1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ بَابُ الشِّرَاءِ وَالبَيْعِ مَعَ المُشْرِكِينَ وَأ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2235. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ جَاءَ رَجُلٌ مُشْرِكٌ مُشْعَانٌّ طَوِيلٌ بِغَنَمٍ يَسُوقُهَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْعًا أَمْ عَطِيَّةً أَوْ قَالَ أَمْ هِبَةً قَالَ لَا بَلْ بَيْعٌ فَاشْتَرَى مِنْهُ شَاةً...

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

(

باب: مشركوں اور حربی کافروں کے ساتھ خریدو فروخت...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2235.

حضرت عبدالرحمان بن ابی بکر  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا: ہم لوگ نبی کریم ﷺ کے ہمراہ تھے کہ اس دوران پراگندہ بال لمبے قد والا ایک مشرک آیا اور وہ کچھ بکریاں ہانک کر لایا۔ نبی کریم ﷺ نے اس سے پوچھا: ’’یہ بکریاں بیچنے کے لیے ہیں یا عطیہ دینے کے لیے ہیں؟‘‘ راوی کو شک ہے کہ عطیہ یا ہبہ کالفظ کہا۔ اس نے کہا: کچھ نہیں، بلکہ فروخت کے لیے ہیں، چنانچہ آپ ﷺ نے اس سے ایک بکری خرید لی۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ مَنْ أَكَلَ حَتَّى شَبِعَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5423. حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: وَحَدَّثَ أَبُو عُثْمَانَ، أَيْضًا، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلاَثِينَ وَمِائَةً، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلْ مَعَ أَحَدٍ مِنْكُمْ طَعَامٌ» فَإِذَا مَعَ رَجُلٍ صَاعٌ مِنْ طَعَامٍ أَوْ نَحْوُهُ، فَعُجِنَ، ثُمَّ جَاءَ رَجُلٌ مُشْرِكٌ مُشْعَانٌّ طَوِيلٌ، بِغَنَمٍ يَسُوقُهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَبَيْعٌ أَمْ عَطِيَّةٌ» أَوْ قَالَ: «هِبَةٌ» قَالَ: لاَ، بَلْ بَيْعٌ، قَالَ: فَاشْتَرَى مِنْهُ شَاةً ف...

صحیح بخاری:

کتاب: کھانوں کے بیان میں

(

باب: پیٹ بھر کر کھانا کھانا درست ہے

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5423.

سیدنا عبدالرحمن بن ابو بکر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا کہ ہم ایک سو تیس آدمی نبی ﷺ کے ہمراہ تھے نبی ﷺ نے دریافت فرمایا: ”تم میں سے کسی کے پاس، کھانا ہے؟“ اچانک ایک آدمی کے پاس ایک صاع یا اس کے لگ بھگ آٹا تھا جسے گوندھ لیا گیا۔ اس دوران میں ایک دراز قد مشرک جس کے بال پراگندہ تھے اپنی بکریاں ہانکتا ہوا ادھر آنکلا۔ نبی ﷺ نے اس سے پوچھا: ”کیا تو فروخت کرتا یا عطیہ دیتا ہے؟“ اس نے کہا: عطیہ نہیں بلکہ فروخت کرتا ہوں، چنانچہ آپ ﷺ نے اس سے ایک بکری خریدی۔ اسے ذبح کیا گیا تو آپ نے اس کی کلیجی بھوننے کا حکم دیا۔ اللہ کی قسم! ایک سو تی...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ إِكْرَامِ الضَّيْفِ وَفَضْلِ إِيثَارِهِ

صحیح

5494. و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ وَحَامِدُ بْنُ عُمَرَ الْبَكْرَاوِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى جَمِيعًا عَنْ الْمُعْتَمِرِ بْنِ سُلَيْمَانَ وَاللَّفْظُ لِابْنِ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ أَبِي عُثْمَانَ وَحَدَّثَ أَيْضًا عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثِينَ وَمِائَةً فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ مَعَ أَحَدٍ مِنْكُمْ طَعَامٌ فَإِذَا مَعَ رَجُلٍ صَاعٌ مِنْ طَعَامٍ أَوْ نَحْوُهُ فَعُجِنَ ثُمَّ جَاءَ رَجُلٌ مُشْرِكٌ مُشْعَانٌّ طَوِيلٌ بِغَنَمٍ يَسُوقُهَا فَ...

صحیح مسلم:

کتاب: مشروبات کا بیان

(باب: مہمان کی عزت افزائی اور اسے اپنی ذات پر ترجیح...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5494.

ابوعثمان نے حضرت عبدالرحمان بن ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی، کہا: سیدنا عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک سو تیس آدمی تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ کیا کسی پاس کھانا ہے؟ ایک شخص کے پاس ایک صاع اناج نکلا یا تھوڑا کم یا زیادہ۔ پھر وہ سب گوندھا گیا۔ پھر ایک مشرک آیا، جس کے بال بکھرے ہوئے تھے، لمبا، بکریاں لے کر ہانکتا ہوا، رسول اللہ ﷺ کے پاس پہنچا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ ’’تو (بکری) بیچتا ہے یا ہدیہ دیتا ہے؟‘‘ اس نے کہا کہ نہیں بیچتا ہوں۔ آپ ﷺ نے اس سے ایک بکری خریدی تو اس کا گوشت تیار کیا...