1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يُعْطِي المُؤَلَّفَةَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3171. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ حُنَيْنٍ، آثَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُنَاسًا فِي القِسْمَةِ، فَأَعْطَى الأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ مِائَةً مِنَ الإِبِلِ، وَأَعْطَى عُيَيْنَةَ مِثْلَ ذَلِكَ، وَأَعْطَى أُنَاسًا مِنْ أَشْرَافِ العَرَبِ فَآثَرَهُمْ يَوْمَئِذٍ فِي القِسْمَةِ، قَالَ رَجُلٌ: وَاللَّهِ إِنَّ هَذِهِ القِسْمَةَ مَا عُدِلَ فِيهَا، وَمَا أُرِيدَ بِهَا وَجْهُ اللَّهِ، فَقُلْتُ: وَاللَّهِ لَأُخْبِرَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَتَيْتُهُ، فَأَخْب...

صحیح بخاری:

کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان

(

باب : تالیف قلوب کے لیے آنحضرت ﷺ کا بعضے کافروں...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3171.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے حنین کے دن کچھ لوگوں کو تقسیم میں زیادہ دیا تھا، چنانچہ اقرع بن حابس ؓ کو سو اونٹ، عیینہ ؓ کو بھی سو اونٹ دیے۔ ان کے علاوہ شرفائے عرب میں سے چند لوگوں کو اس طرح تقسیم میں کچھ زیادہ دیا تو ایک شخص نے کہا: اللہ کی قسم! یہ ایسی تقسیم ہے کہ اس میں انصاف پیش نظر نہیں رکھا گیا یا اس میں اللہ کی رضا مقصود نہ تھی۔ میں نے کہا: اللہ کی قسم! میں نبی کریم ﷺ کو اس بات سے ضرور آگاہ کروں گا، چنانچہ میں آپ کے پاس گیا اور آپ سے بیان کیا تو آپ نے فرمایا: ’’اگر اللہ اور اس کا رسول ﷺ انصاف نہیں کریں گے...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابٌ:

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3427. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَسَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَسْمًا فَقَالَ رَجُلٌ إِنَّ هَذِهِ لَقِسْمَةٌ مَا أُرِيدَ بِهَا وَجْهُ اللَّهِ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَغَضِبَ حَتَّى رَأَيْتُ الْغَضَبَ فِي وَجْهِهِ ثُمَّ قَالَ يَرْحَمُ اللَّهَ مُوسَى قَدْ أُوذِيَ بِأَكْثَرَ مِنْ هَذَا فَصَبَرَ...

صحیح بخاری:

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں

(

باب:

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3427.

حضرت عبداللہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی کریم ﷺ نے مال تقسیم کیا تو ایک شخص نے کہا کہ اس تقسیم سے اللہ کی رضا مقصود نہیں ہے۔ میں یہ سن کر نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور آپ کو بتایا تو آپ اس قدر ناراض ہوئے کہ میں نے چہرہ انور پر غصے کے آثار دیکھے۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ حضرت موسیٰ ؑ پر رحمت کرے! انھیں اس سے بھی زیادہ اذیت پہنچائی گئی، تاہم انھوں نے صبر سے کام لیا۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ الطَّائِفِ فِي شَوَّالٍ سَنَةَ ثَمَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4369. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ حُنَيْنٍ آثَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسًا أَعْطَى الْأَقْرَعَ مِائَةً مِنْ الْإِبِلِ وَأَعْطَى عُيَيْنَةَ مِثْلَ ذَلِكَ وَأَعْطَى نَاسًا فَقَالَ رَجُلٌ مَا أُرِيدَ بِهَذِهِ الْقِسْمَةِ وَجْهُ اللَّهِ فَقُلْتُ لَأُخْبِرَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَحِمَ اللَّهُ مُوسَى قَدْ أُوذِيَ بِأَكْثَرَ مِنْ هَذَا فَصَبَرَ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ طائف کا بیان جوشوال سنہ 8ھ میں ہوا ۔...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4369.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ ہی سے رویت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے غزوہ حنین کے موقع پر کچھ لوگوں کو بہت جانور عطا فرمائے، چنانچہ اقرع بن حابس کو سو اونٹ دیے، عیینہ بن حصن فزاری کو بھی اتنے ہی دیے، دوسرے اشراف عرب کو بھی آپ نے اسی حساب سے دیا۔ اس پر ایک شخص نے کہا: اس تقسیم میں اللہ کی رضا کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا۔ میں نے (دل میں) کہا کہ میں اس امر کی اطلاع نبی ﷺ کو ضرور دوں گا۔ جب آپ ﷺ نے یہ سنا تو فرمایا: ’’اللہ تعالٰی حضرت موسٰی ؑ پر رحم فرمائے انہیں اس سے بھی زیادہ دکھ پہنچایا گیا لیکن انہوں نے صبر کیا۔‘‘

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَنْ أَخْبَرَ صَاحِبَهُ بِمَا يُقَالُ فِيهِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6113. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِسْمَةً، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ: وَاللَّهِ مَا أَرَادَ مُحَمَّدٌ بِهَذَا وَجْهَ اللَّهِ، فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ، فَتَمَعَّرَ وَجْهُهُ، وَقَالَ: «رَحِمَ اللَّهُ مُوسَى، لَقَدْ أُوذِيَ بِأَكْثَرَ مِنْ هَذَا فَصَبَرَ»...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(باب: اگر کوئی شخص دوسرے شخص کی گفتگو جو اس نے کسی ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6113.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے مال غنیمت تقسیم کیا تو انصار میں سے ایک آدمی نے کہا: اللہ کی قسم! محمد ﷺ نے اس تقسیم سے اللہ کی رضا کا ارادہ نہیں کیا۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر آپ کو اس شخص کی بات سے مطلع کیا تو آپ کا چہرہ انور متغیر ہو گیا۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی موسیٰ ؑ پر رحم کرے انہیں اس سے بھی زیادہ اذیت دی گئی تھی لیکن انہوں نے صبر سے کام لیا۔“

...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ الصَّبْرِ عَلَى الأَذَى

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6154. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: سَمِعْتُ شَقِيقًا، يَقُولُ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: قَسَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِسْمَةً كَبَعْضِ مَا كَانَ يَقْسِمُ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ: وَاللَّهِ إِنَّهَا لَقِسْمَةٌ مَا أُرِيدَ بِهَا وَجْهُ اللَّهِ، قُلْتُ: أَمَّا أَنَا لَأَقُولَنَّ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ فِي أَصْحَابِهِ فَسَارَرْتُهُ، فَشَقَّ ذَلِكَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَغَيَّرَ وَجْهُهُ وَغَضِبَ، حَتَّى وَدِدْتُ أَنِّي لَمْ أَكُنْ أَخْبَرْتُهُ، ثُمَّ قَالَ: «قَدْ أُوذِيَ مُوسَى بِأَكْث...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(

باب: تکلیف پر صبر کرنے کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6154.

حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے مال غنیمت تقسیم کیا جیسا کہ آپ پہلے بھی کیا کرتے تھے۔ ایک انصاری آدمی نے کہا: اس تقسیم میں اللہ تعالٰی کی رضا کا خیال نہیں رکھا گیا۔ میں نے (دل میں) کہا یہ بات میں نبی ﷺ سے ضرور ذکر کروں گا،چناں چہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ دیگر صحابہ کرام ؓ بھی وہاں موجود تھے۔ میں نے چپکے سے یہ بات آپ کے گوش گزار کر دی۔ نبی ﷺ کو یہ بات بہت ناگوار گزری، چہرہ انور متغیر ہو گیا اور آپ بہت غضب ناک ہوئے یہاں تک کہ میں نے خواہش کی: کاش! میں آپ کو یہ خبر نہ دیتا اس کے بعد آپ نے فرمایا: ”موسیٰ ؑ کو اس سے بھ...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ بَابُ إِذَا كَانُوا أَكْثَرَ مِنْ ثَلاَثَةٍ فَلاَ ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6348. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَسَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا قِسْمَةً، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ: إِنَّ هَذِهِ لَقِسْمَةٌ مَا أُرِيدَ بِهَا وَجْهُ اللَّهِ، قُلْتُ: أَمَا وَاللَّهِ لَآتِيَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ فِي مَلَإٍ فَسَارَرْتُهُ، فَغَضِبَ حَتَّى احْمَرَّ وَجْهُهُ ثُمَّ قَالَ: «رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَى مُوسَى، أُوذِيَ بِأَكْثَرَ مِنْ هَذَا فَصَبَرَ»...

صحیح بخاری:

کتاب: اجازت لینے کے بیان میں

(باب: جب تین سے زیادہ آدمی ہوں تو کانا پھوسی کرنے م...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6348.

حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ایک مرتبہ کچھ مال تقسیم فرمایا: اس پر انصار کے ایک شخص نے کہا: یہ ایک ایسی تقسیم ہے جس میں اللہ کی رضا مقصود نہیں۔ میں نے( دل میں کہا) اللہ کی قسم! میں نبی ﷺ کی خدمت میں جاؤں گا، چنانچہ میں حاضر خدمت ہو تو اس وقت آپ ایک مجلس میں بیٹھے ہوئے تھے میں نے چپکے سے آپ کے کان میں بات کی، آپ غصے سے بھر گئے حتیٰ کہ آپ کا چہرہ انور سرخ ہوگیا پھر آپ نے فرمایا: ”موسیٰ ؑ پر اللہ کی رحمت انہیں اس سے بھی زیادہ تکلیف پہنچائی گئی مگر انہوں نے صبر سے کام لیا۔“

...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَصَلِّ عَلَيْهِم...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6393. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَسَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَسْمًا، فَقَالَ رَجُلٌ: إِنَّ هَذِهِ لَقِسْمَةٌ مَا أُرِيدَ بِهَا وَجْهُ اللَّهِ، فَأَخْبَرْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَغَضِبَ، حَتَّى رَأَيْتُ الغَضَبَ فِي وَجْهِهِ، وَقَالَ: «يَرْحَمُ اللَّهُ مُوسَى لَقَدْ أُوذِيَ بِأَكْثَرَ مِنْ هَذَا فَصَبَرَ»...

صحیح بخاری:

کتاب: دعاؤں کے بیان میں

(

باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ التوبہ میں فرمانا&rsqu...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6393.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے کوئی چیز تقسیم فرمائی تو ایک شخص بولا: اس تقسیم سے اللہ کی رضا مقصود نہیں۔ میں نے نبی ﷺ کو اس کی خبر دی تو آپ بہت ناراض ہوئے حتیٰ کہ میں نے خفگی کے اثرات آپ کے چہرہ انور پر دیکھے۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی موسیٰ ؑ پر رحم فرمائے! انہیں اس سے بھی زیادہ اذیت پہنچائی گئی لیکن انہوں نے صبر سے کام لیا۔“

...

8 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ إِعْطَاءِ الْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ عَلَى ا...

صحیح

2491. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ حُنَيْنٍ آثَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسًا فِي الْقِسْمَةِ فَأَعْطَى الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ مِائَةً مِنْ الْإِبِلِ وَأَعْطَى عُيَيْنَةَ مِثْلَ ذَلِكَ وَأَعْطَى أُنَاسًا مِنْ أَشْرَافِ الْعَرَبِ وَآثَرَهُمْ يَوْمَئِذٍ فِي الْقِسْمَةِ فَقَالَ رَجُلٌ وَاللَّهِ إِنَّ هَذِهِ لَقِسْمَةٌ مَا عُدِلَ فِيهَا وَمَا أُرِيدَ فِيهَا وَجْهُ اللَّهِ قَالَ فَقُلْتُ وَاللَّه...

صحیح مسلم:

کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل

(باب: انھیں دینا جن کی اسلام پر تالیف قلب مقصود ہو ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2491.

منصور نے ابو وائل (شقیق) سے اور انھوں نے حضرت عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: جب حنین کی جنگ ہوئی۔ رسول اللہ ﷺ نے کچھ لوگوں کو (مال غنیمت کی) تقسیم میں ترجیح دی۔ آپﷺ نے اقرع بن حابس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو سو اونٹ دیے، عینیہ کو بھی اتنے ہی (اونٹ) دیے اور عرب کے دوسرے اشراف کو بھی عطا کیا اور اس دن (مال غنیمت کی) تقسیم میں نہ عدل کیا گیا اور نہ اللہ کی رضا کو پیش نظر رکھا گیا ہے۔ کہا: میں نے (دل میں) کہا: اللہ کی قسم! میں (اس بات سے) رسول اللہ ﷺ کو ضرور آگاہ کروں گا، میں آپﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس بات کی اطلاع دی جو اس نے کہی تھی۔ (...

9 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ إِعْطَاءِ الْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ عَلَى ا...

صحیح

2491. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ حُنَيْنٍ آثَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسًا فِي الْقِسْمَةِ فَأَعْطَى الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ مِائَةً مِنْ الْإِبِلِ وَأَعْطَى عُيَيْنَةَ مِثْلَ ذَلِكَ وَأَعْطَى أُنَاسًا مِنْ أَشْرَافِ الْعَرَبِ وَآثَرَهُمْ يَوْمَئِذٍ فِي الْقِسْمَةِ فَقَالَ رَجُلٌ وَاللَّهِ إِنَّ هَذِهِ لَقِسْمَةٌ مَا عُدِلَ فِيهَا وَمَا أُرِيدَ فِيهَا وَجْهُ اللَّهِ قَالَ فَقُلْتُ وَاللَّه...

صحیح مسلم:

کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل

(باب: انھیں دینا جن کی اسلام پر تالیف قلب مقصود ہو ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2491.

منصور نے ابو وائل (شقیق) سے اور انھوں نے حضرت عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: جب حنین کی جنگ ہوئی۔ رسول اللہ ﷺ نے کچھ لوگوں کو (مال غنیمت کی) تقسیم میں ترجیح دی۔ آپﷺ نے اقرع بن حابس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو سو اونٹ دیے، عینیہ کو بھی اتنے ہی (اونٹ) دیے اور عرب کے دوسرے اشراف کو بھی عطا کیا اور اس دن (مال غنیمت کی) تقسیم میں نہ عدل کیا گیا اور نہ اللہ کی رضا کو پیش نظر رکھا گیا ہے۔ کہا: میں نے (دل میں) کہا: اللہ کی قسم! میں (اس بات سے) رسول اللہ ﷺ کو ضرور آگاہ کروں گا، میں آپﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس بات کی اطلاع دی جو اس نے کہی تھی۔ (...