1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الكَفَالَةِ بَابُ مَنْ تَكَفَّلَ عَنْ مَيِّتٍ دَيْنًا، فَلَيْس...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2314. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِجَنَازَةٍ لِيُصَلِّيَ عَلَيْهَا فَقَالَ هَلْ عَلَيْهِ مِنْ دَيْنٍ قَالُوا لَا فَصَلَّى عَلَيْهِ ثُمَّ أُتِيَ بِجَنَازَةٍ أُخْرَى فَقَالَ هَلْ عَلَيْهِ مِنْ دَيْنٍ قَالُوا نَعَمْ قَالَ صَلُّوا عَلَى صَاحِبِكُمْ قَالَ أَبُو قَتَادَةَ عَلَيَّ دَيْنُهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَصَلَّى عَلَيْهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: کفالت کے مسائل کا بیان

(

باب : جو شخص کسی میت کے قرض کا ضامن بن جائے تو ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2314.

حضرت سلمہ بن اکوع  ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے پاس ایک جنازہ لایا گیا تاکہ آپ اس پر نمازجنازہ پڑھیں۔ آپ نے پوچھا: ’’کیا اس پر قرض ہے؟‘‘ لوگوں نے عرض کیا: نہیں۔ تو آپ نے اس پر نماز جنازہ پڑھی۔ پھر ایک اور جنازہ لایا گیا تو آپ نے اس پر نماز جنازہ پڑھی۔ پھر ایک اور جنازہ لایا گیا تو آپ نے پوچھا: ’’ کیا اس پر قرض ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: ہاں۔ آپ نے فرمایا: ’’تم اپنے ساتھی کی نماز جنازہ پڑھ لو۔‘‘  حضرت ابو قتادہ  ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! میں اس کا قرض اپنے ذمہ لیتا ہوں۔ تب آپ ...

2 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الصَّلَاةِ عَلَى مَنْ عَلَيْهِ دَيْنٌ

صحیح

1968. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ الْأَكْوَعِ قَالَ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجَنَازَةٍ فَقَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ صَلِّ عَلَيْهَا قَالَ هَلْ تَرَكَ عَلَيْهِ دَيْنًا قَالُوا نَعَمْ قَالَ هَلْ تَرَكَ مِنْ شَيْءٍ قَالُوا لَا قَالَ صَلُّوا عَلَى صَاحِبِكُمْ قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ أَبُو قَتَادَةَ صَلِّ عَلَيْهِ وَعَلَيَّ دَيْنُهُ فَصَلَّى عَلَيْهِ...

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: مقروض شخص کا جنازہ؟)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1968.

حضرت سلمہ بن اکوع ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ کے پاس ایک جنازہ لایا گیا۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! اس کا جنازہ پڑھیے۔ آپ نے فرمایا: ”اس پر کچھ قرض تو نہیں؟“ لوگوں نے کہا: قرض ہے۔ آپ نے فرمایا: ”یہ ادائیگی کے لیے کچھ مال چھوڑ گیا ہے؟“ انھوں نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر تم اپنے سااتھی کا جنازہ پڑھ لو۔“ انصار میں سے ایک شخص جنھیں ابوقتادہ کہا جاتا تھا، نے کہا: آپ اس کا جنازہ پڑھیے، اس کا قرض میرے ذمے ہے تو آپ نے جنازہ پڑھ دیا۔

...