2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ اسْتِعْمَالِ فَضْلِ وَضُوءِ النَّاسِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

192. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ، قَالَ «وَهُوَ الَّذِي مَجَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَجْهِهِ وَهُوَ غُلاَمٌ مِنْ بِئْرِهِمْ» وَقَالَ عُرْوَةُ، عَنِ المِسْوَرِ، وَغَيْرِهِ يُصَدِّقُ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا صَاحِبَهُ «وَإِذَا تَوَضَّأَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَادُوا يَقْتَتِلُونَ عَلَى وَضُوئِهِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: وضو کے بیان میں

(

باب: لوگوں کے وضو کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا۔...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

192.

حضرت محمود بن ربیع ؓ سے روایت ہے، یہ وہی محمود ہیں جن کے چہرے پر رسول اللہ ﷺ نے انہی کے کنویں کے پانی سے کلی فرمائی تھی جب کہ وہ بچے تھے۔ حضرت عروہ جناب مسور وغیرہ سے بیان کرتے ہیں، ان میں سے ہر ایک دوسرے کی تصدیق کرتا ہے: جب نبی اکرم ﷺ وضو فرماتے تو صحابہ کرام ؓ  آپ کے وضو سے بچے ہوئے پانی کو لینے کے لیے آپس میں جھگڑتے تھے۔

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ إِذَا دَخَلَ بَيْتًا يُصَلِّي حَيْثُ شَاءَ أ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

430. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ، عَنْ عِتْبَانَ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَاهُ فِي مَنْزِلِهِ، فَقَالَ: «أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ لَكَ مِنْ بَيْتِكَ؟» قَالَ: فَأَشَرْتُ لَهُ إِلَى مَكَانٍ، فَكَبَّرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَصَفَفْنَا خَلْفَهُ، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(باب: اس بارے میں کہ جب کوئی کسی کے گھر میں داخل ہو...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

430.

حضرت عتبان بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ نبی ﷺ ان کے گھر تشریف لائے اور فرمایا:’’تم کس جگہ کا انتخاب کرتے ہو کہ وہاں میں تمہارے گھر میں تمہارے لیے نماز پڑھوں؟‘‘ کہتے ہیں کہ میں نے ایک جگہ کی طرف اشارہ کر دیا، پھر نبی ﷺ نے تکبیر تحریمہ کہہ کر نماز شروع کر دی اور ہم آپ ﷺ  کے پیچھے صف میں کھڑےہو گئے اور آپ نے دو رکعت نماز پڑھائی۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ المَسَاجِدِ فِي البُيُوتِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

431. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ الأَنْصَارِيُّ، أَنَّ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ وَهُوَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا مِنَ الأَنْصَارِ أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ أَنْكَرْتُ بَصَرِي، وَأَنَا أُصَلِّي لِقَوْمِي فَإِذَا كَانَتِ الأَمْطَارُ سَالَ الوَادِي الَّذِي بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ، لَمْ أَسْتَطِعْ أَنْ آتِيَ مَسْجِدَهُمْ فَأُصَلِّيَ بِهِمْ، وَوَدِدْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَنَّكَ ت...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: اس بیان میں (کہ بوقت ضرورت) گھروں میں جائے...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

431.

حضرت محمود بن ربیع انصاری سے روایت ہے کہ حضرت عتبان بن مالک ؓ رسول اللہ ﷺ کے ان انصاری صحابہ میں سے ہیں جو شریک بدر تھے۔ وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر ہوئے اور عرض کیا: اللہ کے رسول! میری بینائی جاتی رہی ہے اور میں اپنی قوم کو نماز پڑھاتا ہوں، لیکن بارش کی وجہ سے جب وہ نالہ بہنے لگتا ہے جو میرے اور ان کے درمیان ہے تو میں نماز پڑھانے کے لیے مسجد میں نہیں آ سکتا، اس لیے میں چاہتا ہوں کہ آپ میرے ہاں تشریف لائیں اور میرے گھر میں کسی جگہ نماز پڑھیں تاکہ میں اس جگہ کو جائے نماز قرار دے لوں۔ راوی کہتا ہے کہ ان سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’میں

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي المَطَرِ وَالعِلَّةِ أَنْ يُ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

677. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ الأَنْصَارِيِّ، أَنَّ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ، كَانَ يَؤُمُّ قَوْمَهُ وَهُوَ أَعْمَى، وَأَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهَا تَكُونُ الظُّلْمَةُ وَالسَّيْلُ، وَأَنَا رَجُلٌ ضَرِيرُ البَصَرِ، فَصَلِّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي بَيْتِي مَكَانًا أَتَّخِذُهُ مُصَلَّى، فَجَاءَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ؟» فَأَشَارَ إِلَى مَكَانٍ مِنَ البَيْتِ، فَصَلَّى فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(باب: بارش اور کسی عذر سے گھر میں نماز پڑھ لینے کی ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

677. حضرت محمود بن ربیع انصاری ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عتبان بن مالک ؓ نابینا تھے اور اپنی قوم کے امام تھے۔ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے درخواست کی کہ اندھیری اور سیاہ راتیں ہوتی ہیں اور میں نابینا شخص ہوں (مسجد میں حاضر نہیں ہو سکتا)، لہذا آپ میرے گھر میں کسی مقام پر نماز پڑھ لیں تاکہ میں اس جگہ اپنا "مصلیٰ" بنا لوں، چنانچہ رسول اللہ ﷺ اس کے ہاں تشریف لے گئے اور فرمایا: "تم میری نماز کے لیے کس جگہ کا انتخاب کرتے ہو؟" انہوں نے اپنے گھر میں ایک جگہ کی طرف اشارہ کر دیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے وہاں نماز ادا فرمائی۔...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ إِذَا زَارَ الإِمَامُ قَوْمًا فَأَمَّهُمْ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

696. حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ أَسَدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ، قَالَ: سَمِعْتُ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ الأَنْصارِيَّ، قَالَ: اسْتَأْذَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَذِنْتُ لَهُ فَقَالَ: «أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ مِنْ بَيْتِكَ؟» فَأَشَرْتُ لَهُ إِلَى المَكَانِ الَّذِي أُحِبُّ، فَقَامَ وَصَفَفْنَا خَلْفَهُ، ثُمَّ سَلَّمَ وَسَلَّمْنَا...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: اس بارے میں کہ جب امام کسی قوم کے ہاں گیا ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

696.

حضرت عتبان بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے میرے گھر آنے کی اجازت طلب فرمائی۔ میں نے آپ کو اجازت دے دی۔ آپ نے دریافت فرمایا: ’’تم اپنے گھر کے کون سے حصے میں میرا نماز پڑھانا پسند کرتے ہو؟‘‘ میں نے مکان کے اس کونے کی طرف اشارہ کر دیا جسے میں پسند کرتا تھا، چنانچہ آپ کھڑے ہو گئے۔ ہم نے بھی آپ کے پیچھے صف باندھی۔ آخر میں آپ نے سلام پھیرا تو ہم نے بھی سلام پھیر دیا۔

...

10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ الخَزِيرَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5442. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ الأَنْصَارِيُّ، أَنَّ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ، وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا مِنَ الأَنْصَارِ: أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي أَنْكَرْتُ بَصَرِي، وَأَنَا أُصَلِّي لِقَوْمِي، فَإِذَا كَانَتِ الأَمْطَارُ سَالَ الوَادِي الَّذِي بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ، لَمْ أَسْتَطِعْ أَنْ آتِيَ مَسْجِدَهُمْ فَأُصَلِّيَ لَهُمْ، فَوَدِدْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَنَّكَ تَأْتِي فَتُصَلِّي ...

صحیح بخاری:

کتاب: کھانوں کے بیان میں

(

باب: خزیرہ کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5442.

سیدنا محمود بن ربیع ؓ سے روایت ہے کہ سیدنا عتبان بن مالک ؓ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ یہ صاحب نبی ﷺ کے انصاری صحابہ میں سے ہیں انہوں نے غزوہ بدر میں بھی شرکت کی تھی انہوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میری نظر کمزور ہو چکی ہے اور میں اپنی قوم کو نماز پڑھاتا ہوں موسم برسات میں یہ نالا بہہ پڑتا ہے جو میری لیے ان کی مسجد میں جانا اور انہیں نماز پڑھانا ممکن نہیں رہتا۔ اللہ کے رسول! میری انہتائی خواہش ہے کہ آپ میرے گھر تشریف لے چلیں اور وہاں نماز پڑھیں تو میں اس جگہ کو اپنے لیے ”جائے نماز“ قرار دے لوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: میں إن شاء الل...