1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ مَا لَقِيَ النَّبِيُّ ﷺ وَأَصْحَابُهُ مِنَ ا...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3882. حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا بَيَانٌ وَإِسْمَاعِيلُ قَالَا سَمِعْنَا قَيْسًا يَقُولُ سَمِعْتُ خَبَّابًا يَقُولُ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً وَهُوَ فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ وَقَدْ لَقِينَا مِنْ الْمُشْرِكِينَ شِدَّةً فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا تَدْعُو اللَّهَ فَقَعَدَ وَهُوَ مُحْمَرٌّ وَجْهُهُ فَقَالَ لَقَدْ كَانَ مَنْ قَبْلَكُمْ لَيُمْشَطُ بِمِشَاطِ الْحَدِيدِ مَا دُونَ عِظَامِهِ مِنْ لَحْمٍ أَوْ عَصَبٍ مَا يَصْرِفُهُ ذَلِكَ عَنْ دِينِهِ وَيُوضَعُ الْمِنْشَارُ عَلَى مَفْرِقِ رَأْسِهِ فَيُشَقُّ بِاثْنَيْنِ مَا يَصْرِفُهُ ذَلِكَ عَنْ دِي...

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

(

باب: نبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام ؓ نے مکہ میں مشر...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3882.

حضرت خباب بن ارت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوا جب آپ بیت اللہ کے سائے میں چادر اوڑھے تکیہ لگائے بیٹھے تھے اور ہمیں مشرکین کے ہاتھوں سخت تکالیف پہنچ رہی تھیں۔ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! آپ ہمارے لیے اللہ تعالٰی سے دعا نہیں فرماتے؟ یہ سن کر آپ بیٹھ گئے، آپ کا چہرہ سرخ ہو گیا اور آپ نے فرمایا: ’’بلاشبہ تم سے پہلے کچھ لوگ ایسے تھے کہ لوہے کی کنگھیوں کو ان کے گوشت اور پٹھوں سے گزار کر ان کی ہڈیوں تک پہنچا دیا جاتا اور اس قدر سنگین تکالیف بھی انہیں ان کے دین سے برگشتہ نہ کر سکیں۔ کسی کے سر پر آرا رکھ کر انہیں دولخ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِكْرَاهِ بَابُ مَنِ اخْتَارَ الضَّرْبَ وَالقَتْلَ وَالهَوَا...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7007. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا قَيْسٌ عَنْ خَبَّابِ بْنِ الْأَرَتِّ قَالَ شَكَوْنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً لَهُ فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ فَقُلْنَا أَلَا تَسْتَنْصِرُ لَنَا أَلَا تَدْعُو لَنَا فَقَالَ قَدْ كَانَ مَنْ قَبْلَكُمْ يُؤْخَذُ الرَّجُلُ فَيُحْفَرُ لَهُ فِي الْأَرْضِ فَيُجْعَلُ فِيهَا فَيُجَاءُ بِالْمِنْشَارِ فَيُوضَعُ عَلَى رَأْسِهِ فَيُجْعَلُ نِصْفَيْنِ وَيُمْشَطُ بِأَمْشَاطِ الْحَدِيدِ مَا دُونَ لَحْمِهِ وَعَظْمِهِ فَمَا يَصُدُّهُ ذَلِكَ عَنْ دِينِهِ وَاللَّهِ لَيَتِمَّنَّ هَذَا الْأَمْرُ حَتَّى يَسِيرَ الرَّاكِبُ مِ...

صحیح بخاری:

کتاب: زبردستی کام کرانے کے بیان میں

(

باب : جس نے کفر پر مار کھانے، قتل کئے جانے اور ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7007.

حضرت خباب بن ارت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم نے رسول اللہ ﷺ سے اپنی حالت زار بیان کی جبکہ اس وقت آپ کعبے کے سائے میں اپنی چادر اوڑھے بیٹھے ہوئے تھے۔ ہم نے عرض کی: آپ ہمارے لیے اللہ تعالیٰ سے مدد کیوں نہیں مانگتے؟ آپ ہمارے لیے دعا کیوں نہیں کرتے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم سے پہلے جو لوگ تھے ان میں سے کسی ایک کو پکڑ لیا جاتا، زمین میں اس کے گڑھا کھود کر اس میں اسے بٹھا دیا جاتا، پھر آرا لایا جاتا اور اس کے سر پر رکھ کر اس کے دو ٹکڑے کر دیے جاتے اور لوہے کی کنگھیوں سے ان کے گوشت اور ہڈیوں کو الگ الگ کر دیا جاتا لیکن یہ آزمائشیں اسے اپنے دین سے برگشتہ نہ کر...

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي الْأَسِيرِ يُكْرَهُ عَلَى الْكُفْرِ

صحیح

2656. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ وَخَالِدٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ خَبَّابٍ، قَالَ: أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ، فَشَكَوْنَا إِلَيْهِ، فَقُلْنَا: أَلَا تَسْتَنْصِرُ لَنَا؟ أَلَا تَدْعُو اللَّهَ لَنَا؟ فَجَلَسَ مُحْمَرًّا وَجْهُهُ، فَقَالَ: >قَدْ كَانَ مَنْ قَبْلَكُمْ يُؤْخَذُ الرَّجُلُ، فَيُحْفَرُ لَهُ فِي الْأَرْضِ، ثُمَّ يُؤْتَى بِالْمِنْشَارِ، فَيُجْعَلُ عَلَى رَأْسِهِ، فَيُجْعَلُ فِرْقَتَيْنِ, مَا يَصْرِفُهُ ذَلِكَ عَنْ دِينِهِ، وَيُمْشَطُ بِأَمْشَاطِ الْحَدِيدِ مَا دُونَ عَظْمِهِ مِنْ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: ایسا قیدی جسے کفر بولنے پر مجبور کر دیا جائے)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2656.

سیدنا خباب بن ارت ؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے جب کہ آپ ﷺ ایک چادر کو تکیہ بنائے کعبہ کے سائے میں لیٹے ہوئے تھے۔ ہم نے آپ ﷺ سے شکایت کی اور کہا: کیا آپ ہمارے لیے مدد نہیں مانگتے؟ کیا آپ ہمارے لیے اللہ سے دعا نہیں فرماتے؟ تو آپ ﷺ اٹھ بیٹھے، آپ ﷺ کا چہرہ سرخ ہو گیا اور فرمایا: ”تم سے پہلے جو لوگ تھے ان میں سے کسی کو پکڑا جاتا اور اس کے لیے گڑھا کھودا جاتا، پھر آرا لایا جاتا اور اس کے سر پر رکھ کر اسے دو حصے کر دیا جاتا مگر یہ (عذاب بھی) اسے اس کے دین سے نہ پھیرتا تھا، اور (وہ کسی کے ساتھ یوں کرتے کہ) اس کی ہڈیوں تک گوشت اور پٹھوں میں ...