1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا بَابُ إِذَا قَالَ: أَرْضِي أَوْ بُسْتَانِي صَدَقَة...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2776. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يَعْلَى، أَنَّهُ سَمِعَ عِكْرِمَةَ، يَقُولُ: أَنْبَأَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ تُوُفِّيَتْ أُمُّهُ وَهُوَ غَائِبٌ عَنْهَا، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي تُوُفِّيَتْ وَأَنَا غَائِبٌ عَنْهَا، أَيَنْفَعُهَا شَيْءٌ إِنْ تَصَدَّقْتُ بِهِ عَنْهَا؟ قَالَ: «نَعَمْ»، قَالَ: فَإِنِّي أُشْهِدُكَ أَنَّ حَائِطِيَ المِخْرَافَ صَدَقَةٌ عَلَيْهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان

(

باب : کسی نے کہا کہ میری زمین یا میرا باغ میری ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2776.

حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ  ؓ کی عدم موجودگی میں ان کی والدہ فوت ہوگئیں۔ انھوں نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ !میری عدم موجودگی میں میری والدہ فوت ہوگئی ہیں تو کیا اگر میں کوئی چیز ان کی طرف سے صدقہ کروں تو وہ انھیں نفع پہنچائے گی؟آپ نے فرمایا: ’’ہاں (ضرور نفع د ے گی)۔‘‘ حضرت سعد  ؓ نے کہا: میں آپ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میرا پھل دارباغ ان کی طرف سے صدقہ ہے۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا بَابُ الإِشْهَادِ فِي الوَقْفِ وَالصَّدَقَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2782. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ قَالَ: أَخْبَرَنِي يَعْلَى، أَنَّهُ سَمِعَ عِكْرِمَةَ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، يَقُولُ: أَنْبَأَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ، أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَخَا بَنِي سَاعِدَةَ تُوُفِّيَتْ أُمُّهُ وَهُوَ غَائِبٌ عَنْهَا، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي تُوُفِّيَتْ وَأَنَا غَائِبٌ عَنْهَا، فَهَلْ يَنْفَعُهَا شَيْءٌ إِنْ تَصَدَّقْتُ بِهِ عَنْهَا؟ قَالَ: «نَعَمْ»، قَالَ: فَإِنِّي أُشْهِدُكَ أَنَّ حَائِطِيَ المِخْرَافَ صَدَقَةٌ عَلَيْهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان

(باب : وقف اور صدقہ پر گواہ کرنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2782.

حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ  ؓ جو قبیلہ بنو ساعدہ سے ہیں، ان کی والدہ کاانتقال ہوگیا جبکہ وہ گھر سے باہر تھے۔ وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !میری والدہ کاانتقال ہوگیا ہے اور میں اس وقت موجود نہیں تھا تو کیا اب اگر میں اس کی طرف سے کوئی چیز صدقہ کروں تو اس کو فائدہ ہوگا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘ حضرت سعد  ؓ نے عرض کیا: میں آپ کو گواہ بناتا ہوں کہ میرا باغ مخراف اس کی طرف سے صدقہ ہے۔

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا بَابُ إِذَا وَقَفَ أَرْضًا وَلَمْ يُبَيِّنِ الحُدُ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2790. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ أُمَّهُ تُوُفِّيَتْ أَيَنْفَعُهَا إِنْ تَصَدَّقْتُ عَنْهَا؟ قَالَ: «نَعَمْ»، قَالَ: فَإِنَّ لِي مِخْرَافًا وَأُشْهِدُكَ أَنِّي قَدْ تَصَدَّقْتُ بِهِ عَنْهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان

(باب : اگر کسی نے ایک زمین وقف کی ( جو مشہور و معلو...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2790.

حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے کہا: ان کی والدہ فوت ہو چکی ہیں۔ اگر میں ان کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا ان کو نفع دے گا؟آپ نے فرمایا: ’’ہاں (فائدہ پہنچے گا)۔‘‘ اس نے عرض کیا: میرا ایک پھل دار باغ ہے، میں آپ کو گواہ بناتا ہوں کہ میں نے ان کی طرف سے وہ صدقہ کر دیا ہے۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابُ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ نَذْرٌ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6756. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ الْأَنْصَارِيَّ اسْتَفْتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَذْرٍ كَانَ عَلَى أُمِّهِ فَتُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ فَأَفْتَاهُ أَنْ يَقْضِيَهُ عَنْهَا فَكَانَتْ سُنَّةً بَعْدُ...

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں

(

باب: جو مر گیا اور اس پر کوئی نذر باقی رہ گئی

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6756.

حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن عبادہ ؓ نے نبی ﷺ سے ایک نذر کے متعلق دریافت کیا جو ان کی والدہ کے ذمے باقی تھی اور وہ نذر پوری کرنے سے پہلے وفات پاگئی تھیں تو آپ ﷺ نے انہیں فتوی دیا کہ وہ اپنی ماں کی طرف سے نذر پوری کریں، چنانچہ بعد میں یہی طریقہ مسنونہ قرار پایا۔

...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحِيَلِ بَابٌ: فِي الزَّكَاةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7023. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ اسْتَفْتَى سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ الْأَنْصَارِيُّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَذْرٍ كَانَ عَلَى أُمِّهِ تُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْضِهِ عَنْهَا وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ إِذَا بَلَغَتْ الْإِبِلُ عِشْرِينَ فَفِيهَا أَرْبَعُ شِيَاهٍ فَإِنْ وَهَبَهَا قَبْلَ الْحَوْلِ أَوْ بَاعَهَا فِرَارًا وَاحْتِيَالًا لِإِسْقَاطِ الزَّكَاةِ فَلَا شَيْءَ عَلَيْهِ وَكَذَلِكَ إِنْ أَتْلَفَهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: شرعی حیلوں کے بیان میں

(

باب : زکوٰۃ میں حیلہ کرنے کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7023.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: حضرت سعد بن عبادہ انصاری ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے ایک نذر کے متعلق سوال کیا جو ان کی والدہ کے ذمے تھی اور انکی وفات نذر پورا کرنے سے پہلے ہو گئی تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم اس کی طرف سے نذر پوری کر دو۔“ بعض لوگ کہتے ہیں: جب اونٹوں کی مقدار بیس ہو جائے تو ان میں چار بکریاں دینا ضروری ہیں۔ اگر سال پورا ہونے سے پہلے کسی کو اونٹ ہبہ کر دے یا اسے فروخت کر دے، یہ حیلہ زکاۃ سے راہ فرار اختیار کرنے کے لیے اختیار کرے تو اس پر کوئی چیز واجب نہ ہوگی۔ اسی طرح اگر وہ ان کو تلف کر دے، اور خود فوت ہو جائے تو اس کے مال میں ...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ النَّذْرِ بَابُ الْأَمْرِ بِقَضَاءِ النَّذْرِ

صحیح

4326. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ قَالَ: اسْتَفْتَى سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَذْرٍ كَانَ عَلَى أُمِّهِ، تُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ، قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَاقْضِهِ عَنْهَا...

صحیح مسلم:

کتاب: نذر(منت ماننے )کے احکام و مسائل

(باب: نذر پوری کرنے کا حکم)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4326.

 لیث نے ہمیں ابن شہاب سے حدیث بیان کی، انہوں نے عبیداللہ بن عبداللہ سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ انہوں نے کہا: حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالی عنہ نے رسول اللہ ﷺ سے اس نذر کے بارے میں فتویٰ پوچھا جو ان کی والدہ کے ذمہ تھی، وہ اسے پورا کرنے سے پہلے ہی فوت ہو گئی تھیں، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے ان کی طرف سے تم پورا کرو۔‘‘

...

7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْوَصَايَا بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ مَاتَ عَنْ غَيْرِ وَصِيَّة...

صحیح

2890. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ إِسْحَقَ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي تُوُفِّيَتْ أَفَيَنْفَعُهَا إِنْ تَصَدَّقْتُ عَنْهَا فَقَالَ نَعَمْ قَالَ فَإِنَّ لِي مَخْرَفًا وَإِنِّي أُشْهِدُكَ أَنِّي قَدْ تَصَدَّقْتُ بِهِ عَنْهَا...

سنن ابو داؤد:

کتاب: وصیت کے احکام و مسائل

(باب: میت کی وصیت کے بغیر ہی اس کی طرف سے صدقہ کرنا)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2890.

سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ ایک شخص (سیدنا سعد بن عبادہ ؓ) نے کہا: اے ﷲ کے رسول! میری والدہ وفات پا گئی ہے، اگر میں اس کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا اس کو نفع ہو گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ہاں! تو اس نے کہا: میرا ایک کھجوروں کا باغ ہے، تو آپ گواہ رہیں کہ میں نے اسے اپنی والدہ کی طرف سے صدقہ کر دیا ہے۔

...

8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابٌ فِي قَضَاءِ النَّذْرِ عَنْ الْمَيِّتِ

صحیح

3321. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ اسْتَفْتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا نَذْرٌ لَمْ تَقْضِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْضِهِ عَنْهَا...

سنن ابو داؤد:

کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل

(باب: میت کی طرف سے نذر پوری کرنا)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3321.

سیدنا سعد بن عبادہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا اور کہا کہ میری والدہ فوت ہو گئی ہے اور اس کے ذمے نذر تھی جو وہ پوری نہیں کر سکی، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم اس کی طرف سے پوری کر دو۔“

9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّدَقَةِ عَنِ الْمَيِّتِ​

صحیح

686. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي تُوُفِّيَتْ أَفَيَنْفَعُهَا إِنْ تَصَدَّقْتُ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَإِنَّ لِي مَخْرَفًا فَأُشْهِدُكَ أَنِّي قَدْ تَصَدَّقْتُ بِهِ عَنْهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَبِهِ يَقُولُ أَهْلُ الْعِلْمِ يَقُولُونَ لَيْسَ شَيْءٌ يَصِلُ إِلَى الْمَيِّتِ إِلَّا الصَّدَقَةُ وَالدُّعَاءُ وَقَدْ رَوَى بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى ا...

جامع ترمذی: كتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل (باب: میت کی طرف سے صدقہ کرنے کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

686.

عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میری والدہ فوت ہو چکی ہیں، اگر میں ان کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا یہ ان کے لئے مفید ہو گا؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں‘‘، اس نے عرض کیا: میرا ایک باغ ہے، آپ گواہ رہئے کہ میں نے اُسے والدہ کی طرف سے صدقہ میں دے دیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن ہے۔
۲- بعض لوگوں نے یہ حدیث بطریق ’’عمرو بن دینا ر عن عکرمہ عن النبی ﷺ مرسلاً ‘‘ روایت کی ہے۔
۳- اور یہی اہل علم بھی کہتے ہیں کہ کوئی چیز ایسی نہیں ہے جو میت کو پہنچتی ہو سوائے صدقہ اور دعا ...

10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ النُّذُورِ وَالْأَيْمَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي قَضَاءِ النَّذْرِ عَنِ الْمَيّ...

صحیح

1647. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ اسْتَفْتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَذْرٍ كَانَ عَلَى أُمِّهِ تُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْضِ عَنْهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: نذراورقسم (حلف) کے احکام ومسائل (باب: میت کی طرف سے نذرپوری کرنے کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1647.

عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ سعد بن عبادہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے ایک نذرکے بارے جو ان کی ماں پر واجب تھی اوراسے پوری کرنے سے پہلے وہ مرگئیں، فتویٰ پوچھا، تونبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’ان کی طرف سے نذرتم پوری کرو‘‘۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

...