1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّيَمُّمِ بَابٌ: المُتَيَمِّمُ هَلْ يَنْفُخُ فِيهِمَا؟

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

343. حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا الحَكَمُ، عَنْ ذَرٍّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ، فَقَالَ: إِنِّي أَجْنَبْتُ فَلَمْ أُصِبِ المَاءَ، فَقَالَ عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ لِعُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ: أَمَا تَذْكُرُ أَنَّا كُنَّا فِي سَفَرٍ أَنَا وَأَنْتَ، فَأَمَّا أَنْتَ فَلَمْ تُصَلِّ، وَأَمَّا أَنَا فَتَمَعَّكْتُ فَصَلَّيْتُ، فَذَكَرْتُ لِلنَّبِيِّ صلّى الله عليه وسلم، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيكَ هَكَذَا» فَضَرَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِكَفَّيْهِ الأَ...

صحیح بخاری:

کتاب: تیمم کے احکام و مسائل

(

باب: اس بارے میں کہ کیا مٹی پر تیمم کے لیے ہاتھ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

343.

حضرت عبدالرحمٰن بن ابزی فرماتے ہیں: ایک شخص حضرت عمر بن خطاب ؓ  کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا: مجھے جنابت لاحق ہو گئی ہے لیکن پانی نہیں مل سکا۔ اس موقع پر حضرت عمار بن یاسر ؓ نے حضرت عمر بن خطاب ؓ سے کہا: کیا آپ کو یاد ہے کہ ایک مرتبہ میں اور آپ دونوں سفر میں تھے اور جنبی ہو گئے تھے؟ آپ نے تو نماز نہیں پڑھی تھی لیکن میں نے مٹی میں لوٹ پوٹ ہو کر نماز پڑھ لی تھی۔ پھر میں نے نبی ﷺ سے ذکر کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا: ’’تیرے لیے اتنا ہی کافی تھا۔‘‘ یہ فر کر آپ نے اپنے دونوں ہاتھ زمین پر مارے، پھر ان میں پھونک ماری، اس کے بعد آپ نے ان سے ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّيَمُّمِ بَابُ التَّيَمُّمِ لِلْوَجْهِ وَالكَفَّيْنِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

344. حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي الحَكَمُ، عَنْ ذَرٍّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ عَمَّارٌ: «بِهَذَا وَضَرَبَ - شُعْبَةُ - بِيَدَيْهِ الأَرْضَ، ثُمَّ أَدْنَاهُمَا مِنْ فِيهِ، ثُمَّ مَسَحَ بِهِمَا وَجْهَهُ وَكَفَّيْهِ» وَقَالَ النَّضْرُ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الحَكَمِ، قَالَ: سَمِعْتُ ذَرًّا، يَقُولُ: عَنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، قَالَ الحَكَمُ: وَقَدْ سَمِعْتُهُ مِنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ عَمَّارٌ...

صحیح بخاری:

کتاب: تیمم کے احکام و مسائل

(باب: اس بارے میں کہ تیمم میں صرف منہ اور دونوں پہن...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

344.

حضرت عبدالرحمٰن بن ابزی ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمار بن یاسر ؓ نے تیمم کے متعلق یہ سب واقعہ بیان کیا (پہلی روایت کی طرف اشارہ ہے) اور شعبہ (ایک راوی) نے اپنے دونوں ہاتھوں کو زمین پر مارا، پھر دونوں ہاتھ اپنے منہ کے قریب کیے، پھر اپنے منہ اور دونوں ہتھیلیوں پر مسح کیا۔ نضر (بن شمیل) کی روایت کے مطابق حضرت عبدالرحمٰن بن ابزی ؓ کہتے ہیں: حضرت عمار بن یاسر ؓ نے فرمایا: (پاک مٹی) مسلمان کا وضو ہے، پانی کی جگہ وہ (مسلمان کو) کافی ہوتی ہے، یعنی جب پانی دستیاب نہ ہو۔

...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّيَمُّمِ بَابٌ: إِذَا خَافَ الجُنُبُ عَلَى نَفْسِهِ المَرَض...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

350. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ غُنْدَرٌ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ: قَالَ أَبُو مُوسَى لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ: «إِذَا لَمْ يَجِدِ المَاءَ لاَ يُصَلِّي؟» قَالَ عَبْدُ اللَّهِ:نَعَمْ إِنْ لَمْ أَجِدِ الْمَاءَ شَهْرًا لَمْ أُصَلِّي لَوْ رَخَّصْتُ لَهُمْ فِي هَذَا كَانَ إِذَا وَجَدَ أَحَدُهُمُ البَرْدَ قَالَ: هَكَذَا - يَعْنِي تَيَمَّمَ - وَصَلَّى، قَالَ: قُلْتُ: «فَأَيْنَ قَوْلُ عَمَّارٍ لِعُمَرَ؟» قَالَ: إِنِّي لَمْ أَرَ عُمَرَ قَنِعَ بِقَوْلِ عَمَّارٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: تیمم کے احکام و مسائل

(

باب: جب جنبی کو (غسل کی وجہ سے) مرض بڑھ جانے کا...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

350.

حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے کہا: اگر تمہیں (جنابت کی حالت میں) پانی نہ ملے تو کیا تم نماز نہیں پڑھو گے؟ حضرت ابن مسعود ؓ نے جواب دیا: اگر میں اس معاملے میں رخصت دے دوں تو پھر یہ ہو گا کہ جب کبھی کسی کو سردی کا احساس ہو گا تو یہی کرے گا، یعنی تیمم کر کے نماز پڑھ لے گا۔ حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ نے فرمایا: (اگر یہی بات ہے) تو پھر حضرت عمار ؓ کا وہ قول کہاں جائے گا جو انھوں نے حضرت عمر ؓ سے کہا تھا؟ حضرت ابن مسعود ؓ نے جواب دیا: میں تو یہ سمجھتا ہوں کہ خود حضرت عمر ؓ  کو حضرت عمار ؓ  کے قول پر اطمینان نہیں ہوا تھ...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّيَمُّمِ بَابٌ: إِذَا خَافَ الجُنُبُ عَلَى نَفْسِهِ المَرَض...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

351. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: سَمِعْتُ شَقِيقَ بْنَ سَلَمَةَ، قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ، وَأَبِي مُوسَى، فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَى: أَرَأَيْتَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِذَا أَجْنَبَ فَلَمْ يَجِدْ مَاءً، كَيْفَ يَصْنَعُ؟ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ: لاَ يُصَلِّي حَتَّى يَجِدَ المَاءَ، فَقَالَ أَبُو مُوسَى: فَكَيْفَ تَصْنَعُ بِقَوْلِ عَمَّارٍ حِينَ قَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كَانَ يَكْفِيكَ» قَالَ: أَلَمْ تَرَ عُمَرَ لَمْ يَقْنَعْ بِذَلِكَ، فَقَالَ أَبُو مُوسَى: فَدَعْنَا مِنْ قَوْلِ عَمَّارٍ كَيْفَ تَصْنَعُ بِهَذِهِ الآيَ...

صحیح بخاری:

کتاب: تیمم کے احکام و مسائل

(

باب: جب جنبی کو (غسل کی وجہ سے) مرض بڑھ جانے کا...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

351.

حضرت شقیق بن سلمہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ اور حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ  کے پاس تھا جب حضرت ابوموسیٰ نے حضرت ابن مسعود سے کہا: اے ابوعبدالرحمٰن! آپ کی کیا رائے ہے، اگر کسی کو جنابت لاحق ہو جائے اور اسے پانی نہ ملے تو وہ کیا کرے؟ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ  نے جواب دیا: جب تک پانی نہ ملے وہ نماز نہ پڑھے۔ حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ نے کہا: آپ حضرت عمار ؓ  کے اس قول کی کیا تاویل کریں گے جب نبی ﷺ نے ان سے فرمایا تھا: ’’تمہیں (چہرے اور ہاتھوں کا مسح) کافی تھا‘‘ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے جواب دیا: کیا تم نہی...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّيَمُّمِ بَابٌ التَّيَمُّمُ ضَرْبَةٌ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

352. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ، فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَى: لَوْ أَنَّ رَجُلًا أَجْنَبَ فَلَمْ يَجِدِ المَاءَ شَهْرًا، أَمَا كَانَ يَتَيَمَّمُ وَيُصَلِّي، فَكَيْفَ تَصْنَعُونَ بِهَذِهِ الْآيَةِ فِي سُورَةِ المَائِدَةِ: {فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا} [النساء: 43] فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ: لَوْ رُخِّصَ لَهُمْ فِي هَذَا لَأَوْشَكُوا إِذَا بَرَدَ عَلَيْهِمُ المَاءُ أَنْ يَتَيَمَّمُوا الصَّعِيدَ. قُلْتُ: وَإِنَّمَا كَرِهْتُمْ هَذَا لِذَا؟ قَالَ: نَعَمْ، فَقَالَ أ...

صحیح بخاری:

کتاب: تیمم کے احکام و مسائل

(باب: تیمم میں ایک ہی دفعہ مٹی پر ہاتھ مارنا کافی ہ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

352.

حضرت شقیق بن سلمہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ  اور حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ کے پاس بیٹھا تھا، حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ نے حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے کہا: اگر کسی کو جنابت لاحق ہو جائے اور اسے ایک ماہ تک پانی نہ ملے تو کیا وہ تیمم نہ کر لے اور نماز پڑھے؟ (حضرت ابن مسعود ؓ نے فرمایا: نہیں، خواہ اسے ایک ماہ تک پانی نہ ملے۔) حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ نے فرمایا: آپ سورہ مائدہ کی اس آیت کے متعلق کیا کہیں گے: ’’اگر تمہیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے تیمم کر لو۔‘‘ حضرت عبداللہ بن م...

8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ بَابُ التَّيَمُّمِ

صحیح

838. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَابْنُ نُمَيْرٍ، جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا مَعَ عَبْدِ اللهِ، وَأَبِي مُوسَى، فَقَالَ أَبُو مُوسَى: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَرَأَيْتَ لَوْ أَنَّ رَجُلًا أَجْنَبَ فَلَمْ يَجِدِ الْمَاءَ شَهْرًا كَيْفَ يَصْنَعُ بِالصَّلَاةِ؟ فَقَالَ عَبْدُ اللهِ: لَا يَتَيَمَّمُ وَإِنْ لَمْ يَجِدِ الْمَاءَ شَهْرًا. فَقَالَ أَبُو مُوسَى: فَكَيْفَ بِهَذِهِ الْآيَةِ فِي سُورَةِ الْمَائِدَةِ {فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا} [النساء: 43]....

صحیح مسلم:

کتاب: حیض کا معنی و مفہوم

(باب: تیمم (کابیان))

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

838.

ابو معاویہ نے اعمش سے، انہوں نے شقیق سے روایت کیا، کہا: میں حضرت عبد اللہ (بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما) اور ابو موسیٰ رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا۔ حضرت ابو موسیٰ نے پوچھا: ابو عبد الرحمن! بتائیےاگر انسان حالت جنابت میں ہو اور ایک ماہ تک اسے پانی نہ ملے تو وہ نماز کا کیا کرے؟ اس پر حضرت عبد اللہ (بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما) نے جواب دیا: وہ تیمم نہ کرے، چاہے اسے ایک ماہ تک پانی نہ ملے۔ اس پر ابو موسیٰ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: تو سورہ مائدہ کی اس آیت کا کیا مطلب ہے: ’’تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کرو؟‘‘ اس پر عبد ال...

9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ بَابُ التَّيَمُّمِ

صحیح

838. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَابْنُ نُمَيْرٍ، جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا مَعَ عَبْدِ اللهِ، وَأَبِي مُوسَى، فَقَالَ أَبُو مُوسَى: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَرَأَيْتَ لَوْ أَنَّ رَجُلًا أَجْنَبَ فَلَمْ يَجِدِ الْمَاءَ شَهْرًا كَيْفَ يَصْنَعُ بِالصَّلَاةِ؟ فَقَالَ عَبْدُ اللهِ: لَا يَتَيَمَّمُ وَإِنْ لَمْ يَجِدِ الْمَاءَ شَهْرًا. فَقَالَ أَبُو مُوسَى: فَكَيْفَ بِهَذِهِ الْآيَةِ فِي سُورَةِ الْمَائِدَةِ {فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا} [النساء: 43]....

صحیح مسلم:

کتاب: حیض کا معنی و مفہوم

(باب: تیمم (کابیان))

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

838.

ابو معاویہ نے اعمش سے، انہوں نے شقیق سے روایت کیا، کہا: میں حضرت عبد اللہ (بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما) اور ابو موسیٰ رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا۔ حضرت ابو موسیٰ نے پوچھا: ابو عبد الرحمن! بتائیےاگر انسان حالت جنابت میں ہو اور ایک ماہ تک اسے پانی نہ ملے تو وہ نماز کا کیا کرے؟ اس پر حضرت عبد اللہ (بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما) نے جواب دیا: وہ تیمم نہ کرے، چاہے اسے ایک ماہ تک پانی نہ ملے۔ اس پر ابو موسیٰ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: تو سورہ مائدہ کی اس آیت کا کیا مطلب ہے: ’’تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کرو؟‘‘ اس پر عبد ال...

10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ التَّيَمُّمِ

صحیح

321. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ الضَّرِيرُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا بَيْنَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَى فَقَالَ أَبُو مُوسَى يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَرَأَيْتَ لَوْ أَنَّ رَجُلًا أَجْنَبَ فَلَمْ يَجِدْ الْمَاءَ شَهْرًا أَمَا كَانَ يَتَيَمَّمُ فَقَالَ لَا وَإِنْ لَمْ يَجِدْ الْمَاءَ شَهْرًا فَقَالَ أَبُو مُوسَى فَكَيْفَ تَصْنَعُونَ بِهَذِهِ الْآيَةِ الَّتِي فِي سُورَةِ الْمَائِدَةِ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ لَوْ رُخِّصَ لَهُمْ فِي هَذَا لَأَوْشَكُوا إِذَا بَرَدَ عَلَيْهِمْ الْمَاءُ أَنْ يَت...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

(باب: تیمم کے احکام ومسائل)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

321.

شقیق کہتے ہیں کہ میں سیدنا عبداللہ بن مسعود اور ابوموسیٰ اشعری ؓ کے درمیان بیٹھا ہوا تھا کہ ابوموسیٰ نے کہا: اے ابو عبدالرحمٰن! فرمائیے اگر کوئی آدمی جنبی ہو جائے اور ایک مہینے تک پانی نہ ملے تو کیا وہ تیمم نہیں کرے گا؟ (عبداللہ نے کہا) نہیں، اگرچہ وہ ایک مہینے تک پانی نہ پائے۔ ابوموسیٰ نے کہا: تو آپ سورۃ المائدہ کی اس آیت کے بارے میں کیا کہیں گے (فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا) ”اگر پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کر لو۔“ سیدنا عبداللہ نے کہا: اگر انہیں اس کی رخصت دے دی جائے تو عین ممکن ہے ک...