1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُسَاقَاةِ بَابُ القَطَائِعِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2395. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَرَادَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْطِعَ مِنْ الْبَحْرَيْنِ فَقَالَتْ الْأَنْصَارُ حَتَّى تُقْطِعَ لِإِخْوَانِنَا مِنْ الْمُهَاجِرِينَ مِثْلَ الَّذِي تُقْطِعُ لَنَا قَالَ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي...

صحیح بخاری:

کتاب: مساقات کے بیان میں

(

باب: قطعات اراضی بطور جاگیر دینے کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2395.

حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ارادہ فرمایا کہ بحرین کے علاقے میں کچھ جاگیریں لوگوں کو دیں۔ انصار نے مشورہ دیا کہ آپ ایسا نہ کریں تاآنکہ ہمارے مہاجرین بھائیوں کو بھی جاگیریں دیں جیسا کہ ہمیں دیں گے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم عنقریب دیکھو گے کہ لوگوں کو تم پر ترجیح دی جائے گی۔ ایسے حالات میں میری ملاقات تک صبر کرنا۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يُعْطِي المُؤَلَّفَةَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3168. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، أَنَّ نَاسًا مِنَ الأَنْصَارِ قَالُوا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حِينَ أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَمْوَالِ هَوَازِنَ مَا أَفَاءَ، فَطَفِقَ يُعْطِي رِجَالًا مِنْ قُرَيْشٍ المِائَةَ مِنَ الإِبِلِ، فَقَالُوا: يَغْفِرُ اللَّهُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يُعْطِي قُرَيْشًا وَيَدَعُنَا، وَسُيُوفُنَا تَقْطُرُ مِنْ دِمَائِهِمْ، قَالَ أَنَسٌ: فَحُدِّثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَقَالَتِهِمْ، فَأَرْسَلَ إِ...

صحیح بخاری:

کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان

(

باب : تالیف قلوب کے لیے آنحضرت ﷺ کا بعضے کافروں...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3168.

حضرت انس ؓ ہی سے روایت ہے کہ جب اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول ﷺ کو ہوازن کے مال میں سے جتنا بھی بطور غنیمت دیا تو اس میں سے آپ نے قریش کے بعض لوگوں کو سو، سو اونٹ دیے۔ اس پر انصار کے چند لوگوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ اپنے رسول ﷺ کو معاف فرمائے آپ قریش کو اتنا دے رہے ہیں اور ہمیں نظر انداز کررہے، حالانکہ ہماری تلواروں سے ان (کافروں) کا خون ٹپک رہا ہے۔ حضرت انسؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے جب ان کی بات بیان کی گئی تو آپ نے انصار کو بلا کر انھیں ایک چمڑے کے خیمے میں جمع کیا لیکن ان کے ساتھ کسی اور کو نہ بلایا۔ جب وہ جمع ہوگئے تو رسول اللہ ﷺ ان کے پاس تشریف لائے اور پوچ...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ بَابُ مَا أَقْطَعَ النَّبِيُّ ﷺ مِنَ البَحْرَيْنِ،...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3184. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الأَنْصَارَ لِيَكْتُبَ لَهُمْ بِالْبَحْرَيْنِ، فَقَالُوا: لاَ وَاللَّهِ حَتَّى تَكْتُبَ لِإِخْوَانِنَا مِنْ قُرَيْشٍ بِمِثْلِهَا، فَقَالَ: «ذَاكَ لَهُمْ مَا شَاءَ اللَّهُ عَلَى ذَلِكَ»، يَقُولُونَ لَهُ، قَالَ: «فَإِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً، فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي عَلَى الحَوْضِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں

(باب : آنحضرت ﷺ کا بحرین سے ( مجاہدین کو کچھ معاش )...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3184.

حضرت انسؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے انصار کو بلایاتاکہ بحرین کا علاقہ ان کے لیے لکھ دیں لیکن انھوں نے عرض کیا: اللہ کی قسم! ایسا نہیں ہوسکتا جب تک آپ اسی قددر جاگیریں ہمارے قریشی بھائیوں کے لیے نہ لکھ دیں۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ تو ان کے لیے اس وقت ہوگا جب اللہ چاہے گا۔‘‘ بہرحال وہ (انصار) آپ سے یہ عرض کرتے رہے۔ آخر کار آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم میرے بعد ترجیحات کو دیکھو گے (تم پر دوسروں کو ترجیح دی جائے گی) لیکن صبر کرنا حتیٰ کہ حوض کوثر پر (قیامت کے دن) مجھ سے ملاقات کرو۔‘‘

...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ: ابْنُ أُخْتِ القَوْمِ وَمَوْلَى القَوْمِ مِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3553. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَنْصَارَ فَقَالَ هَلْ فِيكُمْ أَحَدٌ مِنْ غَيْرِكُمْ قَالُوا لَا إِلَّا ابْنُ أُخْتٍ لَنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ابْنُ أُخْتِ الْقَوْمِ مِنْهُمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(باب: کسی قوم کا بھانجا یا آزاد کیا ہوا غلام بھی اس...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3553.

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نےکہا کہ نبی ﷺ نے انصار کو بلایا اور فرمایا: ’’کیا اس جگہ تمھارے علاوہ کوئی اور بھی موجود ہے؟‘‘ انھوں نے کہا: نہیں صرف ہمارا بھانجا موجود ہے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’قوم کا بھانجا انھی میں شمارہوتا ہے۔‘‘

...

7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ لِلْأَنْصَارِ: «اصْبِرُو...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3824. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حِينَ خَرَجَ مَعَهُ إِلَى الْوَلِيدِ قَالَ دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَنْصَارَ إِلَى أَنْ يُقْطِعَ لَهُمْ الْبَحْرَيْنِ فَقَالُوا لَا إِلَّا أَنْ تُقْطِعَ لِإِخْوَانِنَا مِنْ الْمُهَاجِرِينَ مِثْلَهَا قَالَ إِمَّا لَا فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي فَإِنَّهُ سَيُصِيبُكُمْ بَعْدِي أَثَرَةٌ...

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

(

باب: نبی کریم ﷺکا انصار سے یہ فرمانا کہ تم&rsqu...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3824.

حضرت یحییٰ بن سعید انصاری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے حضرت انس ؓ سے سنا جب وہ حضرت انس ؓ کے ساتھ خلیفہ ولید بن عبدالملک کے ہاں جانے کے لیے نکلے، (وہاں جا کر) انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے انصار کو بلایا تاکہ بحرین کا علاقہ ان کے لیے بطور جاگیر لکھ دیں۔ انصار نے کہا: جب تک آپ ہمارے مہاجر بھائیوں کو اس جیسی جاگیر عطا نہیں فرمائیں گے ہم اسے قبول نہیں کریں گے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر تم ایسا نہیں کرتے تو پھر صبر کرنا یہاں تک کہ مجھ سے آ ملو کیونکہ میرے بعد عنقریب ہی تمہیں نظر انداز کیا جائے گا اور تمہاری حق تلفی شروع ہو جائے گی۔‘‘

...

8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ الطَّائِفِ فِي شَوَّالٍ سَنَةَ ثَمَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4364. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ نَاسٌ مِنْ الْأَنْصَارِ حِينَ أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَفَاءَ مِنْ أَمْوَالِ هَوَازِنَ فَطَفِقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْطِي رِجَالًا الْمِائَةَ مِنْ الْإِبِلِ فَقَالُوا يَغْفِرُ اللَّهُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْطِي قُرَيْشًا وَيَتْرُكُنَا وَسُيُوفُنَا تَقْطُرُ مِنْ دِمَائِهِمْ قَالَ أَنَسٌ فَحُدِّثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَق...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ طائف کا بیان جوشوال سنہ 8ھ میں ہوا ۔...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4364.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ جب اللہ تعالٰی نے اپنے رسول ﷺ کو ہوازن کے اموال بطور انعام عطا فرمائے تو انصار کے کچھ لوگوں کو رنج ہوا کیونکہ نبی ﷺ نے کچھ لوگوں کو سو، سو اونٹ دینا شروع کر دیے۔ انصار نے کہا: اللہ تعالٰی رسول اللہ ﷺ کو معاف فرمائے، آپ قریش کو دے رہے ہیں اور ہمیں نظر انداز کر دیا ہے، حالانکہ ابھی ہماری تلواروں سے ان کا خون ٹپک رہا ہے؟ حضرت انس نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کو ان کی گفتگو بیان کی گئی تو آپ نے انصار کی طرف پیغام بھیج کر چمڑے کے ایک خیمے میں انہیں جمع کیا۔ آپ نے ان کے ہمراہ کسی اور کو نہ بلایا۔ جب سب لوگ جمع ہو گئے تو نبی ﷺ کھڑ...

9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ الطَّائِفِ فِي شَوَّالٍ سَنَةَ ثَمَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4365. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ فَتْحِ مَكَّةَ قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَنَائِمَ بَيْنَ قُرَيْشٍ فَغَضِبَتْ الْأَنْصَارُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا تَرْضَوْنَ أَنْ يَذْهَبَ النَّاسُ بِالدُّنْيَا وَتَذْهَبُونَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا بَلَى قَالَ لَوْ سَلَكَ النَّاسُ وَادِيًا أَوْ شِعْبًا لَسَلَكْتُ وَادِيَ الْأَنْصَارِ أَوْ شِعْبَهُمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ طائف کا بیان جوشوال سنہ 8ھ میں ہوا ۔...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4365.

حضرت انس ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ جس روز مکہ فتح ہوا رسول اللہ ﷺ نے قریش میں اموالِ غنیمت تقسیم کیے تو انصار غضبناک ہو گئے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ لوگ دنیا لے کر جائیں اور تم رسول اللہ ﷺ کو ساتھ لے کر جاؤ؟۔‘‘ انہوں نے کہا: کیوں نہیں، ہم اس پر راضی ہیں۔ آپ ﷺ نے مزید فرمایا: ’’اگر لوگ کسی وادی یا گھاٹی میں چلیں تو میں انصار کی وادی یا گھاٹی میں چلوں گا۔‘‘

...

10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ الطَّائِفِ فِي شَوَّالٍ سَنَةَ ثَمَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4366. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ أَنْبَأَنَا هِشَامُ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ حُنَيْنٍ الْتَقَى هَوَازِنُ وَمَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشَرَةُ آلَافٍ وَالطُّلَقَاءُ فَأَدْبَرُوا قَالَ يَا مَعْشَرَ الْأَنْصَارِ قَالُوا لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ لَبَّيْكَ نَحْنُ بَيْنَ يَدَيْكَ فَنَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَنَا عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ فَانْهَزَمَ الْمُشْرِكُونَ فَأَعْطَى الطُّلَقَاءَ وَالْمُهَاجِرِينَ وَلَمْ يُعْطِ الْأَنْصَارَ شَيْئًا فَقَالُوا ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ طائف کا بیان جوشوال سنہ 8ھ میں ہوا ۔...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4366.

حضرت انس ؓ سے ایک اور روایت ہے، انہوں نے کہا کہ جس روز غزوہ حنین تھا، ہوازن کے لوگ مسلمانوں کے مقابلے میں آئے جبکہ نبی ﷺ کے ہمراہ دس ہزار کی نفری اور طلقاء بھی تھے۔ وہ پیٹھ پھیر کر بھاگ گئے تو آپ نے آواز دی: ’’اے انصار کی جماعت!‘‘ انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! ہم حاضر ہیں اور آپ کی مدد کو آ گئے ہیں۔ پھر نبی ﷺ (اپنی سواری سے) اترے اور فرمایا: ’’میں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول ہوں۔‘‘ جب مشرکین شکست خوردہ ہو کر بھاگ گئے تو آپ نے طلقاء اور مہاجرین کو اموال دیے اور انصار کو کچھ نہ دیا۔ انہوں نے جو کچھ کہنا تھا کہا۔ آپ ﷺ...