1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ يَسْتَقْبِلُ الإِمَامُ النَّاسَ إِذَا سَلَّم...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

858. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّهُ قَالَ صَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الصُّبْحِ بِالْحُدَيْبِيَةِ عَلَى إِثْرِ سَمَاءٍ كَانَتْ مِنْ اللَّيْلَةِ فَلَمَّا انْصَرَفَ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ فَقَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ أَصْبَحَ مِنْ عِبَادِي مُؤْمِنٌ بِي وَكَافِرٌ فَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِفَضْلِ اللَّهِ وَرَحْمَتِهِ فَذَلِكَ مُؤْمِنٌ بِي وَكَافِرٌ بِالْكَو...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(باب: امام جب سلام پھیر چکے تو لوگوں کی طرف منہ کر ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

858.

حضرت زید بن خالد جہنی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے مقام حدیبیہ پر بارش کے بعد جو رات آئی، اس میں ہمیں نماز فجر پڑھائی۔ فراغت کے بعد لوگوں کی طرف منہ کر کے فرمایا: ’’تم جانتے ہو کہ تمہارے پروردگار نے کیا فرمایا ہے؟‘‘ صحابہ نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کا رسول ہی زیادہ جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’(اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے کہ) میرے بندوں میں سے کچھ میرے ساتھ ایمان لائے اور کچھ نے کفر کی روش اختیار کی۔ جس نے کہا کہ اللہ کے فضل اور اس کی رحمت سے ہم پر بارش ہوئی وہ تو میر...

2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى وَتَجْعَلُونَ رِزْقَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1051. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّهُ قَالَ صَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الصُّبْحِ بِالْحُدَيْبِيَةِ عَلَى إِثْرِ سَمَاءٍ كَانَتْ مِنْ اللَّيْلَةِ فَلَمَّا انْصَرَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ فَقَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ أَصْبَحَ مِنْ عِبَادِي مُؤْمِنٌ بِي وَكَافِرٌ فَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِفَضْلِ اللَّهِ وَرَحْمَتِهِ فَذَلِك...

صحیح بخاری:

کتاب: استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان

(

باب: اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی «وتجعلون ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1051.

حضرت زید بن خالد جہنی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: حدیبیہ کے مقام پر ہمیں رسول اللہ ﷺ نے صبح کی نماز پڑھائی جبکہ رات کو بارش ہو چکی تھی۔ نبی ﷺ نماز سے فراغت کے بعد لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور دریافت کیا: ’’تم جانتے ہو کہ تمہارے رب نے اس وقت کیا فرمایا ہے؟‘‘ لوگوں نے جواب دیا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’(رب تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ) کچھ میرے بندے مجھ پر ایمان لانے والے بنے اور کچھ نے میرے ساتھ کفر کیا، جنہوں نے کہا کہ ہم پر صرف اللہ کے فضل اور اس کی رحمت سے مینہ برسا ہے تو وہ مجھ پر ایمان لانے وال...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ بَيَانِ كُفْرِ مَنْ قَالَ: مُطِرْنَا بِالنَّ...

صحیح

236. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الصُّبْحِ بِالْحُدَيْبِيَةِ فِي إِثْرِ السَّمَاءِ كَانَتْ مِنَ اللَّيْلِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ فَقَالَ: «هَلْ تَدْرُونَ مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ؟» قَالُوا: اللهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: «قَالَ: أَصْبَحَ مِنْ عِبَادِي مُؤْمِنٌ بِي وَكَافِرٌ، فَأَمَّا مَنْ قَالَ: مُطِرْنَا بِفَضْلِ اللهِ وَرَحْمَتِهِ فَذَلِكَ مُؤْمِنٌ بِي كَافِرٌ بِالْكَوْكَبِ، ...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: اس شخص کا کفر جویہ کہے کہ ہمیں ستاروں کےطلوع ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

236.

حضرت زید بن جہنیؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حدیبیہ کے مقام پر رات کو ہونے والی بارش کے بعد، ہمیں صبح کی نماز پڑھائی۔ جب آپ نے سلام پھیرا تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ’’کیا تم جانتے ہو تمہارے رب نے کیا فرمایا؟‘‘ انہوں نےجواب دیا: اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’(آج) میرے بندوں میں سے کوئی مجھ پر ایمان لانے والا اور (کوئی میرےساتھ) کفر کرنے والا ہو گیا۔ جس نے یہ کہا ہے کہ: ہم پر اللہ تعالیٰ کےفضل اور رحمت سے بارش ہوئی ہے تو وہ مجھ پر ایمان رکھنے والا...

5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الكَهَانَةِ وَالتَطَيُّرِ بَابٌ فِي النُّجُومِ

صحیح

3923. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّهُ قَالَ صَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الصُّبْحِ بِالْحُدَيْبِيَةِ فِي إِثْرِ سَمَاءٍ كَانَتْ مِنْ اللَّيْلِ فَلَمَّا انْصَرَفَ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ فَقَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ قَالَ أَصْبَحَ مِنْ عِبَادِي مُؤْمِنٌ بِي وَكَافِرٌ فَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِفَضْلِ اللَّهِ وَبِرَحْمَتِهِ فَذَلِكَ مُؤْمِنٌ بِي كَافِرٌ بِالْكَوْكَبِ وَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِنَوْء...

سنن ابو داؤد: کتاب: کہانت اور بدفالی سے متعلق احکام و مسائل (باب: علم نجوم کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3923.

سیدنا زید بن خالد جہنی ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مقام حدیبیہ میں ہمیں فجر کی نماز پڑھائی جب کہ رات کو بارش ہو چکی تھی۔ نماز سے فارغ ہونے کے بعد آپ ﷺ لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ”کیا تمہیں معلوم ہے کہ تمہارے رب نے کیا کہا ہے؟“ صحابہ نے کہا: اللہ اور اس کے رسول ہی خوب جانتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے میرے بندوں میں سے کچھ مجھ پر ایمان لائے ہیں اور کچھ کافر ہو گئے ہیں۔ جنہوں نے یہ کہا کہ ہمیں اللہ کے فضل اور اس کی رحمت سے بارش ملی ہے، تو وہ مجھ پر ایمان لائے اور ستارے کے کافر ہوئے ہیں۔ اور جنہوں نے کہا کہ ہمیں ف...

6 سنن النسائي: كِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ بَابُ كَرَاهِيَةِ الِاسْتِمْطَارِ بِالْكَوْكَبِ

صحیح

1531. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ قَالَ مُطِرَ النَّاسُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَمْ تَسْمَعُوا مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ اللَّيْلَةَ قَالَ مَا أَنْعَمْتُ عَلَى عِبَادِي مِنْ نِعْمَةٍ إِلَّا أَصْبَحَ طَائِفَةٌ مِنْهُمْ بِهَا كَافِرِينَ يَقُولُونَ مُطِرْنَا بِنَوْءِ كَذَا وَكَذَا فَأَمَّا مَنْ آمَنَ بِي وَحَمِدَنِي عَلَى سُقْيَايَ فَذَاكَ الَّذِي آمَنَ بِي وَكَفَرَ بِالْكَوْكَبِ وَمَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِنَوْءِ كَذَا وَكَذَا فَذَاكَ الَّذِي كَفَرَ بِي وَآمَنَ بِ...

سنن نسائی: کتاب: بارش کے وقت دعا کرنے سے متعلق احکام و مسائل (باب: بارش کی نسبت ستارو ں کی طرف دیکھنا منع ہے)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1531.

حضرت زید بن خالد جہنی ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ کے دور مسعود میں ایک دفعہ عام بارش ہوئی تو آپ نے فرمایا: ”کیا تم جانتے نہیں کہ تمھارے رب تعالیٰ نے رات کیا کہا؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: جب میں اپنے بندوں پر کوئی نعمت (خصوصاً بارش) نازل فرماتا ہوں تو ان میں سے کچھ لوگ اس کے ساتھ کفر کرتے ہیں۔ کہتے ہیں: ہم پر فلاں ستارے کی وجہ سے بارش ہوئی، البتہ جو شخص مجھ پر ایمان رکھتا ہے اور میرے بارش برسانے پر میری تعریف کرتا ہے، وہ حقیقتاً مومن ہے اور ستاروں کا کافر ہے (یعنی ستاروں کی طاقت و اختیار کا منکر ہے) اور جس شخص نے کہا: ہمیں فلاں ستارے سے بارش ہوئی۔ وہ میرے سات...