1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِتْقِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «العَبِيدُ إِخْوَانُكُم...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2565. حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا وَاصِلٌ الأَحْدَبُ، قَالَ: سَمِعْتُ المَعْرُورَ بْنَ سُويْدٍ، قَالَ: رَأَيْتُ أَبَا ذَرٍّ الغِفَارِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَعَلَيْهِ حُلَّةٌ، وَعَلَى غُلاَمِهِ حُلَّةٌ، فَسَأَلْنَاهُ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَ: إِنِّي سَابَبْتُ رَجُلًا، فَشَكَانِي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَعَيَّرْتَهُ بِأُمِّهِ»، ثُمَّ قَالَ: «إِنَّ إِخْوَانَكُمْ خَوَلُكُمْ جَعَلَهُمُ اللَّهُ تَحْتَ أَيْدِيكُمْ، فَمَنْ كَانَ أَخُوهُ تَحْتَ يَدِهِ، فَلْيُطْعِمْهُ مِمَّا يَأْكُلُ، وَلْيُلْبِسْهُ مِمَّا يَلْبَسُ...

صحیح بخاری:

کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں

(

باب : نبی کریم ﷺ کا یہ فرمانا کہ ” غلام ت...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2565.

حضرت معرور بن سوید سے روایت ہے انھوں نے کہا: میں نے حضرت ابوذر غفاری  ؓ کودیکھا کہ وہ ایک عمدہ پوشاک زیب تن کیے ہوئے تھے اور ان کے غلام نے بھی اسی طرح کی پوشاک پہنی ہوئی تھی۔ ہم نے ان سے اس کے متعلق دریافت کیا تو انھوں نے فرمایا: میں نے ایک شخص کو گالی دی تھی۔ اس نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں میری شکایت کی تو آپ نے مجھ سے فرمایا: ’’ کیاتو نے اسے اس کی ماں کی وجہ سے عار دلائی ہے؟‘‘ پھر فرمایا: ’’تمہارے خادم تمہارے بھائی ہیں جنھیں اللہ تعالیٰ نے تمہارے ماتحت کردیا ہے، اسلیے جس کا بھائی اس کے ماتحت ہوتو جو وہ خود کھاتاہے وہی ا...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَا يُنْهَى مِنَ السِّبَابِ وَاللَّعْنِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6104. حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنِ المَعْرُورِ هُوَ ابْنُ سُوَيْدٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: رَأَيْتُ عَلَيْهِ بُرْدًا، وَعَلَى غُلاَمِهِ بُرْدًا، فَقُلْتُ: لَوْ أَخَذْتَ هَذَا فَلَبِسْتَهُ كَانَتْ حُلَّةً، وَأَعْطَيْتَهُ ثَوْبًا آخَرَ، فَقَالَ: كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ كَلاَمٌ، وَكَانَتْ أُمُّهُ أَعْجَمِيَّةً، فَنِلْتُ مِنْهَا، فَذَكَرَنِي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لِي: «أَسَابَبْتَ فُلاَنًا» قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: «أَفَنِلْتَ مِنْ أُمِّهِ» قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: «إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ» قُلْتُ عَلَى حِينِ سَاعَتِي: هَذِهِ مِنْ كِب...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(باب: گالی دینے اور لعنت کرنے کی ممانعت)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6104.

حضرت معرور سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابو ذر ؓ پر ایک چادر دیکھی اور ان کے غلام نے بھی اسی طرح کی چادر اوڑھ رکھی تھی میں نے کہا: اگر آپ اپنے غلام کی چادر لے لیں اور اسے زیب تن کریں تو آپ کے لیے ایک رنگ کا جوڑا ہو جائے اور اپنے غلام کو کوئی دوسرا جوڑا پہنا دیں انہوں نے بتایا کہ میرے اور ایک آدمی کے درمیان کچھ تکرار ہو گئی تھی اس کی والدہ عجمیہ تھی۔ میں نے اس کے متعلق اسے طعنہ دے دیا۔ اس نے یہ بات نبی ﷺ سے کہہ دی تو آپ نے مجھے فرمایا: ”تو نے فلاں شخص کو گالی دی ہے؟ میں نے کہا : جی ”ہاں۔ آپ نے فرمایا: تو نے اس کی ماں کو بھی مطعون کیا ہے؟&...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَيْمَانِ بَابُ إِطْعَامِ الْمَمْلُوكِ مِمَّا يَأْكُلُ، وَإِ...

صحیح

4408. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنِ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ، قَالَ: مَرَرْنَا بِأَبِي ذَرٍّ بِالرَّبَذَةِ وَعَلَيْهِ بُرْدٌ وَعَلَى غُلَامِهِ مِثْلُهُ، فَقُلْنَا: يَا أَبَا ذَرٍّ لَوْ جَمَعْتَ بَيْنَهُمَا كَانَتْ حُلَّةً، فَقَالَ: إِنَّهُ كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ مِنْ إِخْوَانِي كَلَامٌ، وَكَانَتْ أُمُّهُ أَعْجَمِيَّةً، فَعَيَّرْتُهُ بِأُمِّهِ، فَشَكَانِي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَقِيتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «يَا أَبَا ذَرٍّ، إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ»، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ، مَنْ سَبَّ...

صحیح مسلم:

کتاب: قسموں کا بیان

(باب: غلام کو وہ وہی کھلانا جو وہ (مالک خود)کھائے ا...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4408.

وکیع نے کہا: ہمیں اعمش نے معرور بن سوید سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہم زَبذہ (کے مقام) میں حضرت ابوذر رضی اللہ تعالی عنہ کے ہاں سے گزرے، ان (کے جسم) پر ایک چادر تھی اور ان کے غلام (کے جسم) پر بھی ویسی ہی چادر تھی۔ تو ہم نے کہا: ابوذر! اگر آپ ان دونوں (چادروں) کو اکٹھا کر لیتے تو یہ ایک حلہ بن جاتا۔ انہوں نے کہا: میرے اور میرے کسی (مسلمان) بھائی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، اس کی ماں عجمی تھی، میں نے اسے اس کی ماں کے حوالے سے عار دلائی تو اس نے نبی ﷺ کے پاس میری شکایت کر دی، میں نبی ﷺ سے ملا تو آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا: ’’ابوذر! تم ایسے آدمی ...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَيْمَانِ بَابُ إِطْعَامِ الْمَمْلُوكِ مِمَّا يَأْكُلُ، وَإِ...

صحیح

4408. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنِ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ، قَالَ: مَرَرْنَا بِأَبِي ذَرٍّ بِالرَّبَذَةِ وَعَلَيْهِ بُرْدٌ وَعَلَى غُلَامِهِ مِثْلُهُ، فَقُلْنَا: يَا أَبَا ذَرٍّ لَوْ جَمَعْتَ بَيْنَهُمَا كَانَتْ حُلَّةً، فَقَالَ: إِنَّهُ كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ مِنْ إِخْوَانِي كَلَامٌ، وَكَانَتْ أُمُّهُ أَعْجَمِيَّةً، فَعَيَّرْتُهُ بِأُمِّهِ، فَشَكَانِي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَقِيتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «يَا أَبَا ذَرٍّ، إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ»، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ، مَنْ سَبَّ...

صحیح مسلم:

کتاب: قسموں کا بیان

(باب: غلام کو وہ وہی کھلانا جو وہ (مالک خود)کھائے ا...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4408.

وکیع نے کہا: ہمیں اعمش نے معرور بن سوید سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہم زَبذہ (کے مقام) میں حضرت ابوذر رضی اللہ تعالی عنہ کے ہاں سے گزرے، ان (کے جسم) پر ایک چادر تھی اور ان کے غلام (کے جسم) پر بھی ویسی ہی چادر تھی۔ تو ہم نے کہا: ابوذر! اگر آپ ان دونوں (چادروں) کو اکٹھا کر لیتے تو یہ ایک حلہ بن جاتا۔ انہوں نے کہا: میرے اور میرے کسی (مسلمان) بھائی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، اس کی ماں عجمی تھی، میں نے اسے اس کی ماں کے حوالے سے عار دلائی تو اس نے نبی ﷺ کے پاس میری شکایت کر دی، میں نبی ﷺ سے ملا تو آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا: ’’ابوذر! تم ایسے آدمی ...

5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النَّومِ بَابٌ فِي حَقِّ الْمَمْلُوكِ

صحیح

5178. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ قَالَ رَأَيْتُ أَبَا ذَرٍّ بِالرَّبَذَةِ وَعَلَيْهِ بُرْدٌ غَلِيظٌ وَعَلَى غُلَامِهِ مِثْلُهُ قَالَ فَقَالَ الْقَوْمُ يَا أَبَا ذَرٍّ لَوْ كُنْتَ أَخَذْتَ الَّذِي عَلَى غُلَامِكَ فَجَعَلْتَهُ مَعَ هَذَا فَكَانَتْ حُلَّةً وَكَسَوْتَ غُلَامَكَ ثَوْبًا غَيْرَهُ قَالَ فَقَالَ أَبُو ذَرٍّ إِنِّي كُنْتُ سَابَبْتُ رَجُلًا وَكَانَتْ أُمُّهُ أَعْجَمِيَّةً فَعَيَّرْتُهُ بِأُمِّهِ فَشَكَانِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ فَقَالَ يَا أَبَا ذَرٍّ إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ قَالَ إِنَّهُمْ إِخْوَانُكُمْ فَضَّلَكُمْ اللَّهُ عَلَي...

سنن ابو داؤد: كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل (باب: غلاموں کا خاص خیال رکھنے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5178.

جناب معرور بن سوید ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابوذر ؓ کو ربذہ مقام میں دیکھا، وہ ایک موٹی اونی چادر اوڑھے ہوئے تھے اور ان کے غلام پر بھی اسی طرح کی چادر تھی۔ ہمارے ساتھیوں نے کہا: اے ابوذر! اگر آپ غلام والی چادر خود لے لیتے تو اس طرح آپ کا یہ حلہ (پورا جوڑا) بن جاتا۔ غلام کو آپ کوئی اور کپڑا لے دیتے۔ تو سیدنا ابوذر ؓ نے جواب دیا کہ میں نے ایک آدمی کو گالی دی تھی جس کی ماں عجمی تھی۔ میں نے اس کو اس کی ماں کا طعنہ دیا تو اس نے رسول اللہ ﷺ کے ہاں میری شکایت کر دی۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے ابوذر! تو ایسا آدمی ہے جس میں جاہلیت کا اثر ہے۔“ آپ ﷺ نے مزی...

6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النَّومِ بَابٌ فِي حَقِّ الْمَمْلُوكِ

صحیح

5179. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ قَالَ دَخَلْنَا عَلَى أَبِي ذَرٍّ بِالرَّبَذَةِ فَإِذَا عَلَيْهِ بُرْدٌ وَعَلَى غُلَامِهِ مِثْلُهُ فَقُلْنَا يَا أَبَا ذَرٍّ لَوْ أَخَذْتَ بُرْدَ غُلَامِكَ إِلَى بُرْدِكَ فَكَانَتْ حُلَّةً وَكَسَوْتَهُ ثَوْبًا غَيْرَهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِخْوَانُكُمْ جَعَلَهُمْ اللَّهُ تَحْتَ أَيْدِيكُمْ فَمَنْ كَانَ أَخُوهُ تَحْتَ يَدَيْهِ فَلْيُطْعِمْهُ مِمَّا يَأْكُلُ وَلْيَكْسُهُ مِمَّا يَلْبَسُ وَلَا يُكَلِّفْهُ مَا يَغْلِبُهُ فَإِنْ كَلَّفَهُ مَا يَغْلِبُهُ فَلْيُعِنْهُ قَا...

سنن ابو داؤد: كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل (باب: غلاموں کا خاص خیال رکھنے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5179.

جناب معرور بن سوید ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم ربذہ مقام میں سیدنا ابوذر ؓ سے ملے۔ ہم نے دیکھا کہ ان پر ایک اونی چادر تھی اور ان کے غلام پر بھی اسی طرح کی ایک چادر تھی۔ تو ہم نے کہا: اے ابوذر! اگر آپ اپنے غلام والی چادر اپنی چادر کے ساتھ ملا لیتے تو ایک جوڑا بن جاتا اور اسے آپ کوئی اور کپڑا لے دیتے۔ تو انہوں نے فرمایا، میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”یہ تمہارے بھائی ہیں جنہیں اللہ نے تمہارے ماتحت کر دیا ہے۔ چنانچہ جس کا بھائی اس کے ماتحت ہو تو اس کو چاہیئے کہ اسے وہی کھلائے جو وہ خود کھاتا ہے اور اسے وہی پہنائے جو خود پہنتا ہے۔ اور اسے اس کی ہم...

7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الإِحْسَانِ إِلَى الْخَدَمِ​

صحیح

2085. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ وَاصِلٍ عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِخْوَانُكُمْ جَعَلَهُمْ اللَّهُ فِتْيَةً تَحْتَ أَيْدِيكُمْ فَمَنْ كَانَ أَخُوهُ تَحْتَ يَدِهِ فَلْيُطْعِمْهُ مِنْ طَعَامِهِ وَلْيُلْبِسْهُ مِنْ لِبَاسِهِ وَلَا يُكَلِّفْهُ مَا يَغْلِبُهُ فَإِنْ كَلَّفَهُ مَا يَغْلِبُهُ فَلْيُعِنْهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَأُمِّ سَلَمَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: خادم اورنوکر کے ساتھ حسن سلوک کرنے کابیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2085.

ابوذر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تمہارے خادم تمہارے بھائی ہیں، اللہ تعالیٰ نے ان کو تمہارے زیر دست کردیا ہے، لہذا جس کے تحت میں اس کا بھائی (خادم) ہو، وہ اسے اپنے کھانے میں سے کھلائے، اپنے کپڑوں میں سے پہنائے اوراسے کسی ایسے کام کا مکلف نہ بنائے جو اسے عاجز کردے، اوراگر اسے کسی ایسے کام کامکلف بناتا ہے، جو اسے عاجزکردے تو اس کی مدد کرے‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
۲۔ اس باب میں علی، ام سلمہ، ابن عمراورابوہریرہ‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔

...

8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ الْإِحْسَانِ إِلَى الْمَمَالِيكِ

صحیح

3806. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِخْوَانُكُمْ جَعَلَهُمْ اللَّهُ تَحْتَ أَيْدِيكُمْ فَأَطْعِمُوهُمْ مِمَّا تَأْكُلُونَ وَأَلْبِسُوهُمْ مِمَّا تَلْبَسُونَ وَلَا تُكَلِّفُوهُمْ مَا يَغْلِبُهُمْ فَإِنْ كَلَّفْتُمُوهُمْ فَأَعِينُوهُمْ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل

(باب: غلاموں سے حسن سلوک کا بیان)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3806.

حضرت ابو ذر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: (غلا م) تمہارے بھائی ہیں، جنہیں اللہ نے تمہارے زیر دست (ماتحت) بنا دیا ہے، لہٰذا جو کھانا تم کھاتے ہو اس میں سے انہیں کھلاؤاور جو (لباس) خود پہنتے ہو اس میں سے انہیں پہناؤ۔ اور ان کو وہ کام کرنے کا حکم نہ دو جو ان پر غالب آ جائے۔ اور اگر (ضرورت کے تحت) انہیں ایسا حکم دو تو (اس کی انجام دہی میں خود بھی) ان کی مدد کرو۔

...