1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِتْقِ بَابُ مَنْ مَلَكَ مِنَ العَرَبِ رَقِيقًا، فَوَهَبَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2559. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، ذَكَرَ عُرْوَةُ أَنَّ مَرْوَانَ، وَالمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ، أَخْبَرَاهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ حِينَ جَاءَهُ وَفْدُ هَوَازِنَ، فَسَأَلُوهُ أَنْ يَرُدَّ إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ وَسَبْيَهُمْ، فَقَالَ: إِنَّ مَعِي مَنْ تَرَوْنَ، وَأَحَبُّ الحَدِيثِ إِلَيَّ أَصْدَقُهُ، فَاخْتَارُوا إِحْدَى الطَّائِفَتَيْنِ: إِمَّا المَالَ وَإِمَّا السَّبْيَ، وَقَدْ كُنْتُ اسْتَأْنَيْتُ بِهِمْ ، وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْتَظَرَهُمْ بِضْعَ عَشْرَةَ لَيْلَةً حِينَ قَفَلَ مِنَ الطَّائ...

صحیح بخاری:

کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں

(

باب : اگر عربوں پر جہاد ہو اور کوئی ان کو غلام ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2559.

حضرت مروان اور حضرت مسور بن مخرمہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے بتایا کہ جب نبی کریم ﷺ کے پاس قبیلہ ہوازن کا وفدآیا تو آپ کھڑے ہوئے۔ انھوں نے آپ سے عرض کیاکہ آپ ان کے قیدی اور مال واپس کردیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میرے ساتھ اور لوگ بھی ہیں جنھیں تم دیکھ رہے ہو، نیز میرے نزدیک اچھی بات وہ ہےجو سچی ہو، اب تم لوگ دوچیزوں میں سے ایک کو اختیار کرسکتے ہو: مال لے لو یا قیدی چھڑا لو۔ میں نے تو ان (قیدیوں کی تقسیم) میں تاخیر کی تھی (اور تمہارا انتظار کرتا رہا)۔‘‘ نبی کریم ﷺ نے طائف سے واپسی کے بعد دس دن سے زیادہ ان کا انتظار کیا۔ جب اہل وفد کو یقین ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا بَابُ مَنْ رَأَى الهِبَةَ الغَائِبَةَ جَائِزَةً

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2603. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: ذَكَرَ عُرْوَةُ، أَنَّ المِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، وَمَرْوَانَ، أَخْبَرَاهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ جَاءَهُ وَفْدُ هَوَازِنَ، قَامَ فِي النَّاسِ، فَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ، ثُمَّ قَالَ: «أَمَّا بَعْدُ، فَإِنَّ إِخْوَانَكُمْ جَاءُونَا تَائِبِينَ، وَإِنِّي رَأَيْتُ أَنْ أَرُدَّ إِلَيْهِمْ سَبْيَهُمْ، فَمَنْ أَحَبَّ مِنْكُمْ أَنْ يُطَيِّبَ ذَلِكَ، فَلْيَفْعَلْ وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَكُونَ عَلَى حَظِّهِ حَتَّى نُعْطِيَهُ إِيَّاهُ مِنْ أَوّ...

صحیح بخاری:

کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان

(

باب: جن کے نزدیک غائب چیز کا ہبہ کرنا درست ہے

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2603.

حضرت مسور بن مخرمہ  ؓ اور حضرت مروان ؓ سے روایت ہے، انھوں نے بتایا کہ نبی کریم ﷺ کے پاس جب قبیلہ ہوازن کا وفدآیا تو آپ لوگوں میں تقریر کے لیے کھڑے ہوئے، اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا کی جو اس کے شایان شان ہےپھر فرمایا: "’’ أمابعد، (لوگو!) تمہارے بھائی تائب ہوکر ہمارے پاس آئے ہیں۔ میری رائے یہ ہے کہ میں ان کے قیدی انھیں واپس کردوں۔ تم میں سے جو کوئی خوشی سے پسند کرے وہ بھی ایسا کردے اور جو اپنا حق باقی رکھنا چاہتا ہو، وہ اس شرط پر ایسا کردے کہ جب آئندہ ہمارے پاس غنیمت کامال آئے تو ہم اس کو دے دیں گے۔‘&lsqu...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا بَابُ إِذَا وَهَبَ جَمَاعَةٌ لِقَوْمٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2627. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الحَكَمِ، وَالمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ، أَخْبَرَاهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ حِينَ جَاءَهُ وَفْدُ هَوَازِنَ مُسْلِمِينَ، فَسَأَلُوهُ أَنْ يَرُدَّ إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ وَسَبْيَهُمْ، فَقَالَ لَهُمْ: مَعِي مَنْ تَرَوْنَ وَأَحَبُّ الحَدِيثِ إِلَيَّ أَصْدَقُهُ، فَاخْتَارُوا إِحْدَى الطَّائِفَتَيْنِ: إِمَّا السَّبْيَ وَإِمَّا المَالَ، وَقَدْ كُنْتُ اسْتَأْنَيْتُ ، وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْتَظَرَهُمْ بِضْعَ عَشْرَةَ لَيْلَةً حِينَ قَفَلَ م...

صحیح بخاری:

کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان

(باب : اگر کئی شخص کئی شخصوں کو ہبہ کریں)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2627.

حضرت مروان بن حکم ؓ اور مسور بن مخرمہ  ؓ سےروایت ہے، انھوں نے بتایا کہ جب نبی کریم ﷺ کے پاس ہوازن کا وفد مسلمان ہوکر آیا تو انھوں نے آپ سے درخواست کی کہ انھیں اپنے قیدی اور مال واپس کردیا جائے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جو لوگ میرے ساتھ ہیں وہ تم دیکھ رہے ہو اور سچی بات مجھے بہت محبوب ہے۔ تم دو باتوں میں سے ایک اختیار کرلو: قیدی لے لو یا مال کاانتخاب کرلو۔ اس سلسلے میں میں نے تمہارا کافی انتظار کیا۔‘‘ حقیقت یہ ہے کہ جب نبی کریم ﷺ طائف سے لوٹ کر آئے تو دس سے زیادہ راتیں ان کا انتظار کیا، چنانچہ ان لوگوں پر واضح ہوگیا کہ نبی کریم ﷺ ایک ہی چی...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ بَابٌ: وَمِنَ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الخُمُسَ لِنَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3152. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: وَزَعَمَ عُرْوَةُ أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الحَكَمِ، وَمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ، أَخْبَرَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ حِينَ جَاءَهُ وَفْدُ هَوَازِنَ مُسْلِمِينَ: فَسَأَلُوهُ أَنْ يَرُدَّ إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ وَسَبْيَهُمْ، فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَحَبُّ الحَدِيثِ إِلَيَّ أَصْدَقُهُ، فَاخْتَارُوا إِحْدَى الطَّائِفَتَيْنِ، إِمَّا السَّبْيَ وَإِمَّا المَالَ، وَقَدْ كُنْتُ اسْتَأْنَيْتُ بِهِمْ»، وَقَدْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى الل...

صحیح بخاری:

کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان

(

باب : اس بات کی دلیل کہ پانچواں حصہ مسلمانوں کی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3152.

حضرت مروان بن حکیم اور حضرت مسور بن مخرمہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس جب ہوازن کے لوگ مسلمان ہوکر آئے اور آپ سے درخواست کی کہ ان کے مال اور قیدی انھیں واپس کردیں تو آپ نے ان سے فرمایا: ’’مجھے وہ بات پسند ہے جو سچی ہو۔ تم دو چیزوں میں سے ایک چیز اختیار کرسکتے ہو: قیدی یا مال مویشی۔ میں نے اس سلسلے میں بہت انتظار کیا۔‘‘ رسول اللہ ﷺ نے واقعی تقریباً دس دن تک طائف سے واپسی پر ان کا انتظار کیا تھا۔ جب ان پر یہ امر واضح ہوگیا کہ رسول اللہ ﷺ ان کو صرف ایک ہی چیز واپس کریں گے تو انھوں نے عرض کیا: ہم اپنے قیدیوں کا ...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى وَيَوْمَ حُنَيْنٍ إِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4351. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ح و حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ شِهَابٍ وَزَعَمَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ مَرْوَانَ وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ أَخْبَرَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ حِينَ جَاءَهُ وَفْدُ هَوَازِنَ مُسْلِمِينَ فَسَأَلُوهُ أَنْ يَرُدَّ إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ وَسَبْيَهُمْ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعِي مَنْ تَرَوْنَ وَأَحَبُّ الْحَدِيثِ إِلَيَّ أَصْدَقُهُ فَاخْتَارُوا إ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان اور اللہ تعالیٰ کا فر...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4351.

حضرت مروان بن حکم اور مسور بن مخرمہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے بتایا کہ جب رسول اللہ ﷺ کے پاس قبیلہ ہوازن کا وفد مسلمان ہو کر آیا تو آپ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے۔ انہوں نے آپ سے یہ درخواست کی کہ ان کے مال اور قیدی واپس کر دیے جائیں۔ رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: ’’میرے ساتھ میرے صحابہ کرام بھی ہیں جنہیں تم دیکھ رہے ہو اور دیکھو سچی بات مجھے سب سے زیادہ پسند ہے۔ تم دو میں سے ایک چیز کا انتخاب کر لو: قیدی لے لو یا مال واپس لے جاؤ۔ میں نے تمہارا انتظار کیا تھا۔‘‘ واقعی رسول اللہ ﷺ نے طائف سے واپسی پر تقریبا دس دن دن ان کا انتظار کیا تھا۔ آخر ...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابُ العُرَفَاءِ لِلنَّاسِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7242. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَمِّهِ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ أَخْبَرَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ حِينَ أَذِنَ لَهُمْ الْمُسْلِمُونَ فِي عِتْقِ سَبْيِ هَوَازِنَ إِنِّي لَا أَدْرِي مَنْ أَذِنَ مِنْكُمْ مِمَّنْ لَمْ يَأْذَنْ فَارْجِعُوا حَتَّى يَرْفَعَ إِلَيْنَا عُرَفَاؤُكُمْ أَمْرَكُمْ فَرَجَعَ النَّاسُ فَكَلَّمَهُمْ عُرَفَاؤُهُمْ فَرَجَعُوا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرُوهُ أَ...

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

(

باب : لوگوں کے چودھری یا نقیب بنانا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7242.

سیدنا عروہ بن زبیر سے روایت ہے انہوں مروان بن حکم اور سیدنا مسور بن مخرمہ ؓ نے بتایا کہ جب مسلمانوں نے رسول اللہ ﷺ کو ہوازن کے قیدی آزاد کر دینے کے متعلق کہا تو آپ نےفرمایا: میں نہیں جانتا کہ تم میں سے کس نے اجازت دی ہے اور کس نے نہیں دی۔ ”اب تم واپس چلے جاؤ یہاں تک کہ تمہارے نمبردار تمہارا معاملہ ہم تک پہنچائیں۔“ چنانچہ لوگ واپس چلے گئے اور ان کے درمیان ذمہ داران نے ان سے گفتگو کی۔ پھر انہوں نے آکر رسول اللہ ﷺ کو اطلاع دی کہ لوگوں نے اپنے دل کی خوشی سے اجازت دے دی ہے۔

...

7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي فِدَاءِ الْأَسِيرِ بِالْمَالِ

صحیح

2700. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا عَمِّي يَعْنِي سَعِيدَ بْنَ الْحَكَمِ قَالَ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ عُقَيْلٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ وَذَكَرَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ مَرْوَانَ، وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ، أَخْبَرَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ -حِينَ جَاءَهُ وَفْدُ هَوَازِنَ مُسْلِمِينَ، فَسَأَلُوهُ أَنْ يَرُدَّ إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ؟- فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَعِي مَنْ تَرَوْنَ، وَأَحَبُّ الْحَدِيثِ إِلَيَّ أَصْدَقُهُ، فَاخْتَارُوا: إِمَّا السَّبْيَ، وَإِمَّا الْمَالَ؟<، فَقَالُوا: نَخْتَارُ س...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: مال لے کر قیدی کو رہا کرنا)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2700.

مروان بن حکم اور مسور بن مخرمہ کا بیان ہے کہ ہوازن کے مسلمان لوگوں کا وفد رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آیا تو انہوں نے درخواست کی کہ ہمارا مال واپس کر دیا جائے (جو کہ غزوہ حنین میں مسلمانوں کے قبضہ میں آیا ہے) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میرے ساتھ یہ لوگ ہیں جن کو تم دیکھ رہے ہو (مجاہدین) اور مجھے بات وہ پسند ہے جو سچی ہو، تم لوگ دو میں سے ایک چیز اختیار کر لو، قیدی یا مال۔“ انہوں نے کہا: ہم اپنے قیدیوں کو اختیار کرتے ہیں، (انہیں رہا کر دیا جائے) تو رسول اللہ ﷺ خطبہ کے لیے کھڑے ہوئے، اللہ عزوجل کی حمد و ثنا بیان کی پھر فرمایا: ”تمہارے یہ بھائی تائب ہو...