1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ ذِكْرِ أُمِّ سَلِيطٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4103. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ وَقَالَ ثَعْلَبَةُ بْنُ أَبِي مَالِكٍ إِنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَسَمَ مُرُوطًا بَيْنَ نِسَاءٍ مِنْ نِسَاءِ أَهْلِ الْمَدِينَةِ فَبَقِيَ مِنْهَا مِرْطٌ جَيِّدٌ فَقَالَ لَهُ بَعْضُ مَنْ عِنْدَهُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ أَعْطِ هَذَا بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّتِي عِنْدَكَ يُرِيدُونَ أُمَّ كُلْثُومٍ بِنْتَ عَلِيٍّ فَقَالَ عُمَرُ أُمُّ سَلِيطٍ أَحَقُّ بِهِ وَأُمُّ سَلِيطٍ مِنْ نِسَاءِ الْأَنْصَارِ مِمَّنْ بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عُمَرُ فَإِ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: حضرت ام سلیط ؓ کا تذکرہ

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4103.

حضرت ثعلبہ بن مالک سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے مدینہ طیبہ کی خواتین میں چادریں تقسیم کرائیں۔ ایک عمدہ قسم کی نفیس چادر بچ گئی تو ایک صاحب نے جو وہیں موجود تھے عرض کی: اے امیر المومنین! یہ چادر رسول اللہ ﷺ کی بیٹی (نواسی) کو دے دیں جو آپ کے نکاح میں ہیں۔ اس کا اشارہ حضرت ام کلثوم بنت علی ؓ کی طرف تھا لیکن حضرت عمر ؓ نے فرمایا: حضرت ام سلیط ؓا اس چادر کی ان سے زیادہ حق دار ہیں۔ ان کا تعلق قبیلہ انصار سے تھا اور انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے بیعت بھی کی تھی۔ حضرت عمر ؓ نے (یہ بھی) فرمایا: غزوہ اُحد میں وہ ہمارے لیے پانی کی مشکیں بھر بھر کر لاتی تھیں۔

...