1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي اللُّقَطَةِ بَابٌ:

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2458. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ أَخْبَرَنِي الْبَرَاءُ عَنْ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَاءِ عَنْ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ انْطَلَقْتُ فَإِذَا أَنَا بِرَاعِي غَنَمٍ يَسُوقُ غَنَمَهُ فَقُلْتُ لِمَنْ أَنْتَ قَالَ لِرَجُلٍ مِنْ قُرَيْشٍ فَسَمَّاهُ فَعَرَفْتُهُ فَقُلْتُ هَلْ فِي غَنَمِكَ مِنْ لَبَنٍ فَقَالَ نَعَمْ فَقُلْتُ هَلْ أَنْتَ حَالِبٌ لِي قَالَ نَعَمْ فَأَمَرْتُهُ فَاعْتَقَلَ شَاةً مِنْ غَنَمِهِ ثُمَّ أَمَرْتُهُ ...

صحیح بخاری:

کتاب: لقطہ یعنی گری پڑی چیزوں کے بارے

(

باب:

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2458.

حضرت ابو بکر  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: میں چلا تو ایک چرواہے کو دیکھا جو اپنی بکریاں ہانکےجارہا تھا۔ میں نے پوچھا: تو کس کا چرواہا ہے؟اس نے کہا: ایک قریشی کا۔ اس نے نام لیا تو میں نے اسے پہچان لیا۔ میں نے کہا: کیاتیری بکریوں میں دودھ ہے؟ اس نے کہا: جی ہاں، چنانچہ میں نے اس کو دوہنے کے لیے کہا تو اس نے بکریوں میں سے ایک بکری باندھ دی۔ میں نے کہا: اس بکری کے تھن سے غبار صاف کردے۔ پھر میں نے اس سے کہا: اپنے ہاتھ بھی جھاڑ لے تو اس نے ایسا ہی کیا اور ایک ہاتھ پر دوسرا ہاتھ مارا، پھر ایک پیالہ دودھ دوہا، میں نے رسول اللہ ﷺ کے لیے پانی کی ایک چھاگل رکھ لی ...

2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ المُهَاجِرِينَ وَفَضْلِهِمْ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3678. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ اشْتَرَى أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مِنْ عَازِبٍ رَحْلًا بِثَلَاثَةَ عَشَرَ دِرْهَمًا فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ لِعَازِبٍ مُرْ الْبَرَاءَ فَلْيَحْمِلْ إِلَيَّ رَحْلِي فَقَالَ عَازِبٌ لَا حَتَّى تُحَدِّثَنَا كَيْفَ صَنَعْتَ أَنْتَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ خَرَجْتُمَا مِنْ مَكَّةَ وَالْمُشْرِكُونَ يَطْلُبُونَكُمْ قَالَ ارْتَحَلْنَا مِنْ مَكَّةَ فَأَحْيَيْنَا أَوْ سَرَيْنَا لَيْلَتَنَا وَيَوْمَنَا حَتَّى أَظْهَرْنَا وَقَامَ قَائِمُ الظَّهِيرَةِ فَرَمَيْتُ بِبَصَرِي هَلْ أَرَى مِنْ ظِلّ...

صحیح بخاری:

کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت

(

باب: مہاجرین کے مناقب اور فضائل کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3678.

حدیث میں سبقت سے مراد یہ ہے کہ دین سے بے پروائی کی وجہ سے ان میں حرص اور لالچ کا غلبہ ہوگا بس یہی ہو گاکہ جس چیز سے ابتدا کریں شہادت سے یا قسم سے، گویا ان دونوں کی وجہ سے ایک دوڑ لگی ہوگی۔ اس کا مصداق دیکھنا ہوگا تو ہماری عدالتوں میں تیار شدہ گواہوں کودیکھ لیاجائے۔ دولت کی لالچ میں وہ جھوٹی گواہی اور جھوٹی قسم دینے کے لیے ہروقت تیار بیٹھے ہیں، حالانکہ گواہی چشم دید واقعہ اور قسم یقینی امر کی ہوتی ہے لیکن انھیں اس سے کوئی غرض نہیں۔ تُرِيحُونَ کے معنی شام کو چرانا اور تَسْرَحُونَ کے ...

3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ هِجْرَةِ النَّبِيِّ ﷺ وَأَصْحَابِهِ إِلَى ال...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3939. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا أَقْبَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْمَدِينَةِ تَبِعَهُ سُرَاقَةُ بْنُ مَالِكِ بْنِ جُعْشُمٍ فَدَعَا عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَاخَتْ بِهِ فَرَسُهُ قَالَ ادْعُ اللَّهَ لِي وَلَا أَضُرُّكَ فَدَعَا لَهُ قَالَ فَعَطِشَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَرَّ بِرَاعٍ قَالَ أَبُو بَكْرٍ فَأَخَذْتُ قَدَحًا فَحَلَبْتُ فِيهِ كُثْبَةً مِنْ لَبَنٍ فَأَتَيْتُهُ فَشَرِبَ حَتَّى رَضِيتُ...

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

(

باب: نبی کریم ﷺ اور آپ کے اصحاب کرام کا مدینہ ک...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3939.

حضرت براء ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب نبی ﷺ نے مدینہ طیبہ آنے کا ارادہ کیا تو سراقہ بن مالک بن جعثم آپ کے پیچھے لگ گیا۔ نبی ﷺ نے اس کے لیے بددعا کی تو اس کا گھوڑا زمین میں دھنس گیا۔ اس نے عرض کی: آپ اللہ تعالٰی سے میرے لیے دعا کریں میں آپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچاؤں گا۔ پھر آپ نے اس کے لیے دعا فرمائی۔ راوی کہتا ہے کہ اس دوران میں رسول اللہ ﷺ کو پیاس لگی اور آپ ایک چرواہے کے پاس سے گزرے۔ حضرت ابوبکر ؓ نے کہا: میں نے پیالہ لیا اور اس میں کچھ دودھ دوہا اور آپ کے پاس لایا تو آپ نے اسے نوش فرمایا حتی کہ میں خاموش ہو گیا۔

...

4 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ هِجْرَةِ النَّبِيِّ ﷺ وَأَصْحَابِهِ إِلَى ال...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3948. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ البَرَاءَ، يُحَدِّثُ قَالَ: ابْتَاعَ أَبُو بَكْرٍ مِنْ عَازِبٍ رَحْلًا، فَحَمَلْتُهُ مَعَهُ، قَالَ: فَسَأَلَهُ عَازِبٌ عَنْ مَسِيرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أُخِذَ عَلَيْنَا بِالرَّصَدِ، فَخَرَجْنَا لَيْلًا فَأَحْثَثْنَا لَيْلَتَنَا وَيَوْمَنَا حَتَّى قَامَ قَائِمُ الظَّهِيرَةِ، ثُمَّ رُفِعَتْ لَنَا صَخْرَةٌ، فَأَتَيْنَاهَا وَلَهَا شَيْءٌ مِنْ ظِلٍّ، قَالَ: فَفَرَشْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرْوَةً مَع...

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

(

باب: نبی کریم ﷺ اور آپ کے اصحاب کرام کا مدینہ ک...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3948.

حضرت براء ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت ابوبکر رضی االلہ عنہ نے میرے والد عازب سے پالان خریدا تو میں اسے اٹھا کر ان کے ہمراہ گیا۔ اس دوران میں حضرت عازب ؓ نے حضرت ابوبکر ؓ سے رسول اللہ ﷺ کے سفر ہجرت کا حال دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: چونکہ ہماری نگرانی ہو رہی تھی، اس لیے ہم (غار سے) رات کے وقت نکلے۔ ہم پوری رات اور دن بھر تیزی سے سفر کرتے رہے۔ جب دوپہر ہوئی تو ہمیں ایک چٹان دکھائی دی۔ ہم اس کے قریب پہنچے تو اس کی آڑ میں تھوڑا سا سایہ بھی موجود تھا۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کے لیے اپنی پوستین بچھا دی۔ نبی ﷺ اس پر لیٹ گئے اور میں قرب و جور کی صفائی کرنے لگا۔ ...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ بَابُ شُرْبِ اللَّبَنِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5653. حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ، أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ البَرَاءَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَكَّةَ وَأَبُو بَكْرٍ مَعَهُ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: «مَرَرْنَا بِرَاعٍ وَقَدْ عَطِشَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ» قَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: «فَحَلَبْتُ كُثْبَةً مِنْ لَبَنٍ فِي قَدَحٍ، فَشَرِبَ حَتَّى رَضِيتُ، وَأَتَانَا سُرَاقَةُ بْنُ جُعْشُمٍ عَلَى فَرَسٍ فَدَعَا عَلَيْهِ، فَطَلَبَ إِلَيْهِ سُرَاقَةُ أَنْ لاَ يَدْعُوَ عَلَيْهِ وَأَنْ يَرْجِعَ، فَفَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَ...

صحیح بخاری:

کتاب: مشروبات کے بیان میں

(

باب:دودھ پینا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5653.

حضرت براء ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ مکہ مکرمہ سے تشریف لائے تو حضرت ابوبکر صدیق ؓ آپ کے ہمراہ تھے۔ حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے بیان کیا کہ ہم راستے میں ایک چرواہے کے قریب سے گزرے جبکہ رسول اللہ ﷺ کو پیاس لگی تھی۔ حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے فرمایا کہ میں ایک پیالے میں تھوڑا سا دودھ لایا، رسول اللہ ﷺ نے وہ نوش فرمایا تو مجھے راحت محسوس ہوئی۔ اس دوران میں سراقہ بن جعشم گھوڑے ہر سوار ہو کر ہمارے پاس پہنچ گیا۔ آپ ﷺ نے اس کے لیے بد دعا کی۔ سراقہ آپ ﷺ سے التجا کی کہ آپ بددعا نہ کریں وہ واپس چلا جائے گا۔ نبی ﷺ نے ایسا ہی کیا۔

...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ جَوَازِ شُرْبِ اللَّبَنِ

صحیح

5364. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ لَمَّا خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَكَّةَ إِلَى الْمَدِينَةِ مَرَرْنَا بِرَاعٍ وَقَدْ عَطِشَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَحَلَبْتُ لَهُ كُثْبَةً مِنْ لَبَنٍ فَأَتَيْتُهُ بِهَا فَشَرِبَ حَتَّى رَضِيتُ...

صحیح مسلم:

کتاب: مشروبات کا بیان

(باب: دودھ پینے کا جواز)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5364.

معاذ عنبری نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابواسحاق (ہمدانی) سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ جب ہم نبی کریم ﷺ کے ساتھ مکہ سے مدینہ کی طرف روانہ ہوئے، تو ہم ایک چرواہے کے پاس سے گزرے، اس وقت رسول اللہ ﷺ کو پیاس لگی ہوئی تھی، انھوں (حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نے کہا: تو میں نے آپ ﷺ کے لئے کچھ دودھ دوہا، پھر میں آپ کے پاس وہ دودھ لایا، آپﷺ نے اسے نوش فرمایا، یہاں تک کہ میں راضی ہوگیا۔

...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ جَوَازِ شُرْبِ اللَّبَنِ

صحیح

5364. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ لَمَّا خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَكَّةَ إِلَى الْمَدِينَةِ مَرَرْنَا بِرَاعٍ وَقَدْ عَطِشَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَحَلَبْتُ لَهُ كُثْبَةً مِنْ لَبَنٍ فَأَتَيْتُهُ بِهَا فَشَرِبَ حَتَّى رَضِيتُ...

صحیح مسلم:

کتاب: مشروبات کا بیان

(باب: دودھ پینے کا جواز)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5364.

معاذ عنبری نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابواسحاق (ہمدانی) سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ جب ہم نبی کریم ﷺ کے ساتھ مکہ سے مدینہ کی طرف روانہ ہوئے، تو ہم ایک چرواہے کے پاس سے گزرے، اس وقت رسول اللہ ﷺ کو پیاس لگی ہوئی تھی، انھوں (حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نے کہا: تو میں نے آپ ﷺ کے لئے کچھ دودھ دوہا، پھر میں آپ کے پاس وہ دودھ لایا، آپﷺ نے اسے نوش فرمایا، یہاں تک کہ میں راضی ہوگیا۔

...

8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ جَوَازِ شُرْبِ اللَّبَنِ

صحیح

5364. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ لَمَّا خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَكَّةَ إِلَى الْمَدِينَةِ مَرَرْنَا بِرَاعٍ وَقَدْ عَطِشَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَحَلَبْتُ لَهُ كُثْبَةً مِنْ لَبَنٍ فَأَتَيْتُهُ بِهَا فَشَرِبَ حَتَّى رَضِيتُ...

صحیح مسلم:

کتاب: مشروبات کا بیان

(باب: دودھ پینے کا جواز)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5364.

معاذ عنبری نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابواسحاق (ہمدانی) سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ جب ہم نبی کریم ﷺ کے ساتھ مکہ سے مدینہ کی طرف روانہ ہوئے، تو ہم ایک چرواہے کے پاس سے گزرے، اس وقت رسول اللہ ﷺ کو پیاس لگی ہوئی تھی، انھوں (حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نے کہا: تو میں نے آپ ﷺ کے لئے کچھ دودھ دوہا، پھر میں آپ کے پاس وہ دودھ لایا، آپﷺ نے اسے نوش فرمایا، یہاں تک کہ میں راضی ہوگیا۔

...