1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الكَافِرِ يَقْتُلُ المُسْلِمَ، ثُمَّ يُسْلِم...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2847. حَدَّثَنَا الحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَنْبَسَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِخَيْبَرَ بَعْدَ مَا افْتَتَحُوهَا، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَسْهِمْ لِي، فَقَالَ بَعْضُ بَنِي سَعِيدِ بْنِ العَاصِ: لاَ تُسْهِمْ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: «هَذَا قَاتِلُ ابْنِ قَوْقَلٍ»، فَقَالَ ابْنُ سَعِيدِ بْنِ العَاصِ: وَاعَجَبًا لِوَبْرٍ، تَدَلَّى عَلَيْنَا مِنْ قَدُومِ ضَأْنٍ، يَنْعَى عَلَيَّ قَتْلَ رَجُلٍ مُسْلِمٍ أَكْرَمَهُ اللَّهُ عَلَى يَدَيَّ، وَلَ...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : کافر اگر کفر کی حالت میں مسلمان کو مارے پھر ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2847.

حضرت ابوہریرۃ  ؓسےروایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوا جب آپ فتح خیبر کے بعد وہاں تشریف فرماتھے۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! مجھے بھی غنیمت سے حصہ دیں تو اس پر سعید بن عاص کے ایک بیٹے (ابان بن سعید ؓ) نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ ! انھیں مال غنیمت سے کچھ نہ دیں۔ حضرت ابوہریرہ  ؓنے کہا: یہ تو ابن قوقل کاقاتل ہے۔ سعید بن عاص کے بیٹے نے کہا: واہ!مجھے اس وبر جیسے پست قد پر تعجب ہے جو ابھی ابھی اس پہاڑ کی چوٹی سے ہمارے پاس آیا ہے اور مجھ پر اس آدمی کی موت کا عیب لگاتا ہے جو مسلمان تھا اور اسے اللہ تعالیٰ نے میرے ہاتھوں ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4272. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي جَدِّي أَنَّ أَبَانَ بْنَ سَعِيدٍ أَقْبَلَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا قَاتِلُ ابْنِ قَوْقَلٍ وَقَالَ أَبَانُ لِأَبِي هُرَيْرَةَ وَاعَجَبًا لَكَ وَبْرٌ تَدَأْدَأَ مِنْ قَدُومِ ضَأْنٍ يَنْعَى عَلَيَّ امْرَأً أَكْرَمَهُ اللَّهُ بِيَدِي وَمَنَعَهُ أَنْ يُهِينَنِي بِيَدِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ خیبر کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4272.

حضرت ابان بن سعید ؓ سے روایت ہے کہ وہ نبی ﷺ کے پاس آئے اور سلام عرض کیا تو حضرت ابوہریرہ ؓ نے کہا: اللہ کے رسول! یہ تو ابن قوقل کا قاتل ہے۔ حضرت ابان ؓ نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے کہا: تجھ پر حیرت ہے، اے وبر! تو ضان پہاڑ سے اتر کر مجھے اس شخص کی موت کا طعنہ دیتا ہے جس کو اللہ تعالٰی نے میرے ہاتھوں عزت دی اور اس کو اپنے ہاتھوں میری توہین سے روک دیا۔

...

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِيمَنْ جَاءَ بَعْدَ الْغَنِيمَةِ لَا سَهْمَ...

صحیح

2731. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَلِيدِ الزُّبَيْدِيِّ عَنِ الزُّهْرِيِّ أَنَّ عَنْبَسَةَ ابْنَ سَعِيدٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يُحَدِّثُ سَعِيدَ بْنَ الْعَاصِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ أَبَانَ بْنَ سَعِيدِ ابْنِ الْعَاصِ عَلَى سَرِيَّةٍ مِنَ الْمَدِينَةِ قِبَلَ نَجْدٍ، فَقَدِمَ أَبَانُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَصْحَابُهُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخَيْبَرَ بَعْدَ أَنْ فَتَحَهَا، وَإِنَّ حُزُمَ خَيْلِهِمْ لِيفٌ، فَقَالَ أَبَانُ: اقْسِمْ لَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ! فَقَالَ أَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: جو شخص غنیمت کی تقسیم کے بعد پہنچے ، اس کا اس...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2731.

سیدنا ابوہریرہ ؓ، سیدنا سعید بن عاص ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ابان بن سعید بن عاص کو مدینہ منورہ سے نجد کی جانب ایک جہادی مہم پر روانہ کیا۔ پس ابان بن سعید اور اس کے ساتھی رسول اللہ ﷺ کے پاس خیبر میں پہنچے جبکہ آپ ﷺ نے خیبر کو فتح کر لیا تھا۔ ابان بن سعید اور ان کے ساتھیوں کے گھوڑے تنگ (زین کسنے کے چوڑے تسمے، یا لگام) کھجور کی چھال کے تھے۔ تو ابان نے کہا: اے اﷲ کے رسول! ہمیں بھی عنایت فرمائیے۔ سیدنا ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اﷲ کے رسول! انہیں مت دیجئیے۔ ابان بولے «أنت بها يا وبر»! تم یہ کہہ رہے ...

4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِيمَنْ جَاءَ بَعْدَ الْغَنِيمَةِ لَا سَهْمَ...

صحیح

2732. حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ يَحْيَى الْبَلْخِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ وَسَأَلَهُ إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ فَحَدَّثَنَاهُ الزُّهْرِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ عَنْبَسَةَ بْنَ سَعِيدٍ الْقُرَشِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخَيْبَرَ، حِينَ افْتَتَحَهَا، فَسَأَلْتُهُ أَنْ يُسْهِمَ لِي، فَتَكَلَّمَ بَعْضُ وُلْدِ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ، فَقَالَ: لَا تُسْهِمْ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ! قَالَ: فَقُلْتُ: هَذَا قَاتِلُ ابْنِ قَوْقَلٍ، فَقَالَ سَعِيدُ بْنُ الْعَاصِ: يَا عَجَبًا! لِوَبْرٍ قَدْ تَدَلَّى عَلَيْنَا مِنْ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: جو شخص غنیمت کی تقسیم کے بعد پہنچے ، اس کا اس...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2732.

سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں مدینے پہنچا جب کہ رسول اللہ ﷺ خیبر میں تھے، جس وقت کہ آپ نے اسے فتح کیا تھا۔ میں نے درخواست کی کہ آپ مجھے بھی عنایت فرمائیں۔ تو سعید بن عاص کے بچوں میں سے کسی نے کہا: اے اﷲ کے رسول! اسے مت دیجئیے۔ میں نے کہا: یہ ابن قوقل ؓ کا قاتل ہے۔ تو سعید بن عاص ؓ نے کہا: «يا عجبا لوبر» ضال (پہاڑ) کہ چوٹی سے ہمارے پاس اتر آیا ہے اور مجھے ایک مسلمان کے قتل پر عار دلاتا ہے جس کو اللہ عزوجل نے میرے ہاتھوں عزت بخشی (اسے شہادت نصیب ہوئی) اور مجھے اس کے ہاتھوں ذلیل نہیں کیا۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہی...