1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ إِجْلَاءِ الْيَهُودِ مِنَ الْحِجَازِ

صحیح

4694. وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، وَإِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ ابْنُ رَافِعٍ: حَدَّثَنَا، وقَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، «أَنَّ يَهُودَ بَنِي النَّضِيرِ، وَقُرَيْظَةَ، حَارَبُوا رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَجْلَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَنِي النَّضِيرِ، وَأَقَرَّ قُرَيْظَةَ وَمَنَّ عَلَيْهِمْ، حَتَّى حَارَبَتْ قُرَيْظَةُ بَعْدَ ذَلِكَ، فَقَتَلَ رِجَالَهُمْ، وَقَسَمَ نِسَاءَهُمْ وَأَوْلَادَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ، إِلَّا أَنَّ بَعْضَهُمْ لَحِقُوا ب...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: حجاز سے یہود کو جلاوطن کرنا)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4694.

ابن جریج نے موسیٰ بن عقبہ سے، انہوں نے نافع سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ بنونضیر اور قریظہ کے یہود نے رسول اللہ ﷺ سے جنگ کی تو رسول اللہ ﷺ نے بنونضیر کو جلاوطن کر دیا اور قریظہ کو ٹھہرنے دیا اور ان پر احسان کیا، یہاں تک کہ اس کے (ایک ڈیڑھ سال) بعد قریظہ نے (غزوہ احزاب میں دشمن کا ساتھ دیا اور) جنگ کی تو آپﷺ نے (ان کے چنے ہوئے ثالث حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ تعالی عنہ کے فیصلے پر) ان کے (جنگجو) مردوں کو قتل کر دیا اور ان کی عورتیں، بچے اور اموال مسلمانوں میں تقسیم کر دیے، البتہ ان میں سے کچھ لوگ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ وابستہ ہو گ...

2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ بَابٌ فِي خَبَرِ النَّضِيرِ

صحیح

3013. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ يَهُودَ النَّضِيرِ وَقُرَيْظَةَ حَارَبُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَجْلَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَنِي النَّضِيرِ وَأَقَرَّ قُرَيْظَةَ وَمَنَّ عَلَيْهِمْ حَتَّى حَارَبَتْ قُرَيْظَةُ بَعْدَ ذَلِكَ فَقَتَلَ رِجَالَهُمْ وَقَسَمَ نِسَاءَهُمْ وَأَوْلَادَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ إِلَّا بَعْضَهُمْ لَحِقُوا بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَّنَهُمْ وَأَسْلَمُوا وَأَجْلَى...

سنن ابو داؤد:

کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: یہود بنو نضیر کا واقعہ)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3013.

سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے مروی ہے کہ بنو نضیر اور بنو قریظہ کے یہودیوں نے رسول اللہ ﷺ سے جنگ کی (رسول اللہ ﷺ کے خلاف سازشیں کیں) تو رسول اللہ ﷺ نے بنو نضیر کو مدینہ سے نکال باہر کیا اور بنو قریظہ کو ان کے گھروں میں رہنے دیا اور ان پر احسان فرمایا۔ حتیٰ کہ بنو قریظہ نے بعد میں جنگ کی (غزوہ احزاب کے موقع پر کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کی اور دھوکہ دیا) تو ان کے جنگجو مرد قتل کر دئیے گئے اور ان کی عورتوں، بچوں اور اموال کو مسلمانوں میں تقسیم کر دیا گیا، سوائے ان بعض لوگوں کے جو (کارروائی سے پہلے) رسول اللہ ﷺ سے آ ملے تھے تو آپ ﷺ نے ان کو امان دی اور وہ اسلام لے آ...