1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابٌ: هَلْ يَشْتَرِي الرَّجُلُ صَدَقَتَهُ؟

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1505. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا كَانَ يُحَدِّثُ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ تَصَدَّقَ بِفَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَوَجَدَهُ يُبَاعُ فَأَرَادَ أَنْ يَشْتَرِيَهُ ثُمَّ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَأْمَرَهُ فَقَالَ لَا تَعُدْ فِي صَدَقَتِكَ فَبِذَلِكَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا لَا يَتْرُكُ أَنْ يَبْتَاعَ شَيْئًا تَصَدَّقَ بِهِ إِلَّا جَعَلَهُ صَدَقَةً...

صحیح بخاری:

کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان

(باب: کیا آدمی اپنی چیز کو جو صدقہ میں دی ہو پھر خر...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1505.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ  سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ  نے ایک گھوڑا اللہ کے راستے میں صدقہ کردیا، پھر دیکھا کہ اسے فروخت کیا جارہاہے تو انھوں نے اس کے خریدنے کا ارادہ کیا، پھر نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ سے مشورہ لیا تو آپ نے فرمایا:’’اپنے صدقے کو واپس نہ لو۔‘‘ اس بنا پر حضرت ابن عمر ؓ  جب اپنی کسی صدقہ کردہ چیز کو فروخت ہوتا دیکھتے تو اسے خرید کر صدقہ کردیتے تھے۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الجَعَائِلِ وَالحُمْلاَنِ فِي السَّبِيلِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2992. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ حَمَلَ عَلَى فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَوَجَدَهُ يُبَاعُ، فَأَرَادَ أَنْ يَبْتَاعَهُ، فَسَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «لاَ تَبْتَعْهُ، وَلاَ تَعُدْ فِي صَدَقَتِكَ»...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(

باب : کسی کو اجرت دے کر اپنے طرف سے جہاد کرانا ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2992.

حضرت ابن عمر  ؓسے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب  ؓ نے کسی کو جہاد فی سبیل اللہ کے لیے گھوڑا دیا۔ پھر اسے فروخت ہوتا پایا تو اسے خرید نے کا ارادہ کیا۔ اس کے متعلق انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ’’اسے مت خرید اور اپنے صدقہ وخیرات میں رجوع نہ کرو۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ إِذَا حَمَلَ عَلَى فَرَسٍ فَرَآهَا تُبَاعُ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3023. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ حَمَلَ عَلَى فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَوَجَدَهُ يُبَاعُ، فَأَرَادَ أَنْ يَبْتَاعَهُ، فَسَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «لاَ تَبْتَعْهُ، وَلاَ تَعُدْ فِي صَدَقَتِكَ»...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : اگر اللہ کی راہ میں سواری کے لیے گھوڑا دے پھ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3023.

حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓسے روایت ہے کہ حضرت عمر  ؓ نے کسی کو فی سبیل اللہ گھوڑا دیا۔ پھر انھوں نے دیکھا کہ وہی گھوڑا فروخت ہورہا ہے۔ انھوں نے اسے خریدنے کا ارادہ فرمایا تو اس کے متعلق رسول اللہ ﷺ سے پوچھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اب تم اسے مت خریدو اور اپنے صدقے کو واپس نہ لو۔‘‘

...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْهِبَاتِ بَابُ كَرَاهَةِ شِرَاءِ الْإِنْسَانِ مَا تَصَدَّقَ...

صحیح

4255. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، حَمَلَ عَلَى فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللهِ فَوَجَدَهُ يُبَاعُ، فَأَرَادَ أَنْ يَبْتَاعَهُ، فَسَأَلَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَ: «لَا تَبْتَعْهُ، وَلَا تَعُدْ فِي صَدَقَتِكَ...

صحیح مسلم:

کتاب: عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان

(باب: انسان نے جو کچھ صدقہ کیا اس کو اس شخص سے خرید...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4255.

امام مالک نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی الله تعالی  عنہما سے روایت کی کہ حضرت عمر بن خطاب رضی الله تعالی  عنہ نے اللہ کی راہ میں ایک گھوڑا سواری کے طور پر دیا، پھر انہوں نے اسے اس حالت میں پایا کہ اس کو فروخت کیا جا رہا تھا، انہوں نے اسے خریدنے کا ارادہ کیا تو رسول اللہ ﷺ سے اس کے بارے میں پوچھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے مت خریدو اور (کبھی) اپنا صدقہ واپس نہ لو۔‘‘

...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْهِبَاتِ بَابُ كَرَاهَةِ شِرَاءِ الْإِنْسَانِ مَا تَصَدَّقَ...

صحیح

4255. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، حَمَلَ عَلَى فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللهِ فَوَجَدَهُ يُبَاعُ، فَأَرَادَ أَنْ يَبْتَاعَهُ، فَسَأَلَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَ: «لَا تَبْتَعْهُ، وَلَا تَعُدْ فِي صَدَقَتِكَ...

صحیح مسلم:

کتاب: عطیہ کی گئی چیزوں کا بیان

(باب: انسان نے جو کچھ صدقہ کیا اس کو اس شخص سے خرید...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4255.

امام مالک نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی الله تعالی  عنہما سے روایت کی کہ حضرت عمر بن خطاب رضی الله تعالی  عنہ نے اللہ کی راہ میں ایک گھوڑا سواری کے طور پر دیا، پھر انہوں نے اسے اس حالت میں پایا کہ اس کو فروخت کیا جا رہا تھا، انہوں نے اسے خریدنے کا ارادہ کیا تو رسول اللہ ﷺ سے اس کے بارے میں پوچھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے مت خریدو اور (کبھی) اپنا صدقہ واپس نہ لو۔‘‘

...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْمَدْحِ، إِذَا كَانَ فِيهِ ...

صحیح

7692. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ مَدَحَ رَجُلٌ رَجُلًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَقَالَ وَيْحَكَ قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِكَ قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِكَ مِرَارًا إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ مَادِحًا صَاحِبَهُ لَا مَحَالَةَ فَلْيَقُلْ أَحْسِبُ فُلَانًا وَاللَّهُ حَسِيبُهُ وَلَا أُزَكِّي عَلَى اللَّهِ أَحَدًا أَحْسِبُهُ إِنْ كَانَ يَعْلَمُ ذَاكَ كَذَا وَكَذَا...

صحیح مسلم:

کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں

(باب: تعریف کرنے کی ممانعت جبکہ اس میں مبالغہ ہو او...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

7692.

یزید بن زریع نے خالد حذاء سے، انھوں نے عبدالرحمان بن ابی بکرہ سے اور انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ نبی کریم ﷺ کے سامنے ایک آدمی نے دوسرے آدمی کی تعریف کی، کہا: تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم پر افسوس ہے! تم نے اپنے ساتھ کی گردن کاٹ دی، اپنے ساتھی کی گردن کاٹ دی۔‘‘ کئی بار کہا: (پھر فرمایا:) تم میں سے کسی شخص نے لامحالہ اپنے ساتھی کی تعریف کرنی ہوتو اس طرح کہے: میں فلاں کو ایسا سمجھتا ہوں، اصلیت کو جاننے والا اللہ ہے۔ اورمیں اللہ (کے علم) کے مقابلے میں کسی کی خوبی بیان نہیں کررہا، میں اسے (ایسا) سمجھتا ہوں۔ اگر وہ واقعی اس خوبی کو جانتا ہے ...

7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ الرَّجُلِ يَبْتَاعُ صَدَقَتَهُ

صحیح

1594. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَمَلَ عَلَى فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَوَجَدَهُ يُبَاعُ فَأَرَادَ أَنْ يَبْتَاعَهُ فَسَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ لَا تَبْتَعْهُ وَلَا تَعُدْ فِي صَدَقَتِكَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: کوئی اپنی زکوٰۃ ( صدقہ میں دیا ہوا مال ) قیمت...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1594.

سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے اللہ کی راہ میں ایک گھوڑا دیا، پھر دیکھا کہ اسے بیچا جا رہا ہے تو انہوں نے اسے خرید لینا چاہا اور رسول اللہ ﷺ سے اس بارے میں دریافت کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اسے مت خریدو اور اپنا صدقہ مت واپس لو۔“

8 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ شِرَاءِ الصَّدَقَةِ

صحیح

2624. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ أَنْبَأَنَا حُجَيْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ يُحَدِّثُ أَنَّ عُمَرَ تَصَدَّقَ بِفَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَوَجَدَهَا تُبَاعُ بَعْدَ ذَلِكَ فَأَرَادَ أَنْ يَشْتَرِيَهُ ثُمَّ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَأْمَرَهُ فِي ذَلِكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَعُدْ فِي صَدَقَتِكَ...

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: صدقے کا مال خریدنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2624.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ بیان فرماتے ہیں کہ حضرت عمر ؓ نے ایک گھوڑا اللہ تعالیٰ کے راستے میں صدقہ کیا۔ کچھ عرصے کے بعد حضرت عمر ؓ نے دیکھا کہ وہ گھوڑا فروخت کیا جا رہا ہے تو انھوں نے ارادہ فرمایا کہ میں ہی اسے خرید لوں، پھر وہ رسول اللہﷺ کے پاس حاضر ہوئے اور اس بارے میں آپ سے مشورہ طلب کیا تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اپنا کیا ہوا صدقہ دوبارہ نہ لے۔“

...