صحيح البخاري صحيح مسلم سنن أبي داؤد جامع الترمذي سنن النسائي سنن ابن ماجه صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجه 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 14 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 14 1 صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الوَحْيِ (بَابٌ:) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ الحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ بْنَ حَرْبٍ أَخْبَرَهُ: أَنَّ هِرَقْلَ أَرْسَلَ إِلَيْهِ فِي رَكْبٍ مِنْ قُرَيْشٍ، وَكَانُوا تُجَّارًا بِالشَّأْمِ فِي المُدَّةِ الَّتِي كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَادَّ فِيهَا أَبَا سُفْيَانَ وَكُفَّارَ قُرَيْشٍ، فَأَتَوْهُ وَهُمْ بِإِيلِيَاءَ، فَدَعَاهُمْ فِي مَجْلِسِهِ، وَحَوْلَهُ عُظَمَاءُ الرُّومِ، ثُمَّ دَعَاهُمْ وَدَعَا بِتَرْجُمَانِهِ، فَقَ... صحیح بخاری: کتاب: وحی کے بیان میں (باب: ) مترجم: 7. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ابوسفیان بن حرب ؓ نے ان سے بیان کیا کہ ہرقل (شاہ روم) نے انہیں قریش کی ایک جماعت سمیت بلوایا۔ یہ جماعت (صلح حدیبیہ کے تحت) رسول اللہ ﷺ، ابوسفیان اور کفار قریش کے درمیان طے شدہ عرصہ امن میں ملک شام بغرض تجارت گئی ہوئی تھی۔ یہ لوگ ایلیاء (بیت المقدس) میں اس کے پاس حاضر ہو گئے۔ ہرقل نے انہیں اپنے دربار میں بلایا۔ اس وقت اس کے اردگرد روم کے رئیس بیٹھے ہوئے تھے۔ پھر اس نے ان کو اور اپنے ترجمان کو بلا کر کہا: یہ شخص جو اپنے آپ کو نبی سمجھتا ہے تم میں سے کون اس کا قریبی رشتہ دار ہے؟ ابوسفیان ؓنے کہا: میں اس کا سب س... 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الإِيمَانِ (بَابٌ:) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 51. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سُفْيَانَ بْنُ حَرْبٍ، أَنَّ هِرَقْلَ، قَالَ لَهُ: سَأَلْتُكَ هَلْ يَزِيدُونَ أَمْ يَنْقُصُونَ؟ فَزَعَمْتَ أَنَّهُمْ يَزِيدُونَ، وَكَذَلِكَ الإِيمَانُ حَتَّى يَتِمَّ، وَسَأَلْتُكَ هَلْ يَرْتَدُّ أَحَدٌ سَخْطَةً لِدِينِهِ بَعْدَ أَنْ يَدْخُلَ فِيهِ؟ فَزَعَمْتَ أَنْ لاَ، وَكَذَلِكَ الإِيمَانُ، حِينَ تُخَالِطُ بَشَاشَتُهُ القُلُوبَ لاَ يَسْخَطُهُ أَحَدٌ .... صحیح بخاری: کتاب: ایمان کے بیان میں (باب) مترجم: 51. حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں: مجھے ابوسفیان نے بتایا کہ ہرقل نے ان سے یہ کہا: میں نے تم سے دریافت کیا تھا کہ اس کے پیروکار ترقی پذیر ہیں یا روبہ انحطاط؟ تو تم نے بتایا کہ وہ دن بدن زیادہ ہوتے جا رہے ہیں۔ یقیناً ایمان کا معاملہ اسی طرح ہوتا ہے، تا آنکہ وہ پایۂ تکمیل کو پہنچ جائے۔ پھر میں نے تم سے پوچھا: اس کے متبعین میں سے کوئی دین میں داخل ہونے کے بعد اسے برا سمجھتے ہوئے مرتد بھی ہو جاتا ہے؟ تو تم نے جواب دیا: نہیں۔ اور ایمان کا یہی حال ہوتا ہے۔ جب اس کی بشاشت دلوں میں سرایت کر جاتی ہے، تو پھر کوئی شخص اس سے ناراض نہیں ہوتا۔... 3 صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ مَنْ أَمَرَ بِإِنْجَازِ الوَعْدِ) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2681. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَخْبَرَهُ قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سُفْيَانَ، أَنَّ هِرَقْلَ قَالَ لَهُ: سَأَلْتُكَ مَاذَا يَأْمُرُكُمْ؟ فَزَعَمْتَ: «أَنَّهُ أَمَرَكُمْ بِالصَّلاَةِ، وَالصِّدْقِ، وَالعَفَافِ، وَالوَفَاءِ بِالعَهْدِ، وَأَدَاءِ الأَمَانَةِ»، قَالَ: وَهَذِهِ صِفَةُ نَبِيٍّ... صحیح بخاری: کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان (باب : جس نے وعدہ پورا کرنے کا حکم دیا) مترجم: 2681. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ابو سفیان ؓ سے شاہ روم ہرقل نے کہا: میں نے تجھ سے ان(رسول اللہ ﷺ) کے متعلق سوال کیا تھا کہ وہ تمھیں کس چیز کا حکم دیتے ہیں؟ تو نے کہا تھا کہ وہ ہمیں نماز، سچائی، پاک دامنی، ایفائے عہد اور امانت کی ادائیگی کا حکم دیتے ہیں۔ تو نبی کریم ﷺ کی ہی صفات ہوتی ہیں۔... 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: {قُلْ هَلْ تَر...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2804. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ بْنَ حَرْبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ هِرَقْلَ قَالَ لَهُ: سَأَلْتُكَ كَيْفَ كَانَ قِتَالُكُمْ إِيَّاهُ؟، فَزَعَمْتَ «أَنَّ الحَرْبَ سِجَالٌ وَدُوَلٌ، فَكَذَلِكَ الرُّسُلُ تُبْتَلَى ثُمَّ تَكُونُ لَهُمُ العَاقِبَةُ»... صحیح بخاری: کتاب: جہاد کا بیان (باب: فرمان الہیٰ کہاے پیغمبر ! ان کافروں سے کہہ...) مترجم: 2804. حضرت ابن عباس ؓسے روایت ہے، انھیں حضرت ابو سفیان ؓنے خبر دی کی ہرقل نے ان سے کہا تھا: میں نے تم سے پوچھا تھا کہ ان (رسول اللہ ﷺ ) کے ساتھ تمہاری لڑائیوں کا کیا انجام ہوتا ہے؟ تو تم نے جواب دیاکہ لڑائی تو ڈول کی طرح ہے، کبھی ادھر اور کبھی اُدھر۔ دراصل حضرات انبیاء ؑ کا یہ حال ہوتا ہے کہ ان کی آزمائش ہوتی رہتی ہے لیکن انجام انھی کے حق میں اچھا ہوتا ہے۔... 5 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابٌ هَلْ يُرْشِدُ المُسْلِمُ أَهْلَ الكِتَابِ، أ...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2936. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَمِّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَخْبَرَهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى قَيْصَرَ وَقَالَ: «فَإِنْ تَوَلَّيْتَ فَإِنَّ عَلَيْكَ إِثْمَ الأَرِيسِيِّينَ»... صحیح بخاری: کتاب: جہاد کا بیان (باب : مسلمان اہل کتاب کو دین کی بات بتلائے یا ان ک...) مترجم: 2936. حضرت عبداللہ بن عباس ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے (شاہ روم) قیصر کو خط لکھا: ’’اگرتو نے دعوت اسلام سے اعراض کیا تو عوام لوگوں کا گناہ بھی تیرے ذمہ ہوگا۔‘‘ 6 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ دُعَاءِ النَّبِيِّ ﷺ النَّاسَ إِلَى الإِسْلا...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2940. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَتَبَ إِلَى قَيْصَرَ يَدْعُوهُ إِلَى الإِسْلاَمِ، وَبَعَثَ بِكِتَابِهِ إِلَيْهِ مَعَ دِحْيَةَ الكَلْبِيِّ، وَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَدْفَعَهُ إِلَى عَظِيمِ بُصْرَى لِيَدْفَعَهُ إِلَى قَيْصَرَ، وَكَانَ قَيْصَرُ لَمَّا كَشَفَ اللَّهُ عَنْهُ جُنُودَ فَارِسَ، مَشَى مِنْ حِمْص... صحیح بخاری: کتاب: جہاد کا بیان (باب : نبی کریم ﷺکا (غیر مسلموں کو) اسلام کی طرف...) مترجم: 2940. حضرت عبداللہ بن عباس ؓسے روایت ہے، انھوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ نے قیصر (شاہ روم) کو ایک خط لکھا جس میں آپ نے اسے اسلام قبول کرنے کی دعوت دی تھی۔ حضرت وحیہ کلبی ؓ کو آپ نے مکتوب دے کر بھیجا اور انھیں حکم دیا تھا کہ وہ اس مکتوب کو بصریٰ کے گورنر کے حوالے کردیں، وہ اسے قیصر روم تک پہنچا دے گا۔ واقعہ یہ تھا کہ جب فارس کی فوج شکست کھا کر پیچھے ہٹ گئی تو وہ حمص سے ایلیاء آیا تاکہ وہ اس انعام کا شکر ادا کرے جو اسے فتح کی صورت میں ملاتھا۔ جب اس کے پاس رسول اللہ ﷺ کا نامہ مبارک پہنچا اور اس کے سامنے پڑھا گیا تو اس نے کہا کہ تم اس شخص کی قوم کاکوئی آدمی تل... 7 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ م...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2978. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ، أَخْبَرَهُ أَنَّ هِرَقْلَ أَرْسَلَ إِلَيْهِ وَهُمْ بِإِيلِيَاءَ، ثُمَّ دَعَا بِكِتَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ قِرَاءَةِ الكِتَابِ كَثُرَ عِنْدَهُ الصَّخَبُ، فَارْتَفَعَتِ الأَصْوَاتُ، وَأُخْرِجْنَا فَقُلْتُ لِأَصْحَابِي حِينَ أُخْرِجْنَا: «لَقَدْ أَمِرَ أَمْرُ ابْنِ أَبِي كَبْشَةَ إِنَّهُ يَخَافُهُ مَلِكُ بَنِي الأَصْفَرِ»... صحیح بخاری: کتاب: جہاد کا بیان (باب : آنحضرت ﷺ کا یہ فرمانا کہ ایک مہینے کی راہ...) مترجم: 2978. حضرت ابن عباس ؓسے روایت ہے انھیں حضرت ابوسفیان ؓ نے بتایا کہ (شاہ روم) ہرقل جب بیت المقدس میں تھا تو اس نے انھیں پیغام بھیجا۔ پھر اس نے رسول اللہ ﷺ کا مکتوب گرامی منگوایا۔ جب اسے پڑھ کر فارغ ہوا تو اس کے پڑھنے پر بہت شور و غل ہوا اور آوازیں بلند ہونے لگیں۔ پھر ہمیں وہاں سے نکال دیا گیا۔ میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ ابن ابوکبشہ کا معاملہ تو بہت زور پکڑگیا ہے کہ رومیوں کا بادشاہ اس سے ڈر رہا ہے۔... 8 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ فَضْلِ الوَفَاءِ بِالعَهْدِ) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3174. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ بْنَ حَرْبِ بْنِ أُمَيَّةَ أَخْبَرَهُ: «أَنَّ هِرَقْلَ أَرْسَلَ إِلَيْهِ فِي رَكْبٍ مِنْ قُرَيْشٍ كَانُوا تِجَارًا بِالشَّأْمِ، فِي المُدَّةِ الَّتِي مَادَّ فِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا سُفْيَانَ فِي كُفَّارِ قُرَيْشٍ»... صحیح بخاری: کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : عہد پورا کرنے کی فضیلت) مترجم: 3174. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انھیں ابوسفیان بن حرب ؓ نےبتایا کہ انھیں ہرقل نے قافلہ قریش کے ہمراہ بلا بھیجا۔ یہ لوگ اس وقت شام کے علاقے میں بغرض تجارت گئے ہوئےتھے جب رسول اللہ ﷺ نے کفار قریش کے ہمراہ ابو سفیان سے صلح کررکھی تھی۔ 9 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ صِلَةِ المَرْأَةِ أُمَّهَا وَلَهَا زَوْجٌ) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5980. حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ أَخْبَرَهُ: أَنَّ هِرَقْلَ أَرْسَلَ إِلَيْهِ، فَقَالَ: - يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - يَأْمُرُنَا بِالصَّلاَةِ، وَالصَّدَقَةِ، وَالعَفَافِ، وَالصِّلَةِ»... صحیح بخاری: کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: اگر خاوند والی مسلمان عورت اپنے کافر ماں کے س...) مترجم: 5980. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے انہیں ابو سفیان ؓ نے بتایا کہ ہر قل نے انہیں بلا بھیجا اور ان سے کہا کہ وہ یعنی نبی ﷺ تمہیں کس چیز کا حکم دیتے ہیں؟ ابو سفیان ؓ نے کہا: وہ ہمیں نماز پڑھنے صدقہ دینے، پاک دامنی اختیار کرنے اور صلہ رحمی کا حکم دیتے ہیں۔ 10 صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابٌ: كَيْفَ يُكْتَبُ الكِتَابُ إِلَى أَهْلِ الكِ...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6260. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الحَسَنِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ بْنَ حَرْبٍ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ هِرَقْلَ أَرْسَلَ إِلَيْهِ فِي نَفَرٍ مِنْ قُرَيْشٍ، وَكَانُوا تِجَارًا بِالشَّأْمِ، فَأَتَوْهُ - فَذَكَرَ الحَدِيثَ - قَالَ: ثُمَّ دَعَا بِكِتَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُرِئَ، فَإِذَا فِيهِ: «بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ، مِنْ مُحَمَّدٍ عَبْدِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ، إِلَى هِرَقْلَ عَظِيمِ الرُّومِ، السَّلاَمُ عَل... صحیح بخاری: کتاب: اجازت لینے کے بیان میں (باب: اہل کتاب کو کس طرح خط لکھا جائے) مترجم: 6260. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت سفیان بن حرب ؓ نے انہیں بتایا کہ ہرقل نے قریش کے چند افراد کے ساتھ انہیں بھی بلا بھیجا یہ حضرات شام کے علاقے میں بغرض تجارت گئے تھے، چنانچہ سب لوگ ہرقل کے پاس آئے پھر پورا واقعہ بیان کیا۔ اس کے بعد اس (ہرقل) نے رسول اللہ ﷺ کا نامہ مبارک منگوایا اور اسے پڑھا۔ گیا خط کا مضمون یہ تھا «بسم اللہ الرحمن الرحیم» ”یہ خط محمد ﷺ کی طرف سے، جو اللہ کا بندہ اور اس کا رسول ہے روم کے بادشاہ ہرقل کی طرف ہے، سلام اس پر ہو جو ہدایت کے راستے پر چلنے والا ہے۔ مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 14 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 14 15 مُسنَد أحمَد-2366