2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6443. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عَبْدِ العَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: خَرَجْتُ لَيْلَةً مِنَ اللَّيَالِي، فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْشِي وَحْدَهُ، وَلَيْسَ مَعَهُ إِنْسَانٌ، قَالَ: فَظَنَنْتُ أَنَّهُ يَكْرَهُ أَنْ يَمْشِيَ مَعَهُ أَحَدٌ، قَالَ: فَجَعَلْتُ أَمْشِي فِي ظِلِّ القَمَرِ، فَالْتَفَتَ فَرَآنِي، فَقَالَ: «مَنْ هَذَا» قُلْتُ: أَبُو ذَرٍّ، جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَاءَكَ، قَالَ: «يَا أَبَا ذَرٍّ تَعَالَهْ» قَالَ: فَمَشَيْتُ مَعَهُ سَاعَةً، فَقَالَ: «إِنَّ المُكْثِرِينَ هُمُ المُقِلُّونَ يَوْمَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6443.

حضرت ابوزر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں ایک رات باہر نکلا تو دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ تنہا ہی جا رہے ہیں، اور آپ کے ساتھ کوئی بھی نہیں۔ میں نے (دل میں) کہا کہ آپ ﷺ اپنے ساتھ کسی کے چلنے کو پسند نہیں کرتے ہوں گے، اس لیے میں چاند کے سائے میں آپ کے پیچھے پیچھے چلنے لگا۔ آپ نے میری طرف توجہ فرمائی تو مجھے دیکھ کر فرمایا: ’’یہ کون ہے؟‘‘ میں نے کہا: ابوذر ہوں، اللہ تعالیٰ مجھے آپ پر قربان کرے! آپ نے فرمایا: ’’ابوذر! آگے آجاؤ۔‘‘ پھر میں تھوڑی دیر تک آپ کے ساتھ چلتا رہا، اس کے بعد آپ نے فرمایا: ’...

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ

صحیح

4781. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ، قَالَ: اسْتَبَّ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَعَلَ أَحَدُهُمَا تَحْمَرُّ عَيْنَاهُ، وَتَنْتَفِخُ أَوْدَاجُهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنِّي لَأَعْرِفُ كَلِمَةً لَوْ قَالَهَا هَذَا لَذَهَبَ عَنْهُ الَّذِي يَجِدُ: أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ< فَقَالَ الرَّجُلُ: هَلْ تَرَى بِي مِنْ جُنُونٍ؟!...

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

()

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4781.

سیدنا سلیمان بن صرد ؓ سے روایت ہے کہ دو آدمی نبی کریم ﷺ کے سامنے ایک دوسرے کو برا بھلا کہنے لگے حتیٰ کہ ایک کی آنکھیں سرخ ہو گئیں اور گلے کی رگیں پھول گئیں۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے ایک کلمہ معلوم ہے، اگر یہ شخص وہ کلمہ کہہ لے تو اس سے یہ کیفیت دور ہو جائے گی۔ (اور وہ کلمہ یہ ہے) «أعوذ بالله من الشيطان الرجيم» ”میں شیطان مردود کے شر سے اﷲ کی پناہ میں آتا ہوں۔“ مگر وہ آدمی کہنے لگا: کیا تم سمجھتے ہو کہ میں مجنون ہوں؟

...

4 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ

صحیح

3552. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ شُعَيْبٍ قَالَ قَالَ الزُّهْرِيُّ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ طَلَّقَ ابْنَةَ سَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ وَأُمُّهَا حَمْنَةُ بِنْتُ قَيْسٍ الْبَتَّةَ فَأَمَرَتْهَا خَالَتُهَا فَاطِمَةُ بِنْتُ قَيْسٍ بِالِانْتِقَالِ مِنْ بَيْتِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَسَمِعَ بِذَلِكَ مَرْوَانُ فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا فَأَمَرَهَا أَنْ تَرْجِعَ إِلَى مَسْكَنِهَا حَتَّى تَنْقَضِيَ عِدَّتُهَا فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ تُخْبِرُهُ أَنَّ خَالَتَهَا فَاطِمَةَ أَفْتَتْهَا ب...

سنن نسائی:

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل

()

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3552.

حضرت عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمروبن عثمان نے سعید بن زید کی بیٹی کو بتہ (تیسری) طلاق دے دی۔ اس کی والدہ کا نام حمنہ بنت قیس تھا۔ چنانچہ اس کی خالہ فاطمہ بنت قیسؓ نے اسے عبداللہ بن عمرو کے گھر سے منتقل ہونے کا حکم دیا۔ حضرت مروان نے بھی یہ بات سن لی۔ انہوں نے اسے پیغام بھیجا اور عدت ختم ہونے تک واپس اپنے گھر جانے کا حکم دیا۔ اس نے انہیں واپسی پیغام بھیجا کہ مجھے میری خالہ حضرت فاطمہ نے یہ فتویٰ دیا ہے اور بتایا ہے کہ جب انہیں ان کے خاوند ابوعمرو بن حفص مخزومی نے طلاق دے دی تھی تو رسول اللہﷺ نے انہیں خاوند کے گھر سے منتقل ہونے کا حکم...