1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ قَتْلِ أَبِي جَهْلٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4005. أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ مَعْمَرٍ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، عَنْ عُرْوَةَ قَالَ: «كَانَ فِي الزُّبَيْرِ ثَلَاثُ ضَرَبَاتٍ بِالسَّيْفِ إِحْدَاهُنَّ فِي عَاتِقِهِ» قَالَ: «إِنْ كُنْتُ لَأُدْخِلُ أَصَابِعِي فِيهَا» قَالَ: «ضُرِبَ ثِنْتَيْنِ يَوْمَ بَدْرٍ، وَوَاحِدَةً يَوْمَ اليَرْمُوكِ» قَالَ عُرْوَةُ: وَقَالَ لِي عَبْدُ المَلِكِ بْنُ مَرْوَانَ، حِينَ قُتِلَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ: يَا عُرْوَةُ، هَلْ تَعْرِفُ سَيْفَ الزُّبَيْرِ؟ قُلْتُ: «نَعَمْ» قَالَ: فَمَا فِيهِ؟ قُلْتُ: «فِيهِ فَلَّةٌ فُلَّهَا يَوْمَ بَدْرٍ» قَالَ: صَدَقْتَ، [البحر الطويل] بِهِنَّ فُلُولٌ مِنْ قِرَاع...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: ( بدر کے دن ) ابوجہل کا قتل ہونا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4005.

حضرت عروہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت زبیر ؓ کے جسم پر تلوار کے تین گہرے زخم تھے۔ ان میں سے ایک تو ان کے کندھے پر تھا۔ میں اس کے اندر اپنی انگلیاں ڈالا کرتا تھا۔ انہیں دو زخم بدر کے دن لگے تھے اور ایک جنگ یرموک میں آیا تھا۔ جب عبداللہ بن زبیر ؓ شہید ہو گئے تو مجھے عبدالملک بن مروان نے کہا: کیا تم حضرت زبیر ؓ کی تلوار کو پہچانتے ہو؟ میں نے کہا: جی ہاں۔ اس نے کہا: کوئی نشانی ہے؟ میں نے کہا: اس کی دھار میں دندانے پڑے ہوئے ہیں اور یہ بدر کے روز پڑے تھے۔ اس نے کہا: تو نے سچ کہا ہے۔ ’’فوجوں سے لڑتے لڑتے ان کی تلواروں میں دندانے پڑے ہوئے ہیں۔&lsqu...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ قَتْلِ أَبِي جَهْلٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4007. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا لِلزُّبَيْرِ يَوْمَ الْيَرْمُوكِ أَلَا تَشُدُّ فَنَشُدَّ مَعَكَ فَقَالَ إِنِّي إِنْ شَدَدْتُ كَذَبْتُمْ فَقَالُوا لَا نَفْعَلُ فَحَمَلَ عَلَيْهِمْ حَتَّى شَقَّ صُفُوفَهُمْ فَجَاوَزَهُمْ وَمَا مَعَهُ أَحَدٌ ثُمَّ رَجَعَ مُقْبِلًا فَأَخَذُوا بِلِجَامِهِ فَضَرَبُوهُ ضَرْبَتَيْنِ عَلَى عَاتِقِهِ بَيْنَهُمَا ضَرْبَةٌ ضُرِبَهَا يَوْمَ بَدْرٍ قَالَ عُرْوَةُ كُنْتُ أُدْخِلُ أَصَابِعِي فِي تِلْكَ الضَّرَبَاتِ أَلْعَبُ وَأَنَا صَغِيرٌ قَالَ عُرْوَةُ وَك...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: ( بدر کے دن ) ابوجہل کا قتل ہونا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4007.

حضرت عروہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے صحابہ  ؓ نے حضرت زبیر ؓ سے جنگ یرموک کے موقع پر کہا: کیا آپ حملہ نہیں کرتے تاکہ ہم بھی آپ کے ساتھ مل کر حملہ کریں؟ حضرت زبیر ؓ نے فرمایا: اگر میں نے حملہ کیا تو تم میرا ساتھ نہیں دو گے۔ انہوں نے کہا: ہم اس طرح ہرگز نہیں کریں گے، چنانچہ حضرت زبیر ؓ نے ان پر حملہ کیا حتی کہ ان کی صفوں کو چیرتے ہوئے آگے نکل گئے، حالانکہ ان کے ساتھ اور کوئی بھی نہیں تھا۔ پھر جب واپس آنے لگے تو دشمنوں نے ان کے گھوڑے کی لگام پکڑ کر کندھے پر دوکاری زخم لگائے۔ ان کے درمیان ایک زخم تھا جو بدر کی جنگ میں لگا تھا۔ میں ان زخموں میں اپنی انگلی...

3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ اِنَّ لِکُلِّ نَبِیِِّ حَوَارِیًا...

صحیح الاسناد

4140. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ صَخْرِ بْنِ جُوَيْرِيَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ قَالَ أَوْصَى الزُّبَيْرُ إِلَى ابْنِهِ عَبْدِ اللَّهِ صَبِيحَةَ الْجَمَلِ فَقَالَ مَا مِنِّي عُضْوٌ إِلَّا وَقَدْ جُرِحَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى انْتَهَى ذَاكَ إِلَى فَرْجِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ...

جامع ترمذی: كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: ہر نبی کے حواری ہیں)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

4140.

ہشام بن عروہ کہتے ہیں کہ زبیر نے اپنے بیٹے عبداللہ ؓ کو جنگ جمل کی صبح کو وصیت کی اور کہا: میرا کوئی عضو ایسا نہیں ہے جو رسول اللہ ﷺ کی رفاقت میں زخمی نہ ہوا ہو یہاں تک کہ میری شرمگاہ بھی۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: حماد بن زید کی روایت سے یہ حدیث حسن غریب ہے۔