1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ: {وَيَقُولُ الأَشْهَادُ هَؤُلاَءِ ا...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4719. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ وَهِشَامٌ قَالَا حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ قَالَ بَيْنَا ابْنُ عُمَرَ يَطُوفُ إِذْ عَرَضَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَوْ قَالَ يَا ابْنَ عُمَرَ سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّجْوَى فَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يُدْنَى الْمُؤْمِنُ مِنْ رَبِّهِ وَقَالَ هِشَامٌ يَدْنُو الْمُؤْمِنُ حَتَّى يَضَعَ عَلَيْهِ كَنَفَهُ فَيُقَرِّرُهُ بِذُنُوبِهِ تَعْرِفُ ذَنْبَ كَذَا يَقُولُ أَعْرِفُ يَقُولُ رَبِّ أَعْرِفُ مَرَّتَيْنِ فَيَقُولُ سَتَرْتُهَا فِي الدّ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( ویقول الاشھاد ھٰولاءالذین .... الای...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4719.

صفوان بن محرز سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر ؓ ایک مرتبہ طواف کر رہے تھے کہ اچانک ایک آدمی سامنے آیا اور ان سے پوچھا: اے ابن عمر! آپ نے سرگوشی کے متعلق نبی ﷺ سے کچھ سنا ہے؟ انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ سے سنا، آپ فر رہے تھے: "مومن کو اپنے پروردگار کے قریب لایا جائے گا۔ راوی حدیث حضرت ہشام نے کہا: مومن قریب ہو گا، یہاں تک کہ پروردگار اس پر اپنا بازو رکھ لے گا، پھر اس سے اس کے گناہوں کا اقرار و اعتراف کرائے گا (اور فرمائے گا:) فلاں گناہ تجھے معلوم ہے؟ مومن کہے گا: اے میرے رب! مجھے معلوم ہے۔ دوبارہ یہی سوال جواب ہو گا۔ پھر اللہ تعالٰی فرمائے گا: میں نے دنیا میں تیرا گ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ سَتْرِ المُؤْمِنِ عَلَى نَفْسِهِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6124. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ: أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ: كَيْفَ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي النَّجْوَى؟ قَالَ: يَدْنُو أَحَدُكُمْ مِنْ رَبِّهِ حَتَّى يَضَعَ كَنَفَهُ عَلَيْهِ، فَيَقُولُ: عَمِلْتَ كَذَا وَكَذَا؟ فَيَقُولُ: نَعَمْ، وَيَقُولُ: عَمِلْتَ كَذَا وَكَذَا، فَيَقُولُ: نَعَمْ، فَيُقَرِّرُهُ، ثُمَّ يَقُولُ: إِنِّي سَتَرْتُ عَلَيْكَ فِي الدُّنْيَا، فَأَنَا أَغْفِرُهَا لَكَ اليَوْمَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(باب: مومن کے کسی عیب کو چھپانا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6124.

حضرت صفوان بن محرز سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے حضرت ابن عمر ؓ سے پوچھا: آپ نے رسول اللہ ﷺ کو سرگوشی کے متعلق کیا فرماتے سنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے فرمایا تھا: تم میں سے ایک شخص اللہ کے قریب ہوگا، اللہ تعالٰی اپنا بازو اس پر رکھ کر فرمائے گا: تو نے فلاں فلاں برے کام کیے تھے؟ وہ عرض کرے گا جی ہاں اللہ تعالٰی، پھر فرمائے گا۔ تو نے یہ برے کام کیے تھے؟ وہ عرض کرے گا۔ جی ہاں۔ اللہ تعالٰی اس سے اقرار کرانے کے بعد فرمائے گا میں نے دینا میں تیرے گناہوں پرپردہ دیے رکھا اور آج میں تیرے وہ گناہ معاف کرتا ہوں۔

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ كَلاَمِ الرَّبِّ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ القِيَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7583. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ كَيْفَ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي النَّجْوَى قَالَ يَدْنُو أَحَدُكُمْ مِنْ رَبِّهِ حَتَّى يَضَعَ كَنَفَهُ عَلَيْهِ فَيَقُولُ أَعَمِلْتَ كَذَا وَكَذَا فَيَقُولُ نَعَمْ وَيَقُولُ عَمِلْتَ كَذَا وَكَذَا فَيَقُولُ نَعَمْ فَيُقَرِّرُهُ ثُمَّ يَقُولُ إِنِّي سَتَرْتُ عَلَيْكَ فِي الدُّنْيَا وَأَنَا أَغْفِرُهَا لَكَ الْيَوْمَ وَقَالَ آدَمُ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ ...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

(

باب: اللہ تعالیٰ کا قیامت کے دن انبیاء اور دوسر...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7583.

صفوان بن محرز سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے ایک آدمی نے سرگوشی کے متعلق سوال کیا آپ نے رسول اللہ ﷺ سے کیسے سنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص اپنے رب کے قریب ہوگا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس پر اپنا پردہ ڈال کر فرمائے گا: تو نے فلاں فلاں عمل کیا تھا؟ وہ کہے گا: جی ہاں۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: ”تو نے یہ یہ عمل بھی کیا تھا؟ بندہ ہاں میں جواب دے کر ان کا اقرار کرے گا، پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا: میں نے دنیا میں تجھ ہر پردہ ڈالا تھا اور آج بھی تجھے معاف کرتا ہوں۔“ ایک دوسری روایت میں ہے، سیدنا ابن عمر ؓ نے کہا: میں نے نبی...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ التَّوبَةِ بَابٌ فِي سِعَةِ رَحمَةِ اللهِ---

صحیح

7198. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِيِّ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِابْنِ عُمَرَ كَيْفَ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي النَّجْوَى قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ يُدْنَى الْمُؤْمِنُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ رَبِّهِ عَزَّ وَجَلَّ حَتَّى يَضَعَ عَلَيْهِ كَنَفَهُ فَيُقَرِّرُهُ بِذُنُوبِهِ فَيَقُولُ هَلْ تَعْرِفُ فَيَقُولُ أَيْ رَبِّ أَعْرِفُ قَالَ فَإِنِّي قَدْ سَتَرْتُهَا عَلَيْكَ فِي الدُّنْيَا وَإِنِّي أَغْفِرُهَا لَكَ الْيَوْمَ فَيُعْطَى صَحِيفَةَ حَسَنَاتِهِ وَأَمَّا الْكُفَّارُ وَالْمُنَ...

صحیح مسلم: کتاب: توبہ کا بیان (باب: مومنوں پر اللہ کی رحمت کی وسعت اور دوزخ سے نج...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

7198.

قتادہ نے صفوان بن محرز سے روایت کی کہ ایک شخص نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا: آپ نے نبی ﷺ سے نجویٰ (مومن سے اللہ کی سرگوشی) کے متعلق کس طرح سنا تھا؟ انہوں نے کہا: میں نے آپ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’مومن کو قیامت کے دن اس کے رب عزوجل کے قریب کیا جائے گا، حتی کہ اللہ تعالیٰ اس پر اپنا پردہ ڈال دے گا (تاکہ کوئی اور اس کے راز پر مطلع نہ ہو)، پھر اس سے اس کے گناہوں کا اقرار کرائے گا اور فرمائے گا: کیا تو (ان سب گناہوں کو) پہچانتا ہے؟ وہ کہے گا: میرے رب! میں (ان سب گناہوں کو) پہچانتا ہوں۔ (اللہ تعالیٰ) فرمائے گا: میں نے دنیا میں تم پر (رحم...

5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِيمَا أَنْكَرَتِ الْجَهْمِيَّةُ

صحیح

189. حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ الْمَازِنِيِّ، قَالَ: بَيْنَمَا نَحْنُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، وَهُوَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ، إِذْ عَرَضَ لَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَا ابْنَ عُمَرَ، كَيْفَ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَذْكُرُ فِي النَّجْوَى؟ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: يُدْنَى الْمُؤْمِنُ مِنْ رَبِّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، حَتَّى يَضَعَ عَلَيْهِ كَنَفَهُ، ثُمَّ يُقَرِّرُهُ بِذُنُوبِهِ، فَيَقُولُ: هَلْ تَعْرِفُ؟ فَيَقُولُ: يَا رَب...

سنن ابن ماجہ: کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: فرقہ جہمیہ نے جس چیز کا انکار کیا)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

189.

حضرت صفوان بن محرز مازنی رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک دفعہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے، ہم بھی ان کے ساتھ تھے، اچانک ایک آدمی سامنے آگیا، اس نے کہا: اے ابن عمر! آپ نے رسول ﷺ کو سرگوشی کے بارے میں کیا فرماتے سنا ہے؟ انہوں نے فرمایا: میں نے اللہ کے رسول ﷺ سے سنا، آپ فرماتے تھے: ’’قیامت کے دن بندے کو رب کے قریب کیا جائے گا، حتٰی کہ اللہ تعالیٰ اس پر پردہ ڈال دے گا، اور اس سے اس کے گناہوں کا اقرار کرائے گا۔ فرمائے گا: کیا تو (فلاں گناہ کو) جانتاہے؟ بندہ کہے گا: یارب! پہچانتا ہوں (میں نے یہ گناہ کیا ہے۔) حتٰی کہ...