1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّيَمُّمِ (بَابٌ:)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

334. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ القَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ، حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالْبَيْدَاءِ أَوْ بِذَاتِ الجَيْشِ انْقَطَعَ عِقْدٌ لِي، فَأَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى التِمَاسِهِ، وَأَقَامَ النَّاسُ مَعَهُ وَلَيْسُوا عَلَى مَاءٍ، فَأَتَى النَّاسُ إِلَى أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ، فَقَالُوا: أَلاَ تَرَى مَا صَنَعَتْ عَائِشَةُ؟ أَقَامَتْ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَل...

صحیح بخاری:

کتاب: تیمم کے احکام و مسائل

(

باب:

)

334.

نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہم ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نکلے۔ جب ہم بیداء یا ذات الجیش پہنچے تو میرا ہار ٹوٹ کر گر گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کی تلاش کے لیے قیام فرمایا تو دوسرے لوگ بھی آپ کے ہمراہ ٹھہر گئے، مگر وہاں کہیں پانی نہ تھا۔ لوگ حضرت ابوبکر صدیق ؓ  کے پاس آئے اور کہنے لگے: آپ نہیں دیکھتے کہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے کیا کیا؟ رسول اللہ ﷺ اور سب لوگوں کو ٹھہرا لیا اور یہاں پانی بھی نہیں ملتا اور نہ ان کے پاس پانی ہی ہے۔ یہ سن کر حضرت ابوبکر صدیق ؓ  آئے۔ اس وقت رسول اللہ ﷺ میری ران پر سر رکھے محو استراحت تھے۔ صدیق ا...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّيَمُّمِ (بَابُ إِذَا لَمْ يَجِدْ مَاءً وَلاَ تُرَابًا)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

336. حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا اسْتَعَارَتْ مِنْ أَسْمَاءَ قِلاَدَةً فَهَلَكَتْ، فَبَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا فَوَجَدَهَا، «فَأَدْرَكَتْهُمُ الصَّلاَةُ وَلَيْسَ مَعَهُمْ مَاءٌ، فَصَلَّوْا، فَشَكَوْا ذَلِكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ آيَةَ التَّيَمُّمِ» فَقَالَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ لِعَائِشَةَ: جَزَاكِ اللَّهُ خَيْرًا، فَوَاللَّهِ مَا نَزَلَ بِكِ أَمْرٌ تَكْرَهِينَهُ، إِلَّا جَعَلَ اللَّهُ ذَلِكِ لَكِ وَلِل...

صحیح بخاری:

کتاب: تیمم کے احکام و مسائل

(

باب: اس بارے میں کہ جب نہ پانی ملے اور نہ مٹی ت...)

336.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے ایک ہار حضرت اسماء ؓ سے مستعار لیا جو گم ہو گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو اس کی تلاش کے لیے روانہ کیا۔ وہ اسے مل گیا لیکن ان لوگوں کو نماز کا وقت ایسی حالت میں آیا کہ ان کے پاس پانی نہیں تھا، چنانچہ انھوں نے (ویسے ہی) نماز ادا کر لی۔ جب انھوں نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں شکایت کی تو اللہ تعالیٰ نے تیمم کی آیت نازل فر دی۔ حضرت اسید بن حضیر ؓ نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے کہا: اللہ تمہیں جزائے خیر دے، اللہ کی قسم! جب بھی تم پر کوئی ایسی بات آ پڑی جسے تم ناگوار خیال کرتی تھیں تو اللہ تعالیٰ نے اس میں تمہارے لیے اور تمام مسلمانوں کے لیے ...

3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ فَضْلِ عَائِشَةَ ؓ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3773. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا اسْتَعَارَتْ مِنْ أَسْمَاءَ قِلَادَةً فَهَلَكَتْ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسًا مِنْ أَصْحَابِهِ فِي طَلَبِهَا فَأَدْرَكَتْهُمْ الصَّلَاةُ فَصَلَّوْا بِغَيْرِ وُضُوءٍ فَلَمَّا أَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَكَوْا ذَلِكَ إِلَيْهِ فَنَزَلَتْ آيَةُ التَّيَمُّمِ فَقَالَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ جَزَاكِ اللَّهُ خَيْرًا فَوَاللَّهِ مَا نَزَلَ بِكِ أَمْرٌ قَطُّ إِلَّا جَعَلَ اللَّهُ لَكِ مِنْهُ مَخْرَجًا وَجَعَلَ لِلْمُسْلِمِينَ فِيهِ ...

صحیح بخاری:

کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت

(

باب: حضرت عائشہ ؓ کی فضیلت کابیان

)

3773.

حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے حضرت اسماءؓ سے ایک بار مستعار لیا جو راستے میں گم ہوگیا۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کی تلاش میں چند ایک صحابہ کرام ؓ کو روانہ کیا۔ اس دوران میں نماز کا وقت آگیا تو انھوں نے وضو کے بغیر ہی نماز پڑھ لی، تاہم جب وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے تو اس امر کی شکایت کی، اس وقت آیت تیمم نازل ہوئی۔ حضرت اسید بن حضیر ؓ نےکہا: اللہ تعالیٰ حضرت عائشہ ؓ  کو جزائے خیردے آپ جب بھی کسی مصیبت میں مبتلا ہوئیں اللہ تعالیٰ نے آپ کو وہاں سے نجات دی اور اس میں مسلمانوں کے لیے برکت کا سامان پیدا فرمادیا۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَإِنْ كُنْتُمْ مَرْضَى أَوْ عَلَى...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4583.01. حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ هَلَكَتْ قِلَادَةٌ لِأَسْمَاءَ فَبَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَلَبِهَا رِجَالًا فَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ وَلَيْسُوا عَلَى وُضُوءٍ وَلَمْ يَجِدُوا مَاءً فَصَلَّوْا وَهُمْ عَلَى غَيْرِ وُضُوءٍ فَأَنْزَلَ اللَّهُ يَعْنِي آيَةَ التَّيَمُّمِ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( ون کنتم مرضیٰ او علی سفر )) کی تفسی...)

4583.01.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک مرتبہ حضرت اسماء ؓ  کا ہار گم ہو گیا تو نبی ﷺ نے کچھ لوگوں کو اسے تلاش کرنے کے لیے روانہ کیا۔ اس دوران میں نماز کا وقت ہو گیا۔ لوگ باوضو نہیں تھے اور نہ انہیں پانی ہی مل سکا، چنانچہ انہوں نے وضو کے بغیر ہی نماز پڑھ لی۔ اس کے بعد اللہ تعالٰی نے آیت تیمم نازل فرمائی۔

...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4607. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالْبَيْدَاءِ أَوْ بِذَاتِ الْجَيْشِ انْقَطَعَ عِقْدٌ لِي فَأَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْتِمَاسِهِ وَأَقَامَ النَّاسُ مَعَهُ وَلَيْسُوا عَلَى مَاءٍ وَلَيْسَ مَعَهُمْ مَاءٌ فَأَتَى النَّاسُ إِلَى أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ فَقَالُوا أَلَا تَرَى مَا صَنَعَتْ عَائِشَةُ أَقَامَتْ بِرَسُو...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( فلم تجدوامآءفتیمموا صعیدا طیبا )) ک...)

4607.

نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ روانہ ہوئے۔ جب ہم مقام بیداء یا ذات الجیش پہنچے تو میرا ہار ٹوٹ کر کہیں گر گیا۔ رسول اللہ ﷺ اس کی تلاش میں وہاں ٹھہر گئے اور صحابہ کرام نے بھی آپ کے ساتھ قیام کیا۔ وہاں نہ تو پانی کا کوئی چشمہ تھا اور نہ لوگوں کے پاس پانی ہی تھا۔ صحابہ کرام ؓ حضرت ابوبکر ؓ کے پاس آئے اور عرض کی: آپ دیکھتے نہیں ہیں کہ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے کیا کر رکھا ہے؟ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو یہیں ٹھہرا لیا ہے اور ہمیں بھی ٹھہرنے پر مجبور کر رکھا ہے، حالانکہ یہاں نہ تو پانی کا چشمہ ہے اور نہ لوگ...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4608. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا سَقَطَتْ قِلَادَةٌ لِي بِالْبَيْدَاءِ وَنَحْنُ دَاخِلُونَ الْمَدِينَةَ فَأَنَاخَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَزَلَ فَثَنَى رَأْسَهُ فِي حَجْرِي رَاقِدًا أَقْبَلَ أَبُو بَكْرٍ فَلَكَزَنِي لَكْزَةً شَدِيدَةً وَقَالَ حَبَسْتِ النَّاسَ فِي قِلَادَةٍ فَبِي الْمَوْتُ لِمَكَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَوْجَعَنِي ثُمَّ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَيْقَظَ وَحَض...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( فلم تجدوامآءفتیمموا صعیدا طیبا )) ک...)

4608.

حضرت عائشہ‬ ؓ ہ‬ی سے روایت ہے کہ ہم مدینہ واپس آ رہے تھے کہ مقام بیداء پر میرا ہار گم ہو گیا۔ نبی ﷺ نے وہیں اپنی سواری روک دی اور نیچے اتر پڑے۔ پھر اپنا سر مبارک میری گود میں رکھ کر سو گئے۔ اس دوران میں حضرت ابوبکر ؓ تشریف لائے اور میرے سینے پر زور سے ہاتھ  (مکا) مار کر فرمایا کہ ایک ہار کی وجہ سے تم نے لوگوں کو یہاں روک رکھا ہے لیکن میں رسول اللہ ﷺ کے آرام کی وجہ سے بےحس و حرکت بیٹھی رہی جبکہ مجھے بہت تکلیف ہوئی تھی۔ جب نبی ﷺ صبح کے وقت بیدار ہوئے تو پانی کی تلاش شروع ہوئی لیکن وہاں پانی کا نام و نشان تک نہ تھا۔ اس وقت یہ آیت نازل ہوئی:

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ اسْتِعَارَةِ الثِّيَابِ لِلْعَرُوسِ وَغَيْرِ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5164. حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا اسْتَعَارَتْ مِنْ أَسْمَاءَ قِلَادَةً فَهَلَكَتْ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسًا مِنْ أَصْحَابِهِ فِي طَلَبِهَا فَأَدْرَكَتْهُمْ الصَّلَاةُ فَصَلَّوْا بِغَيْرِ وُضُوءٍ فَلَمَّا أَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَكَوْا ذَلِكَ إِلَيْهِ فَنَزَلَتْ آيَةُ التَّيَمُّمِ فَقَالَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ جَزَاكِ اللَّهُ خَيْرًا فَوَاللَّهِ مَا نَزَلَ بِكِ أَمْرٌ قَطُّ إِلَّا جَعَلَ اللَّهُ لَكِ مِنْهُ مَخْرَجًا وَجُعِلَ لِلْمُسْلِمِينَ فِيهِ ...

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

(باب: دلہن کے پہننےکے لئے کپڑے اور زیور وغیرہ عاریت...)

5164.

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا سے ایک ہار مستعار لیا اور وہ کہیں گم ہو گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے چند صحا بہ کرام کو اسے تلاش کرنے کے لیے روانہ کیا۔ راستے میں نماز کا وقت ہو گیا تو انہوں نے وضو کے بغیر نماز ادا کی۔ جب نبی ﷺ کے پاس آئے تو انہوں نے آپ سے شکایت کی۔ اس وقت تیمم کی آیت نازل ہوئی۔ سیدنا اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ تعالٰی آپ کو جزائے خیر دے! اللہ کی قسم! جب آپ پر کوئی مشکل وقت آیا تو اللہ تعالٰی نے اس ے نکلنے کا کوئی راستہ پیدا کر دیا اور مسلمانوں کے لیے وہ خیر و برکت کا ذریعہ ثابت ہوئی۔

...

9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ اسْتِعَارَةِ القَلاَئِدِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5882. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: «هَلَكَتْ قِلاَدَةٌ لِأَسْمَاءَ، فَبَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَلَبِهَا رِجَالًا، فَحَضَرَتِ الصَّلاَةُ وَلَيْسُوا عَلَى وُضُوءٍ، وَلَمْ يَجِدُوا مَاءً، فَصَلَّوْا وَهُمْ عَلَى غَيْرِ وُضُوءٍ، فَذَكَرُوا ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ آيَةَ التَّيَمُّمِ» زَادَ ابْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ: اسْتَعَارَتْ مِنْ أَسْمَاءَ...

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

(باب: ایک عورت کا کسی دوسری عورت سے ہار عاریتاً لین...)

5882.

ام المومنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے فرمایا: کہ سیدہ اسماء ؓ کا ہار گم ہو گیا تو نبی ﷺ نے اس کی تلاش میں چند صحابہ کرام کو روانہ کیا۔ اس دوران میں نماز کا وقت ہو گیا لوگ باوضو نہ تھے اور وہاں پانی بھی دستیاب نہ تھا اس لیے انہوں نے وٖضو کے بغیر ہی نماز پڑھ لی۔ جب انہوں نے نبی ﷺ سے اس (واقعے) کا ذکر کیا تو اللہ تعالٰی نے تیمم کی آیت نازل فرمائی ابن نمیر نے اس حدیث میں ان الفاظ کو بھی ذکر کیا ہے کہ وہ ہار سیدہ عائشہ نے سیدہ اسماء ؓ سے مستعار لیا تھا۔

...

10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابُ مَنْ أَدَّبَ أَهْلَهُ أَوْ غَيْرَهُ دُونَ ال...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6844. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاضِعٌ رَأْسَهُ عَلَى فَخِذِي فَقَالَ حَبَسْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسَ وَلَيْسُوا عَلَى مَاءٍ فَعَاتَبَنِي وَجَعَلَ يَطْعُنُ بِيَدِهِ فِي خَاصِرَتِي وَلَا يَمْنَعُنِي مِنْ التَّحَرُّكِ إِلَّا مَكَانُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ آيَةَ التَّيَمُّمِ...

صحیح بخاری: کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں (باب : حاکم کی اجازت کے بغیر اگر کوئی شخص اپنے گھرو...)

6844.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا: حضرت ابوبکر صدیق ؓ آئے جبکہ رسول اللہ ﷺ میری ران پر اپنا سر رکھے ہوئے تھے۔ انہوں نے آتے ہی کہا: تو نے رسول اللہ ﷺ اور دیگر لوگوں کو روک رکھا ہے حالانکہ یہاں پانی وغیرہ کا بندوبست نہیں ہے چنانچہ وہ مجھ پر سخت ناراض ہوئے اور اپنے ترچھے ہاتھ سے میری کوکھ کو مارنے لگے مگر میں نے اپنے جسم میں کسی طرح کی حرکت نہ ہونے دی کیونکہ رسول اللہ ﷺ (میری گود میں سر رکھے) محو استراحت تھے۔ پھر اللہ تعالٰی نے آیت تیمم نازل فرمائی۔

...