1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا بَابُ الهَدِيَّةِ لِلْمُشْرِكِينَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2640. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَتْ: قَدِمَتْ عَلَيَّ أُمِّي وَهِيَ مُشْرِكَةٌ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاسْتَفْتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْتُ: وَهِيَ رَاغِبَةٌ، أَفَأَصِلُ أُمِّي؟ قَالَ: «نَعَمْ صِلِي أُمَّكِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان

(

باب : مشرکوں کو ہدیہ دینا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2640.

حضرت اسماء بنت ابی بکر  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں میری مشرک ماں میرے پاس آئی تو میں نے رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا کہ میری ماں میرے پاس کچھ تعاون کی امید سے آئی ہے۔ کیا میں اس کے ساتھ اچھا برتاؤ کر سکتی ہوں؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں، تم اپنی ماں سے صلہ رحمی کرو۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ صِلَةِ الوَالِدِ المُشْرِكِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6031. حَدَّثَنَا الحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، أَخْبَرَنِي أَبِي، أَخْبَرَتْنِي أَسْمَاءُ بِنْتُ أَبِي بَكْرٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَتْ: أَتَتْنِي أُمِّي رَاغِبَةً، فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: آصِلُهَا؟ قَالَ: «نَعَمْ» قَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ: فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى فِيهَا: {لاَ يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوكُمْ فِي الدِّينِ} [الممتحنة: 8]...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(باب: والد کافر یا مشرک ہو تب بھی اس کے ساتھ نیک سل...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6031.

سیدہ اسماء بنت ابی بکر‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ کے عہد مبارک میں میری والدہ میرے پاس آئی اور وہ مجھ سے صلہ رحمی کی امید رکھتی تھی میں نے نبی ﷺ سے اس کے ساتھ صلہ رحمی کی بابت پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”ہاں(صلہ رحمی کرو)“ ابن عینیہ نے کہا: اللہ تعالٰی نے ان کے متعلق یہ آیت نازل فرمائی: ”اللہ تعالٰی تمہیں ان لوگوں سے حسن سلوک کرنے سے منع نہیں کرتا جو تم سے دین کی وجہ سے لڑائی جھگڑا نہیں کرتے۔“

...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ فَضْلِ النَّفَقَةِ وَالصَّدَقَةِ عَلَى الْأَ...

صحیح

2368. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَاءَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي قَدِمَتْ عَلَيَّ وَهِيَ رَاغِبَةٌ أَوْ رَاهِبَةٌ أَفَأَصِلُهَا قَالَ نَعَمْ

صحیح مسلم:

کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل

(باب: رشتہ داروں ‘خاوند‘اولاد ‘اور والدین پرچاہے وہ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2368.

عبداللہ بن ادریس نے ہشام بن عروہ سے، انھوں نے اپنے والد سے، اور انھوں نے حضرت اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے پوچھا: اے اللہ کے رسول ﷺ! میرے والدہ میرے پاس آئی ہیں اور (صلہ رحمی کی) خواہش مند ہیں۔ یا (خالی ہاتھ واپسی سے) خائف ہیں۔ کیا میں ان سے صلہ رحمی کروں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘

...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ فَضْلِ النَّفَقَةِ وَالصَّدَقَةِ عَلَى الْأَ...

صحیح

2368. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَاءَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي قَدِمَتْ عَلَيَّ وَهِيَ رَاغِبَةٌ أَوْ رَاهِبَةٌ أَفَأَصِلُهَا قَالَ نَعَمْ

صحیح مسلم:

کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل

(باب: رشتہ داروں ‘خاوند‘اولاد ‘اور والدین پرچاہے وہ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2368.

عبداللہ بن ادریس نے ہشام بن عروہ سے، انھوں نے اپنے والد سے، اور انھوں نے حضرت اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے پوچھا: اے اللہ کے رسول ﷺ! میرے والدہ میرے پاس آئی ہیں اور (صلہ رحمی کی) خواہش مند ہیں۔ یا (خالی ہاتھ واپسی سے) خائف ہیں۔ کیا میں ان سے صلہ رحمی کروں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘

...

5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ الصَّدَقَةِ عَلَى أَهْلِ الذِّمَّةِ

صحیح

1669. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ الْحَرَّانِيُّ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَاءَ قَالَتْ قَدِمَتْ عَلَيَّ أُمِّي رَاغِبَةً فِي عَهْدِ قُرَيْشٍ وَهِيَ رَاغِمَةٌ مُشْرِكَةٌ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي قَدِمَتْ عَلَيَّ وَهِيَ رَاغِمَةٌ مُشْرِكَةٌ أَفَأَصِلُهَا قَالَ نَعَمْ فَصِلِي أُمَّكِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل

(باب: ذمیوں کو صدقہ دینا)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1669.

سیدہ اسماء بنت ابی بکر‬ ؓ س‬ے روایت ہے بیان کرتی ہیں کہ قریش کے ساتھ معاہدہ حدیبیہ کے دونوں میں میری والدہ میرے پاس (مدینے میں) آئی جب کہ وہ (اسلام کو) ناپسند کرتی تھی اور مشرکہ تھی۔ میں نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! میری والدہ میرے ہاں آئی ہے اور (اسلام کو) ناپسند کرتی ہے اور مشرکہ ہے۔ کیا میں اس کے ساتھ حسن سلوک کروں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہاں اپنی ماں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا معاملہ کرو۔“

...