1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4283. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَمَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُسَامَةَ عَلَى قَوْمٍ فَطَعَنُوا فِي إِمَارَتِهِ فَقَالَ إِنْ تَطْعَنُوا فِي إِمَارَتِهِ فَقَدْ طَعَنْتُمْ فِي إِمَارَةِ أَبِيهِ مِنْ قَبْلِهِ وَايْمُ اللَّهِ لَقَدْ كَانَ خَلِيقًا لِلْإِمَارَةِ وَإِنْ كَانَ مِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ وَإِنَّ هَذَا لَمِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ بَعْدَهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ زید بن حارثہ کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4283.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت اسامہ ؓ کو ایک قوم پر امیر مقرر فرمایا تو کچھ لوگوں نے ان کی امارت کو ہدف تنقید بنایا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: "اگر آج تمہیں اس کی امارت پر اعتراض ہے تو تم ہی کچھ دن پہلے اس کے باپ کی امارت پر اعتراض کر چکے ہو۔ اللہ کی قسم! یقینا وہ اس امارت کے اہل اور حق دار تھے اور بلاشبہ وہ مجھے سب سے زیادہ عزیز تھے جس طرح یہ (اسامہ بن زید ؓ) ان کے بعد مجھے سب سے زیادہ عزیز ہے۔"

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ بَعْثِ النَّبِيِّ ﷺأُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ ؓ ف...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4502. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ عَنْ الْفُضَيْلِ بْنِ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ اسْتَعْمَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُسَامَةَ فَقَالُوا فِيهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ بَلَغَنِي أَنَّكُمْ قُلْتُمْ فِي أُسَامَةَ وَإِنَّهُ أَحَبُّ النَّاسِ إِلَيَّ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(باب: اسامہ بن زید کو مرض الموت میں مہم پر روانہ کر...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4502.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت اسامہ ؓ کو امیر لشکر مقرر کیا تو کچھ لوگوں نے ان کی امارت پر اعتراض کیا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جو کچھ تم نے اسامہ کے بارے میں کہا ہے وہ سب مجھ تک پہنچ چکا ہے اور بلاشبہ وہ سب لوگوں سے مجھے زیادہ پیارے ہیں۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ بَعْثِ النَّبِيِّ ﷺأُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ ؓ ف...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4503. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ بَعْثًا وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ فَطَعَنَ النَّاسُ فِي إِمَارَتِهِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنْ تَطْعَنُوا فِي إِمَارَتِهِ فَقَدْ كُنْتُمْ تَطْعَنُونَ فِي إِمَارَةِ أَبِيهِ مِنْ قَبْلُ وَايْمُ اللَّهِ إِنْ كَانَ لَخَلِيقًا لِلْإِمَارَةِ وَإِنْ كَانَ لَمِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ وَإِنَّ هَذَا لَمِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ بَعْدَهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(باب: اسامہ بن زید کو مرض الموت میں مہم پر روانہ کر...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4503.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک لشکر تیار کیا اوراس پر حضرت اسامہ بن زید ؓ  کو امیر مقرر کیا۔ کچھ لوگوں نے ان کی امارت پر اعتراض کیا تو رسول اللہ ﷺ نے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: ’’اگر تم اس کی امارت پر اعتراض کرتے ہو تو اس سے پہلے تم نے ان کے والد کی امارت پر بھی اعتراض کیا تھا۔ اللہ کی قسم! وہ امارت کے لائق اوراہل تھے اورمجھے لوگوں سے زیادہ عزیز تھے اور بلاشبہ ان کے بعد یہ (اسامہ) مجھے لوگوں سے زیادہ محبوب ہے۔‘‘

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «وَايْمُ اللَّهِ»

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6685. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْثًا وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ فَطَعَنَ بَعْضُ النَّاسِ فِي إِمْرَتِهِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنْ كُنْتُمْ تَطْعَنُونَ فِي إِمْرَتِهِ فَقَدْ كُنْتُمْ تَطْعَنُونَ فِي إِمْرَةِ أَبِيهِ مِنْ قَبْلُ وَايْمُ اللَّهِ إِنْ كَانَ لَخَلِيقًا لِلْإِمَارَةِ وَإِنْ كَانَ لَمِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ وَإِنَّ هَذَا لَمِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ بَعْدَهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں

(باب: رسول اللہ ﷺ کا یوں قسم کھانا «وايم الله» اللہ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6685.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ایک لشکر روانہ کیا اور اس کا امیر حضرت اسامہ بن زید ؓ کو بنایا۔ کچھ لوگوں نے حضرت اسامہ کی امارت پر اعتراض کیا تو رسول اللہ ﷺ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور فرمایا: ”اگر تم اسامہ کی امارت پر اعتراض کرتے ہو تو تم قبل ازیں اس کے والد کی امارت بھی اعتراض کرتے ہو۔ اللہ کی قسم! وہ (زید ؓ) امیر بنائے جانے کے قابل تھے اور مجھے سب لوگوں سے زیادہ عزیز تھے اوریہ (اسامہ) ان کے بعد مجھے سب لوگوں سے زیادہ محبوب ہے۔“

...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابُ مَنْ لَمْ يَكْتَرِثْ بِطَعْنِ مَنْ لاَ يَعْل...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7253. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْثًا وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ فَطُعِنَ فِي إِمَارَتِهِ وَقَالَ إِنْ تَطْعَنُوا فِي إِمَارَتِهِ فَقَدْ كُنْتُمْ تَطْعَنُونَ فِي إِمَارَةِ أَبِيهِ مِنْ قَبْلِهِ وَايْمُ اللَّهِ إِنْ كَانَ لَخَلِيقًا لِلْإِمْرَةِ وَإِنْ كَانَ لَمِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ وَإِنَّ هَذَا لَمِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ بَعْدَهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

(

باب : کسی شخص کی سرداری میں نا فرمانی سے لوگ طع...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7253.

سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک لشکر تشکیل دیا اور اس پر سیدنا اسامہ بن زید ؓ کو امیر مقرر فرمایا لیکن جب ان کی امارت کو طعن وتشنیع کا نشانہ بنایا گیا تو آپ نے فرمایا: ”اگر تم اس کی امارت پر طعن کرتے ہو تو اس سے پہلے تم نے اس کے والد کے لائق تھے اور مجھے تمام لوگوں سے زیادہ عزیز تھے اور ا ن کے بعد اسامہ بھی مجھے تمام لوگوں سے زیادہ عزیز ہے۔“ 

...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ بَابُ فَضَائِلِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ وَأُسَامَةَ ...

صحیح

6426. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ، وَابْنُ حُجْرٍ - قَالَ: يَحْيَى بْنُ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا وقَالَ الْآخَرُونَ: حَدَّثَنَا - إِسْمَاعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ دِينَارٍ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ، يَقُولُ: بَعَثَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْثًا، وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ، فَطَعَنَ النَّاسُ فِي إِمْرَتِهِ، فَقَامَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «إِنْ تَطْعَنُوا فِي إِمْرَتِهِ، فَقَدْ كُنْتُمْ تَطْعَنُونَ فِي إِمْرَةِ أَبِيهِ مِنْ قَبْلُ، وَايْمُ اللهِ إِنْ كَانَ لَخَلِيقًا لِلْإِمْرَةِ، وَإِنْ ك...

صحیح مسلم:

کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب

(باب: حضر ت زید بن حارثہ اوران کے بیٹے حضرت اسامہؓ ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6426.

عبداللہ بن دینار سے روایت ہے، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا، کہہ رہے تھے: رسول اللہ ﷺ نے ایک لشکر بھیجا اور اُسامہ بن زید کو اس کا امیر مقرر فرمایا۔ کچھ لوگوں نے ان کی امارت پر اعتراض کیا تو رسول اللہ ﷺ (خطبہ دینے کے لئے) کھڑے ہوئے اور فرمایا: ’’تم نےاگر اس (اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کی امارت پر اعتراض کیا ہے تو اس سے پہلے اس کے والد کی امارت پر بھی اعتراض کرتے تھے۔ اللہ کی قسم! وہ بھی امارت کا اہل تھا اور بلاشبہ میرے محبوب ترین لوگوں میں سے تھا اور ا س کے بعد بلاشبہ یہ (بھی) میرے محبوب ترین لوگوں میں سے ہے۔‘‘

...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ بَابُ فَضَائِلِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ وَأُسَامَةَ ...

صحیح

6426. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ، وَابْنُ حُجْرٍ - قَالَ: يَحْيَى بْنُ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا وقَالَ الْآخَرُونَ: حَدَّثَنَا - إِسْمَاعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ دِينَارٍ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ، يَقُولُ: بَعَثَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْثًا، وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ، فَطَعَنَ النَّاسُ فِي إِمْرَتِهِ، فَقَامَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «إِنْ تَطْعَنُوا فِي إِمْرَتِهِ، فَقَدْ كُنْتُمْ تَطْعَنُونَ فِي إِمْرَةِ أَبِيهِ مِنْ قَبْلُ، وَايْمُ اللهِ إِنْ كَانَ لَخَلِيقًا لِلْإِمْرَةِ، وَإِنْ ك...

صحیح مسلم:

کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب

(باب: حضر ت زید بن حارثہ اوران کے بیٹے حضرت اسامہؓ ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6426.

عبداللہ بن دینار سے روایت ہے، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا، کہہ رہے تھے: رسول اللہ ﷺ نے ایک لشکر بھیجا اور اُسامہ بن زید کو اس کا امیر مقرر فرمایا۔ کچھ لوگوں نے ان کی امارت پر اعتراض کیا تو رسول اللہ ﷺ (خطبہ دینے کے لئے) کھڑے ہوئے اور فرمایا: ’’تم نےاگر اس (اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کی امارت پر اعتراض کیا ہے تو اس سے پہلے اس کے والد کی امارت پر بھی اعتراض کرتے تھے۔ اللہ کی قسم! وہ بھی امارت کا اہل تھا اور بلاشبہ میرے محبوب ترین لوگوں میں سے تھا اور ا س کے بعد بلاشبہ یہ (بھی) میرے محبوب ترین لوگوں میں سے ہے۔‘‘

...

8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَؓ

صحیح

4222. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ بَعْثًا وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ فَطَعَنَ النَّاسُ فِي إِمْرَتِهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ تَطْعَنُوا فِي إِمْرَتِهِ فَقَدْ كُنْتُمْ تَطْعَنُونَ فِي إِمْرَةِ أَبِيهِ مِنْ قَبْلُ وَايْمُ اللَّهِ إِنْ كَانَ لَخَلِيقًا لِلْإِمَارَةِ وَإِنْ كَانَ مِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ وَإِنَّ هَذَا مِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ بَعْدَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَ...

جامع ترمذی: كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: زید بن حارثہؓ کے مناقب)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

4222.

عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک لشکر روانہ فرمایا اور اس کا امیر اسامہ بن زید کو بنایا تو لوگ ان کی امارت پر تنقید کرنے لگے چنانچہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’اگر تم ان کی امارت میں طعن کرتے ہو تو اس سے پہلے ان کے باپ کی امارت پر بھی طعن کر چکے ہو۱؎، قسم اللہ کی! وہ (زید) امارت کے مستحق تھے اور وہ مجھے لوگوں میں سب سے زیادہ محبوب تھے، اور ان کے بعد یہ بھی ( اسامہ) لوگوں میں مجھے سب سے زیادہ محبوب ہیں‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

...