2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ تَحْرِيمِ قَتْلِ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ ف...

صحیح

4648. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثِ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، «أَنَّ امْرَأَةً وُجِدَتْ فِي بَعْضِ مَغَازِي رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْتُولَةً، فَأَنْكَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَتْلَ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: جنگ میں عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے کی حرمت)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4648.

لیث نے نافع سے، انہوں نے حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی  عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ کے ایک غزوے میں ایک عورت مقتول ملی تو رسول اللہ ﷺ نے عورتوں اور بچوں کے قتل پر (سخت) ناگواری کا اظہار کیا (اور اس سے منع فرما دیا۔

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ تَحْرِيمِ قَتْلِ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ ف...

صحیح

4648. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثِ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، «أَنَّ امْرَأَةً وُجِدَتْ فِي بَعْضِ مَغَازِي رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْتُولَةً، فَأَنْكَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَتْلَ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: جنگ میں عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے کی حرمت)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4648.

لیث نے نافع سے، انہوں نے حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی  عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ کے ایک غزوے میں ایک عورت مقتول ملی تو رسول اللہ ﷺ نے عورتوں اور بچوں کے قتل پر (سخت) ناگواری کا اظہار کیا (اور اس سے منع فرما دیا۔

5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي النَّهْيِ عَنْ قَتْلِ النِّسَا...

صحیح

1678. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّ امْرَأَةً وُجِدَتْ فِي بَعْضِ مَغَازِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْتُولَةً فَأَنْكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَلِكَ وَنَهَى عَنْ قَتْلِ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ وَفِي الْبَاب عَنْ بُرَيْدَةَ وَرَبَاحٍ وَيُقَالُ رِيَاحُ بْنُ الرَّبِيعِ وَالْأَسْوَدِ بْنِ سَرِيعٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَالصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ ك...

جامع ترمذی: كتاب: سیر کے بیان میں (باب: عورتوں اوربچوں کے قتل کی ممانعت کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1678.

عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے: رسول اللہ ﷺکے کسی غزوے میں ایک عورت مقتول پائی گئی، تو آپ ﷺنے اس کی مذمت کی اورعورتوں وبچوں کے قتل سے منع فرمایا۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
۲۔ اس باب میں بریدہ، رباح، ان کو رباح بن ربیع بھی کہتے ہیں، اسود بن سریع ابن عباس اورصعب بن جثامہ سے بھی احادیث آئی ہیں۔
۳۔ بعض اہل علم صحابہ اوردوسرے لوگوں کا اسی پرعمل ہے، یہ لوگ عورتوں اوربچوں کے قتل کوحرام سمجھتے ہیں، سفیان ثوری اورشافعی کا بھی یہی قول ہے۔
۴۔ کچھ اہل علم نے رات میں ان پر چھاپہ مارنے کی اوراس میں عورتوں اوربچوں کے قتل کی رخصت...