1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّنَازُعِ وَالِاخْتِلاَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3059. حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بَعَثَ مُعَاذًا وَأَبَا مُوسَى إِلَى اليَمَنِ قَالَ: «يَسِّرَا وَلاَ تُعَسِّرَا، وَبَشِّرَا وَلاَ تُنَفِّرَا، وَتَطَاوَعَا وَلاَ تَخْتَلِفَا»

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(

باب : جنگ میں جھگڑ اور اختلاف کرنا مکروہ ہے اور...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3059.

حضرت ابوموسیٰ اشعری  ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت معاذ اور ابو موسیٰ  ؓ کو یمن بھیجا تو (ان سے )فرمایا: ’’لوگوں پر آسانی کرنا، ان پر سختی نہ کرنا، انھیں خوشخبری دینا اور نفرت نہ دلانا اور آپس میں ایک دوسرے کی موافقت کرنا باہم اختلاف نہ کرنا۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ بَعْثِ أَبِي مُوسَى، وَمُعَاذٍ إِلَى اليَمَن...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4374. حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا مُوسَى وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ إِلَى الْيَمَنِ قَالَ وَبَعَثَ كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا عَلَى مِخْلَافٍ قَالَ وَالْيَمَنُ مِخْلَافَانِ ثُمَّ قَالَ يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا فَانْطَلَقَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا إِلَى عَمَلِهِ وَكَانَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا إِذَا سَارَ فِي أَرْضِهِ كَانَ قَرِيبًا مِنْ صَاحِبِهِ أَحْدَثَ بِهِ عَهْدًا فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَسَارَ مُعَاذٌ فِي أَرْضِهِ قَرِيبًا مِنْ صَاحِبِهِ أَبِي مُوسَى فَجَاءَ يَسِيرُ عَلَى بَغ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(باب: حجۃ الوداع سے پہلے آنحضرت ﷺ کا ابو موسیٰ اشعر...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4374.

حضرت ابو بردہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت ابو موسٰی اشعری اور حضرت معاذ بن جبل ؓ کو یمن کی طرف بھیجا اور ہر ایک یمن کی الگ الگ ولایت میں تعینات فرمایا۔ اس وقت یمن دو ولایات پر مشتمل تھا۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’لوگوں پر آسانی کرنا، سختی سے کام نہ لینا، انہیں خوش رکھنا، نفرت نہ دلانا۔‘‘ بہرحال ان میں سے ہر ایک اپنے کام پر روانہ ہوا۔ ان میں سے جو کوئی اپنے علاقے کا دورہ کرتے کرتے اپنے ساتھی کے قریب آ جاتا تو اس سے ضرور ملاقات کرتا اور اسے سلام کر کے مزاج پرسی کرتا۔ ایک بار ایسا ہوا کہ حضرت معاذ بن جبل ؓ اپنے علاقے کا دورہ کرتے کرتے ح...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ بَعْثِ أَبِي مُوسَى، وَمُعَاذٍ إِلَى اليَمَن...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4376. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ إِلَى الْيَمَنِ فَسَأَلَهُ عَنْ أَشْرِبَةٍ تُصْنَعُ بِهَا فَقَالَ وَمَا هِيَ قَالَ الْبِتْعُ وَالْمِزْرُ فَقُلْتُ لِأَبِي بُرْدَةَ مَا الْبِتْعُ قَالَ نَبِيذُ الْعَسَلِ وَالْمِزْرُ نَبِيذُ الشَّعِيرِ فَقَالَ كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ رَوَاهُ جَرِيرٌ وَعَبْدُ الْوَاحِدِ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(باب: حجۃ الوداع سے پہلے آنحضرت ﷺ کا ابو موسیٰ اشعر...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4376.

حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے انہیں یمن کا حاکم بنا کر بھیجا تو انہوں نے آپ ﷺ سے ان مشروبات کے متعلق سوال کیا جو وہاں تیار کیے جاتے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’وہ کیا ہیں؟‘‘ حضرت ابو موسٰی ؓ نے بتایا: بتع اور مزر ہیں۔ (راوی کہتا ہے کہ) میں نے ابو بردہ سے پوچھا: بتع (اور مزر) کیا ہے؟ تو انہوں نے بتایا کہ بتع شہد کا شیرہ اور مزر جو کا شیرہ ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہر نشے والی چیز حرام ہے۔‘‘ اس حدیث کو جریر اور عبدالواحد نے شیبانی کے ذریعے سے ابو بردہ سے روایت کیا ہے۔

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «يَسِّرُوا وَلاَ تُعَسّ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6178. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: لَمَّا بَعَثَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ، قَالَ لَهُمَا: «يَسِّرَا وَلاَ تُعَسِّرَا، وَبَشِّرَا وَلاَ تُنَفِّرَا، وَتَطَاوَعَا» قَالَ أَبُو مُوسَى: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا بِأَرْضٍ يُصْنَعُ فِيهَا شَرَابٌ مِنَ العَسَلِ، يُقَالُ لَهُ البِتْعُ، وَشَرَابٌ مِنَ الشَّعِيرِ، يُقَالُ لَهُ المِزْرُ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ»...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(

باب: نبی کریم ﷺ کا فرمان کہ آسانی کرو ، سختی نہ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6178.

حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ جب رسول اللہ ﷺ نے انہیں اور معاذ بن جبل ؓ کو (یمن) بھیجا تو ان سے فرمایا: ”لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنا، انہیں تنگی میں نہ ڈالنا انہیں خوشخبری سنانا اور نفرت نہ دلانا اور آپس میں اتفاق سے کام کرنا۔“ حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہم ایسی سرزمین میں جا رہے ہیں جہاں شہد سے شراب تیار کی جاتی ہے جسے ”تبع“ کہا جاتا ہے اور جو سے بھی شراب کشید کی جاتی ہے جسے مزر کہا جاتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”نشہ لانے والی ہر چیز حرام ہے۔“

...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابُ أَمْرِ الوَالِي إِذَا وَجَّهَ أَمِيرَيْنِ إِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7238. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبِي وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ إِلَى الْيَمَنِ فَقَالَ يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا وَتَطَاوَعَا فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَى إِنَّهُ يُصْنَعُ بِأَرْضِنَا الْبِتْعُ فَقَالَ كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ وَقَالَ النَّضْرُ وَأَبُو دَاوُدَ وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ وَوَكِيعٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

(

باب : جب حاکم اعلیٰ دو شخصوں کو کسی ایک جگہ ہی ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7238.

سیدنا سعد بن ابو بردہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے اپنے باپ سے سنا،انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے میرے والد گرامی (ابو موسیٰ اشعری ؓ )اور معاذ بن جبل ؓ کو یمن بھیجا اور ان سے فرمایا: ”آسانی، پیدا کرنا تنگی نہ کرنا خوشخبری دینا، نفرت نہ دلانا اور آپس میں اتفاق پیدا کرنا۔“  آپ ﷺ سے سیدنا ابو موسیٰ اشعری نے پوچھا: ہمارے ملک میں شہد سے نبیذ (بتع) بنایا جاتا ہے یعنی اس کا کیا حکم ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔“ نضر ابو داود، یزید بن ہارون اور وکیع نے شعبہ سے، انہوں نے سعید سے، انہوں نے اپنے باپ سے انہوں نے ان کے دادا سے، انہوں ن...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابٌ فِي الْأَمْرِ بِالتَّيْسِيرِ، وَتَرْكِ التَّ...

صحیح

4626. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ وَمُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ، فَقَالَ: «يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا، وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا، وَتَطَاوَعَا وَلَا تَخْتَلِفَا...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: آسانی پیدا کرنے اور دور نہ بھاگنے کا حکم)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4626.

شعبہ نے سعید بن ابی بردہ سے، انہوں نے اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا (حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ) سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے انہیں اور معاذ رضی اللہ تعالی عنہ کو یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا: ’’تم دونوں آسانی پیدا کرنا، مشکل میں نہ ڈالنا، خوشخبری دینا، دور نہ بھگانا، آپس میں اتفاق رکھنا، اختلاف نہ کرنا۔‘‘

...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابٌ فِي الْأَمْرِ بِالتَّيْسِيرِ، وَتَرْكِ التَّ...

صحیح

4626. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ وَمُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ، فَقَالَ: «يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا، وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا، وَتَطَاوَعَا وَلَا تَخْتَلِفَا...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: آسانی پیدا کرنے اور دور نہ بھاگنے کا حکم)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4626.

شعبہ نے سعید بن ابی بردہ سے، انہوں نے اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا (حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ) سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے انہیں اور معاذ رضی اللہ تعالی عنہ کو یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا: ’’تم دونوں آسانی پیدا کرنا، مشکل میں نہ ڈالنا، خوشخبری دینا، دور نہ بھگانا، آپس میں اتفاق رکھنا، اختلاف نہ کرنا۔‘‘

...

8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابٌ فِي الْأَمْرِ بِالتَّيْسِيرِ، وَتَرْكِ التَّ...

صحیح

4626. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ وَمُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ، فَقَالَ: «يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا، وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا، وَتَطَاوَعَا وَلَا تَخْتَلِفَا...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: آسانی پیدا کرنے اور دور نہ بھاگنے کا حکم)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4626.

شعبہ نے سعید بن ابی بردہ سے، انہوں نے اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا (حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ) سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے انہیں اور معاذ رضی اللہ تعالی عنہ کو یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا: ’’تم دونوں آسانی پیدا کرنا، مشکل میں نہ ڈالنا، خوشخبری دینا، دور نہ بھگانا، آپس میں اتفاق رکھنا، اختلاف نہ کرنا۔‘‘

...

9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ مَا جَاءَ فِي السَّكرِ

صحیح

3701. حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَرَابٍ مِنْ الْعَسَلِ فَقَالَ ذَاكَ الْبِتْعُ قُلْتُ وَيُنْتَبَذُ مِنْ الشَّعِيرِ وَالذُّرَةِ فَقَالَ ذَلِكَ الْمِزْرُ ثُمَّ قَالَ أَخْبِرْ قَوْمَكَ أَنَّ كُلَّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل

(باب: نشہ کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3701.

سیدنا ابوموسیٰ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے شہد کی شراب کے متعلق نبی کریم ﷺ سے معلوم کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہی بتع ہے۔“ میں نے کہا کہ جَو اور مکئی سے بھی نبیذ (نشہ آور مشروب) بنایا جاتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ مزر ہے۔“ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ”اپنی قوم کو بتا دے کہ ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔“

...

10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ الْحُكْمِ فِيمَنِ ارْتَدَّ

صحیح

4374. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَمُسَدَّدٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ، حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ، قَالَ: قَالَ أَبُو مُوسَى، أَقْبَلْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعِي رَجُلَانِ مِنَ الْأَشْعَرِيِّينَ, أَحَدُهُمَا، عَنْ يَمِينِي، وَالْآخَرُ، عَنْ يَسَارِي, فَكِلَاهُمَا سَأَلَ الْعَمَلَ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَاكِتٌ، فَقَالَ: >مَا تَقُولُ يَا أَبَا مُوسَى- أَوْ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ-؟< قُلْتُ: وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ مَا أَطْلَعَانِي عَلَى مَا فِي أَنْفُسِهِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان

(

باب: مرتد ، یعنی دین اسلام سے پھر جانے والے کا ...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4374.

سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جب کہ میرے ساتھ بنو اشعر کے دو آدمی بھی تھے، ایک میری دائیں جانب تھا اور دوسرا بائیں جانب۔ ان دونوں نے کام (کسی منصب اور ذمہ داری) کا سوال کر دیا اور نبی کریم ﷺ خاموش رہے۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے ابوموسیٰ!“ یا فرمایا: ”اے عبداللہ بن قیس! تیرا کیا خیال ہے؟“ میں نے عرض کیا: قسم اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے! انہوں نے مجھے اپنے دل کی بات نہیں بتائی تھی اور مجھے خیال نہ تھا کہ یہ کسی منصب کے طلب گار ہیں، اور گویا میں رسول اللہ ﷺ کی مسواک کی طرف دیکھ رہا ...