1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ التَّقَاضِي وَالمُلاَزَمَةِ فِي المَسْجِدِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

463. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ كَعْبٍ، أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ لَهُ عَلَيْهِ فِي المَسْجِدِ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ، فَنَادَى: «يَا كَعْبُ» قَالَ: لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «ضَعْ مِنْ دَيْنِكَ هَذَا» وَأَوْمَأَ إِلَيْهِ: أَيِ الشَّطْرَ، قَالَ: لَقَدْ فَعَلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «قُمْ ...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: قرض کا تقاضہ اور قرض دار کا مسجد تک پیچھا ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

463.

حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے، انھوں نے مسجد میں ابن ابی حدرد سے اپنے قرض کا تقاضا کیا۔ اس پر ان دونوں کی آوازیں بلند ہو گئیں، یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ نے اسے اپنے حجرے میں سنا۔ آپ باہر تشریف لائے اور حجرے کا پردہ اٹھا کر آواز دی: ’’اے کعب!‘‘ انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’تم اپنے قرض میں سے کچھ کم کر دو۔‘‘ اور آپ نے نصف قرض چھوڑ دینے کا اشارہ فرمایا۔ حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ کا حکم سر آنکھوں پر، تب آپ نے ابن ابی حدرد ؓ سے فرمایا: ’’اٹھو، اس کا قرض ادا کر د...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ رَفْعِ الصَّوْتِ فِي المَسَاجِدِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

477. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا لَهُ عَلَيْهِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي المَسْجِدِ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ، وَنَادَى كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ: «يَا كَعْبُ» قَالَ: لَبَّيْكَ يَا رَ...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(باب: مساجد میں آواز بلند کرنا کیسا ہے؟)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

477. حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے عہد میں، مسجد نبوی میں ابن ابی حدرد ؓ سے اپنے قرض کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ اس سلسلے میں ان دونوں کی آوازیں اس قدر بلند ہوئیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان آوازوں کو اپنے حجرے میں سنا۔ پھر آپ نے اپنے حجرے کا پردہ اٹھایا اور باہر تشریف لائے۔ بعد ازاں آواز دی اور فرمایا: "اے کعب!" حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں، آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ اپنے قرض سے آدھا چھوڑ دو۔ حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے حکم کی تعمیل کی۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے (ابن ابی حدرد ؓ) سے فرمایا:"جاؤ اور ان کا قرض ادا کرو...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الخُصُومَاتِ بَابُ كَلاَمِ الخُصُومِ بَعْضِهِمْ فِي بَعْضٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2437. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ كَعْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ لَهُ عَلَيْهِ فِي الْمَسْجِدِ فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ فَنَادَى يَا كَعْبُ قَالَ لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ضَعْ مِنْ دَيْنِكَ هَذَا فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ أَيْ الشَّطْرَ قَالَ لَقَدْ فَعَلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ قُمْ فَاقْضِهِ ...

صحیح بخاری:

کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں

(

باب: مدعی یا مدعی علیہ ایک دوسرے کی نسبت جو کہی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2437.

حضرت کعب بن مالک  ؓ سے روایت ہے انھوں نے ابن ابی حدرد  ؓ سے مسجد میں اپنے قرض کا تقاضا کیا جو اس کے ذمے تھا۔ اس دوران میں ان دونوں کی آوازیں اس قدر بلند ہوگئیں۔ کہ رسول اللہ ﷺ نے سنیں جبکہ آپ اپنے گھر میں تشریف فرماتھے۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنے حجرے کا پردہ اٹھایا اور باہر تشریف لائے اور آواز دی: ’’اے کعب!‘‘ حضرت کعب  ؓ نے جواب دیا: اللہ کےرسول ﷺ ! میں حاضر ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’اپنے قرض میں اتنا کم کردو۔‘‘ آپ نے نصف کم کرنے کا اشارہ فرمایا۔ حضرت کعب ؓ  نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !میں نے(آدھا کم) کر...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الخُصُومَاتِ بَابٌ فِي المُلاَزَمَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2443. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ وَقَالَ غَيْرُهُ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ كَانَ لَهُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي حَدْرَدٍ الْأَسْلَمِيِّ دَيْنٌ فَلَقِيَهُ فَلَزِمَهُ فَتَكَلَّمَا حَتَّى ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا فَمَرَّ بِهِمَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا كَعْبُ وَأَشَارَ بِيَدِهِ كَأَنَّهُ يَقُولُ النِّصْفَ فَأَخَذَ نِصْفَ مَا عَلَيْهِ وَتَرَكَ...

صحیح بخاری:

کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں

(

باب: قرض داروں کے ساتھ رہنے کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2443.

حضرت کعب بن مالک  ؓ سے روایت ہے کہ ان کا کچھ قرض حضرت عبداللہ بن ابی حدرد اسلمی  ؓ کے ذمے تھا۔ حضرت کعب  ؓ ان سے ملے اور انھیں اپنی نگرانی میں لے لیا، بالآخر دونوں میں جھگڑا ہوا ح حتیٰ کہ ان کی آوازیں بلند ہونے لگیں۔ نبی کریم ﷺ ان کے پاس سے گزرے تو فرمایا: ’’ا ے کعب!‘‘ اور آپ نے ا پنے دست اقدس سے اشارہ فرمایا کہ آدھا قرض چھوڑ دو، چنانچہ حضرت کعب  ؓ نے آدھا قرض وصول کیا اور باقی آدھا چھوڑ دیا۔

...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصُّلْحِ بَابٌ: هَلْ يُشِيرُ الإِمَامُ بِالصُّلْحِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2726. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنِ الأَعْرَجِ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّهُ كَانَ لَهُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي حَدْرَدٍ الأَسْلَمِيِّ مَالٌ، فَلَقِيَهُ، فَلَزِمَهُ حَتَّى ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا، فَمَرَّ بِهِمَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَا كَعْبُ» فَأَشَارَ بِيَدِهِ كَأَنَّهُ يَقُولُ: النِّصْفَ، فَأَخَذَ نِصْفَ مَا لَهُ عَلَيْهِ، وَتَرَكَ نِصْفًا...

صحیح بخاری:

کتاب: صلح کے مسائل کا بیان

(باب : کیا امام صلح کے لیے فریقین کو اشارہ کرسکتا ہ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2726.

حضرت کعب بن مالک  ؓ سے روایت ہے، ان کا حضرت عبداللہ بن ابی حدرداسلمی  ؓ کے ذمے کچھ قرض تھا۔ جب دونوں کی ملاقات ہوئی تو حضرت کعب  ؓ نے انھیں پکڑ لیا حتیٰ کہ دونوں کی آوازیں بلند ہونے لگیں۔ نبی کریم ﷺ ادھرسے گزرے تو آپ نے فرمایا: ’’اے کعب!‘‘  اور اپنے دست اقدس سے اشارہ فرمایا۔ گویا آپ نصف قرض کم کرنے کا فرمارہے تھے، چنانچہ حضرت کعب  ؓ نے اپنے قرض سے نصف لے لیا اور نصف معاف کردیا۔

...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ بَابُ اسْتِحْبَابِ الْوَضْعِ مِنَ الدَّيْنِ

صحیح

4069. حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، أَخْبَرَهُ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ لَهُ عَلَيْهِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ، وَنَادَى كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ، فَقَالَ: «يَا كَعْبُ»، فَقَالَ: لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ ا...

صحیح مسلم:

کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت

(باب: قرض میں سے کچھ معاف کر دینا (اللہ کے نزدیک )پ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4069.

عبداللہ بن وہب نے ہمیں خبر دی، کہا: مجھے یونس نے ابن شہاب سے خبر دی، کہا: مجھے عبداللہ بن کعب بن مالک نے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد سے خبر دی کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں، مسجد میں، ابن ابی حدرد رضی اللہ تعالی عنہ سے قرض کا مطالبہ کیا جو ان کے ذمے تھا تو ان کی آوازیں بلند ہو گئیں، یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ نے گھر کے اندر ان کی آوازیں سنیں تو رسول اللہ ﷺ ان کی طرف گئے یہاں تک کہ آپﷺ نے اپنے حجرے کا پردہ ہٹایا اور کعب بن مالک کو آواز دی: ’’کعب!‘‘ انہوں نے عرض کی: حاضر ہوں، اے اللہ کے رسول! آپﷺ نے اپنے ہاتھ سے انہیں اشارہ کیا کہ...

7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ بَابٌ فِي الصُّلْحِ

صحیح

3611. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ عَلَيْهِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ وَنَادَى كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ فَقَالَ يَا كَعْبُ فَقَالَ لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل

(باب: مصالحت کر لینے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3611.

سیدنا کعب بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں آپ نے ابن ابی حدرد سے اپنے قرضے کا مطالبہ کیا۔ یہ مسجد میں تھے کہ ان کی آوازیں اونچی ہو گئیں جنہیں رسول اللہ ﷺ نے اپنے گھر میں سنا۔ پس رسول اللہ ﷺ ان کی طرف نکلے اور اپنے حجرے کا پردہ اٹھایا اور کعب بن مالک کو آواز دیتے ہوئے کہا: ”اے کعب!“ اس نے کہا: میں حاضر ہوں، اے اﷲ کے رسول! آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ سے اسے اشارہ فرمایا کہ اپنا آدھا قرضہ چھوڑ دو۔ کعب نے کہا: اے اﷲ کے رسول! میں نے معاف کیا۔ نبی کریم ﷺ نے دوسرے سے فرمایا: ”اٹھ اور اسے ادا کر دے۔“

...

8 سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ بَابٌ حُكْمُ الْحَاكِمِ فِي دَارِهِ

صحیح

5427. أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ قَالَ أَنْبَأَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ عَلَيْهِ فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا فَكَشَفَ سِتْرَ حُجْرَتِهِ فَنَادَى يَا كَعْبُ قَالَ لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ضَعْ مِنْ دَيْنِكَ هَذَا وَأَوْمَأَ إِلَى الشَّطْرِ قَالَ قَدْ فَعَلْتُ قَالَ قُمْ فَاقْضِهِ...

سنن نسائی: کتاب: قضا اور قاضیوں کے آداب و مسائل کا بیان (باب: حاکم یا قاضی کا اپنے گھر میں فیصلہ کرنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5427.

حضرت کعب ؓ سے روایت ہے کہ میں نے ابن حدرد سے اپنے قرض کی واپسی کا مطالبہ کیا جو اس کے ذمے تھا۔ ہماری آوازیں اونچی ہو گئیں حتیٰ کہ رسول اللہ ﷺ نے بھی سن لیں۔ آپ اپنے گھر میں تشریف فرما تھے۔ آپ باہر تشریف لائے۔ اپنے حجرۂ مبارک کا پردہ ہٹایا اور بلند آواز سے فرمایا: ”اے کعب!“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”اتنا معاف کردے۔“ اور ہاتھ سے نصف کا اشارہ فرمایا۔ میں نے کہا: مان لیا۔ آپ نے (ابن ابی حدرد سے) فرمایا: ”اٹھ اور باقی ادا کر۔“

...

9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الصَّدَقَاتِ بَابُ الْحَبْسِ فِي الدَّيْنِ وَالْمُلَازَمَةِ

صحیح

2517. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى وَيَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ قَالَا حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَنْبَأَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا لَهُ عَلَيْهِ فِي الْمَسْجِدِ حَتَّى ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا فَنَادَى كَعْبًا فَقَالَ لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ دَعْ مِنْ دَيْنِكَ هَذَا وَأَوْمَأَ بِيَدِهِ إِلَى الشَّطْرِ فَقَالَ قَدْ فَعَلْتُ قَالَ قُمْ فَاقْضِهِ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: صدقہ وخیرات سے متعلق احکام ومسائل (باب: قرض (کی عدم ادائیگی ) کی وجہ سے قید کرنا اور ...)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2517.

حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے مسجد میں حضرت عبداللہ بن ابو حدرد ؓ سے ان کے ذمے اپنے قرض کی واپسی کا تقاضا کیا۔ ان کی آوازیں بلند ہو گئیں حتی کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے گھر میں ان کی آوازیں سن لیں۔ نبی ﷺ باہر نکل کر ان کے پاس تشریف لائے اور حضرت کعب ؓ کو آواز دی، انہوں نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! میں حاضر ہوں۔ آپ نے فرمایا: اپنے قرض میں سے اتنا معاف کر دو۔ اور ہاتھ سے نصف کا اشارہ کیا (آدھا قرض چھوڑ دو۔) انہوں نے کہا: میں نے معاف کیا۔ نبی ﷺ نے (ابن ابو حدرد ؓ سے) فرمایا: اٹھو، اس کا قرض ادا کرو۔

...