1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُسَاقَاةِ بَابُ فَضْلِ سَقْيِ المَاءِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2384. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عُذِّبَتْ امْرَأَةٌ فِي هِرَّةٍ حَبَسَتْهَا حَتَّى مَاتَتْ جُوعًا فَدَخَلَتْ فِيهَا النَّارَ قَالَ فَقَالَ وَاللَّهُ أَعْلَمُ لَا أَنْتِ أَطْعَمْتِهَا وَلَا سَقَيْتِهَا حِينَ حَبَسْتِيهَا وَلَا أَنْتِ أَرْسَلْتِهَا فَأَكَلَتْ مِنْ خَشَاشِ الْأَرْضِ...

صحیح بخاری:

کتاب: مساقات کے بیان میں

(باب : پانی پلانے کے ثواب کا بیان)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2384.

حضرت ابن عمر  ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ ایک عورت کو عذاب دیا گیا وہ بھی ایک بلی کے باعث جسے اس نے باندھ رکھاتھا حتیٰ کہ وہ بھوک کی وجہ سے مرگئی اس بنا پر وہ عورت جہنم میں داخل ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا، حالانکہ وہ خوب جانتاہے تو نے اسے کھلایا نہ پلایا جبکہ تو نے اسے باندھے رکھا اس کو چھوڑا بھی نہیں کہ زمین کے کیڑے مکوڑے کھا لیتی۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابٌ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3505. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ بْنُ أَسْمَاءَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عُذِّبَتْ امْرَأَةٌ فِي هِرَّةٍ سَجَنَتْهَا حَتَّى مَاتَتْ فَدَخَلَتْ فِيهَا النَّارَ لَا هِيَ أَطْعَمَتْهَا وَلَا سَقَتْهَا إِذْ حَبَسَتْهَا وَلَا هِيَ تَرَكَتْهَا تَأْكُلُ مِنْ خَشَاشِ الْأَرْضِ...

صحیح بخاری:

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں

(

باب::

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3505.

حضرت عبداللہ بن عمر  ؓسے روایت ہےکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ایک عورت کو اس بلی کی وجہ سے عذاب دیا گیا جس کو اس نے باندھ رکھا تھا حتیٰ کہ وہ مرگئی۔ وہ اس وجہ سے جہنم میں داخل ہوئی۔ نہ تو وہ اسے کھلاتی تھی اور نہ پلاتی تھی جبکہ اس نے اسے باندھ رکھا تھا اور نہ اسے چھوڑتی تھی تاکہ وہ زمین کے کیڑے مکوڑے کھالے۔‘‘

...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ بَاب تَحْرِيمِ قَتْلِ الْهِرَّةِ

صحیح

5997. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ الضُّبَعِيُّ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ بْنُ أَسْمَاءَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «عُذِّبَتِ امْرَأَةٌ فِي هِرَّةٍ سَجَنَتْهَا حَتَّى مَاتَتْ فَدَخَلَتْ فِيهَا النَّارَ، لَا هِيَ أَطْعَمَتْهَا وَسَقَتْهَا، إِذْ حَبَسَتْهَا، وَلَا هِيَ تَرَكَتْهَا تَأْكُلُ مِنْ خَشَاشِ الْأَرْضِ»...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: بلی کو مارنے کی ممانعت)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5997.

جویریہ بن اسماءنے نافع سے، انھوں نے حضرت عبداللہ (بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما) سے روایت کی، کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ایک عورت کو بلی کے سبب سے عذاب دیا گیا، اس نے بلی کو قید کر کے رکھا یہاں تک کہ وہ مر گئی۔ وہ عورت اس کی وجہ سے جہنم میں چلی گئی ،اس عورت نے جب بلی کو قید کیا تو نہ اس کو کھلایا پلا یا اور نہ اس کو چھوڑا ہی کہ وہ زمین کے اندر اور اوپر رہنے والے چھوٹے چھوٹے جانور کھا لیتی۔‘‘

...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ بَاب تَحْرِيمِ قَتْلِ الْهِرَّةِ

صحیح

5997. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ الضُّبَعِيُّ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ بْنُ أَسْمَاءَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «عُذِّبَتِ امْرَأَةٌ فِي هِرَّةٍ سَجَنَتْهَا حَتَّى مَاتَتْ فَدَخَلَتْ فِيهَا النَّارَ، لَا هِيَ أَطْعَمَتْهَا وَسَقَتْهَا، إِذْ حَبَسَتْهَا، وَلَا هِيَ تَرَكَتْهَا تَأْكُلُ مِنْ خَشَاشِ الْأَرْضِ»...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: بلی کو مارنے کی ممانعت)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5997.

جویریہ بن اسماءنے نافع سے، انھوں نے حضرت عبداللہ (بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما) سے روایت کی، کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ایک عورت کو بلی کے سبب سے عذاب دیا گیا، اس نے بلی کو قید کر کے رکھا یہاں تک کہ وہ مر گئی۔ وہ عورت اس کی وجہ سے جہنم میں چلی گئی ،اس عورت نے جب بلی کو قید کیا تو نہ اس کو کھلایا پلا یا اور نہ اس کو چھوڑا ہی کہ وہ زمین کے اندر اور اوپر رہنے والے چھوٹے چھوٹے جانور کھا لیتی۔‘‘

...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ بَاب تَحْرِيمِ قَتْلِ الْهِرَّةِ

صحیح

5997. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ الضُّبَعِيُّ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ بْنُ أَسْمَاءَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «عُذِّبَتِ امْرَأَةٌ فِي هِرَّةٍ سَجَنَتْهَا حَتَّى مَاتَتْ فَدَخَلَتْ فِيهَا النَّارَ، لَا هِيَ أَطْعَمَتْهَا وَسَقَتْهَا، إِذْ حَبَسَتْهَا، وَلَا هِيَ تَرَكَتْهَا تَأْكُلُ مِنْ خَشَاشِ الْأَرْضِ»...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: بلی کو مارنے کی ممانعت)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5997.

جویریہ بن اسماءنے نافع سے، انھوں نے حضرت عبداللہ (بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما) سے روایت کی، کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ایک عورت کو بلی کے سبب سے عذاب دیا گیا، اس نے بلی کو قید کر کے رکھا یہاں تک کہ وہ مر گئی۔ وہ عورت اس کی وجہ سے جہنم میں چلی گئی ،اس عورت نے جب بلی کو قید کیا تو نہ اس کو کھلایا پلا یا اور نہ اس کو چھوڑا ہی کہ وہ زمین کے اندر اور اوپر رہنے والے چھوٹے چھوٹے جانور کھا لیتی۔‘‘

...