1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابٌ: الخَيْلُ مَعْقُودٌ فِي نَوَاصِيهَا الخَيْرُ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2870. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ حُصَيْنٍ، وَابْنِ أَبِي السَّفَرِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الجَعْدِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الخَيْلُ مَعْقُودٌ فِي نَوَاصِيهَا الخَيْرُ إِلَى يَوْمِ القِيَامَةِ»، قَالَ سُلَيْمَانُ: عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ أَبِي الجَعْدِ، تَابَعَهُ مُسَدَّدٌ، عَنْ هُشَيْمٍ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ أَبِي الجَعْدِ...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : قیامت تک گھوڑے کی پیشانی کے ساتھ خیروبرکت بن...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2870.

حضرت عروہ بن جعد  ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’ گھوڑوں کی پیشانیوں میں قیامت تک خیرو برکت وابستہ ہے۔‘‘ سلیمان نے شعبہ سے انھوں نےعروہ بن ابو جعد سے اس روایت کو بیان کیا ہے۔ مسدد نے ہشیم سے، انھوں نے حصین سے، انھوں نے شعبی سے، انھوں نے عروہ بن ابو جعد سے روایت کرنے میں سلمان کی متابعت کی ہے۔

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ:

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3668. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا شَبِيبُ بْنُ غَرْقَدَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ الحَيَّ يُحَدِّثُونَ، عَنْ عُرْوَةَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «أَعْطَاهُ دِينَارًا يَشْتَرِي لَهُ بِهِ شَاةً، فَاشْتَرَى لَهُ بِهِ شَاتَيْنِ، فَبَاعَ إِحْدَاهُمَا بِدِينَارٍ، وَجَاءَهُ بِدِينَارٍ وَشَاةٍ، فَدَعَا لَهُ بِالْبَرَكَةِ فِي بَيْعِهِ، وَكَانَ لَوِ اشْتَرَى التُّرَابَ لَرَبِحَ فِيهِ»، قَالَ سُفْيَانُ: كَانَ الحَسَنُ بْنُ عُمَارَةَ جَاءَنَا بِهَذَا الحَدِيثِ عَنْهُ، قَالَ: سَمِعَهُ شَبِيبٌ مِنْ عُرْوَةَ فَأَتَيْتُهُ، فَقَالَ شَبِيبٌ إِنِّي لَمْ أَسْمَعْهُ مِنْ عُرْوَةَ، قَالَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب:

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3668.

حضرت شبیب بن غرقدہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے اپنے قبیلے کے لوگوں سے سنا، وہ حضرت عروہ(بن جعد ؓ )  سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے انھیں ایک دینار دیا کہ وہ اس کے عوض ایک بکری خرید کرلائیں۔ انھوں نے اس دینار سے دو بکریاں خریدیں۔ پھر ایک بکری کو ایک دینار کے عوض فروخت کرکے دینار بھی واپس کردیا اور بکری بھی پیش کردی۔ آپ ﷺ نے اس کی خرید وفروخت میں برکت کی دعا فرمائی، چنانچہ وہ اگر مٹی بھی خرید لیتے تو اس میں بھی انھیں نفع ہوجاتا۔ حضرت سفیان کہتے ہیں کہ حسن بن عمارہ نے ہمیں یہ حدیث شبیب بن غرقدہ کے حوالے سے پہنچائی تھی۔ اس نے کہاتھا کہ شبیب نے یہ ...

6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابٌ فِي الْمُضَارِبِ يُخَالِفُ

صحیح

3399. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ شَبِيبِ بْنِ غَرْقَدَةَ، حَدَّثَنِي الْحَيُّ، عَنْ عُرْوَةَ يَعْنِي ابْنَ أَبِي الْجَعْدِ الْبَارِقِيَّ، قَالَ: أَعْطَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِينَارًا يَشْتَرِي بِهِ أُضْحِيَّةً، أَوْ شَاةً، فَاشْتَرَى شَاتَيْنِ، فَبَاعَ إِحْدَاهُمَا بِدِينَارٍ، فَأَتَاهُ بِشَاةٍ وَدِينَارٍ، فَدَعَا لَهُ بِالْبَرَكَةِ فِي بَيْعِهِ, كَانَ لَوِ اشْتَرَى تُرَابًا لَرَبِحَ فِيهِ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل

(باب: وکیل ( ایجنٹ ) کا ایسا تصرف جو مالک نے نہ کہا...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3399.

سیدنا عروہ بن الجعد البارقی ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اسے ایک دینار دیا کہ اس سے قربانی کا جانور یا بکری خرید لائے۔ اس نے دو بکریاں خرید لیں اور پھر ایک کو ایک دینار میں بیچ دیا۔ پھر وہ نبی کریم ﷺ کے پاس ایک بکری بھی لے آیا اور ایک دینار بھی۔ تو آپ ﷺ نے اس کو تجارت میں برکت کی دعا دی۔ چنانچہ اس کا حال ایسا ہو گیا کہ وہ مٹی بھی خریدتا تو اسے اس میں نفع ہوتا۔

...

7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ الشِّرَاءِ وَالبَیعِ المَوقُوفِینَ

صحیح

1318. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا حَبَّانُ حَدَّثَنَا هَارُونُ الْأَعْوَرُ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا الزُّبَيْرُ بْنُ الْخِرِّيتِ عَنْ أَبِي لَبِيدٍ عَنْ عُرْوَةَ الْبَارِقِيِّ قَالَ دَفَعَ إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِينَارًا لِأَشْتَرِيَ لَهُ شَاةً فَاشْتَرَيْتُ لَهُ شَاتَيْنِ فَبِعْتُ إِحْدَاهُمَا بِدِينَارٍ وَجِئْتُ بِالشَّاةِ وَالدِّينَارِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ لَهُ مَا كَانَ مِنْ أَمْرِهِ فَقَالَ لَهُ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي صَفْقَةِ يَمِينِكَ فَكَانَ يَخْرُجُ بَعْدَ ذَلِكَ إِلَى كُنَاسَةِ الْكُوفَةِ فَيَرْبَحُ الرِّبْحَ الْعَ...

جامع ترمذی: كتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل (باب: وقف شدہ مال کی خریدوفروخت کا بیان)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1318.

عروہ بارقی ؓ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے بکری خرید نے کے لیے مجھے ایک دنیا ر دیا، تو میں نے اس سے دوبکریاں خریدیں، پھران میں سے ایک کو ایک دینار میں بیچ دیا اورایک بکری اورایک دینار لے کر نبی اکرمﷺ کے پاس آیا، اور آپﷺ سے تمام معاملہ بیان کیا اور آپﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تمہیں تمہارے ہاتھ کے سودے میں برکت دے‘‘، پھراس کے بعد وہ کوفہ کے کناسہ کی طرف جاتے اور بہت زیادہ منافع کماتے تھے۔ چنانچہ وہ کوفہ کے سب سے زیادہ مال دار آدمی بن گئے۔

...

8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْخَيْلِ​

صحیح

1809. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا عَبْثَرُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عُرْوَةَ الْبَارِقِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْخَيْرُ مَعْقُودٌ فِي نَوَاصِي الْخَيْلِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ الْأَجْرُ وَالْمَغْنَمُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَأَبِي سَعِيدٍ وَجَرِيرٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ وَالْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَعُرْوَةُ هُوَ ابْنُ أَبِي الْجَعْدِ الْبَارِقِيُّ وَيُقَالُ هُوَ عُرْوَةُ بْنُ الْجَعْدِ قَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَفِقْهُ هَذَا الْحَدِيثِ ...

جامع ترمذی: كتاب: جہاد کے احکام ومسائل (باب: گھوڑوں کی فضیلت کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1809.

عروہ بارقی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’گھوڑوں کی پیشانی میں قیامت تک خیر (بھلائی) بندھی ہوئی ہے، خیرسے مراد اجراورغنیمت ہے‘‘۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
۲۔ اس باب میں ابن عمر، ابوسعیدخدری، جریر، ابوہریرہ، اسماء بنت یزید، مغیرہ بن شعبہ اورجابر‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔
۳۔ امام احمد بن حنبل کہتے ہیں، اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ جہاد کا حکم ہرامام کے ساتھ قیامت تک باقی ہے۔

...