1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ فَضْلِ اسْتِقْبَالِ القِبْلَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

396. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ المَهْدِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ سِيَاهٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ صَلَّى صَلاَتَنَا وَاسْتَقْبَلَ قِبْلَتَنَا، وَأَكَلَ ذَبِيحَتَنَا فَذَلِكَ المُسْلِمُ الَّذِي لَهُ ذِمَّةُ اللَّهِ وَذِمَّةُ رَسُولِهِ، فَلاَ تُخْفِرُوا اللَّهَ فِي ذِمَّتِهِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: قبلہ کی طرف منہ کرنے کی فضیلت

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

396.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص ہماری طرح نماز پڑھے اور ہمارے قبلے کی طرف منہ کرے اور ہمارا ذبیحہ کھائے تو وہ مسلمان ہے جسے اللہ اور اس کے رسول کا ذمہ حاصل ہے، لہذا تم اللہ کے ذمے میں خیانت (بدعہدی) نہ کرو۔‘‘

2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ عَلَى مَا يُقَاتَلُ الْمُشْرِكُونَ

صحيح خ نحوه دون قوله لهم ما ... إلا تعليقا

2648. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَعْقُوبَ الطَّالْقَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَشْهَدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، وَأَنْ يَسْتَقْبِلُوا قِبْلَتَنَا، وَأَنْ يَأْكُلُوا ذَبِيحَتَنَا، وَأَنْ يُصَلُّوا صَلَاتَنَا، فَإِذَا فَعَلُوا ذَلِكَ حَرُمَتْ عَلَيْنَا دِمَاؤُهُمْ، وَأَمْوَالُهُمْ إِلَّا بِحَقِّهَا، لَهُمْ مَا لِلْمُسْلِمِينَ، وَعَلَيْهِمْ مَا عَلَى الْمُسْلِمِينَ<...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: کس بنا پر مشرکوں سے قتال کیا جائے؟)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2648.

سیدنا انس ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ لوگوں سے قتال کروں حتیٰ کہ وہ گواہی دیں کہ اللہ کے سوا اور کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اس کے بندے اور رسول ہیں، اور وہ ہمارے قبلے کی طرف رخ کریں، ہمارا ذبیحہ کھائیں اور ہماری طرح نماز پڑھیں، لوگ جب یہ سب کچھ کریں تو ان کے خون اور مال ہم پر حرام ہوں گے الا یہ کہ اس (کلمہ توحید و اسلام) کا کوئی حق ہو۔ ان کے حقوق وہی ہوں گے جو مسلمانوں کے ہیں اور ان کے فرائض بھی وہی ہوں گے جو مسلمانوں کے ہیں۔“

...

3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْإِيمَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: " أُمِرْت...

صحیح

2834. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَعْقُوبَ الطَّالِقَانِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَشْهَدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ وَأَنْ يَسْتَقْبِلُوا قِبْلَتَنَا وَيَأْكُلُوا ذَبِيحَتَنَا وَأَنْ يُصَلُّوا صَلَاتَنَا فَإِذَا فَعَلُوا ذَلِكَ حُرِّمَتْ عَلَيْنَا دِمَاؤُهُمْ وَأَمْوَالُهُمْ إِلَّا بِحَقِّهَا لَهُمْ مَا لِلْمُسْلِمِينَ وَعَلَيْهِمْ مَا عَلَى الْمُسْلِمِينَ وَفِي الْبَاب عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ ...

جامع ترمذی: كتاب: ایمان واسلام کے بیان میں (باب: نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: مجھے لوگوں کے خلاف جنگ ...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2834.

انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے لوگوں سے اس وقت تک جنگ کرتے رہنے کا حکم دیاگیا ہے جب تک لوگ اس بات کی شہادت نہ دینے لگیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور محمد (ﷺ ) اس کے بندے اور رسول ہیں۔ اور ہمارے قبلہ کی طرف رخ (کر کے عبادت) نہ کرنے لگیں۔ ہمارا ذبیحہ نہ کھانے لگیں اور ہمارے طریقہ کے مطابق نماز نہ پڑھنے لگیں۔ جب وہ یہ سب کچھ کرنے لگیں گے توان کا خون اور ان کا مال ہمارے اوپر حرام ہو جائے گا، مگر کسی حق کے بدلے۱؎، انہیں وہ سب کچھ حاصل ہوگا ۲؎ جو عام مسلمانوں کو حاصل ہو گا اور ان پر وہی سب کچھ ذمہ داریاں عائد ہوں گی...

4 سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة بَابُ تَحْرِيمِ الدَّمِ

صحیح

3981. أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بَكَّارِ بْنِ بِلَالٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى وَهُوَ ابْنُ سُمَيْعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ الْمُشْرِكِينَ حَتَّى يَشْهَدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، فَإِذَا شَهِدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، وَصَلَّوْا صَلَاتَنَا، وَاسْتَقْبَلُوا قِبْلَتَنَا، وَأَكَلُوا ذَبَائِحَنَا، فَقَدْ حَرُمَتْ عَلَيْنَا دِمَاؤُهُمْ وَأَمْوَالُهُمْ، إِلَّا بِحَقِّهَا...

سنن نسائی: کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان (باب: ناحق خون بہانا حرام ہے)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3981.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں مشرکین سے لڑائی کروں حتیٰ کہ وہ گواہی دیں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور محمد ﷺ اس کے بندے اور رسول ہیں۔ جب وہ گواہی دیں کہ اللہ کے سوا کوئی برحق معبود نہیں اور محمد اللہ کے بندے اور رسول ہیں، نیز وہ ہماری طرح نماز پڑھیں اور ہمارے قبلے کی طرف (دوران نماز میں) منہ کریں اور ہمارا ذبح کیا ہوا جانور کھائیں، تو اس کے بعد ان کے جان و مال ہم پر حرام ہو جاتے ہیں الا یہ کہ ان پر اسلام کا کوئی حق بنتا ہو۔“

...

5 سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة بَابُ تَحْرِيمِ الدَّمِ

صحیح

3982. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ نُعَيْمٍ قَالَ: أَنْبَأَنَا حِبَّانُ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَشْهَدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، فَإِذَا شَهِدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَاسْتَقْبَلُوا قِبْلَتَنَا، وَأَكَلُوا ذَبِيحَتَنَا، وَصَلَّوْا صَلَاتَنَا، فَقَدْ حَرُمَتْ عَلَيْنَا دِمَاؤُهُمْ، وَأَمْوَالُهُمْ، إِلَّا بِحَقِّهَا لَهُمْ مَا لِلْمُسْلِمِينَ وَعَلَيْهِمْ مَا عَلَي...

سنن نسائی: کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان (باب: ناحق خون بہانا حرام ہے)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3982.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالٰی عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے لڑوں حتیٰ کہ وہ گواہی دیں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد (ﷺ) اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں۔ جب وہ گواہی دیں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد (ﷺ) اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں اور ہمارے قبلے کی طرف منہ کریں، ہمارا ذبح شدہ جانور کھائیں اور ہماری طرح نماز پڑھیں تو ہم پر ان کے جان و مال حرام ہو جاتے ہیں، الا یہ کہ ان پر اسلام کا کوئی حق بنتا ہو۔ ان کو وہ حقوق حاصل ہوں گے جو مسلمانوں کو حاصل ہوتے ہیں اور ان پر وہ فرائض لاگو ہوں گے ...

6 سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة بَابُ تَحْرِيمِ الدَّمِ

صحیح

3983. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ قَالَ: أَنْبَأَنَا حُمَيْدٌ قَالَ: سَأَلَ مَيْمُونُ بْنُ سِيَاهٍ، أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ: يَا أَبَا حَمْزَةَ، مَا يُحَرِّمُ دَمَ الْمُسْلِمِ وَمَالَهُ؟ فَقَالَ: «مَنْ شَهِدَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَاسْتَقْبَلَ قِبْلَتَنَا، وَصَلَّى صَلَاتَنَا، وَأَكَلَ ذَبِيحَتَنَا فَهُوَ مُسْلِمٌ لَهُ مَا لِلْمُسْلِمِينَ وَعَلَيْهِ مَا عَلَى الْمُسْلِمِينَ»...

سنن نسائی: کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان (باب: ناحق خون بہانا حرام ہے)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3983.

حضرت میمون بن سیاہ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالٰی عنہ سے پوچھا: ابو حمزہ! مسلمان کی جان و مال کو کون سی چیز قابل احترام بناتی ہے؟ آپ نے فرمایا: جو شخص گواہی دے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں، ہمارے قبلے کی طرف منہ کرے، ہماری طرح نماز پڑھے اور ہمارا ذبح شدہ جانور کھائے، وہ مسلمان ہے۔ اس کو مسلمانوں والے تمام حقوق حاصل ہوں گے اور اس پر مسلمانوں والے تمام فرائض لاگو ہوں گے۔

...

8 سنن النسائي: كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ بَابٌ عَلَى مَا يُقَاتِلُ النَّاسَ

صحیح

5022. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ نُعَيْمٍ قَالَ أَنْبَأَنَا حِبَّانُ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَشْهَدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ فَإِذَا شَهِدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ وَاسْتَقْبَلُوا قِبْلَتَنَا وَأَكَلُوا ذَبِيحَتَنَا وَصَلَّوْا صَلَاتَنَا فَقَدْ حَرُمَتْ عَلَيْنَا دِمَاؤُهُمْ وَأَمْوَالُهُمْ إِلَّا بِحَقِّهَا لَهُمْ مَا لِلْمُسْلِمِينَ وَعَلَيْهِمْ مَا عَلَيْهِمْ...

سنن نسائی:

کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان

(باب: لوگوں کے ساتھ کب تک جنگ ہو سکتی ہے ؟)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5022.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے کفار سے لڑنے کا حکم دیا گیا ہے حتیٰ  کہ وہ یہ گواہی دیں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کو ئی معبود نہیں اور حضرت محمد ﷺ اللہ تعالی کے رسول ہیں اور ہمارے قبلے کی طرف منہ (کر کے نماز قائم ) کریں، ہمارا ذبح شدہ جانور کھائیں، ہماری طرح نماز پڑھیں تو ان کے جان ومال ہم پر حرام ہیں، الا یہ کہ ان پر کوئی حق بنتا ہو۔ ان کے وہی حقوق ہوں گے جو مسلمانوں کے ہیں اور ان پر وہ فرائض عائد ہوں گے جو مسلمانوں پر عائد ہوتے ہیں۔“

...