1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العُمْرَةِ بَابٌ: كَمُ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ ﷺ؟

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1799. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ سَأَلْتُ مَسْرُوقًا وَعَطَاءً وَمُجَاهِدًا فَقَالُوا اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذِي الْقَعْدَةِ قَبْلَ أَنْ يَحُجَّ وَقَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذِي الْقَعْدَةِ قَبْلَ أَنْ يَحُجَّ مَرَّتَيْنِ...

صحیح بخاری:

کتاب: عمرہ کے مسائل کا بیان

(

باب : نبی کریم ﷺنے کتنے عمرے کئے ہیں

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1799.

ابو اسحاق سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے حضرت مسروق، حضرت عطاء اورحضرت مجاہد ؓ سے دریافت کیا تو انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے حج کرنے سے پہلے ماہ ذوالقعدہ میں عمرہ کیا۔ انھوں نے کہا: میں نے حضرت براء بن عازب  ؓ سے سنا، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے حج کرنے سے پہلے ذوالقعدہ میں دو عمرے کیے تھے۔

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصُّلْحِ بَابٌ: كَيْفَ يُكْتَبُ هَذَا: مَا صَالَحَ فُلاَنُ ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2718. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ البَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: لَمَّا صَالَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَهْلَ الحُدَيْبِيَةِ، كَتَبَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ بَيْنَهُمْ كِتَابًا، فَكَتَبَ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ، فَقَالَ المُشْرِكُونَ: لاَ تَكْتُبْ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ، لَوْ كُنْتَ رَسُولًا لَمْ نُقَاتِلْكَ، فَقَالَ لِعَلِيٍّ: «امْحُهُ»، فَقَالَ عَلِيٌّ: مَا أَنَا بِالَّذِي أَمْحَاهُ، فَمَحَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ، وَصَالَحَهُمْ عَلَى أَنْ يَدْخُل...

صحیح بخاری:

کتاب: صلح کے مسائل کا بیان

(باب : صلح نامہ میں لکھنا کافی ہے یہ وہ صلح نامہ ہ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2718.

حضرت براء بن عازب  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: جب رسول اللہ ﷺ نے اہل حدیبیہ سے صلح کی تو حضرت علی  ؓ نے ان کے درمیان صلح نامہ تحریر کیا۔ انھوں نے "محمدرسول اللہ ﷺ " لکھا تو مشرکین نے کہا: "محمد رسول اللہ ﷺ "نہ لکھو۔ اگر آپ اللہ کے رسول ہوتے تو ہم آپ سے لڑائی نہ کرتے، چنانچہ آپ نے حضرت علی  ؓ سے فرمایا: ’’اس کو مٹادو۔‘‘ حضرت علی  نے کہا: میں تو اس کو نہیں مٹاؤں گا۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے ا پنے دست انور سے مٹایا اور ان سے اس شرط پر صلح کی کہ آ...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصُّلْحِ بَابٌ: كَيْفَ يُكْتَبُ هَذَا: مَا صَالَحَ فُلاَنُ ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2719. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذِي القَعْدَةِ، فَأَبَى أَهْلُ مَكَّةَ أَنْ يَدَعُوهُ يَدْخُلُ مَكَّةَ حَتَّى قَاضَاهُمْ عَلَى أَنْ يُقِيمَ بِهَا ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ، فَلَمَّا كَتَبُوا الكِتَابَ، كَتَبُوا هَذَا مَا قَاضَى عَلَيْهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ، فَقَالُوا: لاَ نُقِرُّ بِهَا، فَلَوْ نَعْلَمُ أَنَّكَ رَسُولُ اللَّهِ مَا مَنَعْنَاكَ، لَكِنْ أَنْتَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: «أَنَا رَسُولُ اللَّهِ، وَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ»، ثُمّ...

صحیح بخاری:

کتاب: صلح کے مسائل کا بیان

(باب : صلح نامہ میں لکھنا کافی ہے یہ وہ صلح نامہ ہ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2719.

حضرت براء بن عازب  ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نےکہا: نبی کریم ﷺ نے ذی القعدہ میں عمرہ کرنے کا ارادہ کیا تو اہل مکہ نے آپ کو مکہ میں داخل ہونے سے روک دیا، یہاں تک کہ ان لوگوں نے آپ سے ان شرائط پر صلح کرلی کہ آپ آئندہ سال صرف تین دن مکہ میں قیام فرمائیں گے۔ جب صلح نامہ لکھنے لگے تو لکھا: یہ وہ دستاویز ہے جس پر محمد رسول اللہ ﷺ نے صلح کی ہے۔ مشرکین نے کہا: ہم تواس رسالت کا اقرار نہیں کریں گے۔ اگر ہم یقین ہوکہ آپ اللہ کے رسول ﷺ ہیں تو ہم آپ کو مکہ میں داخل ہونے سے کبھی نہ روکیں لیکن آپ تو محمد بن عبداللہ ہیں۔ آپ نے فرمایا:...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ بَابُ المُصَالَحَةِ عَلَى ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ، أَوْ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3205. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ، حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ بْنِ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنِي البَرَاءُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا أَرَادَ أَنْ يَعْتَمِرَ أَرْسَلَ إِلَى أَهْلِ مَكَّةَ يَسْتَأْذِنُهُمْ لِيَدْخُلَ مَكَّةَ، فَاشْتَرَطُوا عَلَيْهِ أَنْ لاَ يُقِيمَ بِهَا إِلَّا ثَلاَثَ لَيَالٍ، وَلاَ يَدْخُلَهَا إِلَّا بِجُلُبَّانِ السِّلاَحِ، وَلاَ يَدْعُوَ مِنْهُمْ أَحَدًا، قَالَ: فَأَخَذَ يَكْتُبُ الشَّرْطَ بَيْنهُمْ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ فَكَتَبَ هَذَا...

صحیح بخاری:

کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں

(باب : تین دن یا ایک معین مدت کے لیے صلح کرنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3205.

حضرت براء ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے جب عمرہ کرنے کا ارادہ فرمایا تو مکہ میں داخلے کے لیے اہل مکہ سے اجازت لینے کی خاطرایک آدمی بھیجا تو انھوں نے اس شرط کے ساتھ اجازت دی کہ آپ مکہ میں تین دن سے زیادہ قیام نہیں کریں گے۔ مکہ میں ہتھیار بند داخل ہوں گے اور کسی کو دین اسلام کی دعوت نہیں دیں گے۔ حضرت علی ؓ بن ابی طالب نے ان کے مابین شرائط لکھنا شروع کیں تو مضمون لکھا: یہ وہ صلح نامہ ہے جس پر محمد رسول اللہ ﷺ نے صلح کی ہے۔ مکہ والوں نےکہا: اگر ہمیں یقین ہوکہ آپ اللہ کے رسول ﷺ ہیں تو ہم آپ کو نہ روکتے بلکہ آپ کی بیعت کرلیتے لیکن مضمون اس طرح لکھو: اس شرط پر محمد ...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ صُلْحِ الْحُدَيْبِيَةِ فِي الْحُدَيْبِيَةِ

صحیح

4732. حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ، يَقُولُ: كَتَبَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ الصُّلْحَ بَيْنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبَيْنَ الْمُشْرِكِينَ يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ، فَكَتَبَ: «هَذَا مَا كَاتَبَ عَلَيْهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللهِ»، فَقَالُوا: لَا تَكْتُبْ رَسُولُ اللهِ، فَلَوْ نَعْلَمُ أَنَّكَ رَسُولُ اللهِ لَمْ نُقَاتِلْكَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَلِيٍّ: «امْحُهُ»، فَقَالَ: مَا أَنَا بِالَّذِي أَمْحَاهُ، فَمَحَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلّ...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: صلح حدیبیہ)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4732.

معاذ عنبری نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابواسحاق سے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: میں نے براء بن عازب رضی اللہ تعالی عنہ کو کہتے ہوئے سنا: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے اس صلح کا معاہدہ لکھا جو رسول اللہ ﷺ اور مشرکوں کے درمیان حدیبیہ کے دن ہوئی تھی۔ انہوں نے لکھا: ’’یہ (معاہدہ) ہے جس پر تحریری صلح کی اللہ کے رسول، محمد ﷺ نے۔‘‘ ان لوگوں (مشرکوں) نے کہا: ’’اللہ کے رسول‘‘ مت لکھیے، اس لیے کہ اگر ہم یقین جانتے کہ آپ اللہ کے رسول ہیں تو ہم آپﷺ سے نہ لڑتے۔ رسول اللہ ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے فرمایا: ’’اس لفظ...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ صُلْحِ الْحُدَيْبِيَةِ فِي الْحُدَيْبِيَةِ

صحیح

4732. حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ، يَقُولُ: كَتَبَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ الصُّلْحَ بَيْنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبَيْنَ الْمُشْرِكِينَ يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ، فَكَتَبَ: «هَذَا مَا كَاتَبَ عَلَيْهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللهِ»، فَقَالُوا: لَا تَكْتُبْ رَسُولُ اللهِ، فَلَوْ نَعْلَمُ أَنَّكَ رَسُولُ اللهِ لَمْ نُقَاتِلْكَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَلِيٍّ: «امْحُهُ»، فَقَالَ: مَا أَنَا بِالَّذِي أَمْحَاهُ، فَمَحَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلّ...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: صلح حدیبیہ)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4732.

معاذ عنبری نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابواسحاق سے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: میں نے براء بن عازب رضی اللہ تعالی عنہ کو کہتے ہوئے سنا: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے اس صلح کا معاہدہ لکھا جو رسول اللہ ﷺ اور مشرکوں کے درمیان حدیبیہ کے دن ہوئی تھی۔ انہوں نے لکھا: ’’یہ (معاہدہ) ہے جس پر تحریری صلح کی اللہ کے رسول، محمد ﷺ نے۔‘‘ ان لوگوں (مشرکوں) نے کہا: ’’اللہ کے رسول‘‘ مت لکھیے، اس لیے کہ اگر ہم یقین جانتے کہ آپ اللہ کے رسول ہیں تو ہم آپﷺ سے نہ لڑتے۔ رسول اللہ ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے فرمایا: ’’اس لفظ...

8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الْمُحْرِمِ يَحْمِلُ السِّلَاحَ

صحیح

1834. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ يَقُولُ لَمَّا صَالَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَهْلَ الْحُدَيْبِيَةِ صَالَحَهُمْ عَلَى أَنْ لَا يَدْخُلُوهَا إِلَّا بِجُلْبَانِ السِّلَاحِ فَسَأَلْتُهُ مَا جُلْبَانُ السِّلَاحِ قَالَ الْقِرَابُ بِمَا فِيهِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل

(باب: محرم کا ہتھیار بند ہونا ؟)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1834.

سیدنا براء ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ نے حدیبیہ والوں سے صلح کی تھی تو اس بات پر صلح کی تھی کہ یہ لوگ (مسلمان) مکہ میں اس حالت میں داخل ہوں گے کہ ان کے ہتھیار ان کے میانوں میں ہوں گے۔ (غالباً) شعبہ نے ابواسحٰق سے پوچھا کہ «جلبان السلاح» کیا ہوتا ہے؟ انہوں نے کہا چمڑے کا وہ تھیلا جس میں ہتھیار رکھا جاتا ہے۔

...

10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي بِرِّ الْخَالَةِ​

صحیح

2040. حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ إِسْرَائِيلَ ح قَالَ و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ وَهُوَ ابْنُ مَدُّوَيْهِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ وَاللَّفْظُ لِحَدِيثِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ الْهَمْدَانِيِّ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْخَالَةُ بِمَنْزِلَةِ الْأُمِّ وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ طَوِيلَةٌ وَهَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ ...

جامع ترمذی: كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: خالہ کے ساتھ حسن سلوک کابیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2040.

براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا: ’’خالہ ماں کے درجہ میں ہے‘‘، اس حدیث میں ایک طویل قصہ ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث صحیح ہے۔ براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا: ’’خالہ ماں کے درجہ میں ہے‘‘، اس حدیث میں ایک طویل قصہ ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث صحیح ہے۔

...