1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ ﷺ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3580. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا مَسْرُورًا تَبْرُقُ أَسَارِيرُ وَجْهِهِ فَقَالَ أَلَمْ تَسْمَعِي مَا قَالَ الْمُدْلِجِيُّ لِزَيْدٍ وَأُسَامَةَ وَرَأَى أَقْدَامَهُمَا إِنَّ بَعْضَ هَذِهِ الْأَقْدَامِ مِنْ بَعْضٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: نبی کریم ﷺ کے حلیہ اوراخلاق فاضلہ کا بیان<...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3580.

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک مرتبہ میرے ہاں بہت ہی خوش خوش داخل ہوئے۔ خوشی اور مسرت سے آپ کی پیشانی کی شکنیں چمک رہی تھیں۔ آپ نےفرمایا: ’’(اے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا !)تم نے نہیں سنا کہ مجززمدلجی نے حضرت زید اور حضرت زید اور حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بارے میں کیا کہا ہے؟اس نے، ان دونوں کے قدموں کو دیکھ کر، کہا کہ یہ پاؤں تو ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں، یعنی باپ بیٹے کے قدم ہیں۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ بَابُ القَائِفِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6830. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيَّ مَسْرُورًا تَبْرُقُ أَسَارِيرُ وَجْهِهِ فَقَالَ أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ مُجَزِّزًا نَظَرَ آنِفًا إِلَى زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ وَأُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ فَقَالَ إِنَّ هَذِهِ الْأَقْدَامَ بَعْضُهَا مِنْ بَعْضٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں

(

باب : قیافہ شناش کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6830.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ میرے ہاں ایک دفعہ بہت خوش خوش تشریف لائے آپ کے چہرے کے خطوط چمک رہے تھے۔ آپ نے فرمایا: ”اےعائشہ! تم نے نہیں دیکھا کہ مجزر (قیافہ شناس) نے ابھی ابھی زید بن حارثہ اور اسامہ بن زید کو دیکھا تو کہا: یہ پاؤں ایک دوسرے سے تعلق رکھتے ہیں۔“

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ بَابُ القَائِفِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6831. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ وَهُوَ مَسْرُورٌ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ مُجَزِّزًا الْمُدْلِجِيَّ دَخَلَ عَلَيَّ فَرَأَى أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ وَزَيْدًا وَعَلَيْهِمَا قَطِيفَةٌ قَدْ غَطَّيَا رُءُوسَهُمَا وَبَدَتْ أَقْدَامُهُمَا فَقَالَ إِنَّ هَذِهِ الْأَقْدَامَ بَعْضُهَا مِنْ بَعْضٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں

(

باب : قیافہ شناش کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6831.

سیدہ عائشہ‬ ؓ ہ‬ی سے روایت ہے،انہوں نے کہا: ایک دن رسول اللہ ﷺ میرے ہاں بہت خوش خوش تشریف لائے اور فرمایا: ”اے عائشہ! تم نے نہیں دیکھا کہ مجزز مدلجی آیا اور اس نے حضرت اسامہ اور زید کو دیکھا جبکہ ان دونوں کے جسم پر ایک چادر تھی، جس نے دونوں کے سروں کو چھپا رکھا تھا، ان کے صرف پاؤں کھلے تھے تو اس نے کہا: یہ پاؤں ایک دوسرے سے تعلق رکھتے ہیں۔“

...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ بَابُ الْعَمَلِ بِإِلْحَاقِ الْقَائِفِ الْوَلَدَ

صحیح

3686. ) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْح، قَالَ: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ: إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، دَخَلَ عَلَيَّ مَسْرُورًا، تَبْرُقُ أَسَارِيرُ وَجْهِهِ، فَقَالَ: " أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ مُجَزِّزًا نَظَرَ آنِفًا إِلَى زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ، وَأُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، فَقَالَ: إِنَّ بَعْضَ هَذِهِ الْأَقْدَامِ لَمِنْ بَعْضٍ...

صحیح مسلم:

کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل

(باب: قیافہ شناس بچے کو کسی کی طرف منسوب کرے تو ا...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3686.

لیث نے ہمیں ابن شہاب سے حدیث بیان کی، انہوں نے عروہ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہ س‬ے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خوش خوش میرے پاس تشریف لائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے (پیشانی) کے خطوط چمک رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم نے دیکھا نہیں کہ ابھی ابھی (بنو مدلج کے قیافہ شناس) مُجزز نے زید بن حارثہ اور اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کو دیکھا ہے، اور کہا ہے: ان قدموں میں سے ایک (قدم) دوسرے میں سے ہے۔ (ایک بیٹے کا ہے، دوسرا باپ کا)۔‘‘

...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ بَابُ الْعَمَلِ بِإِلْحَاقِ الْقَائِفِ الْوَلَدَ

صحیح

3686. ) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْح، قَالَ: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ: إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، دَخَلَ عَلَيَّ مَسْرُورًا، تَبْرُقُ أَسَارِيرُ وَجْهِهِ، فَقَالَ: " أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ مُجَزِّزًا نَظَرَ آنِفًا إِلَى زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ، وَأُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، فَقَالَ: إِنَّ بَعْضَ هَذِهِ الْأَقْدَامِ لَمِنْ بَعْضٍ...

صحیح مسلم:

کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل

(باب: قیافہ شناس بچے کو کسی کی طرف منسوب کرے تو ا...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3686.

لیث نے ہمیں ابن شہاب سے حدیث بیان کی، انہوں نے عروہ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہ س‬ے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خوش خوش میرے پاس تشریف لائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے (پیشانی) کے خطوط چمک رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم نے دیکھا نہیں کہ ابھی ابھی (بنو مدلج کے قیافہ شناس) مُجزز نے زید بن حارثہ اور اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کو دیکھا ہے، اور کہا ہے: ان قدموں میں سے ایک (قدم) دوسرے میں سے ہے۔ (ایک بیٹے کا ہے، دوسرا باپ کا)۔‘‘

...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ بَابُ الْعَمَلِ بِإِلْحَاقِ الْقَائِفِ الْوَلَدَ

صحیح

3686. ) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْح، قَالَ: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ: إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، دَخَلَ عَلَيَّ مَسْرُورًا، تَبْرُقُ أَسَارِيرُ وَجْهِهِ، فَقَالَ: " أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ مُجَزِّزًا نَظَرَ آنِفًا إِلَى زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ، وَأُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، فَقَالَ: إِنَّ بَعْضَ هَذِهِ الْأَقْدَامِ لَمِنْ بَعْضٍ...

صحیح مسلم:

کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل

(باب: قیافہ شناس بچے کو کسی کی طرف منسوب کرے تو ا...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3686.

لیث نے ہمیں ابن شہاب سے حدیث بیان کی، انہوں نے عروہ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہ س‬ے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خوش خوش میرے پاس تشریف لائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے (پیشانی) کے خطوط چمک رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم نے دیکھا نہیں کہ ابھی ابھی (بنو مدلج کے قیافہ شناس) مُجزز نے زید بن حارثہ اور اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کو دیکھا ہے، اور کہا ہے: ان قدموں میں سے ایک (قدم) دوسرے میں سے ہے۔ (ایک بیٹے کا ہے، دوسرا باپ کا)۔‘‘

...

7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابٌ فِي الْقَافَةِ

صحیح

2272. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْمَعْنَى وَابْنُ السَّرْحِ قَالُوا، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مُسَدَّدٌ وَابْنُ السَّرْحِ يَوْمًا مَسْرُورًا، -وَقَالَ عُثْمَانُ تُعْرَفُ أَسَارِيرُ وَجْهِهِ-، فَقَالَ: أَيْ عَائِشَةُ! أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ مُجَزِّزًا الْمُدْلِجِيَّ رَأَى زَيْدًا وَأُسَامَةَ، قَدْ غَطَّيَا رُءُوسَهُمَا بِقَطِيفَةٍ وَبَدَتْ أَقْدَامُهُمَا، فَقَالَ: إِنَّ هَذِهِ الْأَقْدَامَ بَعْضُهَا مِنْ بَعْضٍ؟ . قَالَ أَبو دَاود: كَانَ أُسَامَةُ أَسْوَدَ، وَكَانَ زَيْدٌ أَبْيَضَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طلاق کے احکام و مسائل

(باب: عمل قیانہ کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2272.

ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہرسول اللہ ﷺ ایک دن بڑے خوش خوش میرے ہاں تشریف لائے۔ عثمان بن ابی شیبہ کے الفاظ ہیں کہ آپ ﷺ کے چہرہ کے خطوط چمک رہے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”عائشہ! کیا کچھ معلوم ہوا کہ مجزز مدلجی نے زید اور اسامہ کو دیکھا جبکہ وہ دونوں ایک چادر سے اپنے سر ڈھانپے (لیٹے) ہوئے تھے اور ان کے پاؤں ننگے تھے تو مجزز نے کہا: بلاشبہ یہ قدم ایک دوسرے سے ہیں۔ (باپ بیٹے کے ہیں) امام ابوداؤد ؓ نے کہا: سیدنا اسامہ سیاہ رنگ کے تھے اور سیدنا زید سفید رنگ کے۔

...

8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْوَلَاءِ وَالْهِبَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْقَافَةِ​

صحیح

2293. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا مَسْرُورًا تَبْرُقُ أَسَارِيرُ وَجْهِهِ فَقَالَ أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ مُجَزِّزًا نَظَرَ آنِفًا إِلَى زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ وَأُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ فَقَالَ هَذِهِ الْأَقْدَامُ بَعْضُهَا مِنْ بَعْضٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ....

جامع ترمذی:

كتاب: ولاء اور ہبہ کے احکام ومسائل

(باب: نسب میں قیافہ شناسی کے حکم کابیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2293.

ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں: نبی اکرم ﷺ خوشی خوشی ان کے پاس تشریف لائے، آپﷺ کے چہرے کے خطوط چمک رہے تھے، آپ ﷺنے فرمایا: ’’تم نے دیکھا نہیں، ابھی ابھی مجزز نے زید بن حارثہ اور اسامہ بن زید کو دیکھ کر کہا ہے کہ یہ قدم (یعنی ان کا رشتہ) ایک دوسرے سے ہیں۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

...

9 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابُ الْقَافَةِ

صحیح

3527. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيَّ مَسْرُورًا تَبْرُقُ أَسَارِيرُ وَجْهِهِ فَقَالَ أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ مُجَزِّزًا نَظَرَ إِلَى زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ وَأُسَامَةَ فَقَالَ إِنَّ بَعْضَ هَذِهِ الْأَقْدَامِ لَمِنْ بَعْضٍ...

سنن نسائی:

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل

(باب: قیافہ شناسی کا بیان)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3527.

حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک دفعہ میرے پاس خوش خوش تشریف لائے۔ آپ کے چہرۂ مبارک کی دھاریاں چمک رہی تھیں۔ آپ نے فرمایا: ”(عائشہ!) تجھے پتہ چلا کہ مجزز نے زید بن حارثہ اور اسامہ کو (لیٹے ہوئے) دیکھا تو کہا: یہ پاؤں ایک دوسرے (باپ بیٹے) ہی کے (معلوم ہوتے) ہیں۔“

...

10 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابُ الْقَافَةِ

صحیح

3528. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ مَسْرُورًا فَقَالَ يَا عَائِشَةُ أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ مُجَزِّزًا الْمُدْلِجِيَّ دَخَلَ عَلَيَّ وَعِنْدِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ فَرَأَى أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ وَزَيْدًا وَعَلَيْهِمَا قَطِيفَةٌ وَقَدْ غَطَّيَا رُءُوسَهُمَا وَبَدَتْ أَقْدَامُهُمَا فَقَالَ هَذِهِ أَقْدَامٌ بَعْضُهَا مِنْ بَعْضٍ...

سنن نسائی:

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل

(باب: قیافہ شناسی کا بیان)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3528.

حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ ایک دن رسول اللہﷺ بڑے خوش خوش میرے پاس تشریف لائے اور فرمانے لگے: ”عائشہ! تجھے علم نہیں کہ ابھی مجزز مدلجی میرے پاس آیا تھا جب کہ اسامہ بن زید میرے قریب (لیٹا ہوا) تھا۔ اس نے اسامہ اور زید دونوں کو دیکھا۔ دونوں کے اوپر چادر تھی اور انہوں نے اپنے چہرے ڈھانپ رکھے تھے‘ البتہ ان کے پاؤں ننگے تھے‘ چنانچہ (یہ دیکھ کر) وہ کہنے لگا: یہ پاؤں تو ایک دوسرے (باپ بیٹے) کے (معلوم ہوتے) ہیں۔“

...