2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ بَيَانِ حَالِ إِيمَانِ مَنْ رَغِبَ عَنْ أَبِ...

صحیح

224. حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ، حَدَّثَنَا هُشَيْمُ بْنُ بَشِيرٍ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، قَالَ: لَمَّا ادُّعِيَ زِيَادٌ لَقِيتُ أَبَا بَكْرَةَ، فَقُلْتُ لَهُ: مَا هَذَا الَّذِي صَنَعْتُمْ؟ إِنِّي سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ، يَقُولُ: سَمِعَ أُذُنَايَ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ: «مَنِ ادَّعَى أَبًا فِي الْإِسْلَامِ غَيْرَ أَبِيهِ، يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ، فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ» فَقَالَ أَبُو بَكْرَةَ: أَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ....

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: اپنے باپ سے دانستہ نسبت توڑنے والے کے ایمان ک...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

224.

خالدؒ نے ابو عثمانؒ سےنقل کیا کہ جب زیاد کی نسبت ( ابوسفیان ؓ کی طرف ہونے) کا دعویٰ کیا گیا تھا تو میں جناب ابوبکره ؓ سےملا اور پوچھا: یہ تم لوگوں نے کیا کیا؟ میں نے سعد بن ابی وقاص ؓ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ میرے دونوں کانوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ (ﷺ) فرما رہے تھے: ’’جس نے اسلام کی حالت میں اپنے حقیقی باپ کے سوا کسی اور کو باپ بنانے کادعویٰ کیا اور وہ جانتا ہے کہ وہ اس کا باپ نہیں تو اس پر جنت حرام ہے۔‘‘ اس پر حضرت ابوبکرہ ؓ نے کہا: خود میں نے بھی رسول اللہ ﷺ سےیہی سنا ہے۔

...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ بَيَانِ حَالِ إِيمَانِ مَنْ رَغِبَ عَنْ أَبِ...

صحیح

224. حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ، حَدَّثَنَا هُشَيْمُ بْنُ بَشِيرٍ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، قَالَ: لَمَّا ادُّعِيَ زِيَادٌ لَقِيتُ أَبَا بَكْرَةَ، فَقُلْتُ لَهُ: مَا هَذَا الَّذِي صَنَعْتُمْ؟ إِنِّي سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ، يَقُولُ: سَمِعَ أُذُنَايَ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ: «مَنِ ادَّعَى أَبًا فِي الْإِسْلَامِ غَيْرَ أَبِيهِ، يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ، فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ» فَقَالَ أَبُو بَكْرَةَ: أَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ....

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: اپنے باپ سے دانستہ نسبت توڑنے والے کے ایمان ک...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

224.

خالدؒ نے ابو عثمانؒ سےنقل کیا کہ جب زیاد کی نسبت ( ابوسفیان ؓ کی طرف ہونے) کا دعویٰ کیا گیا تھا تو میں جناب ابوبکره ؓ سےملا اور پوچھا: یہ تم لوگوں نے کیا کیا؟ میں نے سعد بن ابی وقاص ؓ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ میرے دونوں کانوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ (ﷺ) فرما رہے تھے: ’’جس نے اسلام کی حالت میں اپنے حقیقی باپ کے سوا کسی اور کو باپ بنانے کادعویٰ کیا اور وہ جانتا ہے کہ وہ اس کا باپ نہیں تو اس پر جنت حرام ہے۔‘‘ اس پر حضرت ابوبکرہ ؓ نے کہا: خود میں نے بھی رسول اللہ ﷺ سےیہی سنا ہے۔

...

4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النَّومِ بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَنْتَمِي إِلَى غَيْرِ مَوَالِ...

صحیح

5134. حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو عُثْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعْدُ بْنُ مَالِكٍ، قَالَ: سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ، وَوَعَاهُ قَلْبِي مِنْ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, أَنَّهُ قَالَ: >مَنِ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ- وَهُوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ- فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ<. قَالَ: فَلَقِيتُ أَبَا بَكْرَةَ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ؟! فَقَالَ: سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ، وَوَعَاهُ قَلْبِي مِنْ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. - قَالَ عَاصِمٌ: فَقُلْتُ: يَا أَبَا عُثْمَانَ! لَقَدْ شَهِدَ عِنْدَكَ رَجُلَانِ, أَيُّمَا رَجُلَ...

سنن ابو داؤد: كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل (باب: غلام کسی اور کو اپنا مالک بتائے یا بیٹا کسی ا...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5134.

سیدنا سعد بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ میرے کانوں نے محمد ﷺ سے سنا اور میرے دل نے یاد رکھا ہے، آپ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے اپنے آپ کو کسی اور کا بیٹا بتایا جبکہ وہ جانتا ہو کہ یہ (دوسرا) اس کا باپ نہیں ہے، تو جنت اس پر حرام ہے۔) ابوعثمان نہدی کہتے ہیں پھر میں سیدنا ابوبکرہ ؓ سے ملا، تو میں نے انہیں یہ حدیث بیان کی، تو انہوں نے (تصدیق کرتے ہوئے) کہا اسے محمد ﷺ سے میرے کانوں نے سنا اور میرے دل نے یاد رکھا ہے۔ عاصم (احول) نے بیان کیا: میں نے (اپنے شیخ) ابوعثمان سے کہا کہ آپ کے سامنے دو آدمیوں نے گواہی دی ہے، وہ کیسے آدمی ہیں؟ انہوں نے کہا: ان میں سے ایک تو وہ ہے جس نے ...

5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ مَنِ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ أَوْ تَوَل...

صحیح

2702. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ قَالَ سَمِعْتُ سَعْدًا وَأَبَا بَكْرَةَ وَكُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا يَقُولُ سَمِعَتْ أُذُنَايَ وَوَعَى قَلْبِي مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ وَهُوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: شرعی سزاؤں سے متعلق احکام ومسائل

(باب: اپنے باپ کے علاوہ کسی اور کی طرف نسبت کرنا ‘ ...)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2702.

حضرت سعد اور حضرت ابوبکرہ ؓ سے روایت ہے، ان دونوں میں سے ہر ایک نے فرمایا: میرے کانوں نے حضرت محمد ﷺ سے یہ ارشاد مبارک سنا اور میرے دل نے اسے یاد رکھا کہ آپ ﷺ فرما رہے تھے: جو شخص جان بوجھ کر اپنے باپ کے سوا کسی دوسرے کی طرف اپنی نسبت کرتا ہے، اس پر جنت حرام ہے۔