5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ اللِّبَاسِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ

صحیح

1737. حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ نَهَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ التَّخَتُّمِ بِالذَّهَبِ وَعَنْ لِبَاسِ الْقَسِّيِّ وَعَنْ الْقِرَاءَةِ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ وَعَنْ لِبَاسِ الْمُعَصْفَرِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: لباس کے احکام ومسائل ()

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1737.

علی بن ابی طالب ؓ کہتے ہیں: نبی اکرمﷺ نے مجھے سونے کی انگوٹھی، قسی (ایک ریشمی کپڑا) کا لباس، رکوع وسجود میں قرآن پڑھنے اورمعصفر (کسم سے رنگے ہوئے زرد) کپڑے سے منع فرمایا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَضَاحِيِّ

صحیح

3147. حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ قَالَ: حَدَّثَنِي الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيَّادٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّ: كَيْفَ كَانَتِ الضَّحَايَا فِيكُمْ، عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: «كَانَ الرَّجُلُ فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يُضَحِّي بِالشَّاةِ عَنْهُ، وَعَنْ أَهْلِ بَيْتِهِ، فَيَأْكُلُونَ وَيُطْعِمُونَ، ثُمَّ تَبَاهَى النَّاسُ، فَصَارَ كَمَا تَرَى»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: قربانی سے متعلق احکام ومسائل

()

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3147.

حضرت عطاء بن یسار رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے حضرت ابو ایوب انصاری سے سوال کیا: رسول اللہ ﷺ کےزمانہ مبارک میں تم لوگوں میں قربانیاں کس طرح کی ہوتی تھیں؟ انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ کےزمانہ مبارک میں آدمی اپنی طرف سے اور اپنے گھر والوں کی طرف سےایک بکر ی کی قربانی کردیا کرتا تھا ۔ (اس میں سے ) وہ خود بھی کھاتے، اور دوسروں کو بھی کھلاتے۔ بعد میں لوگ فخر (کے طور پر زیادہ جانور ذبح ) کرنے لگے تو وہ حال ہوگیا جو آپ (آج کل) دیکھ رہے ہیں۔

...