1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ حُسْنِ القَضَاءِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2394. حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ قَالَ مِسْعَرٌ أُرَاهُ قَالَ ضُحًى فَقَالَ صَلِّ رَكْعَتَيْنِ وَكَانَ لِي عَلَيْهِ دَيْنٌ فَقَضَانِي وَزَادَنِي...

صحیح بخاری:

کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں

(باب : قرض اچھی طرح سے ادا کرنا)

2394.

حضرت جابر بن عبد اللہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں ایک دفعہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ اس وقت مسجد میں تشریف فر تھے۔ (راوی حدیث)حضرت مسعر کہتے ہیں کہ میرے گمان کے مطابق انھوں نے کہا: چاشت کا وقت تھا۔ آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’دورکعت ادا کرو۔‘‘ میرا آپ کے ذمے کچھ قرض تھا تو آپ نے وہ ادا کیا اور مجھے کچھ زیادہ بھی دیا۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {وَآتُوا اليَتَامَى ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2763. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: كَانَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: {وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي اليَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ} [النساء: 3]، قَالَتْ: هِيَ اليَتِيمَةُ فِي حَجْرِ وَلِيِّهَا، فَيَرْغَبُ فِي جَمَالِهَا وَمَالِهَا، وَيُرِيدُ أَنْ يَتَزَوَّجَهَا بِأَدْنَى مِنْ سُنَّةِ نِسَائِهَا، فَنُهُوا عَنْ نِكَاحِهِنَّ، إِلَّا أَنْ يُقْسِطُوا لَهُنَّ فِي إِكْمَالِ الصَّدَاقِ، وَأُمِرُوا بِنِكَاحِ مَنْ سِوَاهُنَّ مِنَ النِّسَاءِ، قَالَتْ عَائِشَةُ: ثُمَّ اسْتَفْتَى النَّاسُ رَسُولَ اللَّهِ ...

صحیح بخاری:

کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان

(

باب : سورۃ نساءمیں اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد کہ ا...)

2763.

حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے، انھوں نے حضرت عائشہ  ؓ سے اس آیت کریمہ کے متعلق سوا ل کیا: ’’اوراگر تمھیں خطرہ ہو کہ یتیم لڑکیوں کے متعلق تم انصاف نہیں کرسکو گے تو پھر دوسری عورتوں سے نکاح کرلو جو تمھیں پسند ہوں۔‘‘ حضرت عائشہ  ؓ نے اس آیت کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: یتیم لڑکی اپنے سرپرست کی پرورش میں ہوتی تھی اور وہ اس کے حسن وجمال اور مال ومتاع میں رغبت کرتا لیکن وہ چاہتا کہ اس کے خاندان کی عورتوں کے مہر سے کم مہر کے عوض اس سے نکاح کرلے، اس لیے انھیں ایسی عورتوں کے ساتھ نکاح کرن...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4573. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَجُلًا كَانَتْ لَهُ يَتِيمَةٌ فَنَكَحَهَا وَكَانَ لَهَا عَذْقٌ وَكَانَ يُمْسِكُهَا عَلَيْهِ وَلَمْ يَكُنْ لَهَا مِنْ نَفْسِهِ شَيْءٌ فَنَزَلَتْ فِيهِ وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لَا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى أَحْسِبُهُ قَالَ كَانَتْ شَرِيكَتَهُ فِي ذَلِكَ الْعَذْقِ وَفِي مَالِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت ((وان خفتم ان لا تقسطوا فی الیتامٰی ) ...)

4573.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ایک شخص کسی یتیم لڑکی کی پرورش کرتا تھا۔ اس شخص نے صرف اس غرض سے اس کے ساتھ نکاح کر لیا کہ وہ ایک کھجور کے درخت کی مالک تھی۔ وہ آدمی اسی درخت کی وجہ سے اس کی پرورش کرتا رہا ورنہ اس کے دل میں لڑکی کی کوئی الفت نہ تھی۔ اس کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی: "اگر تمہیں اس بات کا اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے متعلق عدل نہ کر سکو گے۔" (حدیث کے راوی کہتے ہیں کہ) میرے خیال کے مطابق وہ لڑکی اس درخت اور دوسرے مال اسباب میں اس مرد کی حصے دار تھی۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَيَسْتَفْتُونَكَ فِي النِّسَاءِ، ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4600. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا يَسْتَفْتُونَكَ فِي النِّسَاءِ قُلْ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِيهِنَّ إِلَى قَوْلِهِ وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ قَالَتْ عَائِشَةُ هُوَ الرَّجُلُ تَكُونُ عِنْدَهُ الْيَتِيمَةُ هُوَ وَلِيُّهَا وَوَارِثُهَا فَأَشْرَكَتْهُ فِي مَالِهِ حَتَّى فِي الْعَذْقِ فَيَرْغَبُ أَنْ يَنْكِحَهَا وَيَكْرَهُ أَنْ يُزَوِّجَهَا رَجُلًا فَيَشْرَكُهُ فِي مَالِهِ بِمَا شَرِكَتْهُ فَيَعْضُلُهَا فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ....

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( ویستفتونک فی النساء)) الخ کی تفسیر&...)

4600.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے درج ذیل آیت: ﴿وَيَسْتَفْتُونَكَ فِي النِّسَاءِ ۖ قُلِ اللَّـهُ يُفْتِيكُمْ فِيهِنَّ ۔۔۔ وَتَرْغَبُونَ أَن تَنكِحُوهُنَّ﴾ کی تفسیر میں فرمایا: کسی آدمی کے پاس کوئی یتیم بچی ہوتی، وہ اس کا متولی بھی ہوتا اور وارث بھی۔ وہ لڑکی اس کو اپنے مال حتی کہ کھجور کے درخت میں بھی شریک کر لیتی۔ وہ مال کی وجہ سے اس کے ساتھ نکاح کرنے میں رغبت رکھتا اور کسی دوسرے سے اس کے نکاح کو ناپسند کرتا، مبادا وہ یتیم لڑکی کے شریک ہونے کے باعث اس کے مال میں شریک ہو جائے گا، اس لیے وہ اس لڑکی کو کسی دوسرے سے نکاح کرنے میں ر...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ التَّرْغِيبِ فِي النِّكَاحِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5064. حَدَّثَنَا عَلِيٌّ سَمِعَ حَسَّانَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ عَنْ قَوْلِهِ تَعَالَى وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنْ النِّسَاءِ مَثْنَى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ فَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تَعْدِلُوا فَوَاحِدَةً أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ذَلِكَ أَدْنَى أَلَّا تَعُولُوا قَالَتْ يَا ابْنَ أُخْتِي الْيَتِيمَةُ تَكُونُ فِي حَجْرِ وَلِيِّهَا فَيَرْغَبُ فِي مَالِهَا وَجَمَالِهَا يُرِيدُ أَنْ يَتَزَوَّجَهَا بِأَدْنَى مِنْ سُنَّةِ صَدَاقِهَا فَنُهُوا أَنْ يَنْكِحُوهُنَّ إِلَّا أَنْ يُقْسِطُوا لَهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

(

باب: نکاح کی فضیلت کا بیان

)

5064.

سیدنا عروہ بن زبیر سے روایت ہے، انہوں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ ا‬للہ تعالٰی کےاس فرمان کے متعلق سوال کیا: ”اور اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ تم یتیم بچیوں کے ساتھ انصاف نہ کرسکو گے تو جو عورتیں تمہیں پسند ہوں دو دو، خواہ تین تین، خواہ چار چار سے تم نکاح کرلو۔ اگر تمہیں خطرہ ہو کہ تم انصاف نہیں کرسکو گے تو پھر ایک ہی کافی ہے یا لونڈی جو تمہاری ملکیت میں ہو۔ اس صورت میں قوی امید ہے کہ تم ظلم و زیادتی نہیں کرو گے۔“ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: اے بھانجے! آیت کریمہ میں ایسی یتیم لڑکی کا ذکر ہے جو اپنے سر پرست کی پرورش میں ہو اور وہ اس کے مال و متاع اور حسن و جمال کی وجہ...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الأَكْفَاءِ فِي المَالِ وَتَزْوِيجِ المُقِلّ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5092. حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى قَالَتْ يَا ابْنَ أُخْتِي هَذِهِ الْيَتِيمَةُ تَكُونُ فِي حَجْرِ وَلِيِّهَا فَيَرْغَبُ فِي جَمَالِهَا وَمَالِهَا وَيُرِيدُ أَنْ يَنْتَقِصَ صَدَاقَهَا فَنُهُوا عَنْ نِكَاحِهِنَّ إِلَّا أَنْ يُقْسِطُوا فِي إِكْمَالِ الصَّدَاقِ وَأُمِرُوا بِنِكَاحِ مَنْ سِوَاهُنَّ قَالَتْ وَاسْتَفْتَى النَّاسُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ وَيَسْتَفْتُونَكَ فِي النِّسَاءِ إِلَى وَت...

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

(باب: کفائت میں مالداری کا لحاظ ہونا اور غریب مرد ک...)

5092.

سیدنا عروہ سے روایت ہے، انہوں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے درج زیک آیت کے متعلق سوال کیا: اور اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ تم یتیم لڑکیوں کے متعلق انصاف نہیں کرسکو گے۔ ۔ ۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: اے میرے بھانجے! مذکورہ آیت میں اس یتیم لڑکی کا حکم بیان ہوا ہے جو اپنے سر پرست کی پرورش میں ہو اور وہ اس کی خوبصورتی اور مال داری کی وجہ سے اس میں دلچسپی رکھتا ہو کہ اس سے نکاح کر لے لیکن اس کا حق مہر پورا پورا ادا نہیں کرے۔ اس قسم کے سر پرستوں کو اپنی زیر کفالت یتیم بچیوں سے نکاح کرنا منع قرار دیا گیا ہے۔ البتہ اس صورت میں ان سے نکاح کرنے کی اجازت ہے جب وہ ان کا حق مہر انصاف کے ...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ لاَ يَتَزَوَّجُ أَكْثَرَ مِنْ أَرْبَعٍ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5098. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى قَالَتْ الْيَتِيمَةُ تَكُونُ عِنْدَ الرَّجُلِ وَهُوَ وَلِيُّهَا فَيَتَزَوَّجُهَا عَلَى مَالِهَا وَيُسِيءُ صُحْبَتَهَا وَلَا يَعْدِلُ فِي مَالِهَا فَلْيَتَزَوَّجْ مَا طَابَ لَهُ مِنْ النِّسَاءِ سِوَاهَا مَثْنَى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ...

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

(

باب: چار بیویوں سے زیادہ (بیک وقت )آدمی نہیں رک...)

5098.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، وہ درج زیل آیت کے متعلق فرماتی ہیں: ”اگر تمہیں اندیشہ ہوکہ تم یتیم بچیوں کے متعلق انصاف نہیں کرسکو گے۔ ۔ ۔ “ انہوں نے فرمایا: یتیم کسی سر پرست کے زیر کفالت ہوتی، وہ اس کے مال کی وجہ سے اس کے ساتھ نکاح کرلیتا لیکن اس سے اچھا سلوک نہ کرتا اور نہ اس کے مال کے متعلق عدل و انصاف ہی سے کام لیتا، اسے حکم دیا گیا کہ ان کےعلاوہ جو عورتیں تمہیں پسند ہوں ان سے نکاح کر لو، خواہ دو دو سے یا تین تین سے یا چار چار سے۔

...

8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ مَنْ قَالَ لاَ نِكَاحَ إِلَّا بِوَلِيٍّ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5128. حَدَّثَنَا يَحْيَى حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ وَمَا يُتْلَى عَلَيْكُمْ فِي الْكِتَابِ فِي يَتَامَى النِّسَاءِ اللَّاتِي لَا تُؤْتُونَهُنَّ مَا كُتِبَ لَهُنَّ وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ قَالَتْ هَذَا فِي الْيَتِيمَةِ الَّتِي تَكُونُ عِنْدَ الرَّجُلِ لَعَلَّهَا أَنْ تَكُونَ شَرِيكَتَهُ فِي مَالِهِ وَهُوَ أَوْلَى بِهَا فَيَرْغَبُ عَنْهَا أَنْ يَنْكِحَهَا فَيَعْضُلَهَا لِمَالِهَا وَلَا يُنْكِحَهَا غَيْرَهُ كَرَاهِيَةَ أَنْ يَشْرَكَهُ أَحَدٌ فِي مَالِهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

(

باب: بغیر ولی کے نکاح صحیح نہیں ہوتا

)

5128.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے درج زیل آیت کریمہ ”وہ آیات جو کتاب میں یتیم لڑکیوں کے بارے میں تمہیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں جنہیں تم وہ چاہتے ہو کہ ان سے نکاح کرلو۔“ کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: یہ آیت ایسی لڑکی کے متعلق نازل ہوئی تھی جو کسی شخص کے زیر پرورش ہوتی شاید وہ اس کے مال و جائیداد میں شریک ہوتی اور وہی آدمی لڑکی کا زیادہ حقدار ہوتا جبکہ وہ اس سے رو گردانی کرتا، چنانچہ اس کے مال کے باعث کسی اور اس کا نکاح کرنے سے بھی پہلو تہی کرتا، مبادا کوئی دوسرا اس کے مال میں شریک ہو جائے، اس لیے وہ کسی مرد سے اس کی شادی نہیں ہونے دیتا تھا کیونکہ وہ نہ...

9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ إِذَا كَانَ الوَلِيُّ هُوَ الخَاطِبَ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5131. حَدَّثَنَا ابْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فِي قَوْلِهِ وَيَسْتَفْتُونَكَ فِي النِّسَاءِ قُلْ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِيهِنَّ إِلَى آخِرِ الْآيَةِ قَالَتْ هِيَ الْيَتِيمَةُ تَكُونُ فِي حَجْرِ الرَّجُلِ قَدْ شَرِكَتْهُ فِي مَالِهِ فَيَرْغَبُ عَنْهَا أَنْ يَتَزَوَّجَهَا وَيَكْرَهُ أَنْ يُزَوِّجَهَا غَيْرَهُ فَيَدْخُلَ عَلَيْهِ فِي مَالِهِ فَيَحْبِسُهَا فَنَهَاهُمْ اللَّهُ عَنْ ذَلِكَ...

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

(

باب:اگر عورت کا ولی خود اس سے نکاح کرنا چاہیے

5131.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے درج زیل آیت کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: ”لوگ آپ سے عورتوں کے متعلق فتویٰ پوچھتے ہیں۔ آپ ان سے کہہ دیں کہ اللہ تعالٰی تمہیں ان کے متعلق مسئلہ بتاتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ “ اس سے مراد وہ یتیم لڑکی ہے جو کسی کے زیر کفالت ہوتی اور وہ اس کے مال میں بھی حصہ دار ہوتی، وہ اس سے نکاح کرنے میں کوئی دلچسپی نہ رکھتا اور نہ کسی دوسرے سے نکاح کر دینا پسند کرتا، مبادا وہ بھی اس کے مال میں شریک ہو جائے۔ اس بنا پر وہ لڑکی کو نکاح سے روکے رکھتا تو اللہ تعالٰی نے اس سے منع فرما دیا۔

...

10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ تَزْوِيجِ اليَتِيمَةِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5140. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَ لَهَا يَا أُمَّتَاهْ وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى إِلَى قَوْلِهِ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ قَالَتْ عَائِشَةُ يَا ابْنَ أُخْتِي هَذِهِ الْيَتِيمَةُ تَكُونُ فِي حَجْرِ وَلِيِّهَا فَيَرْغَبُ فِي جَمَالِهَا وَمَالِهَا وَيُرِيدُ أَنْ يَنْتَقِصَ مِنْ صَدَاقِهَا فَنُهُوا عَنْ نِكَاحِهِنَّ إِلَّا أَنْ يُقْسِطُوا لَهُنَّ فِي إِكْمَالِ الصَّدَاقِ وَأُمِرُوا بِنِكَاحِ مَنْ سِوَاهُنَّ مِنْ النِّسَاءِ...

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

(

باب: یتیم لڑکی کا نکاح کردینا

)

5140.

سیدنا عروہ بن زبیر سے روایت ہے، انہوں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے پوچھا اور عرض کی: اے اماں جان! اس آیت کریمہ کی تفسیر کیا ہے : ”اور تمہں یہ خطرہ ہو کہ یتیم لڑکیوں کے بارے میں انصاف نہ کر سکو گے تو پھر دوسری عورتوں سے جو تمہیں پسند آئیں نکاح کرلو۔ ۔ ۔ “ ام المومنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: اے میرے بھانجے! یہ وہ یتیم لڑکی ہے جو اپنے سر پرست کی کفالت میں ہوتی وہ اس کی مالداری اور خوبصورتی میں دلچسپی رکھتا۔ (اور اپنے ساتھ نکاح کرلیتا) لیکن اس کے حق مہر میں کمی کر دیتا، اس لیے یتیم بچیوں سے انہیں نکاح کرنے سے روک دیا گیا مگر یہ کہ انہیں پورا پورا حق مہر دیں،...