1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ مَنْ أَهَلَّ فِي زَمَنِ النَّبِيِّ ﷺ كَإِهْل...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1574. حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ عَطَاءٌ قَالَ جَابِرٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنْ يُقِيمَ عَلَى إِحْرَامِهِ وَذَكَرَ قَوْلَ سُرَاقَةَ وَزَادَ مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَا أَهْلَلْتَ يَا عَلِيُّ قَالَ بِمَا أَهَلَّ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَأَهْدِ وَامْكُثْ حَرَامًا كَمَا أَنْتَ...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(

باب: جس نے نبی کریم ﷺکے سامنے احرام میں یہ نیت ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1574.

حضرت عطاء ؒ سے روایت ہے کہ حضرت جابر ؓ  نے کہا: نبی کریم ﷺ نے حضرت علی ؓ  کو حکم دیا کہ وہ اپنے احرام پر قائم رہیں۔ اور انھوں نے سراقہ بن مالک ؓ  کاقول بھی ذکر کیا۔

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ التَّمَتُّعِ وَالإِقْرَانِ وَالإِفْرَادِ بِا...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1585. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ قَالَ قَدِمْتُ مُتَمَتِّعًا مَكَّةَ بِعُمْرَةٍ فَدَخَلْنَا قَبْلَ التَّرْوِيَةِ بِثَلَاثَةِ أَيَّامٍ فَقَالَ لِي أُنَاسٌ مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ تَصِيرُ الْآنَ حَجَّتُكَ مَكِّيَّةً فَدَخَلْتُ عَلَى عَطَاءٍ أَسْتَفْتِيهِ فَقَالَ حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ حَجَّ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ سَاقَ الْبُدْنَ مَعَهُ وَقَدْ أَهَلُّوا بِالْحَجِّ مُفْرَدًا فَقَالَ لَهُمْ أَحِلُّوا مِنْ إِحْرَامِكُمْ بِطَوَافِ الْبَيْتِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَقَصِّرُوا ثُمَّ أَقِيمُوا حَلَالًا حَتَّى إِذَا كَانَ يَوْمُ...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(

باب: حج میں تمتع، قران اور افراد کا بیان اور جس...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1585.

حضرت ابوشہاب سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں مکہ مکرمہ میں عمرے کا احرام باندھے ہوئے آیا۔ میری نیت حج تمتع کرنے کی تھی۔ چنانچہ ہم آٹھ ذوالحجہ سے تین دن پہلے مکہ پہنچے تو مجھے اہل مکہ میں سے چند لوگوں نے کہا کہ تیرا حج تو مکی ہوگا۔ میں حضرت عطاء بن ابی رباح کے پاس آیا تاکہ ان سے مسئلہ دریافت کروں۔ انھوں نے کہا: مجھے جابر بن عبداللہ ؓ  نے خبر دی ہے کہ انھوں نے رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ حج کیا۔ رسول اللہ ﷺ اس وقت قربانی کے جانور ساتھ لائے تھے۔ دیگر تمام صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے حج مفرد کا احرام باندھا تھا۔ آپ نے ان سے فرمایا: ’’تم لوگ کعبہ ...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ مَنْ لَبَّى بِالحَجِّ وَسَمَّاهُ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1587. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يَقُولُ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَدِمْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَقُولُ لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ بِالْحَجِّ فَأَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلْنَاهَا عُمْرَةً...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(باب: اگر کوئی لبیک میں حج کا نام لے)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1587.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ جب ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ آئے تو ہم نے حج کاتعین کرکے اس طرح تلبیہ کہا: میں حاضر ہوں۔ اے اللہ!میں حج کی نیت سے حاضر ہوں۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے ہمیں حکم دیا تو ہم نے اسے عمرہ بنالیا۔

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابٌ: تَقْضِي الحَائِضُ المَنَاسِكَ كُلَّهَا إِلّ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1668. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ ح وَقَالَ لِي خَلِيفَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا حَبِيبٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَهَلَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ وَأَصْحَابُهُ بِالْحَجِّ وَلَيْسَ مَعَ أَحَدٍ مِنْهُمْ هَدْيٌ غَيْرَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَطَلْحَةَ وَقَدِمَ عَلِيٌّ مِنْ الْيَمَنِ وَمَعَهُ هَدْيٌ فَقَالَ أَهْلَلْتُ بِمَا أَهَلَّ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصْحَابَهُ أَنْ يَجْعَل...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(

باب: حیض والی عورت بیت اللہ کے طواف کے سوا تمام...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1668.

حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ اور آپﷺ کے صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے حج کا احرام باندھا لیکن نبی کریم ﷺ اور حضرت طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کے علاوہ کسی کے ساتھ قربانی کا جانور نہیں تھا۔ حضرت على رضی اللہ تعالیٰ عنہ  یمن سے تشریف لائے تو ان کے پاس قربانی موجود تھی۔ انھوں نے کہا: میں نے نبی کریم ﷺ کے احرام جیسی نیت کی، چنانچہ جب نبی کریم ﷺ نے صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کو حکم دیا کہ وہ احرام حج کو عمرے سے بدل لیں۔ پھر بیت اللہ کا طواف اور صفا مروہ کی سعی کے بعد سروں کے بال چھوٹے کرا...

5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العُمْرَةِ بَابُ عُمْرَةِ التَّنْعِيمِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1803. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ عَنْ حَبِيبٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَطَاءٍ حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَهَلَّ وَأَصْحَابُهُ بِالْحَجِّ وَلَيْسَ مَعَ أَحَدٍ مِنْهُمْ هَدْيٌ غَيْرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَطَلْحَةَ وَكَانَ عَلِيٌّ قَدِمَ مِنْ الْيَمَنِ وَمَعَهُ الْهَدْيُ فَقَالَ أَهْلَلْتُ بِمَا أَهَلَّ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَذِنَ لِأَصْحَابِهِ أَنْ يَجْعَلُوهَا عُمْرَةً يَطُو...

صحیح بخاری:

کتاب: عمرہ کے مسائل کا بیان

(

باب : تنعیم سے عمرہ کرنا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1803.

حضرت جابر بن عبداللہ  ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نےحج کا احرام باندھا۔ نبی کریم ﷺ اورحضرت طلحہ  ؓ کے علاوہ کسی کے ساتھ قربانی کاجانور نہیں تھا۔ حضرت علی  ؓ یمن سے تشریف لائے اور ان کے ساتھ ہدی تھی۔ انھوں نے کہا کہ میں نے اسی شرط کے ساتھ احرام باندھا جس سے رسول اللہ ﷺ نے احرام باندھا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے ا پنے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو حکم دیا کہ وہ اس احرام حج کو عمرہ میں بدل لیں۔ بیت اللہ کا طواف کریں اور بال کٹوا کر حلال ہوجائیں ہاں!جس کے ساتھ قربانی کا جانور ہے وہ احرام نہ کھولے۔ لوگوں میں ...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ بَعْثِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَلَيْهِ ا...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4385. حَدَّثَنَا المَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: عَطَاءٌ، قَالَ جَابِرٌ: «أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلِيًّا أَنْ يُقِيمَ عَلَى إِحْرَامِهِ»، زَادَ مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: عَطَاءٌ، قَالَ: جَابِرٌ، فَقَدِمَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، بِسِعَايَتِهِ، قَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بِمَ أَهْلَلْتَ يَا عَلِيُّ؟» قَالَ: بِمَا أَهَلَّ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «فَأَهْدِ، وَامْكُثْ حَرَامًا كَمَا أَنْتَ»، قَالَ: وَأَهْدَى لَهُ عَلِيٌّ هَدْيًا...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(باب: حجۃ الوداع سے پہلے علی بن ابی طالب اور خالد ب...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4385.

حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے حضرت علی ؓ کو حکم دیا کہ وہ اپنے احرام پر قائم رہیں۔ محمد بن بکر نے بواسطہ ابن جریج عطاء سے کچھ اضافہ بیان کیا ہے۔ حضرت جابر ؓ کہتے ہیں کہ حضرت علی ؓ جب اپنی ولایت سے واپس آئے تو نبی ﷺ نے ان سے دریافت فرمایا: ’’اے علی! تم نے احرام کس طرح باندھا ہے‘‘؟ انہوں نے کہا: جس طرح نبی ﷺ نے احرام باندھا تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’قربانی کا جانور بھیج دو اور جس طرح احرام باندھا ہے اسی کے مطابق عمل کرو۔‘‘ حضرت جابر ؓ نے کہا: حضرت علی ؓ آپ ﷺ کے لیے قربانی کے جانور لائے تھے۔

...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّمَنِّي بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ : «لَوِ اسْتَقْبَلْتُ مِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7296. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ عَنْ حَبِيبٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَبَّيْنَا بِالْحَجِّ وَقَدِمْنَا مَكَّةَ لِأَرْبَعٍ خَلَوْنَ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ فَأَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَطُوفَ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَأَنْ نَجْعَلَهَا عُمْرَةً وَنَحِلَّ إِلَّا مَنْ كَانَ مَعَهُ هَدْيٌ قَالَ وَلَمْ يَكُنْ مَعَ أَحَدٍ مِنَّا هَدْيٌ غَيْرَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَطَلْحَةَ وَجَاءَ عَلِيٌّ مِنْ الْيَمَنِ مَعَهُ الْهَدْيُ فَقَالَ أَهْلَلْتُ بِمَا أَهَل...

صحیح بخاری:

کتاب: نیک ترین آرزؤں کے جائز ہونے کے بیان میں

(

باب : نبی کریم ﷺ کا ارشاد کہ اگر مجھے پہلے سے و...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7296.

سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ تھے اور ہم نے حج کے لیے احرام باندھا اور تلبیہ کہا۔ جب ہم چار ذوالحجہ کو مکہ مکرمہ پہنچے تو نبی ﷺ نے ہمیں بیت اللہ کے طواف اور ٖٖصفا مروہ کی سعی کا حکم دیا، نیز یہ (بھی فرمایا) کہ ہم حج کو عمرہ بنالیں اور اس کے بعد احرام کھول دیں سوائے ان لوگوں کے جن کے پاس قربانی ہے۔ نبی ﷺ اور سیدنا طلحہ ؓ کے علاوہ کسی کے پاس قربانی کا جانور نہیں تھا۔ سیدنا علی ؓ یمن سے آئے تھے اور ان کے ساتھ بھی قربانی کے جانور تھے۔ انہوں نے احرام باندھتے وقت یہ کہا تھا: میرا احرام وہی ہے جو رسول اللہ ﷺ کا ہے۔ لوگوں...

8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ بَابُ نَهْيِ النَّبِيِّ ﷺعَلَى التَّحْرِيمِ إِلَّا...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7434. حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ عَطَاءٌ قَالَ جَابِرٌ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ البُرْسَانِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ فِي أُنَاسٍ مَعَهُ قَالَ أَهْلَلْنَا أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحَجِّ خَالِصًا لَيْسَ مَعَهُ عُمْرَةٌ قَالَ عَطَاءٌ قَالَ جَابِرٌ فَقَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صُبْحَ رَابِعَةٍ مَضَتْ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ فَلَمَّا قَدِمْنَا أَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَحِلَّ وَقَالَ أَحِلُّوا وَأَصِي...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا

(

باب : نبی کریم ﷺ کس چیز سے لوگوں کو منع کریں تو...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7434.

سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم رسول اللہﷺ کے صحابہ کرام نے صرف حج کا احرام باندھا، اس کے ساتھ عمرے کی نیت نہ تھی۔ نبی ﷺ ذوالحجہ کی چار تاریخ کو مکہ مکرمہ تشریف لائے تو ہمیں آپ نے حکم دیا کہ ہم حج کا احرام کھول دیں اور فرمایا: ”تم حج کا احرام کھول دو اور اپنی بیویوں کے پاس جاؤ۔“ سیدنا عطاء فرماتے ہیں کہ سیدنا جابر ؓ نے فرمایا: آپ نے بیویوں سے جماع کرنا ان پر واجب نہیں کیا تھا صرف عورتوں کو ان پر حلال کیا تھا، پھر آپ ﷺ کو یہ خبر پہنچی کہ ہم لوگ کہتے ہیں: جب ہمارے اور عرفہ کے درمیان صرف پانچ دن باقی رہ گئے ہیں تو آپ نے ہمیں حکم ...

9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ جَوَازِ الْعُمْرَةِ فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ

صحیح

3065. وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كَانُوا يَرَوْنَ أَنَّ الْعُمْرَةَ فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ مِنْ أَفْجَرِ الْفُجُورِ فِي الْأَرْضِ، وَيَجْعَلُونَ الْمُحَرَّمَ صَفَرًا، وَيَقُولُونَ: إِذَا بَرَأَ الدَّبَرْ، وَعَفَا الْأَثَرْ، وَانْسَلَخَ صَفَرْ، حَلَّتِ الْعُمْرَةُ، لِمَنِ اعْتَمَرْ، فَقَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ صَبِيحَةَ رَابِعَةٍ، مُهِلِّينَ بِالْحَجِّ فَأَمَرَهُمْ أَنْ يَجْعَلُوهَا عُمْرَةً، فَتَعَاظَمَ ذَلِكَ عِنْدَهُمْ فَقَالُوا: يَا رَسُول...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کا جواز)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3065.

عبداللہ بن طاؤس نے اپنے والد طاؤس بن کیسان سے، انھوں نےحضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے فرمایا:(جاہلیت میں ) لوگوں کا خیال تھا کہ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنا، زمین میں سب سے برا کام ہے۔ اور وہ لوگ محرم کے مہینے کو صفر بنا لیا کرتے تھے، اور کہا کرتے تھے: جب (اونٹوں کا) پیٹھ کا زخم مندمل ہوجائے، (مسافروں کا) نشان (قدم) مٹ جائے اورصفر (اصل میں محر م) گزر جائے تو عمرہ والے کے لئے عمرہ کرنا جائز ہے۔ (حالانکہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ا اپنے صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین کے ساتھ چار ذوالحجہ کی صبح کو حج کا تلبیہ پکارتے ہوئے مکہ پہنچے، اور ا...

10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ جَوَازِ الْعُمْرَةِ فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ

صحیح

3065. وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كَانُوا يَرَوْنَ أَنَّ الْعُمْرَةَ فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ مِنْ أَفْجَرِ الْفُجُورِ فِي الْأَرْضِ، وَيَجْعَلُونَ الْمُحَرَّمَ صَفَرًا، وَيَقُولُونَ: إِذَا بَرَأَ الدَّبَرْ، وَعَفَا الْأَثَرْ، وَانْسَلَخَ صَفَرْ، حَلَّتِ الْعُمْرَةُ، لِمَنِ اعْتَمَرْ، فَقَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ صَبِيحَةَ رَابِعَةٍ، مُهِلِّينَ بِالْحَجِّ فَأَمَرَهُمْ أَنْ يَجْعَلُوهَا عُمْرَةً، فَتَعَاظَمَ ذَلِكَ عِنْدَهُمْ فَقَالُوا: يَا رَسُول...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج کے مہینوں میں عمرہ کرنے کا جواز)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3065.

عبداللہ بن طاؤس نے اپنے والد طاؤس بن کیسان سے، انھوں نےحضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے فرمایا:(جاہلیت میں ) لوگوں کا خیال تھا کہ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنا، زمین میں سب سے برا کام ہے۔ اور وہ لوگ محرم کے مہینے کو صفر بنا لیا کرتے تھے، اور کہا کرتے تھے: جب (اونٹوں کا) پیٹھ کا زخم مندمل ہوجائے، (مسافروں کا) نشان (قدم) مٹ جائے اورصفر (اصل میں محر م) گزر جائے تو عمرہ والے کے لئے عمرہ کرنا جائز ہے۔ (حالانکہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ا اپنے صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین کے ساتھ چار ذوالحجہ کی صبح کو حج کا تلبیہ پکارتے ہوئے مکہ پہنچے، اور ا...