1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابُ ذِكْرِ المَلاَئِكَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3233. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، قَالَ: مَرَّ عُمَرُ فِي المَسْجِدِ وَحَسَّانُ يُنْشِدُ فَقَالَ: كُنْتُ أُنْشِدُ فِيهِ، وَفِيهِ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْكَ، ثُمَّ التَفَتَ إِلَى أَبِي هُرَيْرَةَ، فَقَالَ: أَنْشُدُكَ بِاللَّهِ، أَسَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «أَجِبْ عَنِّي، اللَّهُمَّ أَيِّدْهُ بِرُوحِ القُدُسِ؟» قَالَ: نَعَمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی

(

باب : فرشتوں کا بیان۔

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3233.

حضرت سعید بن مسیب سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت عمر ؓ ایک دفعہ مسجد میں سے گزرے تو حضرت حسان بن ثابت ؓ اشعار پڑھ رہے تھے۔ (انھوں نے مسجد میں شعر پڑھنے پر اظہار ناپسندیدگی فرمایاتو)حسان ؓ نے کہا: میں تو اس وقت یہاں شعر پڑھا کرتا تھا جب آپ سے بہتر ستودہ صفات یہاں تشریف رکھتے تھے۔ پھر وہ حضرت ابوہریرہ ؓ کی طرف متوجہ ہوئے اور کہا کہ میں تم سے اللہ کا واسطہ دے کر پوچھتا ہوں، کیا آپ نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ’’اے حسان ؓ!میری طرف سے کفار مکہ کو جواب دو۔ اے اللہ! روح القدس کے ذریعے سے اس کی مدد فرما۔‘‘ ابوہریرۃ  ؓنے جواب...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ هِجَاءِ المُشْرِكِينَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6207. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، ح وحَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، أَنَّهُ سَمِعَ حَسَّانَ بْنَ ثَابِتٍ الأَنْصَارِيَّ: يَسْتَشْهِدُ أَبَا هُرَيْرَةَ، فَيَقُولُ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ، نَشَدْتُكَ بِاللَّهِ، هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «يَا حَسَّانُ، أَجِبْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ، اللَّهُمَّ أَيِّدْهُ بِرُوحِ القُدُسِ» قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: نَعَمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(

باب: مشرکوں کی ہجو کرنا درست ہے

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6207.

حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمن بن عوف سے روایت ہے انہوں نے حضرت حسان بن ثابت ؓ ست سنا، حضرت ابو ہریرہ ؓ کو گواہ بنا کر کہہ رہے تھے: اے ابو ہریرہ! میں تمہیں اللہ کی قسم دے کر کہتا ہوں: کیا تم نے رسول ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: اے حسان! رسول اللہ ﷺ کی طرف سے مشرکین کو جواب دو: ”اے اللہ! روح القدس یعنی حضرت جبرئیل ؑ کے زریعے سے ان کی مدد فرما۔“ حضرت ابو ہریرہ ؓ نے کہا: ہاں (رسول اللہ ﷺ نے یہ فرمایا تھا)

...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ بَابُ فَضَائِلِ حَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍؓ

صحیح

6548. حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، كُلُّهُمْ عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: عَمْرٌو، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ عُمَرَ، مَرَّ بِحَسَّانَ وَهُوَ يُنْشِدُ الشِّعْرَ فِي الْمَسْجِدِ، فَلَحَظَ إِلَيْهِ، فَقَالَ: قَدْ كُنْتُ أُنْشِدُ، وَفِيهِ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْكَ، ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَى أَبِي هُرَيْرَةَ، فَقَالَ: أَنْشُدُكَ اللهَ أَسَمِعْتَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «أَجِبْ عَنِّي، اللهُمَّ أَيِّدْهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ»؟ قَالَ: اللهُمَّ نَعَمْ....

صحیح مسلم:

کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب

(باب: حضرت حسان بن ثابتؓ کے فضائل)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6548.

سفیان بن عیینہ نے زہری سے، انھوں نے سعید (بن مسیب) سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ حضرت حسان رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس سے گزرے جبکہ وہ مسجد میں شعر پڑھ رہے تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے (گھورکر) ان کی طرف دیکھا۔ تو حضرت حسان رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا  میں اس وقت بھی شعر پڑھتا تھا جب اس (مسجد) میں وہ موجود تھے جو  آپ سے بہت بہتر تھے، پھر وہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کی طرف متوجہ ہوئے اور کہا کہ میں تمہیں اللہ کی قسم دیتا ہوں کیا تم نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے:...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ بَابُ فَضَائِلِ حَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍؓ

صحیح

6548. حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، كُلُّهُمْ عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: عَمْرٌو، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ عُمَرَ، مَرَّ بِحَسَّانَ وَهُوَ يُنْشِدُ الشِّعْرَ فِي الْمَسْجِدِ، فَلَحَظَ إِلَيْهِ، فَقَالَ: قَدْ كُنْتُ أُنْشِدُ، وَفِيهِ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْكَ، ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَى أَبِي هُرَيْرَةَ، فَقَالَ: أَنْشُدُكَ اللهَ أَسَمِعْتَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «أَجِبْ عَنِّي، اللهُمَّ أَيِّدْهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ»؟ قَالَ: اللهُمَّ نَعَمْ....

صحیح مسلم:

کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب

(باب: حضرت حسان بن ثابتؓ کے فضائل)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6548.

سفیان بن عیینہ نے زہری سے، انھوں نے سعید (بن مسیب) سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ حضرت حسان رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس سے گزرے جبکہ وہ مسجد میں شعر پڑھ رہے تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے (گھورکر) ان کی طرف دیکھا۔ تو حضرت حسان رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا  میں اس وقت بھی شعر پڑھتا تھا جب اس (مسجد) میں وہ موجود تھے جو  آپ سے بہت بہتر تھے، پھر وہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کی طرف متوجہ ہوئے اور کہا کہ میں تمہیں اللہ کی قسم دیتا ہوں کیا تم نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے:...

5 سنن النسائي: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي إِنْشَادِ الشِّعْرِ الْحَسَن...

صحیح

719. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ مَرَّ عُمَرُ بِحَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ وَهُوَ يُنْشِدُ فِي الْمَسْجِدِ فَلَحَظَ إِلَيْهِ فَقَالَ قَدْ أَنْشَدْتُ وَفِيهِ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْكَ ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَى أَبِي هُرَيْرَةَ فَقَالَ أَسَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَجِبْ عَنِّي اللَّهُمَّ أَيِّدْهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ قَالَ اللَّهُمَّ نَعَمْ...

سنن نسائی:

کتاب: مسجد سے متعلق احکام و مسائل

(باب: مسجد میں اچھے شعر پڑھنے کی رخصت)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

719.

حضرت سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ حضرت عمر ؓ حضرت حسان بن ثابت ؓ کے پاس سے گزرے جب کہ وہ مسجد میں شعر پڑھ رہے تھے۔ حضرت عمر ؓ نے انھیں گھور کر دیکھا تو وہ کہنے لگے: میں نے اس وقت بھی (مسجد میں) شعر پڑھے ہیں جب اس میں آپ سے بہتر شخصیت موجود تھی، (یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم) پھر وہ (حسان رضی اللہ عنہ) حضرت ابوہریرہ ؓ کی طرف متوجہ ہوئے اور کہا: کیا آپ نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ”(اے حسان!) میری طرف سے (کافروں کو) جواب دو۔ اے اللہ! اس کی روح القدس سے تائید فرما۔“ ابوہریرہ ؓ نے کہا: اللہ کی قسم! ہاں۔

...