2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي قَبُولِ الْهَدِيَّةِ وَالْمُكَ...

صحیح

2094. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَكْثَمَ وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ قَالَا حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْبَلُ الْهَدِيَّةَ وَيُثِيبُ عَلَيْهَا وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَنَسٍ وَابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ لَا نَعْرِفُهُ مَرْفُوعًا إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عِيسَى بْنِ يُونُسَ عَنْ هِشَامٍ...

جامع ترمذی: كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: ہدیہ قبول کرنے اوراس کا بدلہ دینے کابیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2094.

ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ ہدیہ قبول کرتے تھے اوراس کا بدلہ دیتے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث اس سند سے حسن غریب صحیح ہے۔
۲۔ ہم اسے صرف عیسیٰ بن یونس کی روایت سے جانتے ہیں، جسے وہ ہشام سے روایت کرتے ہیں۔
۳۔ اس باب میں ابوہریرہ، انس، ابن عمراورجابر ؓم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

...