پھرنماز نہ چھوڑے)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

282.

جناب عروہ، سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے راوی ہیں، انھوں نے کہا کہ فاطمہ بنت ابی حبیش‬ ؓ ر‬سول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئیں اور کہا میں ایسی عورت ہوں جسے استحاضہ ہوتا ہے اور پاک نہیں ہوتی ہوں، تو کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا ”یہ ایک رگ (کا خون ہوتا) ہے، حیض نہیں۔ جب حیض آئے تو نماز چھوڑ دیا کرو اور جب ختم ہو جائے تو اپنے سے خون کو دھوو اور نماز پڑھو۔“

...

8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ​

صحیح

127. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ وَعَبْدَةُ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ فَلَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ قَالَ لَا إِنَّمَا ذَلِكَ عِرْقٌ وَلَيْسَتْ بِالْحَيْضَةِ فَإِذَا أَقْبَلَتْ الْحَيْضَةُ فَدَعِي الصَّلَاةَ وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ وَصَلِّي قَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ فِي حَدِيثِهِ وَقَالَ تَوَضَّئِي لِكُلِّ صَلَاةٍ حَتَّى يَجِيءَ ذَلِكَ الْوَقْتُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَ...

جامع ترمذی: كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: مستحاضہ کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

127.

ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ فاطمہ بنت ابی حبیش‬ ؓ ن‬ے نبی اکرم ﷺ کے پاس آ کر کہا: اللہ کے رسول! میں ایسی عورت ہوں کہ مجھے استحاضہ کا خون۱؎ آتا ہے تو میں پاک ہی نہیں رہ پاتی، کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں، یہ تو ایک رگ ہے حیض نہیں ہے، جب حیض آئے تو نماز چھوڑ دو۔ اور جب وہ چلا جائے (یعنی حیض کے دن پورے ہو جائیں) تو خون دھو کر (غسل کر کے) نماز پڑھو‘‘، ابو معاویہ کی روایت میں ہے؛ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہر نماز کے لیے وضو کرو یہاں تک کہ وہ وقت (حیض کا وقت) آجائے‘‘۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
...

9 سنن النسائي: كِتَابُ الْحَيْضِ وَالِاسْتِحَاضَةِ بَابُ ذِكْرُ الْأَقْرَاءِ

صحیح

359. أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ قَالَ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ الْمُنْذِرِ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ أَبِي حُبَيْشٍ حَدَّثَتْهُ أَنَّهَا أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَشَكَتْ إِلَيْهِ الدَّمَ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا ذَلِكَ عِرْقٌ فَانْظُرِي إِذَا أَتَاكِ قَرْؤُكِ فَلَا تُصَلِّي وَإِذَا مَرَّ قَرْؤُكِ فَلْتَطَهَّرِي ثُمَّ صَلِّي مَا بَيْنَ الْقَرْءِ إِلَى الْقَرْءِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ قَدْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ عُ...

سنن نسائی:

کتاب: حیض اور استحاضےسےمتعلق احکام و مسائل

(باب: حیض کے لیے لفظ قرء کا استعمال)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

359.

حضرت فاطمہ بنت ابی حبیش ؓ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئیں اور (بے قاعدہ) خون کی شکایت کی۔ رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: ’’یہ ایک رگ کا خون ہے۔ تم حساب لگا لو۔ جب تمھارے حیض کے دن آئیں تو نماز نہ پڑھو اور جب حیض کے دن گزر جائیں تو غسل کرکے اگلے حیض کے آنے تک نماز پڑھو۔‘‘ امام ابو عبدالرحمٰن (نسائی) بیان کرتے ہیں: اس حدیث کو حضرت عروہ سے ہشام بن عروہ نے بھی بیان کیا ہے، مگر وہ الفاظ ذکر نہیں کیے جو منذر بن مغیرہ نے ذکر کیے ہیں۔

...

10 سنن النسائي: كِتَابُ الْحَيْضِ وَالِاسْتِحَاضَةِ بَابُ ذِكْرُ الْأَقْرَاءِ

صحیح

360. أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ قَالَ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ الْمُنْذِرِ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ أَبِي حُبَيْشٍ حَدَّثَتْهُ أَنَّهَا أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَشَكَتْ إِلَيْهِ الدَّمَ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا ذَلِكَ عِرْقٌ فَانْظُرِي إِذَا أَتَاكِ قَرْؤُكِ فَلَا تُصَلِّي وَإِذَا مَرَّ قَرْؤُكِ فَلْتَطَهَّرِي ثُمَّ صَلِّي مَا بَيْنَ الْقَرْءِ إِلَى الْقَرْءِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ قَدْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ عُ...

سنن نسائی:

کتاب: حیض اور استحاضےسےمتعلق احکام و مسائل

(باب: حیض کے لیے لفظ قرء کا استعمال)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

360.

حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ فاطمہ بنت ابی حبیش ؓ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئیں اور کہا: تحقیق مجھے استحاضہ آتا ہے اور میں پاک نہیں ہوتی، تو کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں، یہ تو ایک رگ کا خون ہے۔ یہ حیض نہیں۔ جب حیض کا خون آئے تو نماز چھوڑ دو اور جب ختم ہو جائے تو خون دھو کر نماز پڑھو۔‘‘

...