1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ القُرَش...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3731. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا جَاءَ إِلَى سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ فَقَالَ هَذَا فُلَانٌ لِأَمِيرِ الْمَدِينَةِ يَدْعُو عَلِيًّا عِنْدَ الْمِنْبَرِ قَالَ فَيَقُولُ مَاذَا قَالَ يَقُولُ لَهُ أَبُو تُرَابٍ فَضَحِكَ قَالَ وَاللَّهِ مَا سَمَّاهُ إِلَّا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا كَانَ لَهُ اسْمٌ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْهُ فَاسْتَطْعَمْتُ الْحَدِيثَ سَهْلًا وَقُلْتُ يَا أَبَا عَبَّاسٍ كَيْفَ ذَلِكَ قَالَ دَخَلَ عَلِيٌّ عَلَى فَاطِمَةَ ثُمَّ خَرَجَ فَاضْطَجَعَ فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری:

کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت

(

باب: ابوالحسن علی بن ابی طالب القرشی الہاشمی ؓک...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3731.

حضرت سہل بن سعد  ؓ سے روایت ہے، ان کے پاس ایک آدمی آیا اور کہنے لگا کہ فلاں آدمی جومدینہ طیبہ کاحاکم ہے وہ برسر منبر حضرت علی  ؓ کے متعلق بدگوئی کرتا ہے۔ انھوں نے پوچھا: وہ کیاکہتاہے؟اس نے بتایا کہ وہ انھیں ابوتراب کہتا ہے۔ حضرت سہل  ؓنے مسکرا کر جواب دیا: اللہ کی قسم! یہ نام تو ان کا خود نبی کریم ﷺ نے رکھا ہے۔ اور خودحضرت علی  ؓ کو اس نام سے زیادہ کوئی دوسرا نام پسند نہیں تھا۔ راوی حدیث کہتا ہے کہ میں نے حضرت سہل  ؓ سے حدیث سننے کی فرمائش کی کہ ابوعباس  ؓ !وہ کیسے ہوا؟انھوں نے فرمایا کہ ایک دفعہ حضرت علی  ؓ سیدہ فاطمہ  ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ التَّكَنِّي بِأَبِي تُرَابٍ، وَإِنْ كَانَتْ ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6259. حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: إِنْ كَانَتْ أَحَبَّ أَسْمَاءِ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِلَيْهِ لَأَبُو تُرَابٍ، وَإِنْ كَانَ لَيَفْرَحُ أَنْ يُدْعَى بِهَا، وَمَا سَمَّاهُ أَبُو تُرَابٍ إِلَّا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، غَاضَبَ يَوْمًا فَاطِمَةَ فَخَرَجَ، فَاضْطَجَعَ إِلَى الجِدَارِ إِلَى المَسْجِدِ، فَجَاءَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتْبَعُهُ، فَقَالَ: هُوَ ذَا مُضْطَجِعٌ فِي الجِدَارِ، فَجَاءَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَامْتَلَأَ ظَهْرُهُ تُرَابًا، فَجَعَلَ النَّبِيُّ ...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(باب: ایک کنیت ہوتے ہوئے دوسری ابوتراب کنیت رکھنا ج...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6259.

حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت علی ؓ کو ان کی کنیت، ابو تراب، بہت پیاری لگتی تھی۔ ہم جب انہیں اس کنیت سے آواز دیتے تو بہت خوش ہوتے کیونکہ ابو تراب کی کنیت خود نبی ﷺ نے رکھی تھی۔ ایک دن وہ سیدہ فاطمہ‬ ؓ س‬ے خفا ہو کر باہر چلے گئے اور مسجد کی دیوار کے پاس لیٹ گئے۔ نبی ﷺ انہیں تلاش کرتے ہوئے ان کے پیچھے آئے تو فرمایا کہ یہ تو دیوار کے پاس لیٹے ہوئے ہیں۔ جب نبی ﷺ ان کے پاس تشریف لائے تو ان کی پشت مٹی سے بھری ہوئی تھی۔ آپ ان کی پشت سے مٹی جھاڑتے ہوئے فرمانے لگے: ”اے ابو تراب اٹھ جاؤ۔“

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ بَابُ القَائِلَةِ فِي المَسْجِدِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6337. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: مَا كَانَ لِعَلِيٍّ اسْمٌ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ أَبِي تُرَابٍ، وَإِنْ كَانَ لَيَفْرَحُ بِهِ إِذَا دُعِيَ بِهَا، جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْتَ فَاطِمَةَ عَلَيْهَا السَّلاَمُ، فَلَمْ يَجِدْ عَلِيًّا فِي البَيْتِ، فَقَالَ: «أَيْنَ ابْنُ عَمِّكِ» فَقَالَتْ: كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ شَيْءٌ، فَغَاضَبَنِي فَخَرَجَ فَلَمْ يَقِلْ عِنْدِي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِإِنْسَانٍ: «انْظُرْ أَيْنَ هُوَ» فَجَاءَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ هُ...

صحیح بخاری:

کتاب: اجازت لینے کے بیان میں

(باب: مسجد میں بھی قیلولہ کرنا جائز ہے)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6337.

حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ حضرت علی بن ابی طالب ؓ کو کوئی نام ابو تراب سے زیادہ پسند نہیں تھا۔ جب انہیں ابو تراب کہا جاتا تو بہت خوش ہوتے تھے ہوا یوں کہ (ایک مرتبہ) رسول اللہ ﷺ ان کو گھر میں نہ پایا۔ آپ نے دریافت کیا: (بیٹی!) تمہارے چچا کے بیٹے (شوہر نامدار) کدھر گئے ہیں؟ انہوں نے بتایا کہ میرے اور ان کے درمیان کچھ تلخ کلامی ہو گئی تھی۔ اس لیے وہ مجھ سے ناراض ہوکر باہر چلے گئے ہیں انہوں نے میرے اور ان کے درمیان کچھ تلخ کلامی ہو گئی تھی۔ اس لیے وہ مجھ سے ناراض ہو کر باہر چلے گئے ہیں۔ انہوں نے میرے ہاں قیلولہ بھی نہیں کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے ای...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ بَابُ مِنْ فَضَائِلِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍؓ

صحیح

6390. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: اسْتُعْمِلَ عَلَى الْمَدِينَةِ رَجُلٌ مِنْ آلِ مَرْوَانَ قَالَ: فَدَعَا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، فَأَمَرَهُ أَنْ يَشْتِمَ عَلِيًّا قَالَ: فَأَبَى سَهْلٌ فَقَالَ لَهُ: أَمَّا إِذْ أَبَيْتَ فَقُلْ: لَعَنَ اللهُ أَبَا التُّرَابِ فَقَالَ سَهْلٌ: مَا كَانَ لِعَلِيٍّ اسْمٌ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ أَبِي التُّرَابِ، وَإِنْ كَانَ لَيَفْرَحُ إِذَا دُعِيَ بِهَا، فَقَالَ لَهُ: أَخْبِرْنَا عَنْ قِصَّتِهِ، لِمَ سُمِّيَ أَبَا تُرَابٍ؟ قَالَ: جَاءَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْتَ ...

صحیح مسلم:

کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب

(باب: حضرت علی ؓ کے فضائل)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6390.

ابو حازم نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: آل مروان میں سے ایک شخص کو مدینہ کا عامل بنایا گیا۔ اس نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ کو بلایا اور ان کو حکم دیا کہ وہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کو برا کہیں۔ حضرت سہل رضی اللہ تعالی عنہ نے انکار کر دیا، اس نے کہا: اگر تم اس سے انکار کرتے ہوتو یوں کہو: اللہ تعالی ابو تراب پر لعنت کرے۔ حضرت سہل رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے نزدیک ابو تراب سے بڑھ کر کوئی نام محبوب نہیں تھا، جب ان کو ابو تراب کے نام سے بلایا جاتا تو وہ بہت خوش ہوتے تھے، تو اس (امیر) نے حضرت سہل ر...